Tag Archives: imran ali

زینب قتل کیس کا انتہائی اہم فیصلہ

لاہور(ویب ڈیسک) زیادتی کے بعد قتل کی گئی 7 سالہ بچی زینب کے قتل کے ملزم کا ٹرائل جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزم عمران نقشبندی کے ٹرائل سے متعلق رپورٹ جمع کرادی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم 8 بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل میں ملوث ہے جب کہ ملزم کے خلاف مزید ٹرائل جیل میں کیا جائے گا۔پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو آج دو روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

زینب قتل کیس کے ملزم عمران سے بھی زیادتی کا انکشاف ،ایسا کرنیوالے کون تھے ،دھماکہ دار خبر

لاہور (ویب ڈیسک)ملزم عمران سے بھی زیادتی کا انکشاف ،نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران معروف تجزیہ نگار حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ زینب قتل کیس کے زیر حراست ملزم عمران علی سے بھی زیادتی ہوئی اور ایک دو بار نہیں بلکہ کئی بار زیادتی کرنیوالے بھی اسی کے اردگرد کے لوگ تھے ۔قصور میں ایسے لوگوں کا پورا ایک ریکٹ ہے ہو سکتا ہے اسی کا بدلہ لینے کیلئے ملزم عمران بھی بچوں سے زیادتی کر تا تھا ۔

دوسری طرف زینب کے قاتل عمران کے 2 شناختی کارڈز ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قصور کی ننھی زینب کے درندہ صفت قاتل عمران کے حوالے سے مزید تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ زینب کے قاتل عمران کے 2 شناختی کارڈز ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ عمران کے 2 شناختی کارڈز ہونے کی تصدیق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی جانب سے کی گئی ہے۔
گورنر پنجاب نے بتایا ہے کہ عمران کے ایک شناختی کارڈ پر تو کوئی بینک اکاونٹ موجود نہیں۔ لیکن اب سامنے آنے والے دوسرے شناختی کارڈ سے متعلق بھی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ اسٹیٹ بینک سے رابطہ کرکے دوسرے شناختی کارڈ سے متعلق بھی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے ملزم عمران کے کسی بھی بینک اکاونٹ نہ ہونے کی تصدیق کر دی تھی۔ سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر کچھ فہرستیں گردش کر رہی تھیں جن میں دعوی کیا جا رہا تھا عمران کے 37 یا 162 بینک اکاونٹس موجود ہیں۔ ان دعووں کے بعد حکومت نے اسٹیٹ بینک سے رابطہ کرکے تفصیلات حاصل کیں اور بعد ازاں انہیں جاری کر دیا گیا۔

دوران تفتیش ملزم عمران علی نے کن حقائق سے پردہ اُٹھا یا ۔۔۔انسداد دہشتگردی عدالت کے استفسار پر سنسنی خیز انکشافات

لاہور (ویب ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور کی سات سالہ بچی زینب سے جنسی زیادتی اور قتل کے ملزم عمران علی کو 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ملزم کو عمران علی کو انتہائی سخت سکیورٹی میں منہ پر کپڑا ڈال کر انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک میں جج سجاد احمد کے روبرو پیش کیا گیا۔ملزم کی عدالت میں پیشی کے دوران غیر متعلقہ پولیس اہلکاروںاور اسٹاف کو عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔پولیس حکام نے ملزم سے کی گئی تفتیش سے متعلق ر پورٹ عدالت میں پیش کی اورملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سجاد احمد نے سرکاری پروسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس ملزم کے خلاف کیا ثبوت ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ان کے پاس زینب کی ڈی این اے رپورٹ ہے۔انہوں نے بتایا کہ رواں ماہ 20 جنوری کو ملزم کے ڈی این اے کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ اس کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کی داڑھی تھی وہ کہاں گئی جس پر سرکاری پروسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم نے بچی کو قتل کرنے کے بعد اپنی داڑھی کٹوادی تھی۔سرکاری پروسیکیوٹر عبدالرو¿ف نے عدالت سے ملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کا ڈی این اے علاقے میں مزید بچیوں کے ساتھ ریپ کے حوالے سے میچ ہوا ہے تاہم اس کی مزید تفتیش کی جانی ہے جس کے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔جس پر جج سجاد احمد نے سرکاری پروسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد ملزم کو 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔