تازہ تر ین

پولیس اہلکاروں کے گینگ کا انکشاف ، بھتہ خوری ، اغوا ، غنڈہ گردی میں ملوث ، تھانہ ہربنس پورہ پیٹی بھائیوں کو بچانے لگا، خاتون کا سوسائٹی فار ہیومن رائٹس سے رابطہ،حکام سے تحفظ اور انصاف کی اپیل

لاہور (سوسائٹی رپورٹر) ملک میں تبدلی لانے کی دعویدار حکومت کو آئے تقریباً چار ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ پنجاب کے دور دراز پسماندہ علاقوں کی پولیس گردی تو کیا کم ہوتی۔ پاکستان کے دل اور پنجاب کے تخت لاہور میں بھی پولیس کی بدمعاشیاں اور غنڈہ گردیاں کم نہیں ہوسکیں۔ جو کہ نئی حکومت کیلئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ تھانہ ہربنس پورہ کی حدود میں پولیس ملازمین کی غنڈہ گردی اپنے انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ ہربنس پورہ کے رہائشی پولیس کانسٹیبل ندیم ارشاد نے اپنے ساتھیوں ناصر اے ایس آئی بابر کانسٹیبل، وسیم، لیاقت سبزی فروش، حفیظ خرادیا، عثمان اور شفاعت، کانسٹیبل اسلم ساتھ مل کر ایک گروہ بنارکھا ہے۔ جس کا کام اغوائ، مارکٹائی، غنڈہ گردی اور علاقہ سے بھتہ خوری کرنا ہے۔ ندیم ارشاد نے انہی اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر چند دن قبل اپنی ناراض بیگم فہمیدہ اپنے سالے فیصل، محمد اویس اور تیرہ سالہ بھانجا زین کو زبردست زدو کوب کیا۔ ندیم ارشاد کے ساتھی سبزی فروش لیاقت نے فہمیدہ کے کپڑے پھاڑ دیئے اور اس کو گلیوں میں بے پردہ کرکے گھسیٹتے اور دھمکیاں دیتے رہے کہ ندیم ارشاد کے خلاف اپنے تینوں معصوم بچوں کے خرچہ کا دعویٰ واپس لو ورنہ آپ سب کو عبرت کا نشان بنادینگے۔ 15کی کال اور تھانہ ہربنس پورہ میں درخواست دینے کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا بلکہ ستم ظریفی کہ الٹا فہمیدہ اور ان کے بھائیوں پر مقدمہ درج کرلیا۔ ظلم کی کہانی یہیں پر ختم نہیں ہوئی بلکہ پولیس میں موجود ان کالی بھیڑوں نے فہمیدہ ، اس کے معصوم تین بچوں، بھائیوں اور والدین کو آبائی گھر چھوڑنے پر مجبور کردیا وہ لوگ اپنے گھر کو تالا لگا کر اپنی جان بچانے کیلئے پناہ گاہیں ڈھونڈ رہے ہیں جبکہ ان کو مکان پر قبضہ کی دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ اب آپ لوگوں کے مکان پر قبضہ کرلیں گے۔ کانسٹیبل ندیم ارشاد، اے ایس آئی ناصر، کانسٹیبل بابر، سبزی فروش لیاقت، حفیظ خرادیا پر مشتمل گروہ کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس سے قبل بھی ان پر اغوا اور رشوت ستانی کی ایف آئی آر ہوچکی ہیں۔ لیکن ہر دفعہ اپنے تعلقات اثرو رسوخ اور پیٹی بھائیوں کی مہربانیوں سے بچ نکلتے ہیں۔ روزانہ شام کے اوقات میں یہ لوگ سبزی فروش لیاقت کی دوکان پر نشہ کرکے اکٹھے ہوئے ہیں۔ آتے جاتے لوگوں، خواتین کو تنگ کرنا ان پر آوازیں کسنا ان کا پسندیدہ مشاغل ہیں۔ علاقہ مکینوں میں ایک خوف کی فضا پھیل چکی ہے۔ کانسٹیبل ندیم ارشاد کی بیگم فہمیدہ اور اس کے گھر والوں نے سوسائٹی فار ہیومن رائٹس کی ٹیم کو روتے ہوئے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داستان سنائی۔ کہ مارکٹائی، بے عزتی، دھمکیوں کے بعد اب ہم کو خطرہ ہے کہ یہ بااثر لوگ ہمارے آبائی گھر پر قبضہ کرلیں گے۔ جبکہ سی سی پی او تک درخواستیں دے چکے ہیں۔ لیکن کوئی داد رسی نہیں ہورہی۔ درخواست کو سی سی پی او نے مارک کرنے کے باوجود اس گروہ کے پیٹی بند بھائیوں نے غائب کردیا ہے۔ فہمیدہ نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار، آئی جی پنجاب اور چیف جسٹس صاحب سے دردمندانہ اپیل کی کہ خدارا ان کے خلاف انکوائری کسی ایماندار افسر سے کروا کر ان کے قرار واقعی سزا دی جاوے۔ سوسائٹی فار ہیومن رائٹس کی ٹیم میں صدر لاہور محمد رشید اور مس روزی شامل تھیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain