Tag Archives: Qamar Bajwa

اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہیئے، آرمی چیف برہم، وزیر اعظم کو مریم بارے پیغام بھجوا دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم اورآرمی چیف کی ملاقات میں اداروں کے خلاف بیانات روکنے کیلئے نوازشریف اور مریم نواز کوپیغام بھجوا دیا گیا۔ یہ انکشاف سینئر صحافی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے معاملہ پر وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں شاہد خاقان عباسی کو کہا گیا کہ نوازشریف اور مریم نواز کو بتا دیا جائے کہ اداروں کے خلاف ان کی زبان مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس طرح کا پیغام سابق آرمی چیف راحیل شریف کے دور میں بھی ڈان لیکس کے معاملہ پر بھیجا گیا تھا۔

آرمی چیف نے اہم ادارے کی کارکردگی کو قابل قبول تعریف قرار دیدیا

راولپنڈی(صباح نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی میڈیکل سنٹر ایبٹ آباد کا دورہ کیا آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سرجن جنرل لیفٹیننٹ جنرل زاہد حمید کو کرنل کمانڈنٹ آرمی میڈیکل کور کے بیجز لگائے اس موقع پر سبکدوش ہونے والے کرنل کمانڈنٹ لیفٹیننٹ آصف ممتاز سکھیرا بھی موجود تھے اس موقع پر آرمی چیف نے آرمی میڈیکل کور کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جانوں کے بچاﺅ میں آرمی میڈیکل کور کی کارکردگی قابل تعریف ہے آرمی میڈیکل کور فوج اور شہریوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرتی ہے اس موقع پر آرمی چیف نے یادگار شہداءپر حاضری دی پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

 

افغان ہمارے کون،آرمی چیف کا واضح پیغام

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افغان ہمارے بہادر بھائی ہیں، دونوں ممالک تعاون سے مشترکہ دشمن کو شکست دے سکتے ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے پکتیامیں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پردکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے بھی دعاکی۔ سپہ سالار کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف بھرپور عزم سے لڑنے والے افغان ہمارے بہادر بھائی ہیں۔

 

نیشنل ایکشن پلان پر عمل سے سیاسی و معاشی استحکام آئے گا، آرمی چیف

 کراچی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر بروقت عمل ہوا تو سیاسی و معاشی استحکام کے براہ راست نتائج سامنے آئیں گے۔کراچی میں معیشت اور سلامتی پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ شروع سے ہی پاکستان کو کئی بحرانوں کا سامنا رہا، ہم دنیا کے سب سےزیادہ غیر مستحکم خطے میں رہتے ہیں۔ تاریخی بوجھ اور منفی مقابلے نے خطے کو اسیر بنا رکھا ہے، مشرق میں جارحیت پر آمادہ بھارت اور مغرب میں غیر مستحکم افغانستان ہے، ہم مغربی سرحد کو فوجی،معاشی اور سفارتی اقدامات کے ذریعے محفوظ بنا رہے ہیں، ہم نے فاٹا میں جو کیا اور بلوچستان میں جو شروع کیا وہ سیکیورٹی بہتر کرنے کی زبردست مثال ہے۔سربراہ پاک فوج نے کہا کہ ملک میں داخلی سلامتی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والے عناصر کو شکست دی گئی ہے۔ صورت حال مستحکم ہے مگر کہیں کہیں خطرات باقی ہیں، ہم اپنی نوجوان نسل کی بڑی تعداد کو کم آپشنز کے ساتھ نہیں چھوڑ سکتے، مدارس اصلاحات بھی بہت اہم ہیں، مدارس کو اپنے طلباء کو معاشرے کا مفید رکن بنانا ہوگا، ہمیں یقینی بنانا ہوگا کہ مدارس کے طلباء زندگی کی دوڑ میں کسی سے پیچھے نہ رہیں،

آرمی چیف نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کی جامع کوششیں ضروری ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر بروقت عمل ہوا تواثر براہ راست سیاسی و معاشی استحکام کی صورت میں آئے گا، آج کے دور میں سیکیورٹی ایک وسیع موضوع ہے، سلامتی اور معیشت ایک دوسرے سےجڑے ہوئے ہیں۔ روس کے پاس ہتھیار کم نہ تھے لیکن کمزور معیشت کے سبب ٹوٹا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سخت محنت سے سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی، حالیہ محرم گزشتہ برسوں کے مقابلے میں پرامن ترین رہا، اس سال ملک میں کھیلوں اور کلچر کے میگا ایونٹس منعقد ہوئے، بوہری برادری نے بہتر سیکیورٹی کی تصدیق کی اور اپنے سالانہ اجتماع کے لیئے پاکستان کو چنا۔ یقین دلاتا ہوں کراچی محفوظ رہے گا۔

سربراہ پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک کے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں، ان کامیابیوں کے باوجود ابھی لمبا سفر طے کرنا ہے، ملکی معیشت ملے جلے اشارے دے رہی ہے، شرح نمو اوپر جا رہی ہے مگر قرضے بھی آسمان سے باتیں کر رہے ہیں، انفراسٹرکچر اور توانائی بہتر ہو رہی ہے مگر کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس حق میں نہیں، ہمیں اگر کشکول توڑنا ہے تو ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں اضافہ کرنا ہو گا۔ پاکستان بھر میں عام آدمی کو ازسر نو یقین دلانا ہو گا کہ ریاست کی جانب سے یکساں برتاؤہو گا۔

مہم جوئی کا منہ توڑ جواب، کسی کو بھی اپنے ایکشن کا غلط تشریح کا موقع نہیں دینگے، سپہ سالار کا دبنگ خطاب

 راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہمارا دشمن خواہ چھوٹا ہو یا بڑا مہم جوئی کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پی اے ایف اصغرخان اکیڈمی میں گریجویٹ کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہم کسی کو بھی اپنے ایکشن کی غلط تشریح نہیں کرنے دیں گے، مسلح افواج کسی بھی اندرونی و بیرونی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، دشمن کو جارحیت کی صورت میں ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، ہمارا دشمن خواہ چھوٹا ہو یا بڑا مہم جوئی کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔آرمی چیف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ہماری جنگ کامیاب ہوگئی ہے، پاکستان سے بڑھ کر کسی بھی ملک نے قربانیاں نہیں دیں تاہم بدقسمتی سے بین الاقوامی برادری نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا، پاکستان خطے میں امن کو فروغ دینا چاہتا ہے، ہم  امن و سلامتی کے قیام کے لیے پرعزم ہیں، امن کا قیام ہی پاکستان میں استحکام اور سلامتی کی ضمانت ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے آپریشن ردالفساد کے تحت باقی ماندہ دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے، پاک فضائیہ ملک کی دفاع کا ایک اہم ترین عضو ہے اور اس نے پاک افغان سرحد کے قریب دہشتگردوں کی پناہ گاہوں اور تربیتی مراکز کو تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا، پاک فضائیہ کی بہترین کارکردگی کے باعث دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی ملی۔

پاکستان دشمنوں کیلئے آرمی چیف کا زبردست پیغام

راولپنڈی(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایبٹ آباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے 2 روزہ بلوچ رجمنٹ کانفرنس میں پہلے دن شرکت کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں کمانڈر 10 کور لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا نے بھی شرکت کی جب کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی سمیت دیگر ریٹائرڈ جنرلز بھی کانفرنس میں شریک تھے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی ۔آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ کو اعزازی طور پر چیف آف بلوچ رجمنٹ کے رینکز پیش کیے گئے اور انہیں کرنل انچیف کے اعزازی رینک لگائے گئے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف نے پاک فوج میں بلوچ رجمنٹ کی خدمات اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملکی دفاع میں بلوچ رجمنٹ کے اہم کردار پر فخر ہے، بلوچ رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے شہدا کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنی سرحدوں کے امین ہیں اور ان کا تحفظ یقینی بنائیں گے، پاک فوج دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے کوشش جاری رکھے گی ،دہشتگردی کے خاتمے اور سرحدوں کے تحفظ کےلئے ہر حد تک جائیں گے ۔پاک فوج وطن کے دفاع کے لیے جانیں قربان کرنے والے شہدا اور ان کے اہل خانہ کو کبھی نہیں بھولے گی۔بری فوج کے سربراہ نے کہاکہ ملک کی خدمت، یقین کامل کے اعلی معیار، پیشہ وارانہ صلاحیت اور ثابت قدمی کا تقاضا کرتی ہے۔

آرمی چیف کی زیر صدارت اہم بیٹھک،ملکی سکیورٹی بارے اہم خبر

لاہور(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں اہم سیکیورٹی اجلاس جاری ہے جس میں لاہور دھماکے اور آپریشن ردالفساد کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔لاہور میں سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت امن وامان کی صورتحال پر اعلی سطحی اجلاس جاری ہے جس میں ا?رمی چیف کو لاہور میں ارفع کریم ٹاور فیروز پور روڈ پر دھماکہ کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ا?رمی چیف کی سربراہی میں جاری اجلاس میں اہم سیکورٹی معاملات سمیت پنجاب میں آپریشن رد الفساد میں اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔آرمی چیف قمر باجوہ نے لاہور پہنچنے کے بعد جنرل اسپتال کا بھی دورہ بھی کیا جہاں انہوں فیروز پور روڈ پر دھماکے کے زخمیوں کی خیریت دریافت کی۔

نئے سپہ سالار کا نئے مورچوں کا دورہ ….اہم اعلان بھی کر ڈالا

راولپنڈی (ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر باوید باجوہ نے کہا ہے خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، بھارتی اشتعال انگیزی مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بھارت مسئلہ کشمیر کو حل کرے، بھارت کو جارحیت کا بھر پور جواب دیں گے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول اور10کور ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، آرمی چیف نے10کور ہیڈکوارٹر کے جوانوں کے ساتھ دن گزارا اور جوانوں اور افسروں کی کارکردگی کو سراہا، ترجمان کے مطابق لائن آف کنٹرول کے دورہ پر آرمی چیف کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی اور پاک فوج کی جوابی کارروائی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، بھارتی اشتعال انگیزی مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے ہے، بھارت مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے، ترجمان کے مطابق آرمی چیف نے لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں پر جاکر جوانوں اور افسروں سے ملاقات کی اور مصروف ترین دن گزارا۔

قمرجاوید باجوہ عہدہ سبنھالنے کے بعد کون سے کام ترجیحاً کریں گے،….اہم خبر سے ہل چل مچ گی

قمرجاوید باجوہ کا شمار پاک فوج کے ماہر اور بہترین جنرلز میں ہوتا ہے، نئے آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ کامیابی کے ساتھ اہم اہداف اور پالیسیوں کومکمل کرنے میں انتہائی مہارت رکھتے ہیں، پاک فوج کے نئے سربراہ بھی ملک میں جمہوری و پارلیمانی نظام کی بالادستی، حکومت کے ساتھ مضبوط ورکنگ ریلیشن شپ کے تحت رابطوں کے ذریعے قومی امورکوحل کرنے پریقین رکھتے ہیں۔دفاعی امورسے وابستہ ذرائع سے معلوم ہواہے کہ نئے ارمی چیف قمرجاوید باجوہ کی عہدہ سبنھالنے کے بعدابتدائی طور پر5 ترجیحات ہوںگی۔ ان ترجیحات میںملک سے دہشت گردی وانتہا پسندی کاخاتمہ اورقیام امن کیلیے حکومت کے ساتھ مل کر موثر پالیسی کی تکمیل میں بھرپورتعاون، ملک کے خلاف سازشوں میں مصروف دشمنوں کو موثر جواب اور ان کا مکمل خاتمہ کرنا، آپریشن ضرب عضب اور کراچی سمیت دیگر آپریشنز کے اہداف کا حصول سمیت دہشت گردتنظیموں، سہولت کاروں اور معاونین کا قلع قمع کرنا اور پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل وتحفظ ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے نئے سربراہ سرحدوں پر بھارتی جارحیت کا سخت ترین دفاعی حکمت عملی کے تحت جواب دینے کی پالیسی اختیار کریں گے۔پاک فوج کے نئے سربراہ بھی فوج کو سیاسی امور سے لاتعلق رکھنے کی پالیسی کو جاری رکھیں گے۔اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے آرمی کی مزید ترجیحات میں چیف جنوبی وشمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی دوبارہ آباد کاری کے عمل کو تیز کرنے، بلوچستان میں مکمل قیام امن، پاک افغان بارڈر ممینجمنٹ نظام کی تکمیل، افغانستان کیلیے وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت دفاعی رابطوں کومزید موثر بنانا اور دیگر عسکری پالیسیوں کی تکمیل بھی شامل ہوگا۔پاک فوج کے نئے سربراہ ضرورت کے مطابق ملکی دفاع کیلیے مزید نئی حکمت عملی بھی اختیار کرسکتے ہیں اورموجودہ جاری پالیسیوں میں ترمیم یا تبدیلی بھی لاسکتے ہیں۔ اطلاعات ہیںکہ نئے آرمی چیف کی تقرری کے بعد فوج میں اعلیٰ سطح کے تبادلے بھی ہوسکتے ہیں۔