تازہ تر ین

وزیراعظم سے ایرانی وزیرخارجہ کی ملاقات, اہم مسائل کے حل کا فیصلہ

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی ثقافتی، برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح پر رابطوں سے دوطرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم نواز شریف سے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں پاک ایران تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پرنواز شریف کا کہنا تھا کہ معاشی شعبوں میں مشترکہ مفادات کے تحت تعاون کا فروغ چاہتے ہیں، انہوں نے ایرانی صوبے سیستان میں ہونےوالے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی ہدف 5 ارب ڈالر کے حصول کی کوششیں تیز کرنا ہوں گی، دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے آگے بڑھنا ہوگا، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کا فروغ چاہتے ہیں۔ اس سے قبل ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے بھی ملاقا ت کی۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ جغرافیائی ، مذہبی اور تاریخی تعلقات ہیں، اچھے تعلقات کی راہ میں کسی چیز کو حائل نہیں ہونے دیا جائے گا۔چوہدری اور جواد ظریف کی ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات اور تعاون کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماﺅں نے اپنی ملکوں کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ کرنے دینے کی یقین دہانی کرائی۔وزیرداخلہ کا اس موقع پر کہنا تھا ایران ہمارا ہمسایہ اور دوست ہی نہیں ایک برادر اسلامی ملک ہے اور دونوں ممالک کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور مسلم ممالک کے اتحاد پر یقین رکھتا ہے، پاکستان اور ایران کو مل کر امہ کے مسائل کے حل اور بین الاقوامی ایشوز پر اتفاق رائے سے آگے بڑھنا ہے۔ 26 اپریل 2017ءکو ایرانی بارڈر سیکورٹی گارڈز کی شہادت سے متعلق ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان میں پیش آنے والے واقعہ پر وزیراعظم نے ایران کی حکومت اور عوام کی طرف سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کے استحکام اور تجارت و اقتصادی تعاون اور بارڈر و سیکورٹی ایشوز سمیت تمام شعبوں میں روابط بڑھانے کیلئے مسلسل کوششوں پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ایرانی حکومت کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے مسلسل کاوشیں بروئے کار لانے کیلئے نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ پاکستان اور ایران نے سرحدی سکیورٹی فورسز کے درمیان مختلف سرحدی مسائل کے فوری حل کے لیے ہاٹ لائن بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ فیصلہ اسلام آباد کے 12 رکنی وفد کے ساتھ دورے پر آئے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے درمیان ایک ملاقات میں کیا گیا۔دورے کا بظاہر مقصد گذشتہ دنوں پاکستانی سرحد کے قریب نو ایرانی سرحدی سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کی ہلاکت جیسے واقعات کی روک تھام ہے۔ ایران نے اس واقعے پر پاکستان سے شدید احتجاج بھی کیا تھا۔شدت پسند تنظیم جیش العدل نامی ایک تنظیم نے اس حملے کی بیان اور ویڈیو کے ذریعے ذمہ داری قبول کی تھی۔سرکاری بیان کے مطابق دونوں ہمسایہ ممالک کے وزرا نے ملاقات میں بہتر رابطوں، خفیہ معلومات کے زیادہ تبادلے اور سیاسی، عسکری اور سکیورٹی کی سطح پر تعاون کے ذریعے موثر سرحدی انتظام، منشیات کی سمگلنگ روکنے اور سرحد پر غیرقانونی آمدو رفت روکنے پر اتفاق کیا۔دونوں ممالک نے سرحد کے انتظامی امور، غیرقانونی انسانی سمگلنگ اور منشیات کے کاروبار کے بارے میں تشویش کو دور کرنے کے لیے مختلف سطح پر آپریشنل کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو تعاون کے مختلف شعبوں کی نشاندہی کریں گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مہمان وزیر سے کہا کہ یہ دورہ ایک مضبوط پیغام ہے ان عناصر کے لیے جو پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات خراب کرنا چاہتے اور غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ نے وزیر داخلہ کو ایران کے دورے کی دعوت بھی دی۔وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے سرحدی چوکی پر حملے اور نو سرحدی محافظوں کی ہلاکت پر اسوس کا اظہار کیا۔بیان کے مطابق وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں اور دو طرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پاک ایران دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور بہتر کوآرڈینیشن، انٹیلی جنس شیئرنگ میں اضافہ اور سیاسی، عسکری اور سیکورٹی اور مختلف وزارتوں کی سطح پر مسلسل روابط کے ذریعے موثر سرحدی انتظام، منشیات کی سمگلنگ روکنے، سرحد پار غیر قانونی آمد و رفت کی روک تھام سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ بدھ کو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی سربراہی میں ایران کے 12 رکنی اعلیٰ سطح کے وفد کی ملاقات کے دوران دونوں رہنماﺅں نے اس عزم کا اعادہ کیا۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے دونوں ممالک کے عوام کے ایک دوسرے کے لئے گرمجوشی کے جذبات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے پاس ایک دوسرے کا ہمسایہ ہونے اور مضبوط ثقافتی، مذہبی و تاریخی رشتوں میں استوار ہونے کے ناطے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ وہ اپنے انفرادی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر موجود چیلنجوں پر قابو پانے اور مسلم امہ کو درپیش معاملات پر مل کر کام کریں۔ دونوں رہنماﺅں نے سرحدی انتظام، غیر قانونی انسانی و منشیات سمگلنگ کی روک تھام کے شعبوں میں باہمی تحفظات کو دور کرنے کے لئے فیصلہ کیا کہ مختلف سطحوں پر آپریشنل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو تعاون کے لئے شعبوں کی نشاندہی کریں گی، باہمی تحفظات کو دور کریں گی اور دونوں ممالک کے درمیان بالخصوص سرحدی انتظام، اطلاعات و انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے اور غیر قانونی انسانی و منشیات سمگلنگ پر دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے تجاویز دیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain