تازہ تر ین

اکیلی جان اہد ہزار بکھیڑے،صدر صاحب کو کیا کچھ کرنا پڑیگا

لاہور(سٹاف رپورٹر)صدر مملکت کے آئینی اختیارات، آئین کے آرٹیکل 49کی کلازون کے تحت صدر کی عدم موجودگی میں چیئرمین سینٹ یا اس کی عدم موجودگی میںسپیکر قومی اسمبلی صدر کے فرائض انجام دیتا ہے۔آئین کے آرٹیکل 44کی کلاز3کے تحت اپنے استعفیٰ سپیکر کو دے سکتے ہیں۔آئین کے آرٹیکل 44 کی کلاز ون کے تحت صدر مملکت کے عہدے کی مدت پانچ سال ہوگی۔آئین کے آرٹیکل 47کے تحت صدر کا مواخذہ کیا جاسکتا ہے۔آرٹیکل 47کی کلاز2کے مطابق قومی اسمبلی یا سینٹ کے نصف ارکان صدر کے مواخذے کے لیے تحریری طورپر سپیکر یا چیئرمین کو درخواست دے سکتے ہیں۔آرٹیکل 47کی کلاز8کے تحت تحقیقات میں صدر کے خلاف الزمات ثابت ہونے پر پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن کے دوتہائی اراکین کے ووٹوں سے صدر اپنے عہدے سے محروم ہوسکتے ہیں۔آئین کے آرٹیکل 46کے تحت وزیراعظم تمام داخلی اور خارجی امور صدر مملکت کے نوٹس میں لانے کا پابند ہوتا ہے،تمام قوانین پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے سے قبل صدر مملکت کے نوٹس میں لانا ضروری ہیں۔آئین کے آرٹیکل 45کے تحت صدر مملکت کسی بھی عدالت ،ٹربیونل یا اتھارٹی کی طرف سے دی جانے والی سزا کو معاف یا کم کرسکتے ہیں،آئین کے آرٹیکل 248کے تحت عہدے کی مدت کے دوران صدر مملکت کے خلاف فوجداری مقدمہ درج نہیں ہوسکتا۔صدرمملکت تمام وفاقی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر ہونگے۔صدر مملکت ،پریذیڈنٹ سیلری الاو¿نسز اینڈ پریولیجز ایکٹ1975کے سیکشن 3کے تحت تنخواہ وصول کرینگے،سابق صدر ممنون حسین ایک لاکھ 30ہزار روپے تنخواہ وصول کرتے تھے،جبکہ عارف علوی کی تنخواہ 8لاکھ روپے ماہانہ سے زائد ہوگیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain