Tag Archives: babri masjid

بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کا فیصلہ سُنا دیا ….مودی کے ہوش اُڑ گئے

نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارتی سپریم کورٹ نے اِلہ آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے بابری مسجد کیس میں سابق وزیر داخلہ ایل کے ایڈوانی سمیت بی جے پی کے رہنماﺅں کیخلاف سازش کرنے کے الزامات پر مقدمہ چلانے کا حکم دیدیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے لال کرشن ایڈوانی،مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی کے خلاف مسجد گرانے کی سازش کرنے کے الزامات ختم کرنے کا فیصلہ معطل کر دیا۔الہ آباد ہائی کورٹ نے لال کرشن ایڈوانی،مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی کے خلاف مسجد گرانے کی سازش کرنے کے الزامات ختم کر دیئے تھے،ہائی کورٹ کے فیصلے کو تحقیقاتی ادارے سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا،سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے ایڈوانی، جوشی اور اوما بھارتی کے خلاف مسجد گرانے کی سازش کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ اس مقدمے کی کارروائی دو برس میں مکمل کی جائے،مقدمے کی کارروائی کے دوران التوا کی اجازت نہیں ہو گی اور نہ ہی مقدمے کی سماعت کرنے والے کسی جج کو ٹرانسفر کیا جا سکے گا۔مقدمے کا سامنا کرنے والوں میں وفاقی وزیر اوما بھارتی بھی شامل ہوں گی لیکن کلیان سنگھ، جو بابری مسجد کی مسماری کے وقت اتر پردیش کے وزیر اعلی تھے، اس فیصلے کے دائرے میں نہیں آئیں گے کیونکہ وہ اب راجستھان کے گورنر ہیں اور انھیں عدالتی کارروائی سے استثنی حاصل ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ مقدمے کی سماعت دو سال کے اندر مکمل ہو اور کیس کی کارروائی روزانہ جاری رہے اور کسی بھی بنیاد پر ملتوی نہ کی جائے۔مسماری سے متعلق دونوں مقدمات کی سماعت اب لکھن میں ہی ہوگی۔بابری مسجد چھ دسمبر 1992 کو مسمار کی گئی تھی اور اس دن ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی ایودھیا میں ہی موجود تھے۔ انھیں وہاں جمع ہزاروں ہندو مذہبی عقیدت مندوں کے جذبات بھڑکانے اور مجرمانہ سازش کے الزامات کا سامنا ہے۔بی جے پی کے رہنماں کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا ہے اور عدالتی حکم سے بابری مسجد اور رام جنم بھومی کا یہ پرانا تنازع پھر سرخیوں میں آ جائے گا۔اگرچہ بابری مسجد کی مسماری کو 25 سال گزر چکے ہیں لیکن ابھی اس کیس میں کسی کو بھی سزا نہیں ہوئی ہے۔سپریم کورٹ نے کلیان سنگھ کو بابری مسجد کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیا جائے گا کا وعدہ پورا نہ کرنے پر ایک دن کی علامتی جیل کی سزا دی تھی۔ہندوں کا ایک حلقے کے خیال میں جس جگہ بابری مسحد تعمیر تھی، وہاں ہزاروں سال پہلے ان کے بھگوان رام پیدا ہوئے تھے اس لیے وہاں ایک عالی شان رام مندر تعمیر کیا جانا چاہیے۔زمین کی ملکیت کا کیس فی الحال سپریم کورٹ میں ہے اور چیف جسٹس نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ فریقین کو آپس میں مل کر اس تنازع کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔