تازہ تر ین

وزیراعظم نیوزی لینڈ نے اسلام اور مسلمانوں کو جو عزت دی بھلائی نہیں جا سکتی : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود مہاتیر محمد کی پاکستان آمد اور عمران خان کی حکومت کا کرپشن کے خلاف ایک مہم ان دونوں کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے اس لئے کہ مہاتیر محمد جو ہیں وہ دس سال تک سیاست سے علیحدہ ہو گئے۔ گوشہ نشین ہو گئے تھے اور وہ وزیراعظم تھے ملائیشیا کے لیکن 10 سال پہلے انہوں نے اعلان کیا کہ اب وہ سیاست کو ترک کر رہے ہیں اس وقت آج جب پاکستان میں آئے ہیں تو ان کی عمر 95 برس ہے لیکن ان کی صحت ماشاءاللہ اچھی ہے لگتے نہیں ہیں وہ 95 برس کے لگتا ہے کہ وہ 72,70 سال کے ہیں۔ آج انہوں نے کہا بھی ہے کہ ہمارے ملک میں بہت کرپشن تھی ہم نے کرپشن پر قابو پانے کی کوشش کی ہے اور عمران خان بھی کوشش کر رہے ہیں۔ عمران خان کے تجربات سے اور ہمارے تجربات سے عمران خان کی حکومت فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ ایک تو یہ ایک طے ہوا ہے اور عمران خان حکومت میں آنے سے پہلے بھی مہاتیر محمد سے رابطے میں رہے ہیں جو مشترکہ منصوبے طے پائے ہیں ایک بڑی خوشی کی بات ہے کہ دیکھتے دیکھتے آپ کے لئے یہ بری حیرت کی بات ہو گی کہ میں نے پہلی جو سوزوکی کار خریدی تھی وہ پچاس ہزار روپے کی نئی گاڑی تھی اور اس وقت یہ کہا جاتا تھا کہ یہ سستی گاڑی آئی ہے اور یہ مارکیٹ پر چھا جائے گی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ سوزوکی گاڑی 9 لاکھ سے اوپر جا چکی ہے میں یہ سمجھتا ہوں کہ سوزوکی گاڑی نے جس طریقے سے ترقی کی ہے لیکن جتنی قیمتوں میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔ سنتے رہتے ہیں کہ چائنا نے جو چھوٹی گاڑی بنائی ہے وہ 3 لاکھ کی آ جائے گی اس کے ساتھ ساتھ جو انڈین میں جو اس کے برابر گاڑی ہے اس کی قیمت 2½ سے 3 لاکھ روپے ہے لیکن ہمارے ہاںمنافع خوری جو ہے اتنی زیادہ ہے۔ میرے اعتبار سے جو ملائیشیا پاکستان میں کاروں کا کارخانہ لگانے جا رہا ہے اس سے صحت مند مقابلے کا رجحان بنے گا اور ظاہر ہے کہ وہ سوزوکی کے قابلے میں شہر گاڑیاور کم قیمت میں گاڑی دے گا تو تبھی اس کی پروڈکٹ سیل ہو گی۔ یہ ایک خوشی کی بات ہے۔ جو حلال فوڈ کے معاہدے ہوئے ہیں اس سے جو ہماری جو گوشت کی صنعت ہے اور لائیو سٹاک جو ہے اس پر بہت بہتر اثر پڑے گا اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ پاکستان کی ایکسپورٹس جو بے تحاشا کم ہوتی جا رہی ہے وہ ایکسپورٹ پاکستان کی بڑھے گی۔ اس طرح سے آئی ٹی میں بھی آ رہے ہیں یہ مشترکہ منصوبوں سے پاکستان کو فائدہ ہو گا۔ یہ ایک اور پلس پوائنٹ ہے کہ پاکستان چھوٹے ہتھیاروں میں پاکستان پہلے بھی اپنا سکہ جما چکا ہے اور بہت سے ملکوں میں چھوٹے ہتھیار پاکستان کے جو ہیں وہ بہت مقبول ہیں لیکن جو طیارے سازی کی صنعت ہے جس میں شروع میں انہوں نے چین کی مدد بھی حاصل کی۔ جے ایف تھنڈر طیارے چین کی مدد سے بنایا گیا لیکن اس وقت یہ پورے کا پورا کامرہ میں تیار ہوتا ہے میں سمجھتا ہوں کہ جس طرح حالیہ پاک بھارت جنگ میں بھی جے ایف تھنڈر نے بڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اس اعتبار سے اگر ملائیشیا جے ایف تھنڈر طیارے خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے تو پاکستان کے دفاعی ساز و سامان کی جو صنعت اس کو بہت فروغ ملے گا ایک طرح سے چائنا کی مدد سے جو کام شروع ہوا تھا اس کی سیل پوائنٹ کی ایک شنکل بنتی نظر آ رہی ہے کہ دوسرے مسلمان ممالک اور دوسرے چھوٹے ممالک بھی اس تجربے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ مشترکہ منصوبے میں دونوں ملکوں کا فائدہ ہوتا ہے۔
ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سانحہ نیوزی لینڈ کے بعد نماز جمعہ کی اذان ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر نشر کرنے کا اعلان کیا وہاں کی وزیراعظم نے یہ خیر سگالی کا پیغام دیا اور نماز جمعہ سے پہلے پورے ملک میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور وزیراعظم نے خطاب میں حدیث نبوی بھی سنائی اس دوران انہوں نے سر پر دوپٹہ بھی لے رکھا تھا اور نیوزی لینڈ کی خواتین نے سر پر دوپٹہ لے کر مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ نیوزی لینڈ ایسا ملک ہے جو بہت ہی پرامن اور صلح جو ملک ہے اور یہی وجہ ہے کہ صحیح کہ 16 منٹ تک وہ قاتل جو تھا اپنی کارروائی کرتا رہا اور پولیس واقعی وہاں تک نہیں پہنچی۔ اپنی سستی کی وجہ سے نہیں بلکہ وہاںپولیس کم و بیش نہ ہونے کے برابر ہے اس کی دہشتگردی کے واقعہ کا تصور نہیں تھا اور نہ اس قسم کا واقعہ دیکھنے میں آیا ہی نہیں تھا چنانچہ یہ بالکل نئی مثال تھی نیوزی لینڈ کے عوام اس واقعہ سے بہت متاثر ہوئے ہیں وہ بہت پریشان ہیں کہ یہ ٹرینڈ اگر چل نکلا تو ان کی تو زندگیاں حرام ہو جائیں گی۔ دوسری طرف خیر سگالی کے طور پر وزیراعظم نیوزی لینڈ اور ان کے عوام نے جس طرح سے اذان کا احترام کیا جس سے آج انہوں نے کپڑا رکھ کر یا کوئی سکارف رکھ کر اپنے آپ کو پیش کیا کہ وہاں عورتیں کس طرح سے عقیدت و احترام کے باعث کھڑی ہوتی ہیں۔ اس سے انہوں نے اپنی اقلیتوں کے لئے خاص طور پر مسلمانوں کے لئے بڑا خیر سگالی کا پیغام دیا ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو انتہا پسندوں نے قتل کی دھمکی دی ہے حکمرانوں کو ایسی دھمکیاں ملتی رہتی ہیں۔ مسلمانوں کا شاید ہی کوئی لیڈر ایسا ہو جسے ایسی دھمکی نہ ملی ہو۔ نیوزی لینڈ میں تعداد میں تھوڑے سہی مگر انتہا پسند سوچ رکھنے والے موجود ہیں جو اسلام کو ناپسند کرتے ہیں وزیراعظم جیسنڈرا نے اپنے اقدامات سے اپنے عوام کے دل جیت لئے ہیں جس حکمران کا دل عوام کے ساتھ دھڑکتاہو، جو اپنے عوام کے جذبات اور خیالات کا اس حد تک خیال رکھتا ہو اس کے اقتدار کو زوال نہیں آ سکتا نہ اسے کوئی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
برطانیہ میں اینٹی اسلام عناصر متحرک ہو رہے ہیں یہ عناصر اب برطانوی حکومت کیلئے چیلنج بن چکے ہیں اس کے سامنے دوہی راستے ہیں ایک یہ کہ ڈھیٹ بن کر جیسے چل رہا ہے ویسے ہی چلنے دے دوسرا یہ کہ نیوزی لینڈ حکومت کی طرح اقلیت کے جذبات کا خیال کرے اب دیکھنا ہے کہ برطانوی حکومت کون سا راستہ احتیار کرتی ہے۔ برطانیہ کے ہاﺅس آف لارڈ اور ہاﺅس آف کامنز میں بہت سے مسلمان رہنما موجود ہیں میئر لندن مسلمان ہیں وہاں اینٹی اسلام حرکتوں کا ردعمل تو آئے گا موجودہ دور میں امریکہ اور مغربی ممالک میں جو انتہا پسندانہ اضافہ سامنے آ رہے ہیں یہ ان حکومتوں کے لئے ریڈ الرٹ ہیں کہ کسی بڑا واقعہ پیش آنے سے پہلے ہی احتیاط برت لیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود نے او آئی سی اجلاس میں انتہاپسندی کے حوالے سے ذہانت آمیز خطاب کیا، امید ہے کہ او آئی سی میں ایسے اقدامات اختیار کرنے پر زور دیا جائے گا جس سے انتہا پسندی پر قابو پایا جا سکے۔ کراچی میں مفتی تقی پر قاتلانہ حملہ افسوسناک ہے جس میں دو افراد شہید ہوئے۔ رینجرز نے وہاں امن قائم کرنے کے لئے جس طرح آپریشنز کئے تھے اسی طرز کے مزید آپریشنز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ لگ رہا ہےکہ وہاں دہشتگرد اور شرپسند ایک بار پھر مجتمع ہو رہے ہیں۔
مریم نواز نے نوازشریف کی گردوںکی بیماری کی تیسری سٹیج بتائی ہے میں خود بھی اس مرض کا شکار رہا ہوں۔ ڈاکٹرز کے مطابق گردوں کی تکلیف دل کی تکلیف کو برھاتی ہے۔ تیسری سٹیج کے بعد چوتھی سٹیج میں مریض کو ہسپتال داخل کر کے اینٹی بائیو ٹکس دی جاتی ہیں اگر پھربھی مریض ٹھیک نہ ہو تو پانچویں سٹیج ڈائیالسز کی ہوتی ہے۔ احتجاج کرنا شریف خاندان یا ن لیگ کا ذاتی فیصلہ ہے مجھے نوازشریف کی صحت بارے دلچسپی ہے ان کو فوری ہسپتال میں داخل کرا کر علاج شروع کرنا چاہئے۔ اتفاق ہسپتال میں یا شریف میڈیکل سٹی میں اس مرضی کے علاج کی بہتر سہولتیں موجود ہیں جس ہسپتال کے علاج پر نوازشریف کو تسلی پر وہںا داخل کرانا چاہئے کیونکہ وزیراعظم بھی یہ بات کہہ چکے ہیں کہ اگر عدالت مرضی نہ ہو تو نوازشریف مرضی کے ہسپتال سے علاج کرا سکتے ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain