تازہ تر ین

سی ٹی ڈی کا ایک اور مشکوک مقابلہ ، گوجرانوالہ میں 2 نوجوان مار دیئے

لاہور‘ گوجرانوالہ (کرائم رپورٹر‘ آئی این پی) پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ایک اور مبینہ مقابلے میں دو نوجوانوں کو فائرنگ کر کے قتل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں نے لاہور میں ذیشان کے گھر میں پناہ لے رکھی تھی۔ تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں مشکوک پولیس مقابلے میں 4 شہریوں کے قتل کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا کہ سی ٹی ڈی نے گوجرانوالہ میں بھی مقابلے میں دو نوجوان قتل کردیے۔ پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے سی ٹی ڈی نے نیا حربہ اختیار کرتے ہوئے دونوں نوجوانوں کو ساہیوال واقعے میں مرنے والے ذیشان کا ساتھی قرار دے دیا۔سی ٹی ڈی کے مطابق گوجرانوالہ میں ہلاک مبینہ دہشتگردوں نے لاہور میں ذیشان کے گھر میں پناہ لے رکھی تھی جو ذیشان کے مرنے کی خبر سن کر وہاں سے فرار ہوئے۔ لیکن حساس اداروں نے ان کا سراغ لگایا جس کے بعد وہ مقابلے میں مارے گئے اور انہوں نے خودکش جیکٹس بھی پہن رکھی تھیں۔سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ خلیل کی فیملی کو ذیشان سے متعلق کچھ معلوم نہیں تھا اور ذیشان کا مقصد متاثرہ فیملی کی مدد سے دھماکہ خیز مواد خانیوال پہنچانا تھا۔ ساہیوال میں مبینہ مقابلے میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ نے دوسرے روز بھی فیروز پور روڈ کی دونوں اطراف کو بند کر کے احتجاج کیا، ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں، مظاہرین کی جانب سے میٹرو بس سروس کے روٹ کو بھی بند کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ ساہیوال میں مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے انصاف نہ ملنے پر دوسرے روز بھی فیروز پور روڈ کی دونوں اطراف کی شاہراہوںکو ٹائر جلاکر بلاک کردیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا او گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ احتجاج کی وجہ سے لاہور سے قصور اور قصور سے لاہور آنے والی ٹریفک مکمل طور پر بلاک ہوگئی اور مسافر گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے۔ مظاہرین کی جانب سے میٹرو بس سروس ٹریک کے روٹ پربھی احتجاج کیا گیا جس سے بس سروس معطل ہوگئی اور سینکڑوں مسافر بسوںکے اندر محصور ہوگئے۔ ایک موقع پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم پولیس افسران اور مظاہرین میں شامل بزرگوںنے بیچ بچاو¿ کرایا۔ خلیل کے بھائی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف چاہیے، جن لوگوںنے کہا تھاکہ ہم انصاف دلائیں گے آج وہ نظر نہیں آرہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو سامنے لایا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔بعد ازاں پولیس افسران کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کئے گئے جس پر احتجاج ختم کردیا۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی انسانی حقوق ونگ کی جانب سے بھی واقعہ کے خلاف احتجاج کیا گیا اور حکومت او رپولیس کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ رہنماو¿ں کا کہنا تھاکہ ہر چیز سامنے آچکی ہے لیکن پولیس کی جانب سے متضاد بیانات دئیے جارہے ہیںواقعہ کے ملوث اہلکاروں کے خلاف قرار واقعی سزا دی جائے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain