تازہ تر ین

ہندو کو مسلمان عورت سے شادی پر اڑھائی لاکھ انعام ،مودی حکومت کی ایک اور مسلم دشمنی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ضیا شاہد نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کے ساتھ آر ایس ایس کا جو الائنس ہے۔ آج یہ اعلان کیا گیا ہے کہ مسلمان لڑکیوں سے شادی کرو اور جو شادی کرے گا۔ ضیا شاہد نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے س قسم اخلاقی طور پر گھٹیا غیر اخلاقی، بے اصولی کی بات پر کیا کوئی گفتگو کرے گا۔ یہ ایک مذاق نہیں ہے یہ ایک سوچی سمجھی سکیم ہے جو مقبوضہ کشمیر میں پہلے سے جو بی جے پی کی حکومت ہے ایک مدت سے اس پر عمل کر رہی ہے وہ یہ کہ مسلمانوں کی آبادی کم کرنے کے لئے سازش جاری ہے۔ضیا شاہد نے کہا ایک اعلان کیا گیا ہے اور بھارتی جنتا پارٹی کے جو لیڈرز نے اس میں شمولیت اختیار کی ہے اور انہوں نے کہا کہ2½ لاکھ روپیہ اس شخص کو دیا جائے گا جو کسی مسلمان لڑکی سے شادی کرے گا اور اس کے بعد چھ مہینے تک اس کی حفاظت کا بندوبست بھی کیا جائے گا۔ یہ ایک سوچی سمجھی سکیم ہے بالکل مقبوضہ کشمیر جیسی پالیسی دہرائی جا رہی ہے تا کہ مسلمانوں کی آبادی کم کی جا سکے اب اگر لڑکیاں شادی کر لیں انعام یافتہ قرار پائیں تو اس طرح ان کی اگلی نسل جو ہے وہ ہر ایک طرف سے ہندو ہو جائے گی۔
بی جے پی رہنماﺅں کی جانب سے ہندو نوجوانوں سے کہنا کہ مسلمان لڑکی سے شادی کرو تو اڑھائی لاکھ روپیہ انعام دیا جائے گا، 6 ماہ تک حفاظت اور تمام اخراجات اٹھائے جائیں گے ایک انتہائی غیر اخلاقی فعل ہے۔ بی جے پی کھل کر مسلمانوں کے خلاف سامنے آ رہی ہے اور اس طرح کی غیر معیاری، بے اصولی اور غیر اخلاقی گفتگو کی جا رہی ہے۔ یہ سب ایک سوچی سمجھی سکیم کے تحت ہو رہا ہے اس لئے اسے مذاق نہیں سمجھنا چاہئے اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بی جے پی حکومت عرصہ سے ہندوﺅں کو وہاں لا کر بسا رہی ہے انہیں جائیدادیں اور کاروبار کے لئے رقوم دی جاتی ہے جس کا مقصد صرف وہاں ہندوﺅں کی آبادی کو مسلمانوںکی آبادی سے بڑھانا ہے۔ اب ایک اور نیا کھیل شروع کر دیا ہے جو نسل کشی کے مترادف ہے۔ پاکستان کو اس معاملے کو او آئی سی اور یو این میں اٹھانا چاہئے کہ کسی طرح بھارت میں موجود 22 کروڑ مسلمانوں کا مذہب زورزبردستی اور پیسے کے بل پر تبدیل کرانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ مودی حکومت کی موجودگی میں مسلمانوں کی صورتحال تشویشناک ہے اس صورتحال کو عالمی سطح پر اٹھایا جانا ضروری ہے۔ پاکستان کو او آئی سی، یو این سمیت تمام بڑے عالمی فورمز پر اس معاملے کو اٹھانا چاہئے۔
معروف اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا کہ بی جے پی بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ اس طرح ہے جس طرح جنگ عظیم دوئم سے پہلے جرمن نے یہودیوں کی نسل کشی کی تھی، بھارت میں دیگر کئی جگہوں پر پہلے بھی ایسا کیا جا چکا ہے۔ اب مقبوضہ کشمیر میں بھی وہی کھیل شروع کر دیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ کو فوری اس سنجیدہ مسئلہ پر غور کرنا چاہئے اور اپنے تمام سفارتخانوں اور یو این میں مستقل مندوب کو اس معاملے پر متحرک کرنا چاہئے۔ او آئی سی کے ایجنڈا میں اس معاملے کو شامل کرا دیا جائے تو یہ بڑی کامیابی ہو گی۔ بھارت ایک بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی نسل کشی کرنا چاہتا ہے اس معاملے پر دنیا بھر میں جتنی بھی آوازیں اٹھائی جائے کم ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain