Tag Archives: misbah-ul-haq

افتخار کی جارحانہ اننگز رائیگاں، نیوزی لینڈ نے پاکستان کو شکست دے دی

5 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 رنز سے شکست دے دی۔

نیوزی لینڈ کے 164 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم 159 رنز پر ڈھیر ہوگئی، اس شکست کے باوجود گرین شرٹس کو سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہے۔

لاہور میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کافیصلہ کیا

پی ایس ایل اپنی جگہ مگر ڈومیسٹک کرکٹ کی اہمیت برقرار ہے، مصباح الحق

کراچی(ویب ڈیسک) پشاور زلمی کے مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ہمیں ہر طرز کی کرکٹ کو اہمیت دینا چاہے، پی ایس ایل کا پریشر گیم ہوتا ہے مگر ڈومیسٹک کی اہمیت اپنی جگہ ہے۔نیشنل اسٹیڈیم میں سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم میں میچ ونرز موجود ہیں  لیکن حریف سائیڈ اچھا کھیلی اور فائنل میں رسائی پانے میں کامیاب رہی، ٹی ٹونٹی پریشر کا کھیل ہے وہی ملکی اور غیر ملکی کھلاڑی پرفارمنس دے رہے ہیں جو تجربہ کار ہیں۔مصباح الحق کا کہنا تھا کہ کوشش کرتے ہیں کہ اچھی پرفارمنس دیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف کوالیفائر میچ میں ہمارا دن نہیں تھا، نئے کھلاڑیوں کو کھیل کے ساتھ  ڈسپلن اور فٹنس پر توجہ دینا ضروری ہے، طویل  کرکٹ کی مشکل صورتحال کو سنبھالنے کے لیے تجربہ ضروری ہے، ہم فائنل میں جگہ بنانے  کے لیے کراچی کنگز اور اسلام آباد یونایٹیڈ  دونوں سے کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر طرز کی کرکٹ کو اہمیت دینا چاہے ،پی ایس ایل کا پریشر گیم ہوتا ہے مگر ڈومیسٹک کی اہمیت اپنی جگہ ہے۔

مصباح کے اعتراض پر کرکٹرز کو پچ سازی کی تربیت دینے کی تجویز سامنے آگئی

 لاہور: سابق کپتان مصباح الحق کی جانب سے کرکٹرز کو پچ سازی کی تربیت دینے کی تجویز سامنے آگئی۔سابق کپتان معین خان کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر کرکٹ کی بہتری کیلیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں لیکن گرائونڈزکے حوالے سے کمزوریاں سامنے آرہی ہیں۔ خاص طور پر پچز کے معاملے میں بہت سے مسائل سامنے آرہے ہیں، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ کیوریٹرز کی تنخواہیں بہت کم ہیں، چند ایک تو معاشی مشکلات پر قابو پانے کیلیے دوسری نوکری بھی کرنے پر مجبور ہیں۔اقبال قاسم نے کہا کہ کرکٹرز پچز کے حوالے سے مسائل جانتے اور اپنے تجربے کی بناپر بہتر پلاننگ کرسکتے ہیں، وقت آگیا ہے کہ کرکٹ کا عملی تجربہ رکھنے والے کھلاڑی اس شعبے میں آئیں۔ ان کو پچ سازی کی ٹریننگ دینے سے پاکستان کرکٹ کے مسائل میں کمی آسکتی ہے۔یاد رہے کہ قائد اعظم ٹرافی میں وکٹوں کی جھڑی لگنے پرسابق کپتان مصباح نے ناہموار پچز کو ہدف تنقید بنایا تھا۔

مصباح نے اہم مشورہ دیدیا

دبئی (آئی این پی)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو سری لنکن سپنر رنگانا ہیرتھ کے خلاف اپنی حکمت عملی تبدیل کرنی ہوگی اور ان کے خلاف جارحانہ کھیل کھیلنا ہوگا۔ مصباح الحق نے کہا کہ سیریز سے قبل یہ بات سب کو معلوم تھی کہ رنگانا ہیرتھ پاکستانی ٹیم کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ وہ ایک ایسے بولر ہیں جو دنیا کے تجربہ کار بلے بازوں کے خلاف بھی مشکلات پیدا کردیتے ہیں جبکہ پاکستان کی موجودہ بیٹنگ لائن ابھی تجربہ کار نہیں ہے۔ پاکستانی بلے بازوں کو ان کے خلاف اٹیکنگ کرکٹ کھیلنی ہوگی۔ اگر آپ سوچیں کہ وہ آپ کو خراب گیندیں کریں گے تو یہ بہت مشکل ہے۔مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم کو ٹیسٹ کرکٹ کے معاملات سمجھنے میں ابھی وقت لگے گا۔ یہ ٹیم باصلاحیت ہے اور انھیں یقین ہے کہ اس میں وقت کے ساتھ ساتھ بہتری آئے گی۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ اوپنرز نے اچھی شراکت قائم کی۔سابق کپتان نے کہا کہ حارث سہیل کی بیٹنگ میں پختگی نظرآئی۔ یاسر شاہ نے بہت ہی عمدہ بولنگ کی۔ ایک سلو وکٹ پر محمد عباس نے اچھی بولنگ کی۔مصباح الحق نے اظہرعلی اور اسد شفیق کے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کو درست فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے تجربہ کار بلے باز ہمیشہ اوپر کے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ سرفراز احمد کو بھی پانچویں اور چھٹے نمبر پر کھیلتے ہوئے دیکھنا چاہیں گے جن کی بیٹنگ اوسط چالیس سے اوپر ہے اور وہ سپن بولنگ کو بہت اچھا کھیلتے ہیں۔اظہرعلی کو نمبر تین پر کھلانے کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ یونس اور ان کے جانے کے بعد جو جگہ خالی ہوئی ہے اسے ایک تجربہ کار بلے باز سے پر کیا جائے۔مصباح الحق نے ابوظہبی ٹیسٹ میں تین فاسٹ بولرز کھلائے جانے کے بارے میں کہا کہ وکٹ پر جس طرح کی گھاس تھی اور پہلی بولنگ پر آپ سوچتے ہیں کہ اس پر سپنر کو زیادہ مدد نہیں ملتی۔ جنوبی افریقہ کے خلاف بھی ابوظہبی میں پاکستان نے تین فاسٹ بولرز کھلائے تھے لیکن امارات میں جیسی بھی کنڈیشن ہو آپ کو دو سپنرز کھلانے ہی ہیں چاہے آپ ٹیم میں تین فاسٹ بولرز بھی رکھیں۔مصباح الحق نے کہا کہ اس گرم موسم میں جب وکٹ بہت جلد خشک ہوجاتی ہے آپ کو ہر حال میں دوسرے سپنر کی ضرورت پڑتی ہے لیکن پاکستانی ٹیم کا اس وقت مسئلہ یہ ہے کہ اس کی بیٹنگ نا تجربہ کار ہے لہذا وہ پانچ بولرز کے ساتھ اپنا کامبینیشن نہیں بناسکتی۔

مصباح کا ایک اور کارنامہ ، جاوید میانداد اور عمران خان کو پیچھے چھوڑ دیا

کنگسٹن(ویب ڈیسک )قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں 5 ہزار رنز مکمل کرنے والے ساتویں بیٹسمین بن گئے۔ مصباح الحق بطور کپتان 5 ہزار رنز مکمل کرنے والے پہلے پاکستانی اور ایشیائی بلے باز بھی بن گئے،بیالیس سال کی عمر میں پانچ ہزار ٹیسٹ رنز مکمل کرنے والے دنیا کے دوسرے معمر ترین کرکٹر کا اعزاز بھی مصباح کے نام ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق مصباح الحق نے ٹیسٹ کرکٹ میں 5 ہزار رنز مکمل کرلیے جس کے بعد وہ پاکستان کے لیے یہ اعزاز حاصل کرنے والے ساتویں بیٹسمین بن گئے، انھوں نے یہ اعزاز ویسٹ انڈیز سے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں حاصل کیا۔واضح رہے کہ سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی بیٹسمین یونس خان ہیں، وہ 116میچز میں10035رنز اسکورکر چکے، جاوید میانداد 8832، انضمام الحق8829، محمد یوسف7530، سلیم ملک5768 اور ظہیر عباس 5062 رنز بنا چکے۔یاد رہے کہ اسی میچ میں مصباح الحق کے ہم وطن یونس خان نے دس ہزار ٹیسٹ رنز کا سنگ میل عبور کیا تھا۔دوسری جانب مصباح الحق بطور کپتان پانچ ہزار رنز مکمل کرنے والے پاکستان ہی نہیں بلکہ ایشیا کے پہلے اور دنیا کے نویں بلے باز بن گئے ہیں۔ جس میں ان کی دس شاندار سنچریاں بھی شامل ہیں۔ مصباح الحق نے کیرئیر کے 73 ویں ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں یہ اعزاز حاصل کیا۔ بیالیس سال کی عمر میں پانچ ہزار ٹیسٹ رنز مکمل کرنے والے دنیا کے دوسرے معمر ترین کرکٹر کا اعزاز بھی مصباح کے نام ہو گیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی شکست ،کپتان مصباح الحق نے راز فاش کر دیا

شارجہ ۔ 02 مارچ (ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن کی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے قائد مصباح الحق نے کوالیفائنگ فائنل میں شکست پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خراب بیٹنگ شکست کی وجہ بنی، اسلام آباد کی ٹیم کراچی کے خلاف 127 رنز کے تعاقب میں 82 رنز پر ڈھیر ہو گئی جس کی وجہ سے اسے ٹورنامنٹ سے باہر ہونا پڑا۔ اپنے ایک بیان میں مصباح الحق نے کہا کہ باﺅلرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے کراچی کی ٹیم بڑا سکور کرنے میں ناکام رہی، اس پچ پر ہدف مشکل نہیں تھا، ہم بآسانی جیت سکتے تھے مگر بلے بازوں نے انتہائی غیرذمہ داری سے بیٹنگ کی اور غیرضروری سٹروک کھیلتے ہوئے وکٹیں گنواتے رہے۔ مصباح الحق نے ابھرتے ہونے نوجوان آل راﺅنڈر شاداب خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ باصلاحیت کرکٹر ہیں اور انہوں نے اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی ٹیم فائنل میں نہیں ہوگی تاہم لاہور میں فائنل کا انعقاد خوش آئند ہے اور شائقین کے لئے ایک بڑا میچ ہوگا۔

مصباح مزید کرکٹ کھیلیں گے یا نہیں ؟؟؟فیصلہ کر لیا

لاہور: (ویب ڈیسک) مصباح الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہر کوئی چاہتا ہے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہو۔ پی ایس ایل کے دوران کلیئر ہو جائے گا میں نے آئندہ کھیلنا ہے یا نہیں تاہم اس حوالے سے مجھ پر کوئی پریشر نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا عمر کا نہیں اصل مسئلہ فٹنس اور پرفارمنس کا ہے وہ فارم میں واپس آنے کے لیے پریکٹس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جو مسائل ہیں ان کے حل کے لیے سب کو ملکر کام کرنا چاہیے اور ہمارے پاس ٹیلنٹ ہے صرف ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ مصباح الحق نے کہا کسی ایک کھلاڑی کے بدلنے سے نمبر ون نہیں بن سکتے۔ کھلاڑیوں کے بارے مثبت بات کرنی چاہیے اور انہیں سلیوشن دینا چاہیے۔

مصباح کے بعد کپتان کون ہوگا؟؟؟ فیصلہ ہو گیا

لاہور(ویب ڈیسک) آسٹریلیا کےخلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز میں مایوس کن کارکردگی اور ٹیم کی شکست کے بعد اظہر علی قیادت کے منصب سے تو محروم ہو جائیں گے لیکن پاکستان کرکٹ نے انہیں مصباح الحق کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کا قائد مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پی سی بی میں موجود باوثوق ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو تجویز پیش کی ہے کہ مارچ اپریل میں شیڈول دورہ ویسٹ انڈیز کیلئے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کو قیادت سونپ دی جائے۔ انضمام نے اس کے ساتھ ساتھ مایوس کن دورہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے بعد چیئرمین پی سی بی کو ٹیم میں چند بنیادی تبدیلیاں کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پی سی بی چیئرمین اور چیف سلیکٹر ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور سینئر بلے باز یونس خان سے ملاقات کر کے انہیں بورڈ کے مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔اس بات کا اصولی فیصلہ کیا جا چکا ہے کہ مصباح الحق کو دورہ ویسٹ انڈیز کے بعد ریٹائرمنٹ لینے کی تجویز پیش کی جائے گی جبکہ تجربہ کار یونس کو بھی کہا جائے گا کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 10ہزار رنز کی تکمیل کے بعد کرکٹ سے کنارہ کشی کا اعلان کردیں۔ذرائع نے تصدیق کی کہ بورڈ نے مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد اظہر علی کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد ون ڈے ٹیم کی باگ ڈور بھی سنبھالیں گے۔

مصباح الحق بھی ”مٹی پاﺅ “پالیسی پر گامزن یو ٹرن لے لیا

سڈنی (ویب ڈیسک)قومی ٹیم کے ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اپنی ریٹائر منٹ کے بیان سے مکر گئے ،کہتے ہیں ریٹائرمنٹ کی بات غصے اور مایوسی میں کہہ دی تھی ۔ سڈنی میں ٹیسٹ میچ کھیلنے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا اور کہا کہ ریٹائرمنٹ کی بات غصے اور مایوسی میں کہہ دی تھی،ریٹائر منٹ کی بات 2016میں کی تھی اب 2017ہے، بات پرانی ہوگئی ہے۔مصباح الحق نے کہا ابھی ریٹائرمنٹ کے بارے میں بالکل نہیں سوچ رہا، نظریں صرف سڈنی ٹیسٹ پر مرکوز ہیں۔42سالہ مصباح نے کہا کہ انھوں نے اپنے انٹرنیشنل کریئر کو ابھی ختم کرنے کے بارے میں سوچا نہیں ہے تاہم ملکی خبررساں ادارے نے دعوی کیا کہ وہ اس بارے میں پاکستان واپسی پر کوئی فیصلہ کریں گے۔

”ریٹائرمنٹ “سال بدلتے ہی مصباح الحق کا ارادہ بھی بدل گیا

سڈنی (ویب ڈیسک)میلبورن ٹیسٹ میں شکست کے بعد ریٹائرمنٹ کا عندیہ دینے والے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کرکٹ سے کنارہ کشی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کی بات غصے اور مایوسی میں کہہ دی تھی۔ سپورٹنگ سٹاف سے لےکر کھلاڑیوں تک ہر ایک لڑنے کیلئے تیار ہے تو میں بھی تیار ہوں، ریٹائرمنٹ کے بارے میں بالکل نہیں سوچ ر ہا میری نظریں سڈنی ٹیسٹ پر مرکوز ہیں ۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ریٹائرمنٹ کی باتوں کی یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ بیان غصے اور مایوسی میں دے دیا تھا۔’وہ 2016 تھا اور اب 2017 ہے’۔انہوں نے میلبورن میں دیے گئے بیان پر کہا کہ وہ ٹیم کی شکست پر غصے میں وہ بیان دے گئے تھے اور وہ بات اب پرانی ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ سپورٹ اسٹاف سے لے کر کھلاڑیوں تک ہر ایک لڑنے کیلئے تیار ہے تو میں بھی تیار ہوں۔ مجھے اپنی بہترین کرکٹ کھیلنا ہو گی۔ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان نے اپنے سابقہ بیان کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی ریٹائرمنٹ کے بارے میں بالکل نہیں سوچ رہے اور ان کی نظریں سڈنی ٹیسٹ پر مرکوز ہیں کیونکہ وہ اس بارے میں نہیں سوچنا۔انہوں نے کہا کہ کسی کو اس بات پر شک نہیں ہونا چاہیے کہ مجھے اس ٹیم کو چھوڑ کر جانا چاہیے اور اس بارے میں میں میرے دماغ میں کوئی ابہام نہیں۔2001 میں ڈیبیو کرنے والے مصباح الحق نے 2010 کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد پاکستانی ٹیم کی کمان سنبھالی اور مایوسیوں کے گرداب میں پھنسی ٹیم میں نیا جوش و ولولہ پیدا کر کے اس کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔پاکستان کو عالمی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بنانے والے کپتان نے اگلے ٹیسٹ میچ میں ٹیم میں تبدیلیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ کنڈیشنز کو دیکھ کر ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی، روایتی طور پر سڈنی کیوکٹ آسٹریلیا کی دیگر وکٹوں سے مختلف ہوتی ہے لیکن ٹیم میں تبدیلیوں کا انحصار وکٹ دیکھ کر کیا جائے گا۔یاد رہے کہ سڈنی کی وکٹ عام طور پر اسپنرز کیلئے سازگار ہوتی ہے اور پاکستان ممکنہ طور پر ایک فاسٹ باو¿لر کو ڈراپ کر کے ان کی جگہ محمد نواز کو مقع فراہم کر سکتا ہے۔