تازہ تر ین

”کلبھوشن یادیو کو سزا “پاکستان نے واضح اعلان کر دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد پاکستان کی حکمت عملی کے حوالے سے دفتر خارجہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے ممبر ہیں اس لئے عالمی عدالت میں جانا مناسب سمجھا، وکلاء سمیت تمام ماہرین نے یہی مشورہ دیا تھا کہ ہمیں عالمی عدالت میں اپنا مؤقف بیان کرنا چاہئے، کلبھوشن کے معاملے پر ہماری طرف سے جلدبازی نہیں کی گئی، عالمی عدالت انصاف نے صرف رائے دی ہے کہ ویانا کنونشن کے تحت کلبھوشن تک بھارتی سفارتخانے کو رسائی دینی چاہئے، حکم نہیں دیا۔مشیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی عدالت کے فیصلے سے کلبھوشن سزا سے سبکدوش نہیں ہوتا، ہم نے کلبھوشن کو آئین اور قانون کے مطابق سزا سنائی، اب پوری تیاری کے ساتھ عالمی عدالت میں دوبارہ جائیں گے، پہلے ہمارے پاس صرف پانچ دن تھے لہٰذا ہم ایڈہاک جج مقرر نہ کر سکے، اس قدر کم عرصے میں اسے کسی جج کو بریف کرنا بھی مشکل تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خاور قریشی کا انتخاب سب نے متفقہ طور پر کیا تھا، وہ بہت قابل وکیل ہیں اور انہوں نے بہت اچھی طرح ہمارا مقدمہ لڑا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی جج نے مانا ہے کہ بھارت کا کلبھوشن کے معاملے کو عالمی عدالت میں لے کر جانا غلطی تھی، اب پاکستان کا کشمیر پر عالمی عدالت میں جانے کا دروازہ کھل گیا ہے، بھارت کی جیت کا تاثر وقتی ہے۔سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ کلبھوشن بھارتی نیوی کا افسر ہے، جعلی پاسپورٹ استعمال کرتا رہا ہے، کونسلر رسائی کے بارے میں عالمی عدالت نے کوئی حکم نہیں دیا، عالمی عدالت نے کہا ہے کہ ہم کیس سنیں گے تب تک پھانسی پر عملدرآمد سے روکا ہے، اصل کیس تو ابھی شروع ہونا ہے، ثابت کریں گے کہ بھارت اپنے سٹیٹ ایکٹرز سے دہشتگردی کرواتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جندال کے معاملے کا کلبھوشن سے کوئی تعلق نہیں، جندال کا دورہ ذاتی نوعیت کا تھا، مضبوط بات دس منٹ میں بھی ہو سکتی ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ پورے نوے منٹ استعمال نہیں کئے تو اس سے کوئی نقصان ہو گیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کلبھوشن کی سرگرمیاں عالمی عدالت کے سامنے لائیں گے، پاکستانی قانون کے تحت موت کی سزا کو عالمی عدالت نہیں روک سکتی۔ مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کے سٹیٹ ایکٹرز پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، بھارت صرف کلبھوشن کے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کیلئے عالمی عدالت گیا، ہم عالمی عدالت نہ جاتے تو بھی یہ ہی فیصلہ آنا تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کلبھوشن کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے، کوشش ہے کہ کلبھوشن کیس جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچے، وزیر اعظم نے کلبھوشن پر پہلا ڈوزیئر 2015ء میں جنرل اسمبلی میں پیش کیا تھا، دوسرا ڈوزیئر جنوری 2017ء میں اقوام متحدہ کو بھیجا، کشمیر پر پالیسی تبدیل نہیں ہو گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain