تازہ تر ین

تعلیمی نصاب سے جہاد اور غزوات والے اسباق ختم ، اہم انکشاف

کراچی (خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت نے حساس اداروں کی مدد سے ملکی سطح پر تعلیمی اداروں کو شدت پسندوں سے پاک کرنے کیلئے یونیفارم پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سکولوں کا نصاب یکسر تبدیل کیا جائے گا‘ نصاب سے جہاد سے متعلق مواد اور غزوات پر مبنی ابواب ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے‘ ان کی جگہ امن و سلامتی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے مضامین شامل کئے جائیں گے۔ کالجز اور جامعات کے داخلے فارم میں سوشل میڈیا اکاﺅنٹس کی آئی ڈی کے خانے کا اضافہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق تعلیمی اداروں میں شدت پسندوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے بعد وفاقی حکومت اور حساس اداروں نے شدت پسندی کو گراس روٹس سے ختم کرنے کیلئے جامع پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں ملک بھر کی جامعات کے وائس چانسلرز‘ سیکرٹریز تعلیم‘ ڈائریکٹر ایجوکیشن‘ بیورو آف کریکولم‘ ماہرین تعلیم‘ ٹیکسٹ بورڈز کے سربراہان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور حساس اداروں کی ساری توجہ مدارس پر مرکوز تھی جس کا فائدہ اٹھا کر شدت پسندوں نے جامعات اور کالجوں کے طلبہ کو اپنی جانب راغب کرنا شروع کر دیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کیا۔ ذرائع کے مطابق آئندہ جامعات اور کالجوں میں داخلوں سے قبل امیدواروں کی سکریننگ کی جائے گی جس کیلئے داخلہ فارم میں سوشل میڈیا اکاﺅنٹس کی آئی ڈی لکھنے کیلئے خانہ کا اضافہ کیا جائے گا اور سوفٹ ویئر کے ذریعے امیدوار کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس کی سکریننگ کی جائے گی کہ آیا امیدوار شدت پسندانہ سوچ کا مالک تو نہیں۔ اس کے علاوہ موبائل فون نمبر اور شناختی کارڈ کے ذریعے بھی امیدواروں کا ڈیٹا چیک کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سکریننگ میں کوتاہی کر کے کسی بھی شدت پسند کو داخلہ دیا گیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری ادارے کے سربراہ پر عائد ہو گی۔ ذرائع کے مطابق سکولوں کی سطح پر تعلیمی نصاب کو یکسر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نصاب سے جہاد سے متعلق مواد اور غزوات پر مبنی ابواب کو ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے‘ ان کی جگہ امن و سلامتی اور بین المذاہب میں ہم آہنگی کے مضامین شامل کئے جائیں گے۔
نصاب تبدیل


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain