لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے سینٹر زاہد خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں حکومت نے صرف ایک ہی کام کیا کہ ایک ارب 16 کروڑ روپے خرچ کر کے جو احتساب کمیشن بنایا اور پھر تالہ لگا دیا۔ عمران خان کس قانون کے تحت خیبرپختونخوا کی کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کے پاس یہ اختیار نہیں ہوتا۔ پنجاب میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت بتا دے کہ 100 دن میں کے پی میں کیا کیا؟ وزیروں کو کس بات کی شاباش دی جا رہی ہے۔ نون لیگ کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ سپیکر نے سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کی وجہ کا اظہار نہیں کیا۔ ہمیں تو یہی کہا کہ اس پر کوئی مشاورت چل رہی ہے ایک 2 دن چاہیں لیکن ہمارا اپنا اندازہ ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی پر حکومت کا دباو¿ ہے۔ حکومتی دباو¿ کیوجہ سے سپیکر رُکے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یقین ہے سپیکر صاحب اپنا آئینی کردار ادا کرینگے۔ چیئرمین پی اے سی کیلئے بھی سپیکر‘ شاہ محمود قریشی‘ پرویز خٹک‘ علی محمد خان‘ عامر ڈوگر کا کردار مثبت رہا ہے۔ فواد چودھری اس سوچ پر چلتے ہیں کہ اپوزیشن کے ساتھ دست و گربیان ہوں۔ اسکو ٹارگٹ کریں۔ قومی اسمبلی کے رکن رمیش کمار نے کہا کہ پارلیمانی میٹنگ میں میں نے ہی یہ ایشو اٹھایا تھا کہ ماضی میں ہوتا رہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کو ہی پی اے سی کا چیئرمین بنایا جاتا ہے۔ اس کے بعد طے ہوا کہ شہباز شریف پر کیسز ہیں انکے علاوہ کوئی نام دیں۔ حکومت نے سسٹم کو آگے بڑھانے کیلئے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کی منظوری دی۔ بھارتی صحافی اوما شنکر نے کہا ابھی 5 ریاستوں میں الیکشن ہوئے ہیں۔ ان میں سے 3 میں پہلے بی جے پی تھی اب تینوں میں کانگریس آگئی ہے۔ ریاستی الیکشن عام انتخابات سے مختلف ہوتے ہیں۔ چھتیس گڑھ اور صدر پردیش میں 15 سال سے کانگریس کی سرکار تھی۔ ایک لمبا عرصہ ہونے کیوجہ سے عوام ناراض تھی اس لیے ووٹ نہیں دیا۔ بی جے پی جہاں 5 سال سے تھی وہاں سے شکست کھائی۔ عام انتخابات میں ابھی 4‘5 ماہ کا وقت ہے۔ ابھی یہ اندازہ کرنا مشکل ہے کہ 3 ریاستوں سے ہار کر مودی کی طاقت کمزور ہوگئی۔ سیاست میں ہر دن نیا دن ہوتا ہے۔ تجزیہ کار ایئر مارشل شاہد لطیف نے کہا کہ مودی نے پہلے دن سے ہی حدیں عبور کر لیں۔ اسکی مسلح دشمنی کھل کر سامنے آگئی۔ مودی نے صرف ہندو¿ مذہب پر توجہ دی جسکی وجہ سے اقلیتیں اسکے خلاف ہوگئیں۔ ہندوو¿ں کو اقلیتوں پر ظلم کرنے کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا بھارتی عوام میں شعور جاگ گیا ہے۔ وہ مودی کی پالیسی سے خوش نہیں۔ بھارت میں اقلیتوں اور کشمیر میں جو ظلم ہو رہا ہے۔ دنیا جان چکی ہے۔