Tag Archives: inzamam ul haq

آئی سی سی قوانین کے مطابق ہی سزا ملنی چاہئے

لاہور(ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر اور سابق کپتان انضمام الحق نے فکسنگ کے معاملے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنا مؤقف بتا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملوث کھلاڑیوں کو آئی سی سی قوانین کے تحت ہی سزا ملنی چاہئے۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ محمد حفیظ کو فٹنس اور پرفارمنس کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے۔ وہ ٹیم کیلئے بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔انضمام الحق نے یہ بھی کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا مقصد 2019ء کے ورلڈ کپ کی تیاری ہے۔

محمد آصف کی انٹری ….کرکٹ شائقین کیلئے بڑی خوشخبری

لاہور (ویب ڈیسک)انضمام الحق نے محمد آصف کی قومی ٹیم میں واپسی کا عندیہ دیدیا ہے ،تفصیلات کے مطابق قومی سلیکٹر انضما م الحق کا کہنا ہے کہ ا س میں کوئی شک نہیں کہ محمد آصف نئی گیند کے سب سے بہترین قومی گیند باز ہیں ۔اس حوالے سے ان کی جانب سے کیا جانے والا دعوی درست ہے ۔تاہم محمد آصف پرانی گیندکیساتھ بہتر گیند بازی نہیں کر پاتے ۔جبکہ ان کی فٹنس کا بھی معیار ٹھیک نہیں ہے اگر محمد آصف پرانی گیند سے بلے بازوں کو پریشان اور اپنی فٹنس کو ثابت کر دیں تو قومی ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے ۔ان دوچیزوں پر کام کر لیں تو قومی ٹیم کے دروازے ان کیلئے کھلے ہیں ۔

مصباح اوریونس کامتبادل موجودنہیں،انضمام

ہملٹن(نیوزایجنسیاں)پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ سینیئر بیٹسمین یونس خان اور مصباح الحق کے متبادل فوری طور پر موجود نہیں ہیں لیکن مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے نوجوان کرکٹرز کو موقع دیا جا رہا ہے۔انضمام الحق کا کہنا ہے کہ یہ کہہ دینا بہت مشکل ہے کہ ان دونوں تجربہ کار بیٹسمینوں کے متبادل اس وقت موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بابراعظم کی شکل میں ایک متبادل ملاہے جنھیں یونس خان اور مصباح الحق کے ساتھ کھیل کر بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔ اس کے علاوہ دوسرے کھلاڑیوں پر بھی نظر ہے تاکہ وہ مڈل آرڈر میں ان دونوں کےساتھ کھیل سکیں ۔ انضمام الحق نے اسد شفیق کے بارے میں کہا کہ وہ ایک اچھے بیٹسمین ہیں اور ان کے پاس تجربہ بھی ہے، جنھیں اوپر کے نمبروں پر کھلانے کی بھی کوشش کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ’یونس خان طویل عرصے سے کھیل رہے ہیں اور ان کا متبادل فوری طور پر نہیں ہوسکتا۔ یہ ایک عمل ہے جس میں باصلاحیت کھلاڑیوں کو موقع دیا جا رہا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ان دونوں کے متبادل ہمارے پاس موجود ہونے چاہئیں۔سابق کپتان انضمام الحق اس تاثر سے اتفاق نہیں کرتے کہ آسٹریلیا کے دورے کے بعد مصباح الحق اور یونس خان کے بغیر ایک نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے۔انضمام الحق کا کہنا ہے کہ مصباح اور یونس خن کے متبادل اس وقت موجود نہیں ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ ایسا نہیں دیکھ رہے ہیں۔ فی الحال ان کی توجہ آسٹریلوی دورے پر مرکوز ہے اور ان کی خواہش ہے کہ پاکستانی ٹیم آسٹریلوی دورے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔آسٹریلیا کے دورے کے بعد کیا ہوگا ؟ اس وقت وہ اس بارے میں نہیں سوچ رہے ہیں۔انضمام الحق نے یہ بات واضح کر دی کہ یونس خان اور مصباح الحق کی کارکردگی بہت شاندار رہی ہے اور ان دونوں کی ملک کے لیے زبردست خدمات ہیں، لہذا اپنے کریئر کے بارے میں یہ دونوں ہی فیصلہ کرسکتے ہیں کہ انھیں کب جانا ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ جب کسی کرکٹر کی عمر ہو جائے اور اسے کھیلتے ہوئے 18 سے 20 سال ہو جائیں تو پھر اس کے جانے کا وقت آ جاتا ہے لیکن مصباح الحق اور یونس خان ہمارے سینیئر کھلاڑی ہیں۔ان کا کہنا تھا : یہ ضرور ہے کہ آسٹریلوی دورے کے بعد ہمیں نوجوان کرکٹرز کو سامنے لانا ہوگا۔انضمام الحق کا کہنا ہے کہ کامبی نیشن بننے میں وقت لگتا ہے۔ یہ فوراً نہیں ہو جاتا، اس کے لیے ہمیں تحمل دکھانا ہوگا۔