تازہ تر ین

65سال سے زائد عمر قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی)وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے غیر مشروط پر نکالنے کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل نہ کرنے اور ملک بھر میں معمولی نوعیت کے جرائم میں قید65سال سے زائد عمر قیدیوں کو رہا کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جبکہ کابینہ نے یشنل ٹیرف پالیسی، متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی اور محمد خاور جمیل کو وفاقی انشورنس محتسب تعینات کرنے کی بھی منظوری دی۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے معاملے کے حوالے سے برطانوی حکومت کو تفصیل سے آگاہ کیا جائے گا ،برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانے کو بھی نوازشریف پر مقدمات سے آگاہ کیا جائیگا،عمر رسیدہ ، معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کی فہرستوں کی تیاری کا عمل جاری ہے جو آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی،انڈیمنٹی بانڈ کے حوالے سے ن لیگ کو سیاست نہیں کرنی چاہیے تھی،شہبازشریف کے وکلاءنے ہمیں کسی قسم کی ضمانت دینے سے انکار کیا مگر عدالت میں جا کربیان حلفی دیدیا، لاہور ہائی کورٹ میںانڈیمنٹی بانڈ کے حوالے سے حتمی فیصلہ جنوری میں ہونا ہے،کابینہ نے متفقہ طور پر لاہور ہائیکورٹ کے عبوری فیصلے کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،،اپوزیشن کے خلاف وزیراعظم یا میرا کوئی ایجنڈا نہیں،اگر نواز شریف واپس نہ آئے تو شہباز شریف پر توہین عدالت عائد ہو گی، بیرون ملک علاج کےلئے آصف علی زرداری کی درخواست آئی تو ہم ضرورمیرٹ پر اس کا فیصلہ کریں گے ، مولانا فضل الرحمان اپنی عزت بچا کر لے گئے ہیں وہ وزیراعظم کا استعفیٰ لینے آئے تھے مگر ان کو اپنی عزت کے لالے پڑ گئے۔وہ منگل کو وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہی تھیں ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ایجنڈا شروع ہونے سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے معیشت کے عشاریوں میں بہتری سے متعلق کابینہ ارکان کو آگاہ کیا ،وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو مبارکباد دی ، گزشتہ چار سالوں کے بعد ملکی جاری خسارے میں کمی ہوئی ، معیشت میں بہتری کا فائدہ عوام تک پہنچائیں گے ، وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ نادار اور پسے ہوئے طبقے کی بہتری کےلئے فوری اقدامات اٹھائیں ،موثر معاشی پالیسیوں سے مقامی اور بیرونی سرمایہ کا روں کا اعتماد بحال ہوا ،غریب اور مستحق افراد کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 65سال سے زائد عمر رسیدہ افراد اور کم سن قیدیوں جو معمولی نوعیت کے جرائم میں جیلوں میں قید ہیں عام معافی دینے کا اصولی فیصلہ کیا ، فیصلے سے 65سال سے زائد عمر کے افراد بشمول خواتین قیدی مستفید ہوسکیں گی ، اس فیصلے کا اطلاق ان قیدیوں پر بھی ہوگا جو عمر رسیدہ اور بیمار ہیں جن کا علاج جیلوں میں نہیں ہوسکتا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عمر رسیدہ قیدی ، معمولی جرائم کی خواتین قیدیوں کا ڈیٹا بنک اکٹھا کیا جائے گا اور آئندہ ہفتے کابینہ اجلاس میں فہرست پیش کی جائے گی،جیل اصلاحات موجودہ حکومت کا عزم ہے ،سسٹم کو بدلنے کیلئے اصلاحات جلد لانے کی ہدایت کی ہے،کریمنل جسٹس سسٹم کو ٹیکنالوجی کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8نومبر2019کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے یکم نومبر کو ہونے والے اجلاس کے فیصلے کی توثیق کی ۔ کابینہ کی پاک چین جوائنٹ کوآپریشن برائے سی پیک کے ایجنڈے اور اہداف کمیٹی کی منظوری دی ۔کابینہ نے نیشنل ٹیرف پالیسی کی منظوری دی ۔کابینہ کو بتایا گیا کہ 2010-11سے ملکی برآمدات 20سے25ارب ڈالر کے درمیان رہی ہیں ، 2014سے 2017کے درمیان برآمدات میں 19فیصد کمی واقع ہوئی ، 2018میں برآمدات میں 14فیصد بہتری آئی ، اس اتار چڑھاﺅ کا جائزہ لیا جائے تو اس کی بڑی وجہ ٹیرف اسٹرکچر ہے جس سے برآمدات مہنگی اور برآمدات عالمی سطح پر باقی ملکوں کی مصنوعات کا مقابلہ نہیں کرسکتیں ۔کابینہ کو مختلف وزارتوں کے ماتحت اداروں کے سربراہان کی خالی آسامیوں پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ 27وزارتوں کے مختلف اداروں میں 134آسامیاں خالی ہیں جن میں سے 89آسامیوں پر ایڈیشنل چارج دیے گئے ہیں ،45آسامیاں خالی ہیں ،14آسامیوں پر تعیناتی کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ۔وزیراعظم نے خالی آسامیوں سے متعلق تشویش کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ اداروں کے سربراہان کی تقرری کا عمل جلدازجلد مکمل کیا جائے ، وزیراعظم نے اداروں کے سربراہان کی تعیناتی سے متعلق پلان ایک ہفتے میں طلب کر لیا ۔ وفاقی کابینہ نے رضا عباس شاہ کو دوسال کی مدت کےلئے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئرنگ بورڈ،رضوان احمد بھٹی کو تین سال کی مدت کےلئے چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن ، محمد خاور جمیل (ریٹائرڈ فیڈرل سیکرٹری) کو چار سال کی مدت کےلئے وفاقی انشورنس محتسب تعینات کرنے کی بھی منظوری دی ۔ وفاقی کابینہ نے متبادل اور قابل تجدید توانائی کے حوالے سے مجوزہ پالیسی کی بھی اصولی منظوری دی ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ تجدید انرجی پالیسی 2019کے متبادل اور قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے والے کارخانوں سے بجلی کی قیمت کم ہوگی ، انرجی مکس میں قابل تجدید بجلی کی مقدار کو 60فیصد تک لانے ، ماحول دوست بجلی پیدا کرنے ، امپورٹڈ فیول پر انحصار کم کرنے اور کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال میں بجلی کے محصولات کی مد میں 229ارب روپے اکٹھے کئے گئے ۔ وزیراعظم نے متبادل اور قابل تجدید توانائی کے حوالے سے مجوزہ پالیسی کو مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کرنے اور اس کی حتمی منظوری لینے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سرمایہ کاری کا فروغ اور روزگار کے مواقع ہماری ترجیح ہے،دو نہیں ایک پاکستان وزیراعظم عمران خان کا نعرہ ہے۔کابینہ نے نواز شریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اجازت کےوزیراعظم کے فیصلے کو سراہا۔ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اپنی عزت بچا کر لے گئے ہیں وہ وزیراعظم کا استعفیٰ لینے آئے تھے مگر ان کو اپنی عزت کے لالے پڑ گئے ۔وفاقی وزیر قانون سینیٹر فروغ نسیم نے کہا کہ کریمنل جسٹس سسٹم کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے،عمر رسیدہ ، معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کی فہرستوں کی تیاری کا عمل جاری ہے،کابینہ معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کے معاملے کا جائزہ لے گی،انڈیمنٹی بانڈ کے حوالے سے ن لیگ کو سیاست نہیں کرنی چاہیے تھی،کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں شہبازشریف کے وکلاءنے ہمیں کسی قسم کی ضمانت دینے سے انکار کیا تھا مگر عدالت میں جا کر انہوں نے بیان حلفی کی صورت میں ضمانت دےدی، ہمیں صحت کے معاملے پر کسی قسم کی سیاست نہیں کرنی چاہیے ، کہا گیا کہ ضمانتی بانڈ غیر آئینی اور غیر قانونی ہیں مگر اس حوالے سے عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں ۔2004میں جہانگیر بدر سے 2لاکھ روپے کے انڈیمنٹی بانڈ لیے گئے،انڈیمنٹی بانڈ کے حوالے سے فیصلہ جنوری میں ہونا ہے،عدالت نے اس حوالے سے ابھی عبوری فیصلہ لیا ہے حتمی فیصلہ جنوری میں آئے گا ،احتساب کا عمل سب کے لیے یکساں ہے،اپوزیشن کے خلاف وزیراعظم یا میرا کوئی ایجنڈا نہیں،لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کیلئے حکومت کی 4ہفتے کی اجازت تسلیم کی،اگر نواز شریف واپس نہ آئے تو شہباز شریف پر توہین عدالت عائد ہو گی،حکومت کے پاس توہین عدالت کا کوئی اختیار نہیں، یہ عدالت کا اختیار ہے،حکومت کا نواز شریف کیلئے کیا گیا فیصلہ کا بیشتر حصہ ہائیکورٹ میں تسلیم کیا گیا ،نواز شریف کو قانون کے مطابق صرف ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی ۔فروغ نسیم نے کہا کہ نوازشریف کا نام مشروط پر ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کابینہ کا متفقہ تھا اور آج کابینہ نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی جائے گی،عبوری فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ 99فیصد اپیل نہیں سنتی ،اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے موجود ہیں کہ عبوری حکم پر نظر ثانی درخواستوں کی سماعت نہیں ہوسکتی ۔انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ہمارے پاس اپیل کا حق موجود ہے اگر جنوری میں لاہور ہائیکورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ نہ دیا تو ہم ضرور اپیل میں جائیںگی ۔فروغ نسیم نے کہا کہ نواز شریف کے معاملے کے حوالے سے برطانوی حکومت کو تفصیل سے آگاہ کیا جائے گا ،برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانے کو بھی نوازشریف پر مقدمات سے آگاہ کیا جائیگا،نواز شریف کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔پاکستان میں کوئی بھی قیدی جس کا علاج ملک میں میسر نہیں وہ بیرون ملک علاج کےلئے جا سکتا ہے ، ڈاکٹرز کی رائے کی روشنی میں کسی کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجا جاسکتا ہے، برطانیہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے ، آصف علی زرداری کو اللہ پاک صحت دے ، اگر بیرون ملک علاج کےلئے آصف علی زرداری کی درخواست آئی تو ہم ضرورمیرٹ پر اس کا فیصلہ کریں گے ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain