تازہ تر ین

پاکستان کوئی مذاق نہیں بلکہ ایک نیوکلئیر پاور ہے: بھارتی جج

نئی دہلی (ویب ڈیسک ) بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مرکنڈے کاٹجو کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے میں جو 42 نوجوان مارے گئے میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ آج کل جو لمبی چوڑی باتیں ہو رہی ہیں کہ ہم نے بدلہ لینا ہے تو میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ بدلہ لینے کا کیا مطلب ہے۔کیونکہ جن لوگوں نے یہ حملہ کیا ہے وہ تو غائب ہو گئے۔بھارت نے جو کچھ کشمیر میں کیا ہے اس کے بعد ساری کشمیری عوام بھارت کے خلاف ہو گئی ہے۔دوسری طرف پاکستان پر حملہ کرنے کی بات ہو رہی ہے توپاکستان کوئی مذاق نہیں بلکہ ایک نیوکلئیر پاور ہے۔اور جو بھارت نے وہاں سرجیل سٹرائیک کی وہ بلکل ایسے ہی جیسے ایک آدمی رات کو گھر میں سو رہا ہے اور آپ چپکے سے اس کے گھر میں گھسں اور ایک تماچہ مار کر بھاگ جائیں۔لیکن اب وہ آدمی سو نہیں رہا ہے اب پاکستانی فوج تیارہے۔اگر اس بار لائن آف کنٹرول کراس کرنے کی کوشش کی گئی تو جوابی کاروائی کے لیے تیار رہنا ہو گا۔جسٹس مرکنڈے نے کہا کہ بھارت کے سرجیک اسٹرائیک کرنے میں کوئی حقیقت نہیں ہے اس بار بھارت سرجیل سٹرائیک نہیں کر سکے گا۔ جسٹس مرکنڈے نے کہا کہ یہ بھارتی رہنماﺅں کی نااہلی اور بیوقوفی کا نتیجہ ہے کہ آج تمام کشمیری عوام بھارت کی مخالفت میں کھڑی ہے۔جسٹس مرکنڈے کا کہنا تھا کہ بدلہ کیسے لیا جائے گا؟ کیا نہتے لوگوں پر حملہ کرنا بہادری ہے۔جب آپ ایک نہتے آدمی پر حملہ کریں گے تو پھر اس کے دوست رشتہ داروں میں بھی بدلے کی آگ بھڑک اٹھ سکتی ہے۔جسٹس مرکنڈے انٹرویو دینے کے دوران ڈنڈا لے کر بیٹھے رہے جب ان سے وجہ پوچھی گئی تو مرکنڈے کاٹجو کا کہنا تھا کہ میں نے اس لیے ڈانڈا پکڑا ہوا ہے کیونکہ میں بھی ایک کشمیری ہوں اور لوگ کشمیریوں پر حملے کر رہے ہیں۔میں بھی کشمیر ہوں میرے پاس اگر ہمت ہے تو میرے پاس آﺅیہ ڈنڈا تمہارا انتظار کر رہا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain