اسلام آباد (آن لائن، نامہ نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے انتخابی اصلاحاتی پیکیج منظور کر لیا جسے قانونی شکل دینے کیلئے ایک آئینی بل کی صورت میں جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔ کابینہ نے کمیٹی برائے توانائی، ای سی سی، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں اور اسٹیٹ بینک سمیت ایرانی بینک کے مابین ادائیگیوں کے معاہدے کی بھی منظوری دی جبکہ احتساب کمیشن کے معاملے کو مو¿خر کر دیا گیا،کابینہ نے ایران ، فرانس سمیت متعدد ملکوں کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں پر غور کیا گیا جبکہ اجلاس میں ورکنگ بانڈری پر فائرنگ سے متاثر ہونے والوں اور شہداءکے خاندان کیلئے امداد دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر دفاع خواجہ آصف اور دیگر وفاقی وزراءنے شرکت کی۔ اجلاس میں 33 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران نارووال اور سیالکوٹ میں بھارتی فائرنگ کے متاثرین کے لیے پنجاب حکومت کی امداد ناکافی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے بھی امداد کی منظوری دی گئی جس کے تحت ورکنگ بانڈری پر بھارتی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے خاندان کو5 لاکھ جبکہ شدید زخمیوں کو ڈیڑھ لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے۔ اجلاس میں کابینہ نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے پالیسی کے علاوہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تجاویز کی بھی منظوری دے دی جس میں عام انتخابات میں خواتین کے5 فیصد کوٹہ کی منظوری کی تجویز بھی شامل تھی۔ اس سلسلے میں قانون سازی کے بعد تمام سیاسی جماعتیں 5 فیصد نشستوں پر خواتین کو ٹکٹ دینے کی پابند ہوں گی ،وفاقی کابینہ نے معذور افراد کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی منظوری بھی دی جبکہ عام انتخابات میں ہر ایک کلو میٹر بعد پولنگ اسٹیشن قائم کیا جائےگا۔ یہ پیکیج بل کی صورت میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔ انتخابی اصلاحاتی پیکیج تمام سیاسی و پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے بنایا ہے جس کا مقصد ملک میں انتخابات کو شفاف و شفاف اور منصفانہ کرانے کے لئے رائج الوقت انتخابی قوانین میں اصلاحات لانا تھا۔ اجلاس میں ملک بھر کے اندر 250، 500 اور 1000بستروں پر مشتمل ہسپتالوں کی تعمیر کی منظوری بھی دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے غیرملکی کمرشل قرضوں، ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹروں کی مرمت کے لئے 38 کروڑ روپے سمیت ٹی ڈی اے پی اور ای پی بی بنگلا دیش کے مابین مفاہمتی یادداشت کی منظوری دینے پر بھی غور کیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں روس کے فوجیوں کو پاکستان میں تربیت کے معاہدے پر بات چیت سمیت پاکستان اور چین کے آڈٹ اداروں میں تعاون کی یادداشت کے علاوہ ایران، بیلارس، آذربائیجان، سینی گال اور کرغزستان سمیت فرانس کے ساتھ باہمی تعاون کے سمجھوتوں کو بھی منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کمیٹی برائے توانائی، ای سی سی، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں اور اسٹیٹ بینک سمیت ایرانی بینک کے مابین ادائیگیوں کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے انتخابی اصلاحات کے ایجنڈے کی اہم شقوں کی منظوری اور غیرقانونی طور پر رہائش پزیر افغان مہاجرین کو فوری طورپر واپس بھیجنے کی بھی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے قرار دیا کہ تمام سیاسی جماعتیں خواتین کو الیکشن امیدوار بنانے کی پابند ہوں گی۔ قبل ازیں اجلاس میں کابینہ اراکین کی طرف سے سفارشات کی گئیں کہ امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے کابینہ اس معاملے پر بھی غور کرے۔ بارڈر ریگولیٹ کر نے سے مہاجرین کی آمدورفت کے نظام میں بہتری آئی ہے اور اب کابینہ افغان مہاجرین کے لئے قانون بنانے کے معاملے پر بھی مشاورت کرے ، ویزوں کی درجہ بندی کے لئے مختلف گروپوں کو سہولتیں دینے پر بھی غور کیا جائے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں ہسپتالوں اور صحت پر توجہ نہیں دی گئی ، ہسپتالوں میں معیاری سہولتیں نہ ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا اور عوام معیاری ہسپتالوں کو ترس رہے ہیں۔ ہم صحت اور تعلیم کے شعبے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں اور عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہم کا عزم کر رکھا ہے۔ مستحق افراد کو صحت کی معیاری سہولت فراہم کی جائیں گی، عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر زاہد حامد نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صرف پاکستان میں ہی نگران حکومت کا تصور رہ گیا ہے۔ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے اندراج سے متعلق بات ہوئی ،انتخابی نتائج پولنگ سٹیشن پر ہی مرتب کیے جائیں گے اور ہر دس سال بعد مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کی جائیں گی۔ الیکشن کمیشن شفافیت کیلئے الیکشن سے 6ماہ قبل پلان تیار کریگا اور حساس پولنگ سٹیشنز پر کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن کو مالی اور انتظامی طور پر مستحکم بنایا جائے گا جبکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیلئے مخصوص فارمولا وضع کر دیا ہے۔ شفاف نتائج ریٹرنگ آفیسر اور الیکشن کمیشن کو بھیجے جائیں گے ۔ 10ہزار سے کم ووٹنگ کے فرق پر موقع پر ہی ری کانٹنگ کا مطالبہ کیا جا سکے گا۔ ہر حلقے میں خواتین کے 10فیصد ووٹ کاسٹ کرنا ضروری ہونگے ۔ معذور افراد کو پہلی بار بیلٹ پیپرسے ووٹ ڈالنے کا اختیار دیا ہے ۔ انتخابی عمل میں حصہ لینے والے سٹاف سے پہلے حلف لیا جائے گا ۔ اگلے ماہ پارلیمنٹ میں بل کی شکل میں سفارشات پیش کریں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں وفاقی کابینہ نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور انتظامی پالیسی،پاکستان روس عسکری تربیتی معاہدے کے مسودے پر مذاکرات شروع کرنے، اور ورکنگ بانڈری پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے متاثرہ افراد کی امداد اور ملک بھر میں 100 سے 500 بستروں تک کے ہسپتالوں کی تعمیر ،ہیلتھ انفراسٹرکچر ڈلوپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کی منظوری دیدی۔ منگل کو وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 32نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران نارووال اور سیالکوٹ میں بھارتی فائرنگ کے متاثرین کے لیے پنجاب حکومت کی امداد ناکافی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے بھی امداد کی منظوری دی گئی جس کے تحت ورکنگ بانڈری پر بھارتی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے خاندان کو5 لاکھ جبکہ شدید زخمیوں کو ڈیڑھ لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے۔ اجلاس میں کابینہ نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے پالیسی کے علاوہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تجاویز کی بھی منظوری دے دی۔