تازہ تر ین

بڑے پیٹ والے اہلکار ،افسران بارے نئے آئی جی پنجاب کا نیا حکمانامہ

لاہور (کرائم رپو رٹر)ہمارا کام نئی حکومت کے ساتھ ملکر سابقہ حکومتی اراکین کو ڈنڈے مارنا نہیں ،بڑی توند والوں کی پریڈ کروا کروا کر فورس میں ایڈجسٹ کر نے کا حکم ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سی پی او میں اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز کی تعیناتیوں کے حوالے سے لگنے لے دربار میں آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کے ان جملوں نے سابق آئی جی حبیب الرحمن کی یاد تازہ کر دی جب انھوں نے بڑی توند والے پولیس افسران کو جلد از جلد اپنی توند کم کر کے ڈسپلن فورس کا حصہ بننے کا حکم دیا ۔ آئی جی نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہاکہ مجھے بڑے پیٹ والے پولیس افسر نہیں چاہئیں۔اس 2 لاکھ فورس کا کمانڈر بننا چاہتا ہوں جن کی توند باہر نہ ہو۔ بڑی توند والے افسران کو روزانہ پریڈ کرائیں تاکہ وہ ایک ڈسپلن فورس کی شکل میں نظر آئیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سوچنا ہوگا کہ کیا پولیس کا کام عوام سے زیادتی کرنا ہے کیا ہمارا کام نئی حکومت سے مل کر گزشتہ حکمرانوں کو ڈنڈے مارنا ہے؟ پولیس کا کام صرف عوام کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کام قوم کی خدمت، شہریوں کو انصاف فراہم کرنا اور بطور فورس امن وامان قائم کرنا ہے۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں تھانوں کی ماڈرن لائنز پر اپ گریڈ یشن اورعوام کو بہترین سروس ڈلیوری کی فراہمی کیلئے اے ایس پیز اور ڈی ایس پیزبہترین سپروائزرز کا کردار ادا کریں اورماتحت عملے کی استعداد کار میں اضافے کیلئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ٹریننگ کورسز کے انعقاد کے ساتھ کمیونٹی پولیسنگ کی طرز پر عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد عوام کی خدمت اور قانون کی بالادستی کو یقینی بناناہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے بطور کمانڈر میں کوشش کروں گا کہ آپ کو تمام درکار سہولیات مہیا کروں اور بدلہ میں آپ اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر مکمل دیانتداری اور بھرپور صلاحیت کے مطابق عوامی خدمت کو اپنا شعار بنائیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ اشتہاری ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کیلئے ایس ڈی پی اوز اپنی نگرانی میںموثرحکمت عملی کے ساتھ کریک ڈاﺅن کا آغاز کریں جبکہ تھانہ کلچر میںحقیقی تبدیلی کیلئے باقاعدہ انسپکشن ، سخت مانیٹرنگ ،پریڈ اور پی ٹی کی روایت کو از سر نو شروع کروایا جائے ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ تھانو ں میںپینے کے صاف پانی کی فراہمی کے علاوہ صفائی کے نظام پر بطور خاص توجہ دیتے ہوئے پنجاب کے تمام 721تھانوں میں سویپرز کی بھرتی کا عمل فوری مکمل کیا جائے اورصوبے کی تمام پولیس لائنز میں ڈسٹرکٹ ٹریننگ سکولز کھولے جائیں جہاں ماہر ٹرینرز کی زیر نگرانی اہلکاروں کیلئے انویسٹی گیشن ، ٹریفک مینجمنٹ ،کرائم کنٹرول ، اینٹی رائٹس سمیت دیگر امور کے حوالے سے تربیتی ورکشاپس اور ریفریشر کورسز کا سلسلہ بلا تعطل جار ی رہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اور تھانہ لیول پر پولیس اہلکاروں کی اصلاح ایس ڈی پی اوز کا کام ہے لہذا تمام افسران بھرپور محنت اور فرض شناسی کے ساتھ فرائض ادا کرتے ہوئے عوام کی بہترین خدمت کے حوالے سے ماتحت اہلکاروں کوتربیت دیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ پولیس دربار میں صوبے کے تمام اضلاع سے آئے اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز صاحبان کو ہدایات دیتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس طارق مسعود یٰسین ، ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابوبکر خدا بخش، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ اظہر حمید کھوکھر اور ڈی آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس طارق عباس قریشی سمیت سی پی او کے تمام افسران موجود تھے ۔ دربار میں آئی جی پنجاب امجدجاوید سلیمی نے اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز صاحبان سے انکے مسائل سنے اور انکے فوری حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے ۔آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ خود احتسابی کے سخت نظام کے تحت ایس ڈی پی اوز اور ڈی ایس پیز اپنے زیر انتظام تھانوں میں اصلاحات کا سلسلہ شروع کروائیں ، تھانوں کے 25رجسٹرز کا ریکارڈ باقاعدگی سے خود چیک کریں اور پیشہ ورانہ فرائض میں غفلت بالخصوص کرپشن، طاقت کے بے جا استعمال اور ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر ی حربے استعمال کرنے والے افسران واہلکاروں کے خلاف کاروائی میں ہرگز رعائیت نہ برتیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اضلاع میں ریسورس مینجمنٹ سنٹرز قائم کرتے ہوئے دستیاب وسائل کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل شروع کیا جائے اور تھانوں کو خوبصورت، جاذب نظر بنانے کیلئے صفائی ، ستھرائی ، عمارات کی مرمت اور رنگ و روغن کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محفوظ پنجاب اور محفوظ معاشرے کی تشکیل کے تصور کو حقیقت میں بدلنے کیلئے پولیس اور عوام میں اعتماد اور کوارڈی نیشن کا ہونا بہت ضروری ہے لہذا سینئر افسران علاقے کے معززین ، علمائے اکرام ، انجمن تاجران ، وکلا ء، سول سوسائٹی اور صحافی برادری کے ساتھ میٹنگز کریں اور کیمونٹی پولیسنگ کی طرز پرجرائم کے خلاف لڑائی میں انکا تعاون بھی حاصل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسران واہلکاروں کی بروقت ترقیوں اوربچوں کی تعلیم اور صحت سمیت ویلفیئر کے دیگر اقدامات کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے موقع پر جاری کئے جانے والے احکامات میں اردل روم اور ترقیوں کیلئے پروموشن بورڈ کے اجلاس کو جلد از جلد منعقد کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے افسران کو اپنی اے سی آرز جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوںنے مزید کہا کہ تقرری و تعیناتیوں کے سلسلے میں کسی افسر کو سفارش کروانے کی ضرورت نہیں بلکہ افسران و اہلکاروں کو انکی سہولت کے مطابق تعینات کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے تاکہ وہ پوری دلجمعی اور توجہ کے ساتھ عوام کی خدمت کے فرائض سر انجام دے سکیں ۔انہوںنے مزید کہا کہ پولیس ملازمین کے بچوں کی بہترین تعلیم کیلئے صوبے کی تمام ریجنز میںپارٹنر شپ کے تحت نئے پولیس سکولز قائم کئے جائیں گے یا معروف سکول نیٹ ورکس میں پولیس ملازمین کے بچوں کیلئے فیس میںکمی اورداخلے کا کوٹہ مختص کروایا جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ملازمین کو صحت کی سہولیات کی بروقت فراہمی کیلئے انہیں ہیلتھ انشورنش کارڈ مہیا کئے جائیں گے اور ان کارڈز کے استعمال سے وہ اپنا علاج جدید ہسپتالوں سے کروا سکیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام افسران و اہلکار ہر قسم کے دباﺅ سے آزاد ہو کر عوام کی خدمت اور حفاظت پر اپنی توجہ مرکوز کریں جبکہ تمام افسران واہلکاروں کو ہفتے میں ایک دن کا ریسٹ لازمی دیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیلڈ میں کام کرنے والے افسران و اہلکار پبلک ڈیلنگ میں وسیع تجربہ کے حامل ہونے کی وجہ سے ریفارمز کیلئے اہم عملی تجاویز دے سکتے ہیں جو کہ زمینی حقائق کے قریب تر ہونے کی وجہ سے نہ صرف آسانی سے رائج کی جا سکیں گی بلکہ یہ اصلاحات موثر بھی ہونگی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain