Tag Archives: saad rafiq

پیراگون اسکینڈل؛ سعد رفیق، سلمان رفیق کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

 لاہور(ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے پیراگون اسکینڈل میں گرفتار سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔نیب نے پیراگون ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد اور سلمان رفیق کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعدادعدالت کے باہر موجود تھی۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے خواجہ برادران کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ پیراگون کے اکاؤنٹس سے خواجہ سعد رفیق کے اکاؤنٹ میں براہ راست 62 لاکھ روپےآئے ہیں، فرحان علی پیراگون کا ملازم ہے، اسی کے دستخطوں سے پیراگون سے پیسے جاری ہورہے ہیں۔نیب کی جانب سے بتایا گیا کہ خواجہ برادران کو سعدین ایسوسی ایٹس اور ایگزیکٹیو بلڈرز سے پیسے آ رہے ہیں جب کہ خواجہ برادران کا کہنا ہے کہ ہمیں کنسلٹنسی کے پیسے آ رہے ہیں، اس سوسائٹی کا نقشہ منظور کروانے میں ٹی ایم اے کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی گئی۔خواجہ برادران کے وکلا نے جوابی دلائل میں کہا کہ خواجہ برادران کا پیراگون میں کوئی کردار نہیں ہے، گزشتہ 10 دنوں کے جسمانی ریمانڈ اور 9 ماہ کی انکوائری میں نیب آج تک کچھ نکل سکا، ان کے موکلین کا ریمانڈ لینے کے لئے ادھر ادھر کی باتیں کی جا رہی ہیں، اگر نیب کی بات مان لی جائے تو سرکار کی اراضی کے رکھوالے آج تک اس حوالے سے سامنے کیوں نہیں آئے، خواجہ برادران کی کمپنیوں سے گھر اور پلاٹس لینے والے مالکان کے نام اور گھروں کے نمبر نیب کو دئیے جا چکے ہیں۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے لیے نیب کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

واضح رہے کہ نیب نے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ سے  ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار کیا۔

پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس؛

نیب کا موقف ہے کہ خواجہ سعد رفیق نے اپنی غیر حقیقی خریدار اہلیہ اور بھائی خواجہ سلمان رفیق کے ساتھ مل کر قیصر امین بٹ اور ندیم ضیا کی شراکت میں ایئر ایونیو کے نام سے ایک ہاؤسنگ منصوبہ شروع کیا۔ ایئر ایونیو کو بعد میں ایک نئے ہاؤسنگ منصوبے پیراگون سٹی سے بدل دیا گیا جو کہ ایل ڈی اے سے غیرمنظور شدہ ہے اور اس کے قیام کے لیے زمین غیر قانونی ذرائع سے حاصل کی گئی۔

نیب کا موقف ہے کہ خواجہ سعد اور سلمان رفیق پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالکان میں سے ہیں، ملزمان نے اس غیر قانونی منصوبے میں توسیع اور تشہیر کے لیے عوامی عہدے کا استعمال کیا اور کمرشل پلاٹوں کی فروخت سے اربوں روپے کے فوائد حاصل کیے۔

نوازشریف کو جیل میں ڈالنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، سعدرفیق

 لاہور(ویب ڈیسک) وفاقی وزیرخواجہ سعدرفیق کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو سیاست سے اس لئے نکالا گیا کہ وہ کسی کے اشارے پر نہیں چلتے، اب انہیں جیل میں ڈالنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ لاہور  میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ملک میں گزشتہ 70 برسوں سے سیاستدانوں کو چور اور ڈاکو ہی کہا جاتا رہا ہے، پہلے ہمارے بڑوں اور اب ہم یہ باریاں دے رہے ہیں، لیکن یہ سب کب تک چلتا رہے گا کس کس کے منہ بند کریں گے اور کس کس کو چور اور ڈاکو قرار دے کر ترقیاتی کاموں میں رخنہ ڈالا جائے گا، سیاست کو جتنا دباتے ہیں اتنی ہی شدت سے باہر آتی  ہے، لوگ نہیں چاہتےفیصلوں کے ذریعے مقبول لیڈرکو نکال دیا جائے کیوں کہ مقدمات بنا کر قیادت کی محبت کو عوام کے دلوں سے نہیں نکالا جاسکتا، عوام فیصلے کے ذریعے نہیں ووٹ کے ذریعے تبدیلی چاہتے ہیں۔سعدرفیق کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے کون سی کرپشن کی؟ انہیں اس لئے نکالا گیا کہ وہ کسی کے اشارے پر نہیں چلتے، سابق وزیراعظم جب بھی اقتدار میں آئے تعمیر و ترقی کا طوفان آتا ہے، وہ پاکستان میں موٹرویز، موبائل فون اور ترقی لے کرآئے، میٹرو لاہور میں ہی نہیں اب راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان اور فیصل آباد میں بھی بن رہی ہے، تعمیر و ترقی میں پنجاب سب سے آگے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا گیا کبھی عمران خان، اور کبھی ریاستی اداروں میں موجود منفی لوگوں نے رخنہ ڈالا، جو بیورو کریٹ محنت سے کام کرے اسے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، اور ایٹمی دھماکا کرنے والے وزیراعظم کو بھی جیل میں ڈالنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں،  آج پاکستان کا نام گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا اور دنیا پاکستان کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔وفاقی وزیرنے کہا کہ اب ایسا نہیں چلے گا اب منہ بند کرنے کی روایت ختم ہونی چاہئے پاکستان لوگوں کی بے عزتی کرنے سے نہیں عوام کی مرضی سے چلے گا اور تبدیلی ووٹ کے ذریعے ہی آئے گی، شیر زنجیر توڑ دے گا 2018 میں مسلم لیگ (ن) ایک بار پھر دو تہائی اکثریت سے واپس آئے گی اور عوام کو روشن پاکستان دے گی۔ (ن) لیگ اداروں کا احترام کرتی ہے،کسی سے جھگڑا نہیں چاہتے واپس آکرمحاذآرائی نہیں کریں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر خواجہ سعد رفیق بھی خاموش نہ رہے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ذمہ دار سنجیدہ شخص ہوں اور کبھی غیر آئینی رویہ نہیں اپنایا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وہ ایک سنجیدہ اور ذمہ دار شخص ہیں۔وہ کبھی بھی غیر آئینی رویہ نہیں اپنائیں گے۔ افواج پاکستان کا اس کے ماتحت نظام کو نہ کبھی ٹارگٹ کیا ہے اور نہ ہی کبھی ایسا کروں گا۔ ریاستی اداروں میں غلط فہمیاں دور کرنے والے ریاست کیساتھ زیادتی کر رہے ہیں۔ پاکستان دشمنوں کی زد میں ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر ایک سنجیدہ اور مثبت سوچ رکھنے والے انسان ہیں، ان کے بیان سے دکھ ہوا۔ میری 27 منٹ کی تقریر میں صرف ایک جملے کو ہی چننا کر اس پر اعتراض کرنا درست نہیں۔ ہمیں شکایات ہوتی ہیں تو اسی لیے متعلقہ اداروں سے رابطہ کرتے ہیں۔

ملک کے مقدر کا فیصلہ کسی بند کمرے میں یا چند لوگ نہیں کریں گے:خواجہ سعد رفیق

لاہور: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہےکہ ملک کے مقدر کا فیصلہ کسی بند کمرے میں یا چند لوگ نہیں کریں گے یہ عوام کا حق ہے جب کہ تاثر دیا جارہا ہےکہ سارے سیاستدان چور ہیں۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے پاس ایک طاقتور عدلیہ ہے، کبھی کبھی کچھ ہوجاتا ہے لیکن عدلیہ اور فوج بھی طاقتور ہے، ہمارے پاس ملک گیر سیاسی جماعتیں ہیں، دنیا میں لوگوں کے پاس ووٹ دینے کا اختیار نہیں، ہم یہاں اچھے ہیں یا برے، لیکن پاکستانیوں کو اپنی مرضی کی جماعت یا لیڈر کو ووٹ دینے کا حق ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں اپنے ووٹ کے حق کی حفاظت کرنی ہے کیونکہ یہ حق ہمارے پاس رہنا چاہیے تاکہ ہم اس طاقت سے پاکستان کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرتے رہیں۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ملک کے مقدر کا فیصلہ کسی بند کمرے میں یا چند لوگ نہیں کریں گے، یہ ملک کے کروڑوں عوام نے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین ہمارے بعد آباد ہوا جو ترقی میں آسمان تک پہنچا گیا لیکن ہمارے ساتھ بدقسمتی بھی رہی، قائد اعظم کی وفات کے بعد ملک پر بدبودار جاگیرداروں نے قبضہ کرلیا اور ایوب خان جیسے ڈکٹیٹروں نے اس قبضے کو مستحکم کیا، ان کا کوئی حق نہیں تھا وہ ملک پر قبضہ کرتے۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ملک کو آگے لے جانے کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے، ہم یہ قیمت ادا کرنے والے پہلے لوگ نہیں، یہ قیمت مقبول قیادتوں کو ادا کرنی پڑتی ہے، ان پر الزام بھی لگتے ہیں اور انہیں بے دخل بھی کیا جاتا ہے لیکن ہمیں سازشوں سے مایوس نہیں ہونا اور ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔

وزیر ریلوے نے مزید کہا تاثر دیا جارہا ہےکہ سارے سیاستدان چور ہیں، برے لوگ ہر جگہ ہیں، چاہے پارلیمنٹ ہو یا کوئی ادارہ ہو، لیکن اکثریت اچھے لوگوں کی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ سی پیک عظیم منصوبہ ہے، ہم دنیا سے چلے جائیں گے لیکن یہ جاری رہے گا، سی پیک دشمنوں کی نظر میں کھٹکتا ہے، بھارت کو اس کی بہت تکلیف ہے اور وہ نہ صرف اس کے خلاف سازشیں کرتا ہے بلکہ کھلے عام بات بھی کرتا ہے جب کہ اس حوالے سے ایک امریکی عہدیدار نے بھی بیان دیا، امریکا سی پیک پر فتوے اپنے پاس رکھے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں جو گند ہے وہ امریکا کا ڈالا ہوا ہے، پاکستان نے بہت کچھ کیا ہے، ہم خود مختار ملک ہیں، ہم کسی کو للکارتے نہیں، ہماری فوج، سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور ہزاروں لوگ امریکی گند کی بھینٹ چڑھ گئے، امریکی حکومتوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جب آپ سی پیک لائیں گے تو باہر والوں کو اس کی تکلیف ہوگی، وہ پاکستان میں آپریٹر بھی تلاش کریں گے تاکہ ملک اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہو، لوگوں کو اکسایا جائے گا، غداری کے الزام لگائے جائیں گے اور لوگوں پر ایمان کے فتوے بھی لگوائے جائیں گے لیکن ہمیں پاکستان کو ہر حال میں آگے لے کر جانا ہے اور پاکستان قائم رہنے کےلیے بنا ہے۔

فوجی وزراءکیا کچھ کرتے رہے؟ سعید رفیق چُپ نہ رہے

 لاہور: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق  کا کہنا ہے کہ ملک میں تبدیلی ووٹ کے ذریعے آئے گی کسی اور کو فیصلے کرنے کا حق نہیں دیں گے۔لاہور میں ریلوے اسٹیشن پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ماضی میں فوجی اور سول وزراء نے ریلوے کو کباڑ خانہ بنایا جب کہ دوبارہ وزارت نہیں لینا چاہتا تھا لیکن ریلوے کے نامکمل منصوبوں کی تکمیل اور کارکنوں نے جو محبت اور پیار دیا اسی وجہ سے دوبارہ اس کابینہ میں شامل ہوا ہوں۔وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان ووٹ کے ذریعے بنا اور ملک کا مستقبل بھی جمہوریت سے وابستہ ہے جب کہ ملک مزید انتشار اور افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا جمہوری بالادستی کی صورت میں پاکستان سے محبت کا سلسلہ جاری رکھیں گے جب کہ  تبدیلی ووٹ کے ذریعے آئے گی کسی اور کو فیصلے کرنے کا حق نہیں دیں گے ۔

دوسرے شریف کو بھیجو گے تو تیسرا شریف لائینگے

لاہور (ویب ڈیسک) سابق وفاقی وزیر ریلوے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اگر اس ملک میں صادق اور امین کا تماشا لگایا گیا تو بات بہت دور تک جائے گا، ایک شریف گیا تو دوسرا آرہا ہے لیکن اگر دوسرے شریف کو بھیجوگے تو تیسرے شریف کو لائیں گے۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے آئین کی شق 62 اور 63 کو آئین سے نہ نکالنا حکمراں جماعت کی نااہلی ہے، معلوم نہیں تھا کہ 62 اور 63 ہمارے لیے 58 ٹو بی بن جائے گا۔

قطری شہزادے کے بیان کے بغیر جے آئی ٹی کی اہمیت زہرو ،اہم انکشاف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات عدالتوں میں نہیں جانے چاہئیں، عدالت سے فیصلے مرضی کے مطابق نہیں آتے، عمران خان نے سیاست میں گند کو دوبارہ فروغ دیدیا۔ سعد رفیق نے کہا کہ ملک میں صورتحال پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے ایسا نہ ہوتا تو بہتر تھا، جو کچھ ہو رہا ہے اس سے فائدہ کسی کو نہیں ہو گا البتہ نقصان سب کا ہو گا۔ میمو گیٹ پر پارٹی میں بحث کرائی جاتی تو شاید وزیراعظم عدالت نہ جاتے۔ وزیراعظم نوازشریف نے ہمیں عمران خان کی ذاتی زندگی پر بات نہ کرنے کی ہدایت کی۔ مصدق ملک نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں مریم نواز پر کوئی الزام نہیں تھا۔ ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ قطر کے شہزادے کا بیان شامل ہونے تک جے آئی ٹی کی تفتیش کی کوئی ساکھ اور اہمیت نہیں ہو گی۔ انہوں نے سوا ل کیا کہ جے آئی ٹی نے قطر کے شہزادے کو سوال نامہ بھیجنے سے تحریری انکار کیا، کیا اس طرح قانون کی دھجیاں نہیں اڑائی گئیں، ہمارے بنیادی دفاع اور اہم گواہ سے بیان نہیں لیا جا رہا، کیا یہ حقائق چھپانے کے مترادف نہیں، کیا یہ ارسلان افتخار کیس میں دئیے گئے عدالت عظمٰی کے واضع احکامات اور فیصلے کی توہین نہیں۔ عدالت عظمٰی اس کا نوٹس لے۔ وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ مریم نواز کی پیشی پر شو آف پاور نہیں ہو گا، لیگی کارکن انصاف کیلئے کھڑے ضرور ہوں گے، ہمیں ابھی تک پتہ نہیں کہ یہ سب کچھ کس قانون کے تحت ہو رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی جائے۔ انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی تحقیقات کر رہی ہے، سب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے، عمران خان نے چندے کے پیسوں سے جوا کھیلا، ہر بھیجے گئے پیسوں میںسے ایک روپے کا بھی حدیبیہ پیپرز ملز سے کوئی تعلق نہیں۔ جے آئی ٹی کا تماشا ختم ہونے میں ایک ہفتہ رہ گیا ہے جے آئی ٹی اپنے کرتوتوں کی وجہ سے متنازع ہوئی ہے تحفظات کے باوجود وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام قیادت جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئی ہے،مریم نواز کا جے آئی ٹی میں پیش ہونا بڑا فیصلہ ہے جے آئی ٹی تحقیق کرئے لیکن تذلیل نہ کرے رحمان ملک کی منی ٹریل جعلی ہے مشرف نے اسی کہانی پر نواز شریف کا ٹرائیل کرنے کی کوشش کی،پہلے کی طرح نواز شریف اب بھی کامیاب ہوگے ریمنڈڈیوس نے جو کہا اس پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی عمران خان کے پاس نہ اپنی نہ اپنی اولاد کی منی ٹریل ہے ان کو جیل جانا ہوگا، جمشید دستی کی تلاشی لی گئی تووہ رو پڑا عمران خان بھی رونے کے لیے تیار رہیں۔ہم نے 70سال کی منی ٹریل پیش کردی ہے جے آئی ٹی کہتی ہے کے ان کی رپورٹ کوئی اور لکھتا ہے ہمیں یہ ڈر ہے کہ ان کا فیصلہ بھی کوئی اور نہ لکھ دے۔ چوہدری محمد برجیس طاہر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نوازشریف اور اُن کے خاندان نے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کر کے وہ مثال قائم کی ہے جس کی کوئی نظیر نہ ملتی۔ دانیال عزیز نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔ (ن) لیگ دیوار سے لگنے والی نہیں کیونکہ انہوں نے عوام کے لئے کام کیا ہے تحریک انصاف نے آئینی اداروں کی تضحیک کی ہے۔

جے آئی ٹی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ہے یا انٹیروگیشن ٹیم ؟سعد رفیق پھٹ پڑے

لاہور(ویب ڈیسک) وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان کو سوچنا چاہیے کہ وہ سچ کی تلاش میں ہیں یا مچھلیاں پکڑ رہے ہیں۔لاہور میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں سے جذباتی خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے الزام لگایا کہ جے آئی ٹی میں وزیراعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع اور نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو کچھ نہیں بتایا گیا کہ تصویر کس نے لیک کی، ایک جج نے ہمیں گاڈ فادر قرار دے دیا، ہم اس پر درخواست دے سکتے تھے لیکن ایسا نہ کیا، عدلیہ نے ہمیں سسلی مافیا کہا تو ہمارے ووٹر کو تکلیف ہوئی، ہم مافیا ہیں نہ گاڈ فادر، (ن) لیگ نے واٹس ایپ کال کا معاملہ اٹھایا لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوا۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی پر ہمارے تحفظات جائز ہیں گستاخی نہیں، جے آئی ٹی ارکان کو سوچنا چاہیے کہ وہ سچ کی تلاش میں ہیں یا مچھلیاں پکڑ رہے ہیں، یہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ہے انٹیروگیشن ٹیم نہیں۔ سعد رفیق نے کہا دنیا کہتی ہے کہ بے نظیر بھٹو کا عدالتی قتل ہوا لیکن بھٹو آج بھی قبر سے حکومت کررہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بھٹو کو پھانسی دے کر انصاف کیا گیا اور کیا بے نظیر کا خون خون ناحق نہیں تھا؟۔انہوں نے کہا کہ دھرنے کے سانپ زخمی ہوگئے لیکن مرے نہیں، خان صاحب اس حد تک نہ چلے جاو¿ کہ پتھر چاٹ کر واپس آنا پڑے، عمران خان کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کو بھی ہمارے ساتھ ٹرک پر چڑھنا پڑ جائے، ہمیں گندا کہتے کہتے وہ خود گندے ہوگئے، چار بار مارشل لا لگاکر ملک کا کباڑہ کردیا گیا، پہلے بھی اکثریت کا فیصلہ نہیں مانا تو ملک ٹوٹ گیا، آج پھر اکثریت پر اقلیت کا فیصلہ مسلط کیا جارہا ہے۔سعد رفیق نے کہا کہ (ن) لیگ نے کیا جرم کیا ہے جب بھی برسراقتدار آتی ہے غیر فطری طریقے سے اس کا تختہ الٹ دیا جاتا ہے، اگرعدالتیں آزاد نہیں ہونگی توملک ایک قدم آگے نہیں بڑھ سکے گا، ہم نے آمریت کے خلاف جنگ لڑی اور عدلیہ بحالی کی تحریک چلائی، لانگ مارچ کے دوران پیش قدمی روکنے کے لیے نوازشریف کو 2 ممالک کے وزرائے خارجہ کے فون آئے، کیا میاں صاحب کا جرم یہی ہے کہ وہ اداروں کو اپنی حدود میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وزیراعظم کیخلاف سازش کس نے کی ۔۔۔حقائق سامنے آگئے

لاہور(ویب ڈیسک) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو سی پیک کے ذریعے معاشی دھماکا کرنے کی سزا دینے کی سازش کی جا رہی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرخواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 99 میں نوازشریف کوعالمی طاقتوں نے ایٹمی دھماکا کرنے کی سزا دی اور اب تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے جہاں نوازشریف کو سی پیک کے ذریعے معاشی دھماکا کرنے کی سزا دینے کی سازش کی جا رہی ہے۔تاریخ اپنےآپکو دھرارھی ھے-نوازشریف کو cpec کے ذریعے معاشی دھماکہ کرنے پرسزادینے کی سازش جاری ھے-عالمی طاقتوں کا کھیل پراناھےکٹھ پتلیاں ن وفاقی وزیرنے کہا کہ اس وقت جنرل پرویزمشرف اورجسٹس ارشاد حسن جیسے لوگ کٹھ پتلیاں تھیں اورعالمی طاقتوں کا کھیل پرانا ہے لیکن کٹھ پتلیاں نئی ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے مزید ٹوئٹ میں کہا کہ پہلے نام نہاد الیکشن رگنگ اور پھرغیرقانونی پاناما پیپرز کے نام پر د±ھول ا±ڑانے والے سازش کی رنگ برنگی چھوٹی بڑی کٹھ پ±تلیاں ہیں، پاکستان چین ترکی تعلقات میں ن ی گرمجوشی ہمارے مشترکہ دشمنوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ اہلِ پاکستان مستحکم ہوتے پاکستان کے خلاف ذاتی مفادات کے لیے کٹھ پ±تلیاں بننے والوں کو پہچانیں۔

سازشوں کے باوجود 4 سال نکل گئے باقی وقت بھی گزر جائے گا، خواجہ سعد رفیق

لاہور(ویب ڈیسک) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ مخالفین نے بہت زور لگایا کہ مدت سے پہلے ہی ہماری حکومت ختم ہوجائے لیکن تمام سازشوں کے باوجود 4 سال کا عرصہ گزرگیا اور باقی ماندہ ایک سال بھی گزر ہی جائے گا۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ خوشحالی اور ترقی میں وقت لگتا ہے فوری طور پر خوشحالی یا ترقی ہوجائے تو ضرور اس کے پیچھے کوئی گڑبڑ ہوتی ہے، ہم نے 4 سال کے عرصے میں ملک کے حالات پہلے سے کہیں بہتر کردیئے، ملکی ترقی اور خوشحالی کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، عوام کی خدمت کے لئے منصوبوں کی تکمیل جاری ہے، بچوں کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں، بہترین تعلیم کے ذریعے معاشرے کو محفوظ بنایا جا رہا ہے، پہلے16 ، 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی لیکن اب نہ ہونے کے برابر ہے، ہم کراچی میں امن لے کر آئے ہیں اور آج شہر قائد کے حالات بدل چکے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم اقتصادی راہداری کا بڑا منصوبہ ایسے ملک کے تعاون سے لے کر آئے جس نے ترقی میں یورپ کو بھی پیچھےچھوڑ دیا ہے اور ہمارا بہترین دوست ملک ہے، اب پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری سے ملک میں نمایاں تبدیلی آرہی ہے، غربت اور مظلومی میں کئی سال گزارے ہیں لیکن اب پاکستان کا اچھا وقت آرہا ہے۔سعد رفیق نے کہا کہ الزامات لگانے اور جلسوں میں جھوٹ بول کر ملک میں تبدیلی نہیں آتی بلکہ تبدیلی رات بھر جاگ کر ملکی خدمت کرنے سے آتی ہے اور ہم ہی ملک کی تقدیر بدلیں گے، مخالفین نے بہت زور لگایا کہ مدت سے پہلے ہماری حکومت ختم ہو جائے لیکن تمام سازشوں کے باجود 4 سال کا عرصہ گزر چکا اور باقی مانندہ ایک سال بھی نکل جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالفین جتنا مرضی زور لگا لیں سڑکیں بھی بنائیں گے، ریلوے بھی ٹھیک کریں گے اور بسیں بھی چلتی رہیں گی اور اگلا بجٹ بھی اسحاق ڈار ہی پیش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی الیکشن میں ایک سال باقی ہے لوگ سوچ سمجھ کر ہمیں ووٹ دیتے ہیں اگر ہم اتنے ہی برے لوگ ہیں تو لوگ ہمیں ووٹ کیوں دیتے ہیں۔