تازہ تر ین

انسانی حقوق کے تحفظ ، عدل کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا ، ہمارا ایک ہی مقصدہے انسانی حقوق، جس کیلئے آواز اٹھاتے رہیںگے، مشکلات بھی اٹھائیں مگر پیچھے نہیں ہٹے:چیف ایڈیٹر خبریںضیا شاہد

لاہور(رپورٹنگ ٹیم)سوسائٹی فار ہیومن رائٹس کے چیف ایگزیکٹو ضیا شاہد نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے کہا تھا کہ جہاں غریب کو روٹی، محروم کو چھت اور مظلوم کو انصاف نہ ملے مجھے ایسا پاکستان نہیں چاہئے۔ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جو قائداعظم کے ویژن کو اجاگر کر رہے ہیں۔ وہ اپنے اکثر خطابات میں قائداعظم کے اس ویژن کو دہراتے ہیں کہ جس سوسائٹی میں عدل و انصاف نہیں ہو گا وہ نظام کبھی نہیں چل سکتا۔ حضرت علیؓ کا فرمان ہے کہ جس معاشرے میں عدل و انصاف نہیں ہو گا اور انسانی حقوق کی پاسداری نہیں ہو گی وہ نہیں چل سکتا۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا معاشرہ ان چیزوں سے ہٹ چکا ہے۔ ہیومن رائٹس کے لئے قوانین موجود لیکن ان پر عمل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ صحیح معنوں میں جمہوریت دراصل عوام کی خدمت کا کام کہ وہ جس میں ووٹ مانگنا نہ پڑے عوام خود ان کے کئے گئے کاموں پر ووٹ دیں۔ ہمارے سابقہ حکمرانوں نے بڑے بڑے پراجیکٹ تو بنائے لیکن انسانی بنیادی حقوق کے لئے کچھ نہیں کیا، غریب کو روزگار، محروم کو چھت اور مظلوم کو انصاف نہ مل سکا۔ انصاف کے حوالے سے گفتگو کرتے چیف ایڈیٹر خبریں ضیا شاہد نے کہا کہ قصور میں تین سو بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئ، ان کی فلمیں بنا کر بلیک میل کیا گیا۔ وقت کے حکمران رانا ثناءاللہ کہتے رہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوا یہ صرف زمینوں کا جھگڑا ہے۔ جس ملک میں ایسے حکمران ہوں گے وہاں غریب کو انصاف کیسے ملے گا۔ اگر سول سوسائٹی نہ ہوتی اور میڈیا اس ایشو پر کھل کر سامنے نہ آتا تو زینب سمیت آٹھ معصوم لڑکیوں کا قتل بھی ہضم ہو جاتا۔ انہوں نے اپنی سوسائٹی فارہیومن رائٹس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سوسائٹی نے صوبے کے کونے کونے میں ظلم و ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی جس میں ہمیں کافی مشکلات بھی اٹھانی پڑیں لیکن ہم اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹے، ہمارا ایک ہی مقصد ہے انسانی حقوق کا تحفظ جس کے لئے ہم آواز اٹھاتے رہیں گے۔ چیچہ وطنی میں ہونے والے تازہ ترین واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے ضیا شاہد کا کہنا تھا کہ ابھی چند دن قبل سسرالیوں نے ایک خاتون پر تشد د کیا جس کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا لیکن ڈاکٹروں کی بے حسی کا یہ عالم تھا کہ وہ 15گھنٹے تک بغیر علاج کے ہسپتال میں پڑی رہی ڈاکٹروں نے اس کو فسٹ ایڈ نہ دی یہ حال ہے انسانی بنیادی حقوق کا جس معاشرے میں یہ حالات ہوں وہ معاشرہ کیسے ترقی کرے گا اگر ایسا کام بیرون ممالک ہوتا تو ڈاکٹرز آج جیل میں ہوتے انہوں نے معاشرہ میں رہنے والے لوگوں پرزور دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف حکومت کا کام نہیں بلکہ ہم سب کو چاہیے کہ انسانی قوانین پر عمل پیرا ہوں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain