تازہ تر ین

واقعہ کربلاحریت اور حق و باطل کےدرمیان تفریق کا درس ہے : مولانہ مفتی گلزار، قرآن و سنت پر عمل سے پاکستان میں اسلام نافذ ہو جائے تو مسا ئل حل ہو جائینگے : مولانا اشرف، مام حسینؓ نے سر انور نوک نیزہ پر رکھ کر تلاوت قرآن پاک کرکے ثابت کر دیا کہ باطل کےسامنے جھکنا نہیں، قاری عثمان کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ سیون میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا اشرف علی نے کہا ہے کہ اسلام کو دنیا میں بدنام کیا جاتا ہے ، مگر اسلام پیار ، محبت اور اخوت کا مذہب ہے۔ قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے پورے ملک میں اسلام نافذ العمل ہوجائے تو مسائل حل ہو جائیں۔ مولانا مفتی گلزار نعیمی نے کہا ہے کہ درس کربلا حریت اور حق و باطل کے درمیان تفریق کا درس ہے۔ درس کربلا میں امام عالیٰ مقام نے ثابت کردیا کہ حق کی آبیاری کے لیے اپنا تن ، من، دھن ، جان و مال سب قربان کر دینا چاہئے۔ دنیا میں مسلمان قوم کا حال کمزور ترین ہے کہ ہم فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں اور دنیا بھر کے مسلم لیڈر طاغوتی قوتوں کی زیر اثر ہیں، اسلام کا مقدمہ لڑنے والا کوئی نہیں ہے۔ پاکستان اسلام کا مضبوط قلعہ، افغانستان ، روہنگیا کے مسلمانوں سمیت، توہین آمیز خاکوںکے مسئلے پر پاکستان نے آواز اٹھائی۔ریاست اندر ریاست بنا کر جہاد کو پرائیویٹ تنظیموں کے سپرد کر دینے سے ہم دنیا میں بدنام ہوئے ہیں۔ طاقت کے ذریعے سے اسلام کا نفاذ ممکن نہیں، اسلام کا پر امن چہرہ لوگوں کو دکھانے پر ہی لوگ اس طرف آئیں گے۔ سیاسی مذہبی رہنماﺅں نے اسلام کو بدنام کیا ہے۔ امام حسین رضی اللہ عنہ نے مدینہ سے نکلتے وقت فرمایا کہ میرا خروج میرے نانا کی امت کی اصلاح کے لیے ہے۔ کربلا کا پیغام واضح ہے کہ ایک دوسرے کی تکفیر کی بجائے امربالمعروف ونہی عن المنکر کا پیکر بنا جائے۔ المیہ ہے کہ کربلا کی قربانیوں کیساتھ صحابہ کی قربانیوں کو جوڑنے کی رسم کچھ سالوں سے چل نکلی ہے۔ کربلا کا پیغام بالکل الگ ہے امام حسین نے حق اور باطل کو ثابت کیا ہے اور راہ دکھائی ہے کہ طاقت کے سامنے مرعوب ہو کراپنی جان کے ڈر سے حق بات کرنے سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔ ورنہ اہل باطل کہیں گے کہ حق پر وہی ہیں۔دین اور ایمان پر جب حرف آتا ہے تو مومن اسکے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو جاتا ہے یہی اسوہ حسینی ہے۔ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد۔ قاری محمد عثمان قادری نے کہا کہ امام عالی ٰ مقام حضرت سید امام حسین رضی اللہ عنہ اور انکے رفقاءکی میدان کربلا میں شہادت امن و سکون اور محبت کا درس ہے۔ باطل کے سامنے حق ہمیشہ جھکا رہتا ہے۔ امام حسین نے اپنا سر انور نوک نیزہ پر رکھ کے تلاوت قرآن پاک کر کے درس دیا ہے کہ دین اسلام سے دوری اختیار نہیں کرنی ، اللہ اور رسول کی پیروی کرتے ہوئے باطل کے سامنے کبھی جھکنا نہیں۔ انہوں نے پروگرام میں کربلا کے واقعے پر خوبصورت کلام بھی سنایا کہ نہ پوچھئے کہ کیا حسین ہے، ایسا بادشاہ حسین ہے۔ یہ بات کس قدر حسیں جو کہہ گئے معین الدین کہ دین کی پناہ حسین ہے،۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain