تازہ تر ین

لاہور بار کے انتخابات ملتوی, اہم وجہ سامنے آگئی

لاہور(خصوصی رپورٹ) لاہور بار کے انتخابات ملتوی ہونے سے مالی نقصان کا اندازہ تین سے چار کروڑ روپے لگایا جا رہا ہے۔ امیدواروں اور ووٹروں میں شدید غصہ پایا جا رہا ہے۔امیدواروں کو مزید ایک ہفتے کیلئے انتخابی مہم چلانا پڑیگی جو انکی مالی حالت پر اثر انداز ہو گی۔ کمزور مالی حالات والے امیدواروں کی کامیابی کا تناسب کم اور مضبوط مالی پوزیشن والے امیدواروں کی کامیابی کا تناسب بڑھ گیا ہے۔ متعدد وکلا نے کہا پولنگ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملتوی کی گئی اور یہ سازش ایک دو روز میں بے نقاب ہو جائیگی۔ صدارت کے امیدوار تنویر اختر نے کہا کہ پولنگ ملتوی ہونے سے انہیں سخت پریشانی ہوئی، انہیں کامیابی کا پختہ یقین ہے۔ پاکستان زندہ باد پارٹی کے بانی چیئرمین آفتاب ورک نے کہا بائیو میٹرک سسٹم میں گزشتہ روز 1200 جعلی ووٹوں کا انکشاف ہوا ہے۔ پولنگ کے دن ووٹرز و سپورٹرز کو اچھا کھانا دیا جاتا ہے لیکن گزشتہ روز صرف نان حلیم دیئے گئے جو سمجھ سے باہر ہے حالانکہ کھانے کی مد میں الیکشن بورڈ کے پاس 38 لاکھ روپے موجود ہیں۔انتخابات کے التوا کا ذمہ دار الیکشن بورڈ ہے۔ 21 جنوری کو ہونے والے انتخابات کا تمام خرچ الیکشن بورڈ کو برداشت کرنا چاہیئے۔الیکشن بورڈ کی پلاننگ ناقص تھی، سسٹم کو نادرا سے نہیں جوڑا گیا۔ آپریٹر بھی نااہل تھے۔ نوجوان وکیل اقرا رفیق نے کہا کہ الیکشن عملے کو ایک دن پہلے ریہرسل کرنا چاہیے تھی۔ ناہید خالد نے کہا بائیومیٹرک سسٹم کے تحت ایشیا کی سب سے بڑی بار کا الیکشن ناکام ہونا الیکشن بورڈ کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان اور خطے میں بدنامی کا باعث بنا ۔ سازش کے ذمہ دار کو فوری طور پر بے نقاب کیا جائے۔ لاہور بار کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے انتخابات کا تجربہ کیا گیا تھا جو ناکام ثابت ہوا۔ پنجاب بار کونسل کے میڈیا کوآرڈینیٹر مدثر چودھری اور دیگر وکلا رہنماﺅں نے چیئرمین الیکشن بورڈ کی جانب سے پولنگ کو ایک ہفتہ تک ملتوی کرنے کے اقدام کو درست قرار دیا ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain