تازہ تر ین

بھارتی رویہ امن کیلئے خطرہ : صدر عارف علوی

اسلام آباد، لاہور ،کراچی، کوئٹہ، پشاور (نامہ نگار خصوصی‘ این این آئی) ملک بھر میں 79واں یوم پاکستان انتہائی جوش و جذبے کیساتھ منایا گیا ، مرکزی تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے شکرپڑیاں پریڈ گراﺅنڈ میں منعقد ہوئی ، لاہور، کراچی ، کوئٹہ اور پشاور میں بھی تقاریب کا خصوصی اہتمام کیا گیا ، نماز فجر کے بعد مساجد میں ملک کی سلامتی، ترقی، خوشحالی کے لیے خصوصی دعاﺅں کا اہتمام کیا گیا،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صبح کا آغاز پر31توپوں اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی،دفاعی ساز و سامان کی نمائش بھی کی گئی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے پریڈ گرانڈ میں ہونے والی مسلح افواج کے ساتھ پریڈ میں چین، سعودی عرب اور آذربائیجان کے دستے اور ہواز باز بھی شریک ہوئے۔تقریب کے مہمان خصوصی ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد تھے جو صدرِ مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وزیر دفاع پرویز خٹک، چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود اور وائس ائیر چیف کے ہمراہ سلامی کے چبوترے پر براجمان رہے ۔ جبکہ آذربائیجان کے وزیردفاع، بحرین کے فوجی سربراہ اور اومان کے حکومتی حکام بھی خصوصی مہمان کی حیثیت سے شریک ہوئے،3 مارچ کی پریڈ میں چین، سعودی عرب، ترکی، آذربائیجان، بحرین اور سری لنکا کے فوجی دستوں نے بھی حصہ لیا،صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی مختلف شعبہ زندگی میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے افراد کو سرکاری اعزازات سے بھی نوازا۔صدرِ مملکت سمیت مہمانِ خصوصی کی آمد کے بعد گرانڈ میں قومی ترانا پڑھا گیا اور تلاوتِ کلام پاک کی گئی۔جس کے بعد صدرِ مملکت عارف علوی کو مسلح افواج کے دستوں سے سلامی پیش کی اور صدر نے مسلح افواج کی پریڈ کا معائنہ کیا۔صدرِ مملکت کو سلامی پیش کیے جانے کے بعد پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان کی سربراہی میں جنگی طیاروں نے صدرِ مملکت کو سلامی پیش کی جب کہ ائیرچیف نے کاکٹ پٹ سے براہِ راست پیغام بھی دیا۔ائیر چیف کی سربراہی میں پاک فضائیہ کے طیاروں نے فلائی پاسٹ کیا اور اس دوران طیاروں کی گھن گھرج نے وفاقی دارالحکومت کا ماحول گرما دیا۔صدرِ مملکت عارف علوی نے تقریب کے شرکا سے خطاب کیا اور شاندار پریڈ کے انعقاد پر مسلح افواج اور منتظمین کو مبارکباد دی۔پاک فوج، رینجرز، بحریہ کے دستوں نے معزز مہمانوں کو سلامی دی اور الخالد ٹینکوں کے دستے نے بھی مخصوص انداز میں سلامی پیش کی۔تقریب میں دفاعی سازو سامان کی نمائش کی گئی جس میں دشمن کو دندان شکن جواب دینے کی صلاحیت رکھنے والے الخالد سمیت دیگر ٹینکوں اور میزائلوں کی بھی نمائش کی گئی۔تقریب میں غیر ملکی مہمان بحرین کی نیشنل گارڈ کے سربراہ اور آذربائیجان کے وزیر دفاع بھی تقریب میں شریک ہیں۔اس کے علاوہ حکومتی شخصیات، غیر ملکی سفارتکار اور اعلی سول و عسکری حکام سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات تقریب میں شریک ہیں۔مسلح افواج کے دستے سپریم کمانڈر صدرِ مملکت عارف علوی کو سلامی دی۔ اسلام آباد (این این آئی)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مسلح افواج کی شاندار پریڈ کے دور ان دفاعی سازو سامان ، دشمن کو دندان شکن جواب دینے کی صلاحیت رکھنے والے الخالد سمیت دیگر ٹینکوں اور میزائلوں کی نمائش کی گئی ،جے ایف 17تھنڈر، ایف 16، میراج طیاروں نے فلائی پاسٹ کیا، طیاروں کی گھن گھرج نے وفاقی دارالحکومت کا ماحول گرما دیا،پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان کی سربراہی میں جنگی طیاروں نے صدرِ مملکت کو سلامی دی ، ائیرچیف نے کاک پٹ سے براہِ راست پیغام بھی دیا، ترکی اور چین کی فضائیہ کے طیاروں نے ائیر شو میں لیکر فضاءمیں پاکستان ددوستی کے رنگ بکھیر دیئے ،پاک فوج، رینجرز، بحریہ کے دستوں نے معزز مہمانوں کو سلامی دی ، الخالد ٹینکوں کے دستے نے مخصوص انداز میں مہمانوں کو سلام پیش کیا ،ایس ایس جی کمانڈوز اور غیر ملکی پیرا ٹروپرز نے خوبصورت اسکائی ڈائیونگ کا مظاہرہ کر کے سب کو حیران کردیا،پریڈ کے دوران وفاقی دارالحکومت نعرہ تکبیر اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا ۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں یومِ پاکستان ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا اور اس مناسبت سے وفاقی دارالحکومت اسلام اآباد کے پریڈ گراو¿نڈ میں مسلح افواج کی شاندار پریڈ اور دفاعی ساز و سامان کی نمائش کی گئی۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ غیر ملکی مہمان بحرین کی نیشنل گارڈ کے سربراہ اور آذربائیجان کے وزیر دفاع بھی تقریب میں شریک تھے وزیراعظم عمران خان ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات ،پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ،پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انورخان ، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی ،وزیر دفاع پرویز خٹک، وزراء، اراکین پارلیمنٹ ‘غیر ملکی مندوبین‘ سفیرائ‘ہائی کمشنرز،ملکی و غیر ملکی میڈیا سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔پریڈ کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی آمدکا اعلان بگل بجا کر کیا گیا جو بگھی میں سوار ہوکر صدارتی حفاظتی دستے کے ہمراہ تقریب میں پہنچے،سلامی کے چبوترے پر وزیر اعظم عمران خان ،ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد قومی ترانہ بجایا گیااور تلاوتِ کلام پاک کی گئی ۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پریڈ کمانڈر بریگیڈئرنسیم انورکے ہمراہ پریڈ میں شامل پنجاب رجمنٹ ‘فرنٹیئر رجمنٹ ‘نادرن لائٹ انفینٹری ‘پاک بحریہ ‘پاک فضائیہ ‘مجاہد فورس ‘پاکستان رینجرز “فرنٹیئر کور خیبر پختونخواہ ،پاکستان پولیس ‘ٹرائر ی سروسز لیڈیز ‘ آرمڈ فورسز لیڈز آفیسرز ‘ بوائز سکاﺅٹس ‘ گرلز گائیڈ اور ٹرائی سروسز سپیشل گروپ کے دستوں کا معائنہ کیا جس کے بعد پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے طیاروں کا شاندار فلائی پاسٹ ہوا جس میں جے ایف 17 تھنڈر اور ایف 16 ، میراج، پی تھری سی اورین، ایف سیون، پی جی سیون، قراقرم ایگل، سیپ 2000، کے ای تھری اواکس سمیت مختلف جنگی لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا۔ فضائی مارچ پاسٹ کی قیادت پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور نے کی، پاک فضائیہ اور بحریہ کے طیاروں نے سلامی کے چبوترے کے سامنے سے گزرتے ہوئے صدر مملکت کو سلامی دی۔ ائیرچیف مارشل مجاہد انور خان نے کاک پٹ سے براہِ راست پیغام دیاکہ ہم اپنی فضاﺅں کی نگہبانی کرنا جانتے ہیں، اس موقع پر ایئر چیف نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔مسلح افواج کے زیر اہتمام پریڈ میں ترک فضائیہ اور چین کی فضائیہ کے طیاروں نے ائیر شو میں لیا اور فضاءمیں پاکستان ددوستی کے رنگ بکھیر دیئے ۔مسلح افواج کی پریڈ میںپنجاب رجمنٹ ،فرنٹیئر رجمنٹ ،نادرن لائٹ انفینٹری ‘پاک فضائیہ ،پاک بحریہ ،مجاہد فورس ،فرنٹیئر کور خیبر پختونخواہ ،پاکستان رینجرز ،پاکستان پولیس ،ٹرائر ی سروسز لیڈیز ، آرمڈ فورسز لیڈز آفیسرز ، بوائز سکاﺅٹس ، گرلز گائیڈ اور ٹرائی سروسز سپیشل گروپ کے دستوںنے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حاضرین کو حیران کر دیا ۔ا س موقع پر پاک فوج کے سپیشل سروسز گروپ کے دستے نے مخصوص انداز میں صدر مملکت کو سلامی دی۔ آرمڈکور کا دستہ الخالد ٹینک، ٹی اے ٹی یو ڈی ٹینک، الضرار ٹینکوں پر مشتمل تھا۔ آرٹلری کے بکتر بند، اے پی سیز، آرمی ایئر ڈیفنس، میزائل اور ٹریکنگ ریڈار سسٹم سے لیس ایف ایم 90 ، کور آف انجینئرنگ، کور آف سگنلز کے دستوں نے بھی صدر مملکت کو سلامی دی۔ اس موقع پر پاکستان کے جدید ترین نصر میزائل سسٹم، بابر کروز میزائل سسٹم، شاہین I، شاہین II،شاہین IIIمیزائل سسٹم، بغیر پائلٹ طیارے شہپر، براق سمیت دفاعی سازو سامان کا مظاہرہ کیا گیا۔ آرمی ایوی ایشن اور بحریہ ایوی ایشن کے 15کوبرا، ایم آئی 17، پیونک ہیلی کاپٹروں پر مشتمل دستوں نے 300 فٹ کی بلندی پر پرواز کی اور شاندار فضائی مارچ پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ پریڈ میں ایف 16، جے ایف 17 تھنڈرطیاروں نے شاندار فضائی مظاہرہ کرتے ہوئے فضاءمیں خوبصورت رنگ بکھیرئے ۔ پریڈ میں پاکستان آرمی کے سپیشل سروسز گروپ اور پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کے کمانڈوز کا 10ہزار فٹ کی بلندی سے فری فال کا بھی شاندار مظاہرہ کیا۔ تینوں مسلح افواج کے پیرا شوٹرز میجر جنرل طاہر مسعود بھٹہ کی قیادت میں یکے بعد دیگرے سلامی کے چبوترے کے سامنے اترے صدر مملکت نے فرداً فرداً تمام پیرا شوٹرز سے مصافحہ کیا۔تقریب میں موجود مہمان وزیراعظم مہاتیر محمد کو پاکستان کا قومی پرچم پیش کیا گیاانہوں نے سبز ہلالی پرچم کو بصدِ احترام بوسہ دیا۔پریڈ کے آخر پر آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے خصوصی فلوٹس نے صدر کو سلامی پیش کی۔پاک بحریہ کے ہوور کرافٹ اور پاکستان رینجرز پنجاب کے اونٹوں پر سوار دستے نے صدر کو سلامی پیش کی۔بعد ازاں گلوکار ساحر علی بگا نے آئی ایس پی آر کی جانب سے یومِ پاکستان کےلئے بنایا گیا خصوصی نغمہ گاکر شرکا کا لہو گرمایا۔اس موقع پر مختلف تعلیمی اداروں کی طلباءو طالبات کے اور بچوں کے ہمراہ ہر دل پاکستان ،دل دل کی آواز ،ہر دل کی آواز ،پاکستان زندہ باد کا ملی نغمہ پیش کیا۔تقریب کے آغاز سے لیکر اختتام تک پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے کرنل شفیق کی قیادت میں آئی ایس پی آر کی ٹیم نے پریڈ کے آغاز سے اختتام تک اردو اور انگلش زبان میںلائیو کمنٹری کے فرائض سرانجام دیئے۔قبل ازیں یومِ پاکستان پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صبح کے آغاز پر31 توپوں جبکہ چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی،مساجد میں ملکی سلامتی، استحکام اور امن کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور موبائل فون سروس بھی بارہ بجے تک بند رہی ۔ صدرِ مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک حقیقت اور ہم ایک زندہ و تابندہ آزاد قوم ہیں اور بھارت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا،خطے کو امن کی ضرورت ہے، ہمیں جنگ کے بجائے تعلیم، صحت اور روزگار کی فراہمی پر توجہ دینی چاہیے، ہماری اصل جنگ غربت اور بیروزگاری کے خلاف ہے،ہم جمہوری ملک ہونے کے ناطے لڑائی پر یقین نہیں رکھتے، ہر مسئلے کو مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، امن کی خواہش کو ہرگز ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،ہم نے طویل جنگ کے بعد دہشتگردی کے عفریت کو قابو کرلیا اب اس پر مزید کام کی ضرورت ہے،افواج پاکستان کی پیشہ ورانہ صلاحیت، اہلیت اور معیار کا کوئی ثانی نہیں، سرحدوں پر وطن کے دفاع کا فریضہ انجام دینے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں،پاکستان الحمداللہ محفوظ ہے،افغانستان کے عوام طویل جنگ سے نجات چاہتے ہیں، ان کی خوہش میں ان کے ساتھ ہیں،سرحدوں پر کشیدہ صورتحال کے باجود پریڈ کا انعقاد افواج کے بلند حوصلوں کا مظہر ہے،پاکستان کو ترقی و کامیابی کے راستے پر لے جانے کا وقت آگیا، ترقی یافتہ ملک شہدا اور غازیوں کے لیے بہترین تحفہ ہوگا۔ ہفتہ کو یومِ پاکستان 2019ءکے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہاکہ پوری قوم کو یومِ پاکستان مبارک ہو ! ۔انہوںنے کہاکہ سب سے پہلے ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ جس نے ہمیں آزادی جیسی عظیم نعمت عطا فرمائی اور اس سے بھی بڑھ کر ہمیں اپنے پیارے وطن کی حفاظت کرنے کی ہمت اور اہلیت بخشی۔ 23مارچ ہماری قومی تاریخ کا وہ سنگِ میل ہے جس دن برصغیر کے مسلمانوں نے قرار داد پاکستان کی صورت میں آزادی کے حصول کا عزم باندھا۔ ا±س روز ا±نہوں نے ایک ایسی آزاد مسلم ریاست کے قیام کے لئے جدوجہد شروع کی جہاں وہ اپنی معیشت ، معاشرت اور سیاست ، دین اسلام کے عالمگیر اصولوں کی روشنی میں استوار کرسکیں اور دنیا کے لئے مثالی ریاست کا نمونہ پیش کر سکیں۔ قائدِاعظم محمد علی جناح ؒ کی ولولہ انگیز قیادت نے ا±ن میں وہ روح پھونکی کہ مسائل ، وسائل اور حالات کی بندشیں ا±ن کے پایہ استقلال میں کوئی لغزش پیدا نہ کر سکیں اور وہ پاکستان کی صورت میں ایک آزاد اور خود مختار مملکت حاصل کرکے رہے۔ انہوںنے کہاکہ آج پوری قوم یومِ پاکستان اس عہد کی تجدید کے ساتھ منا رہی ہے کہ ہم ان تصورات ، نظریات اور اقدار کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے حال اور مستقبل کی صورت گری کریں گے۔ پاکستان کو اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت تصور کرتے ہوئے اس کی بقائ، سلامتی ، یکجہتی ، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنائیں گے اور ایک زندہ اور پ±ر عزم قوم کے طور پر اقبالؒاور قائد کے افکار کے مطابق پاکستان کی تعمیر کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح آزادی کا حصول قربانی کا متقاضی ہوتا ہے اسی طرح اس کو برقرار رکھنے کے لئے بھی بے شمار قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔ پاکستان ہماری پہچان بنا تو ساتھ ہی ہمیں لا محدود چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ہماری قومی تاریخ میں بہت سے نشیب و فراز آئے۔ ماضی میں ہماری آزادی اور خود مختاری کے خلاف سازشیں کی گئیں اور ہم پر جنگیں مسلط کی گئیں۔ ہماری حالیہ تاریخ میں ہمیں اپنی قومی تاریخ کے سب سے بڑے چیلنج ، دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم دنیا کی واحد قوم ہیں جس نے اتنی لمبی لڑائی لڑی، بے شمار جانی و مالی قربانیاں دیں مگر بے پناہ حوصلے ، عزم ، مہارت اور حکمت عملی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور الحمد للہ ، دہشت گردوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔  قوم کے عزم اور افواجِ پاکستان کی جرات و بہادری کی بدولت ہم نہ صرف س±رخرو ہوئے بلکہ ایک بار پھر امن اور قومی تعمیر و ترقی کے راستے پر گامزن ہیں۔ انہوںنے کہاکہ الحمد للہ ، آج ہم ا±بھرتی ہوئی معاشی قوت ہونے کے ساتھ ساتھ دفاعی لحاظ سے مضبوط اور ایک پ±ر امن ایٹمی طاقت ہیں۔ ہم دنیا کے تمام ممالک کی خود مختاری اور سالمیت کا احترام کرتے ہوئے پ±ر امن بقائے باہمی کے ا±صول پر یقین رکھتے ہیں۔ تاہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ امن کی اس خواہش کو ہرگز ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان ایک حقیقت ہے اور پاکستانی ایک زندہ ، تابندہ اور آزاد قوم ہیں،  میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہندوستان کو بھی اب اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا۔یہ ہندوستانی قیادت کی تنگ نظری اور کوتاہ اندیشی ہوگی کہ وہ ہمیں 1947ءاور اس سے پہلے کے نظریات اور تصورات کی عینک سے دیکھتے ہیں۔ یہ کوتاہ بینی خطے کے امن کےلئے انتہائی خطرناک ہے۔ خطے کو امن کی ضرورت ہے،ہمیں جنگ کے بجائے تعلیم ، صحت اور روزگار کی فراہمی پر توجہ دینی چاہیے۔ ہماری اصل جنگ غربت اور بے روزگاری کے خلاف ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ ہم ایک ذمہ دار قوم ہیں۔ ہم ماضی سے سبق سیکھ کر مستقبل کی تعمیر کر رہے ہیں۔ ہم تلخیوں اور نفرتوں کو ختم کرکے خطے میں ترقی اور خوشحالی کے بیج بونا چاہتے ہیں۔ ایک جمہوری مملکت ہونے کے ناطے ہم لڑائی پر یقین نہیں رکھتے بلکہ ہر مسئلے کو مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم اس ضمن میں ہندوستان کا رویّہ نامناسب اور غیر ذمہ دارانہ رہا ہے۔ جس کی بدولت خطے کا امن مسلسل خطرات سے دوچار ہے۔ پلوامہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال اس کی تازہ مثال ہے۔ اس کا الزام بلا ثبوت پاکستان پر لگا دیا گیا۔ دھمکی آمیز بیانات سے جنگی فضا پیدا کی گئی۔ اس سے بھی بڑھ کر تمام بین الاقوامی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا گیا۔ اس جارحیت کا جواب دینا ہمارا حق اور فرض تھا۔ اس کے لئے افواجِ پاکستان پوری طرح تیار تھیں۔ قوم کی مکمل حمایت اور دعائیں ان کے ساتھ تھیں۔ ہم نے بہترین حکمت عملی سے ہندوستان کو مو¿ثر اور فوری جواب دیا ہے۔ اس پر پوری قوم اپنی افواج کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔ دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر انہوں نے نہ صرف اپنی ذمہ داریاں پوری کیں بلکہ اپنی اہلیت اور برتری بھی ثابت کر دی ہے۔ بلاشبہ افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں ، اہلیت اور اعلیٰ معیار کا کوئی ثانی نہیں۔ ہر کڑے وقت میں وہ قوم کی ا±میدوں پر پورا اتریں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میں ، سرحدوں پر دفاعِ وطن کا فریضہ انجام دینے والے بہادر سپاہیوں ، فضائیہ کے نگہبانوں اور پانیوں و ساحلوں کے پاسپانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ بلاشبہ آپ قوم کا فخر اور وقار ہیں۔ آپ کی جرات و بہادری ، بہترین حربی صلاحیتیں اور آپ کے دلوں میں موجزن جذبہ ح±ب الوطنی نے پاکستان کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا ہے۔ آج کی پریڈ یہی پیغام دے رہی ہے کہ ہم پ±ر امن قوم ہیں مگر اپنے دفاع سے ہرگز غافل نہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی دنیا کے امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ہم نے طویل اور صبر آزماءجنگ کے بعد اس عفریت کو قابو کیا ہے۔ ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان میں دائمی امن کے لئے ناگزیر ہے۔ ہمارا افغانستان میں امن کے علاوہ کوئی مفاد نہیں۔ ہم افغانستان کی خود مختاری ، جغرافیائی اکائی اور سیاسی مفاہمت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ افغانستان کے عوام طویل جنگ سے نجات چاہتے ہیں اور ان کی اس خواہش کے حصول میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آج کی پریڈ میں افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ دوست ممالک سعودی عرب ، چین ، ترکی ، آذر بائیجان ، بحرین اور سری لنکا کی افواج کے نمائندوں کی شرکت نے ہمارے ولولوں کو اور بھی جِلا بخشی ہے۔ یہ ان ممالک کی پاکستان کے ساتھ دوستی کا بھرپور اظہار ہے ، جس پر میں وہاں کی حکومتوں اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر بن محمد خصوصی طور پر اس یادگار تقریب میں تشریف لائے ہیں۔ ان کے علاوہ آذر بائیجان کے وزیر دفاع اور بحرین افواج کے سربراہ بھی اس عظیم دن کے موقع پر موجود ہیں۔ پوری قوم اپنے ان معزز مہمانوں کا گرمجوشی سے خیر مقدم کرتی ہے اور شکریہ ادا کرتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سرحدوں پر کشیدہ صورتِ حال اور تمام حربی صیغوں کے آپریشنل ہونے کے باوجود آج کی پریڈ کا انعقاد قوم کی اولو العزمی اور مسلح افواج کے بلند حوصلوں کا مظہر ہے۔ یہاں موجود جوانوں اور افسروں کے پ±ر عزم چہرے ، ہماری بہترین دفاعی صلاحیت ، جدید حربی ساز و سامان کی نمائش ملکی سلامتی اور خود مختاری کی علامت ہیں۔ پاکستان ،الحمد للہ محفوظ ہے۔ اب ہماری جنگ بھوک ، افلاس ، بیماری اور ذہنی شدت پسندی کے خلاف ہے۔ ہماری معاشی اور معاشرتی ترقی بہت عرصے تک سیکورٹی حالات کی وجہ سے متاثر رہی۔ اب پاکستان کو ترقی و کامرانی کے راستے پر لے جانے کا وقت آچکا ہے۔ ترقی یافتہ پاکستان شہداءاور غازیوں کے لئے سب سے بہترین خراجِ تحسین ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ آخر میں ، پریڈ کے شاندار انعقاد پر میں پریڈ کمانڈر ، پریڈ میں شریک افواجِ پاکستان کے دستوں اور دیگر شرکاءو منتظمین کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain