تازہ تر ین

بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرانے کی سازش ناکام

پیرس (آئی این پی) بھارت کو عالمی عدالت انصاف کے بعد فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں بھی ناکامی کا سامنا، پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی تمام سازشیں دھری کی دھری رہ گئی، ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو مالی معاونت روکنے کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کیے گئے ٹھوس اقدامات کا اعتراف کرلیا، پاکستان بہتر کام کے باعث بلیک لسٹ ہونے سے بچ گیا۔تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے بورڈ کے پیر س میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو مالی معاونت روکنے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور ان پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ اجلاس کے اختتام پر جاری اپنے اعلامیہ میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی جانب سے بہتر اقدامات اٹھائے گئے جن میں اس کی کرنسی ڈیکلریشن کیلئے مربوط ڈیٹا بیس کی فعالیت بھی شامل ہے۔بین الاقوامی تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے پاکستان نے اقدامات کے ذریعے پیشرفت کی ہے، تاہم ’گرے لسٹ‘ سے نام نکلوانے کے لیے اسے مئی 2019 کی ڈیڈلائن تک تیزی سے مزید ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ایف اے ٹی ایف نے اپنے بیان میں تسلیم کیا کہ ‘جون 2018 کے بعد سے، جب پاکستان نے’ایف اے ٹی ایف‘اور’اے پی جی‘ کے ساتھ مل کر انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور اس کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے اعلی سطح پر سیاسی عزم کیا تھا، پاکستان نے اس حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں۔تاہم بیان میں ان اقدامات کی بھی نشاندہی کی گئی جو اٹھائے جانے باقی ہیں۔ایف اے ٹی ایف کے بیان کے مطابق پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کی ہے لیکن اسے داعش، القاعدہ، جماعت الدعوة، فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن، لشکر طیبہ، جیش محمد، حقانی نیٹ ورک اور طالبان سے جڑے لوگوں کی طرف سے لاحق خطرات سے متعلق مناسب سمجھ بوجھ نہیں ہے۔بیان میں جن تنظیموں کا ذکر کیا گیا ہے ان میں داعش، حقانی نیٹ ورک اور القاعدہ کے ساتھ ساتھ لشکرِ طیبہ، جماعت الدعوة، جیشِ محمد اور فلاحِ انسانیت فاﺅنڈیشن کا نام بھی شامل ہے۔گرے لسٹ سے نام نکلوانے کے لیے ایف اے ٹی ایف نے سفارش کی ہے کہ پاکستان کو اسٹریٹیجک خامیاں دور کرنے کے لیے اپنے ایکشن پلان پر عمل درآمد جاری رکھنا چاہیے۔دہشت گرد گروپوں کی جانب سے لاحق خطرات سے متعلق اپنی سمجھ بوجھ بڑھانی چاہیے اور ان گروپوں پر کڑی نظر رکھنی چاہیے۔پاکستان کو اس بات کا مظاہرہ کرنا چاہیے کہ انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کی مخالفت پر کارروائی اور پابندیاں عائد کی جائیں اور ان اقدامات کی روشنی میں مالی ادارے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کی ہدایت پر عمل پیرا ہوں۔اس بات کا مظاہرہ کیا جائے کہ قابل اور اہل حکام غیر قانونی رقم یا ویلیو ٹرانسفر سروسز (ایم وی ٹی ایس) کے خلاف تعاون اور کارروائی کر رہے ہیں۔پاکستان یہ مظاہرہ بھی کرے کہ ادارے کیس کوریئرز کی شناخت کر رہے ہیں اور کرنسی کی ناجائز نقل و حمل کو سختی سے کنٹرول کر رہے ہیں اور ان کیش کوریئرز کے دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کے خطرے کو بھی سمجھ رہے ہیں۔دہشت گردی کی مالی معاونت کے خطرے سے لڑنے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر ایجنسیاں ایک دوسرے سے تعاون کر رہی ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain