تازہ تر ین

لڑکی کو زندہ جلانے والے سسرالیوں کو پولیس کا پروٹوکول ، ” خبریں ہیلپ لائن “ میں انکشاف

فیصل آباد، کمالیہ ( یونس چوہدری /رانا جمیل با بر) وردی کی طاقت کا نشہ یا کوئی اور مجبوری“فیصل آبادریجن کے تھانہ سٹی کمالیہ کے ایس ایچ او کامران حیات بھٹہ نے آر پی او فیصل آباد اور ڈی پی او ٹوبہ کے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں۔ کمالیہ کے علاقہ محلہ کمال کالونی میں زندہ جلائی جانےوالی سعدیہ بی بی کے خاوند و مرکزی ملزم عمران کو ایس ایچ او نے کئی یوم سے زیر حراست لےکر مہمان بنا کر رکھا ہوا ہے۔ نہ اس کو حوالات میں بند کیا گیا۔ نہ ہی اسے ہتھکڑی لگائی جا رہی ہے۔ اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ہمراہ اپنی بیوی سعدیہ کے اوپر پٹرول چھڑک کر اس کو زندہ جلانےوالا ملزم تھانہ سٹی کمالیہ میں آزادانہ گھوم پھر رہا ہے۔ مگر ایس ایچ او کامران بھٹہ سعدیہ بی بی کے ظالم شوہر کو مکمل پرٹوکول فراہم کرنے لگا ہے۔ اسے مہمانوں کی طرح تمام سہولیات دی جا رہی ہیں۔ اس کی گرفتاری بھی نہیں ڈالی جا رہی اور نہ دوسرے ملزموں کو گرفتار کر رہا ہے حالانکہ تیزاب گردی کے واقعہ بارے روز نامہ خبریں میں شائع اور چینل فائیو پر نشر ہونےوالی خبر کا آر پی او فیصل آباد اور ڈی پی او ٹوبہ نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔ مگر ایس ایچ او کامران بھٹہ نے آر پی او اور ڈی پی او ٹوبہ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے۔ اس امر پر خاوند اور اپنے سسرالیوں کے ہاتھوں زندہ جلائی جانےوالی خاتون کے والدین نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیر انسانی حقوق، آئی جی پنجاب اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں سے فوری نوٹس لےکر ملزموں کو گرفتار کر کے سزا دلوا کر انصاف فراہمی اور ایس ایچ او تھانہ سٹی کمالیہ کا بگڑا قبلہ درست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فیصل آباد ریجن کے ضلع ٹوبہ تھانہ سٹی کمالیہ کے علاقہ محلہ کمال کالونی میں اپنے شوہر اور سسرالیوں کے ہاتھوں زندہ جلائی جانے والی خاتون کی روز نامہ خبریں میں شائع ہونےوالی خبر کا آر پی او فیصل آباد غلام محمد ڈوگر کا سخت نوٹس، واقعہ اور ملزمان کی عدم گرفتاری بارے ڈی پی او ٹوبہ سے تین یوم میں رپورٹ طلب کر لی، اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہمی کی یقین دہانی، تفصیل کے مطابق تھانہ سٹی کمالیہ کے علاقہ کمال کالونی میں خاوند عمران اس کے بھائیوں فرحان، عدنان اور بہنوں نتاشہ عرف بلو و مہوش عرف شان نے 10مارچ کو 31سالہ سعدیہ بی بی کو بےہمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پٹرول چھڑک کر زندہ جلا دیا تھا۔ زندہ جلائی جانےوالی خاتون اپنے شوہر، دیوروں اور نندوں کے آگے ترلے منتیں کرتی ہوئی الہ اور رسول کے واسطے دیتی رہی۔ مگر خاوند اپنی بیوی کو زندہ جلتا دیکھتے ہوئے اس کی بے بسی پر قہقے لگاتا ہوا اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ہمراہ فرار ہو گیا اور مظلومہ خاتون کا تین سالہ بیٹا شہروز بھی ساتھ لے گئے تھے وجہ عناد نند کا رشتہ سعدیہ کے بھائی کے ساتھ انکار کرنا بتائی جاتی ہے۔ تھانہ سٹی کمالیہ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ تو درج کر لیا تھا۔ مگر واقعہ کے تقریباً 9یوم گزرنے کے باوجود ایس ایچ او اور مقدمہ کے تفتیشی افسر نے با اثر ملزمان گرفتار نہ کئے بلکہ تفتیشی افسر کامران حیات نے دو خواتین ملزمہ نتاشہ اور مہوش کو حراست میں لینے کے بعد با عزت رہا کر دیا۔ اس بارے میں گزشتہ روز روز نامہ خبریں میں مظلومہ خاتون اور اس کے مظلوم والدین ظفر رفیع اور اس کی بیوی صفیہ بی بی کی شکایت پر خبر شائع ہوئی تھی۔ جس کا ایکشن لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد نے ڈی پی او ٹوبہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور متاثرہ خاندان کو ہر ممکن انصاف فراہمی کی یقین دہانی کروائی ہے۔ تاہم اپنے شوہر، دیوروں اور نندوں کے ہاتھوں زندہ جلائی جانےوالی خاتون سعدیہ بی بی فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال کے برن یونٹ میں بےہوشی کی حالت میں پڑی زندگی کےلئے موت سے جنگ لڑ رہی ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain