تازہ تر ین

پاکستانی جی تھری رائفل دنیا بھر میں سر فہرست …. جنرل (ر) عبدالقیوم کا چینل ۵ کے پروگرام میں انکشاف

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما سنیٹر جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی تمام دفاعی ضروریات خود پوری کر رہا ہے جس میں پاکستان آرڈیننس فیکٹری کا بڑا کردار ہے سول و ملٹری قیادت کی کاوشوں سے پاکستان نے یہ مقام حاصل کیا ہے۔ ہماری دفاعی تیاری کسی کے خلاف جارحیت کے لئے نہیں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک کو دفاع پر کم از کم خرچ کرنا چاہئے اور تعلیم اور صحت پر اصل توجہ ہونی چاہئے تاہم ہماری مجبوری یہ ہے کہ ہمارا دشمن مختلف عزائم رکھتا ہے اس نے آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم ہی نہیں کیا۔ کوئی بھی ملک اپنے بڑے سائز یا اسلحہ کے ڈھیر سے بڑا نہیں ہو جاتا۔ قومیں جذبہ کے تحت طاقت پکڑتی ہیں پاکستان اور بھارت اس کی بہترین مثال ہیں۔ بھارت ہم سے 5 گنا بڑا ہونے، بڑے وسائل کے باوجود پاکستان سے خوفزدہ نظر آتا ہے۔ بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش سے بھارت کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہو گا۔ پاکستان نے ہمیشہ بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے اور اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت چلتا ہے۔ دفاعی انڈسٹری دنیا میں پیسہ بنانے کی انڈسٹری ہے، امریکہ روس، چین اور دیگر بڑے ممالک دفاعی ساز و سامان بیچ کر اربوں ڈالر کما رہے ہیں پاکستان میں جنوبی ایشیا اور مڈل ایسٹ میں دفاعی سامان فروخت کرتا ہے ہماری جی تھری رئفل دنیا میں بہترین مانی جاتی ہے۔ جرمنی کو سپیئرپارٹس بنا کر دیتے ہیں امریکہ بھی کئی چیزیں پاکستان سے منگواتا ہے۔ نمائندہ خبریں کراچی وحید جمال نے کہا کہ کراچی کی سیاست میں نئی سیاسی جماعت ابھرتی نظر آ رہی ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف سے چودھری شجاعت اور پیر پگاڑا کی ملاقاتیں بڑی اہم ہیں، سابق گورنر عشرت العباد بھی اسی ہفتے پاکستان آ سکتے ہیں۔ مشرف نے بھی اشارہ دے دیا ہے کہ کسی وقت بھی وہ واپس آ سکتے ہیں اور سیاسی حوالے سے اہم کردارادا کر سکتے ہیں۔ سلیم شہزاد متحدہ کے پرانے اور اہم ترین رہنما ہیں ان کی آمد سے لگ رہا ہے کہ ان کے کیسز بھی چلائے جائیں گے اور پھر کوئی سہولت فراہم کی جائے گی تا کہ کیسز والا اعتراض بھی باقی نہ رہے۔ مائنس ون فارمولے پر عمل ہو رہا ہے۔ اگلے الیکشن سے قبل متحدہ کے دونوں گروپ ایک ہو جائیں گے۔ متحدہ لندن اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتی جب تک الطاف حسین کندن میں بیٹھا ہے۔ ماضی گواہ ہے کہ پرویز مشرف اور متحدہ میں بڑی انڈرسٹینڈنگ رہی ہے۔ ”خبریں‘’ کے بیوروچیف امریکہ محسن ظہیر نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سیاسی بیک گراﺅنڈ نہیں ہے، ٹرمپ ری پبلکن پارٹی سے صدر منتخب ہوئے لیکن وہ کبھی پارٹی میں متحرک نہیں رہے نہ ہی انہیں پارٹی کا روایتی سیاستدان قرار دیا جا سکتا ہے۔ امریکی صدر اس وقت انتخابی مہم میں کئے گئے وعدے پورے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس لئے ان کی شخصیت تنقید کی زد میں ہے۔ امریکی سیاست میں اس وقت ہلچل مچی ہے جس میں ری پبلکن کی آواز نمایاں ہے جو صدر کی مخالفت کر رہی ہے۔ ٹرمپ کا ابھی ہنی مون پیریڈ چل رہا ہے جس میں ان کی ترجیح ووٹروں سے کئے وعدے پورے کرنا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain