Tag Archives: javed-iqbal

شارٹ کٹ سے امیر ہونے والوں کو پتا ہونا چاہیے کہ کفن میں جیبیں نہیں ہوتیں، چیئرمین نیب

لاہور(ویب ڈیسک )چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ شارٹ کٹ سےامیر ہونے والوں کو پتا ہونا چاہیے کہ کفن کی جیبیں نہیں ہوتی۔ فیروز پور سٹی کے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے اب تک 303 ارب روپے کرپٹ لوگوں سے وصول کیے اور 900 ارب کے 1210 ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں،ایک سال کے دوران مکمل پیشہ واریت شفافیت، جذبہ اور میرٹ پر کام کیا اور ہم نے ڈبل شاہ کو سنگل شاہ بنا دیا، شارٹ کٹ سے امیر ہونے کا خواب دیکھنے والوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ کفن کی جیبیں نہیں ہوتی۔چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے، بعض ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے پاس زمین تک نہیں ہوتی مگر وہ ملی بھگت سے اربوں کی زمین فروخت کر دیتے ہیں، متعلقہ اداروں کو نجی ہاوسنگ سوسائٹی کے پرکشش اشتہاروں کا نوٹس لینا چاہیئے۔

منی لانڈرنگ سے بیرون ملک بھیجی گئی رقم کو واپس لایا جائے گا، چیئرمین نیب

 لاہور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ سے بیرون ملک بھیجی گئی رقم کو واپس لایا جائے گا۔نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نیب ہیڈ کوارٹر لاہور میں چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں اجلاس ہوا، جس میں آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژن سے تعلق رکھنے والے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر آپریشن اورپراسیکیوشن ڈویژن نے اہم مقدمات پر شرکا کو بریفنگ دی۔اجلاس کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے، منی لانڈرنگ سے بیرون ملک بھیجی گئی رقم کو واپس لایا جائے گا، نیب نے بدعنوان عناصر سے 297 ارب روپے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے، اس کے علاوہ احتساب عدالتوں میں اس وقت ایک ہزار 210 مقدمات زیر سماعت ہیں، بدعنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسور کی حیثیت اختیار کر چکی ہے، گیلپ اور گیلانی سروے کے مطابق 59فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ عالمی اقتصادی فورم کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان 107ویں نمبر پر آ گیا ہے۔

نیب کے نئے چیئرمین نے چارج سنبھالتے ہی دھماکہ خیز اقدام کر دیا ،مقتدر حلقے بھی حیران

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے عہدے کا با ضا بطہ چارج سنبھال لیا۔چیئرمین کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کے سینئر افسران سے ملاقات کی، جن میں ڈائریکٹر جنرل آپریشنز، ڈائریکٹر جنرلز اور پراسیکیوشن ونگ کے افسران شامل تھے۔جسٹس (ر) جاوید اقبال نے افسران کو پہلا ٹاسک دیتے ہوئے انہیں تمام ریفرنسز، انکوائریز اوراب تک کی پیش رفت کے حوالے سے سارا ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔بعدازاں چیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاو¿س پہنچے جہاں میڈ یا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی صرف چارج سنبھالا ہے کوئی بریفنگ نہیں لی، آئندہ ایک دو روز میں بریفنگ لوں گا اور اپنے کام کا باقاعدہ آغاز کروں گا۔تما م سیا سی جماعتو ں کے کیسز کے حوالے سے بلا تفریق کا روائی کر یں گے ،چیرمین نیب سے لاپتا افراد کمیشن کی سربراہی سے متعلق سوال کیا گیا جس پر انہوں نے کہا کہ فی الحال لاپتا افراد کمیشن کی سربراہی نہیں چھوڑ رہا، لاپتا افراد کمیشن میں 3 سال بہت محنت کی ہے، اس کی رپورٹ حتمی مرحلے میں ہے، اب اس رپورٹ کو انجام تک پہنچا کر ہی کمیشن کی سربراہی چھوڑوں گا اور پھر پوری توجہ نیب پر ہو گی۔اسامہ بن لادن کمیشن سے متعلق پوچھے گئے سوال پر چیرمین نیب نے کہا کہ انہوں نے اسامہ بن لادن کمیشن کا نتیجہ نکال کر دے دیا تھا اب حکام کا کام ہے اس پر کام کریں۔چیرمین نیب کا کہنا تھا کہ انہیں کام میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی اور ایمانداری کے ساتھ اپنا کام سرانجام دیں گے۔جاوید اقبال نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق کام کرتے ہوئے اپنی بہترین قابلیت کو بروئے کار لائیں گے اور انشائ 4 اللہ نیب کیسز کا بھی نتیجہ نکلے گا۔واضع رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس جاوید اقبال کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے درمیان اتفاق رائے کے بعد رواں ماہ 8 اکتوبر کو نیب کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔جس کے بعد وفاقی وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی بطور نیب چیئرمین تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔جسٹس (ر) جاوید اقبال 4 برس تک نیب چیئرمین کے عہدے پر فائز رہیں گے۔جسٹس (ر) جاوید اقبال 2011 میں سپریم کورٹ کے جسٹس کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے جس کے بعد انھیں ایبٹ آباد میں امریکا کے ہاتھوں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے حقائق سامنے لانے کے لیے بنائے گئے کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔انھوں نے پاکستان میں لاپتہ افراد کے معاملے پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کے چیئرمین کے طور بھی کام کیا۔جسٹس (ر) جاوید اقبال سے قبل قمر زمان چوہدری چیئرمین نیب کے عہدے پر تعینات تھے،جن کی مدت ملازمت رواں ماہ 10 اکتوبر کو ختم ہوگئی۔خیال رہے کہ چیئرمین نیب کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی نے جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر، جسٹس (ر) جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کے نام تجویز کیے تھے۔ جب کہ حکومت نے جسٹس (ر) رحمت جعفری، جسٹس (ر) چوہدری اعجاز اور ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان کا نام دیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شعیب سڈل، جسٹس (ر) فلک شیر اور ارباب شہزاد کے نام سامنے آئے تھے۔