تازہ تر ین

غریب ملک کے امیر وزیراعلیٰ ، وزراءاور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میںکتنا اضافہ ہوا ، جان کر آپ دنگ رہ جائینگے

کراچی (خصوصی رپورٹ) سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ سندھ‘ سپیکر‘ ڈپٹی سپیکر‘ وزرائ‘ مشیروں‘ معاونین خصوصی‘ پارلیمانی سیکرٹریز اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں 100تا 400فیصد اضافے کا ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ عملدرآمد یکم جولائی 2016ءسے ہو گا۔ کسی بھی حادثے میں ہلاکت کی صورت میں استفادہ کنندگان کے ورثاءکو پچاس لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا جبکہ پہلے یہ رقم تین لاکھ روپے تھی۔ بل کی منظوری کے بعد قومی خزانے سے مستفید ہونے والوں کو واجبات کی مد 25کروڑ روپے ادا کئے جائیں گے۔ اس مد میں آئندہ ماہ قومی خزانے پر کم و بیش اڑھائی کروڑ کا بوجھ پڑے گا۔ واجبات کی مد میں ہر فرد کو 10سے 15لاکھ روپے ملیں گے۔ یہ بل جمعرات کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے پیش کیا جو ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات کے حوالے سے اضافے کیلئے بنائی گئی پانچ رکنی سلیکٹ کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ اجلاس کے آغاز میں انہوں نے کمیٹی کی رپورٹ پیش کی اور اختتام پر ضمنی ایجنڈے کے ذریعے ایوان میں سندھ اسمبلی ممبرز ایکٹ 1974ءمیں ترمیم کا بل 2017پیش کیا۔ منظورشدہ بل کے مطابق سندھ اسمبلی کے ارکان کی ماہانہ تنخواہ اور مراعات 72ہزار 600روپے تھے اور اب یہ ایک لاکھ 45ہزار روپے ہوں گے۔ اسی طرح کنوینس الاﺅنس میں 360روپے‘ ڈیلی الاﺅنس میں 120روپے‘ اجلاس کے دوران رہائش کے الاﺅنس میں 2600روپے اور سالانہ سفری الاﺅنس میں 50ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ یہ اضافہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مقابلے میں کم ہے۔ بلوچستان میں ارکان کی ماہانہ تنخواہ اور مراعات 4لاکھ 40ہزار روپے اور خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 73ہزار روپے ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی تنخواہ 35ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 50ہزار روپے‘ سمچیوری الاﺅنس 13ہزار سے بڑھا کر 20ہزار‘ رہائش کا الاﺅنس 70ہزار روپے‘ حادثاتی اخراجات 3لاکھ سے بڑھا کر 50لاکھ روپے‘ ڈیلی الاﺅنس 550روپے سے بڑھا کر 2ہزار روپے کر دیئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے دیگر اخراجات قانون کے مطابق ہوں گے۔ سپیکر سندھ اسمبلی کی تنخواہ 80ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 50ہزار روپے‘ سمچیوری الاﺅنس 8ہزار 400سے بڑھا کر 20ہزار روپے‘ رہائش گاہ کا الاﺅنس 55ہزار 3سو سے بڑھا کر 70ہزار روپے‘ ڈیلی الاﺅنس 770روپے سے بڑھا کر 2ہزار روپے‘ آلات الاﺅنس 5ہزار سے بڑھا کر 50ہزار روپے‘ ذاتی اختیاری اخراجات 5لاکھ سے بڑھا کر 10لاکھ روپے سالانہ‘ رہائشی مرمتی الاﺅنس ماہانہ 70ہزار روپے کردیئے گئے ہیں۔ ڈسپی سپیکر کی تنخواہ 70ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 40ہزار روپے‘ سمچیوری الاﺅنس 8ہزار 400سے بڑھا کر 20ہزار روپے‘ رہائشی الاﺅنس 50ہزار سے بڑھا کر 60ہزار روپے‘ ڈیلی الاﺅنس 700روپے سے بڑھا کر 1500روپے، آلات الاﺅنس 5ہزار سے بڑھا کر 50ہزار روپے ، ذاتی اختیاری اخراجات 3لاکھ سے بڑھا کر 5لاکھ روپے سالانہ، رہائشی مرمتی الاﺅنس ماہانہ 50ہزار روپے کردئیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے لئے ٹیلی فون کی کوئی حد مقرر نہیں۔ صوبائی وزراءاور وزیر کے برابر اختیار رکھنے والے شہرب مشیر کی تنخواہ 30ہزار روپے سے بڑھا کر 75ہزار روپے الاﺅنس 9ہزار سے بڑھا کر 20ہزار روپے ، رہائش گاہ کا الاﺅنس 39ہزار روپے سے بڑھا کر 1500روپے، آلات الاﺅنس 5ہزار سے بڑھا کر 50ہزار روپے،ذاتی اختیاری اخراجات 3لاکھ سے بڑھا کر 5لاکھ روپے سالانہ، ماہانہ رہائشی مرمتی الاﺅنس 50ہزار روپے اور پٹرول 400لیٹر سے بڑھا کر 500لیٹر کردیاگیا ہے۔اس طرح موبائل الاﺅنس ، آفس مینٹی ننس، رہائش گاہ الاﺅنس ، پٹرول الاﺅنس، کنوینس الاﺅنس، اکاموڈیشن الاﺅنس، سفری الاﺅنس، آلات الاﺅنس، یوٹیلیٹی بل، خصوصی گرانٹ اور دیگر مراعات میں بھی 400 فیصد تک اضافہ کردیاگیا ہے۔ ایوان میں اضافے کے بل کو یکم جنوری 2017ءسے نافذ کرانا چاہتے تھے لیکن ایوان نے ان کی اس تجویز کو منظور نہیں کیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain