Tag Archives: channel five pakistan

لاہور میں ڈی آئی جی شارق جمال کی اچانک پر اسرار موت

لاہور (خبریں ڈیجیٹل ) لاہور میں ڈی آئی جی شارق جمال کی اچانک پر اسرار موت ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی شارق جمال لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں واقع گھرمیں رات گئے مردہ پائے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاش کو  پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، موت کے وقت  شارق جمال گھر میں اکیلے تھے۔

ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی شارق جمال نے اپنے 2 ملازمین کو کام سے گھر سے باہر بھیجا تھا، جیسے ہی ملازم گھر واپس آئے تو ڈی آئی جی کو مردہ پایا جس کے بعد پولیس کو اطلاع کی گئی۔

ذرائع کا کہناہے کہ  ڈی آئی جی شارق جمال کے اہل خانہ دوسرے گھر میں موجود تھے۔

پولیس کی جانب سے واقعہ کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

شارق جمال ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی ریلویز بھی رہے جبکہ ان دنوں وہ او ایس ڈی کے عہدے پر فائز تھے۔

نواز شریف کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کا فیصلہ

لاہور(ویب ڈیسک )محکمہ داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سروسز اسپتال سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سروسز اسپتال سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ میڈیکل بورڈ کی اس رپورٹ کو مدنظر رکھ کر کیا جارہا ہے جس میں نواز شریف کو دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی سی میں نواز شریف کے کمرے کو سب جیل قرار دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔ ان کے طبی معائنے کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر مشتمل خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔ جس کے بعد سابق وزیراعظم کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔
سروسز اسپتال لاہور میں نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر محمود ایاز کے مطابق نواز شریف کو بلڈ پریشر، شوگر، گردوں اور خون کی شریانوں کا مسئلہ ہے جب کہ نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے اور انہیں شفٹ کرنے کا حتمی فیصلہ محکمہ داخلہ کرے گا۔
0پروفیسر محمود ایاز کے مطابق میڈیکل بورڈ نے تجاویز محکمہ داخلہ پنجاب کو بھیج دی ہیں جس میں سفارش کی گئی ہے کہ نواز شریف کا عارضہ قلب کے لئے اسپیشلائزڈ طبی معائنہ کیا جائے۔

دبئی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل

دبئی (ویب ڈیسک)  دبئی ٹیسٹ میں چوتھے دن کھیل کے اختتام پر آسٹریلیا نے پاکستان کے 462 رنز کے ہدف کے جواب میں 3 وکٹوں پر136 رنز بنا لیے۔دبئی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا، قومی ٹیم کو جیت کے لیے 7 وکٹیں درکار ہیں جب کہ کینگروز کو کامیابی کے لیے مزید 326 رنز بنانے ہیں، بظاہر اسپن بالنگ اٹیک کی وجہ سے قومی ٹیم کی میچ پر گرفت مضبوط نظر آتی ہے۔دوسری اننگز میں آسٹریلوی اوپنرز نے پراعتماد آغاز کیا اور پہلی وکٹ پر 87 رنز جوڑے جس کے بعد ایرون فنچ 49 کے انفرادی اسکور پر محمد عباس کی گیند پر ایلبی ڈبلیو ہوگئے، پہلی وکٹ گرنے کے بعد شان مارش اور مشل مارش بھی بغیر کھاتہ کھولے87 کے مجموعے پر پویلین لوٹ گئے، انہیں بھی محمد عباس نے آؤٹ کیا۔پاکستان نے آخری سیشن میں تین اہم وکٹیں حاصل کرکے آسٹریلیا کو دباؤ میں لے لیا، آج جب کھیل ختم ہوا تو کینگروز نے 136 رنز بنا لیے تھے، عثمان خواجہ 50 اور ہیڈ 34 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔گزشتہ روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر45 رنز بنائے تھے تاہم آج جب کھیل شروع ہوا تو 65 رنز کے اضافے کے بعد امام الحق 48 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے جب کہ کچھ ہی دیر بعد حارث سہیل بھی پویلین لوٹ گئے جس کے بعد اسد شفیق اور بابر اعظم نے 71 رنز کی شراکت قائم کی، اسد شفیق نے 41 اور بابر اعظم نے 28 رنز بنائے۔ٹیسٹ میچ کے پہلے دن قومی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ تو پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز محمد حفیظ اور امام الحق نے انتہائی پراعتماد انداز میں کیا اور دونوں اوپنرز نے 205 رنز کی شراکت قائم کی، پاکستان کی جانب سے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا گیا جس کی بدولت قومی ٹیم نے 482 رنز بنائے۔پہلی اننگز میں قومی ٹیم کی جانب سے محمد حفیظ اور حارث سہیل نے سنچری جب کہ اسد شفیق اور امام الحق نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں پاکستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے اور اننگز ڈکلیئر کردی، پاکستان کی جانب سے امام الحق نے 48، اسد شفیق نے 41 اور حارث سہیل نے 39 رنز بنائے۔آسٹریلیا کی جانب سے پہلی اننگز میں اوپنرز نے 142 رنز کا آغاز فراہم کیا، عثمان خواجہ نے 85 اور ایرون فنچ نے 62 رنز بنائے تاہم اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد آسٹریلیا کا کوئی بھی کھلاڑی وکٹ پر کھڑا نہ رہ سکا اور پوری ٹیم 202 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔پاکستان کی جانب سے بلال آصف نے صرف 36 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ محمد عباس نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

ڈی پی اوپاکپتن معاملہ؛ چیف جسٹس نے واقعے کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈی پی او پاکپتن اور خاور مانیکا کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈی پی او پاکپتن اور خاور مانیکا کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی پنجاب ابوبکر خدابخش، آر پی او ساہیوال اور ڈی پی اوپاک پتن کو نوٹسز جاری کردیے ہیں جب کہ کیس کل سماعت کے لئے مقرر کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل ڈی پی او پاکپتن کی جانب سے خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کو ناکے پر روکنے کا معاملے سامنے ا?یا تھا جس کے بعد آئی جی پنجاب نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا تبادلہ کردیا تھا۔خاور مانیکا کو 23 اگست کو گارڈز سمیت پولیس نے ناکے پر روکا لیکن خاور مانیکا نے گاڑی نہ روکی اور آگے نکل گئے، جس پر پولیس اہلکاروں نے پیچھا کرکے ان کی گاڑی روکی تو پولیس اہلکاروں اور خاور مانیکا کے گارڈز کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی تھی، رپورٹ ملنے کے بعد وزیراعظم نے واقعہ کو محکمانہ معاملہ قراردیتے ہوئے معاملے سے لا تعلق رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وقت آیا تو نواز شریف سے حساب لیں گے، آصف زرداری

نوابشاہ(ویب ڈیسک ) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے نواز شریف کی حکومت بچائی لیکن انہوں نے اچھا صلہ نہیں دیا اور وقت آیا تو ان سے حساب لیں گے۔نوابشاہ پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ  نواز شریف 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، نواز شریف  کی حکومت ڈیڑھ سال میں ختم ہونے والی تھی جسے ہم نے بچایا کیونکہ حکومت ختم ہوتی تو کرسی کا کھیل شروع ہوجاتا، لیکن نواز شریف نے اچھا صلہ نہیں دیا، وقت آیا تو ان سے حساب لیں گے ،ان سے الیکشن میں مقابلہ ہوگا، وہ بھی اپنے گُرآزمائیں ہم بھی آزمائیں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ ہم ہر کام پاکستان کے فائدے میں کرتے ہیں، ذاتی مفاد کے لیے نہیں، پاکستان کی موجودہ صورت حال کو پیپلز پارٹی ہی سنبھال سکتی ہے، پیپلز پارٹی بہت بڑی طاقت ہے جس کی لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی۔دوسری جانب نوڈیرو ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے رہنما بیریسٹر عامر حسن سے ملاقات کے دوران آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف جمہوریت اور ملک کیلئے نہیں اپنی ذات کیلئے سیاست کرتے ہیں جب کہ ہم اپنی ذات اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک اورآئندہ نسلوں کیلئے سیاست کرتے ہیں، ہم نے بہت کوشش کی کہ نواز شریف ٹھیک ہوجائیں اور جمہوریت کے لئے سیاست کرے، ہم نے جمہوریت کی خاطر نواز شریف سے مفاہمت بھی کی لیکن نواز شریف نہ سدھر سکے، ہم نے نواز شریف کو بار بار بچایا لیکن انہوں نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔سابق صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کو مضبوط اور نواز شریف نے کمزور کیا،نواز شریف کو اس بات کی فکر ہے اور نہ ادراک کہ ادارے کمزور ہوئے تو ملک کا کیا حشر ہوگا، ہمیں اندازہ ہے کہ ادارے کمزور ہوں گے تو پاکستان کا حال افغانستان جیسا ہو جائے گا، نواز شریف کی دولت اور اولاد باہر ہے وہ خود بھی بھاگ جائیں گے لیکن ہم کہاں جائیں گے، ہمیں اکیس کروڑ عوام کے ساتھ رہنا ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے ساڑھے چار سال میں پاکستان کو تنہا کر دیا، وزیر خارجہ تک نہ لگایا، اب جو وزیرخارجہ ہے انہیں سفارتکاری کے آداب تو کیا الف ب بھی نہیں معلوم، ہمارے دور میں خطے کے ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے، یہ ہماری خارجہ پالیسی تھی کہ پاکستان ایران اور افغانستان ہاتھ ملا کر کھڑے ہوتے تھے، آج وہی ممالک بھارت کے ساتھ ہاتھ ملا کر کھڑے ہیں۔

نواز شریف کی تنخواہ ایک لاکھ تھی جسے کاٹ کر 10 ہزار لکھا گیا، واجد ضیا

 اسلام آباد(ویب ڈیسک ) نیب کے گواہ اور پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران بتایا ہے کہ حسن نواز کی کمپنی کیپیٹل ایف زیڈ میں ای نواز شریف کی تنخواہ ایک لاکھ تھی جسے کاٹ کر 10 ہزار لکھا گیا۔احتساب عدالت اسلام آباد میں ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔  سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جو منظور ہوگئی تاہم کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ پراسکیوشن ٹیم نے ملزمان کی بینک ٹرانزیکشنز کا چارٹ وکلاء کے حوالے کیا تو مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ یہ وہ چارٹ ہے جیسے پڑھنے کے لیے محدب عدسے کی ضرورت پڑے گی۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کے گواہ اور پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء سے نواز شریف کی ملازمت کے معاہدے سے متعلق جرح کی۔خواجہ حارث نے پوچھا کہ معاہدے میں دس ہزار درہم تنخواہ کاٹ کر لکھی گئی، آپ کو معلوم ہے کس نے لکھی تھی؟۔ واجد ضیا نے بتایا کہ اصل رقم ایک لاکھ درہم تھی جسے کاٹ کر دس ہزار لکھا گیا، کاٹ کر کس نے لکھا مجھے نہیں معلوم، دستاویز تصدیق شدہ ہے، نواز شریف کی ملازمت کا کنٹریکٹ میرے سامنے تیار نہیں ہوا۔خواجہ حارث نے کہا کہ اقامہ مانا گیا مگر یہاں تنخواہ کی ادائیگی کا سوال ہو رہا ہے، کسی دستاویز پر نواز شریف کا نام نہیں جس سے تنخواہ کی ادائیگی ثابت ہو۔واجد ضیاء نے کہا کہ کیپٹل ایف زیڈ ای سے جولائی 2013 کی تنخواہ اگست 2013 میں جاری ہوئی، تنخواہ کس ملازم کی تھی نام درج نہیں، جافزا کا ریکارڈ نواز شریف سے متعلق تھا، ایسے دستاویزی شواہد نہیں کہ تنخواہ نواز شریف کو موصول ہوئی، ایسا بینک ریکارڈ بھی نہیں ملا کہ نواز شریف نے تنخواہ لی، نواز شریف کو تنخواہ دینے کی رسید جے آئی ٹی کو نہیں ملی، تنخواہ کے اسکرین شاٹ پر نواز شریف کا نام درج نہیں، دستاویزات پرنوازشریف کا نام نہیں، ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کا ذکر ہے، تنخواہوں کی ادائیگیاں اوور دی کاوٴنٹر کی گئیں۔خواجہ حارث نے کہا کہ کوئی ایسی دستاویز حاصل کی جس میں لکھا ہو کہ کیپیٹل ایف زیڈ ای نے نواز شریف کو تنخواہ ادا کی؟۔ واجد ضیا نے کہا کہ نواز شریف کا نام نہیں مگر دستاویز انہی سے متعلق ہے۔ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت کل ساڑھے نو بجے تک ملتوی۔واضح رہے کہ نواز شریف اکثر یہ سوال اٹھاتے رہتے ہیں کہ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر سپریم کورٹ نے انہیں نااہل کیا۔ پاناما جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ شریف خاندان کے مطابق نوازشریف خاندانی کاروبار نہیں چلاتے تھے جبکہ ثبوتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ حسن نواز کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنی کے مالک تھے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف کیپٹل ایف زیڈ ای سے تنخواہ لے رہے تھے اور بورڈ کے چیرمین تھے۔