تازہ تر ین

کوئٹہ : مسجد کے اندر دھماکا، ڈی ایس پی امان اللہ سمیت 15 افراد شہید

کوئٹہ (ویب ڈیسک)کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون میں ہونے والے دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ سمیت 13 افراد شہید اور 21 زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق دھماکا سیٹلائٹ ٹاو¿ن کے علاقے غوث آباد کی مسجد میں ہوا جس میں ڈی ایس پی امان اللہ اور دیگر 12 افراد جاں بحق ہوئے۔اطلاعات کے مطابق دھماکا نماز مغرب کے دوران ہوا۔ زخمیوں اور جاں بحق ہونے والے افراد کو سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔ڈی ایس پی امان اللہ کون تھے؟ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی یکم اپریل 1963کو پیدا ہوئے اور یکم دسمبر 1988میں بطور اے ایس آئی پولیس کیریئر کا آغاز کیا۔پانچ اکتوبر 2012 کو ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی پائی اور اس وقت پولیس ٹریننگ کالج سریاب روڈ میں تعینات تھے۔پولیس کیریئر میں وہ مختلف تھانوں و دفاتر میں فرائض انجام دے چکے ہیں۔ ان کے بیٹے کو ایک ماہ قبل فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا تھا اور ان کے کیریئر کا زیادہ تر وقت پولیس ٹریننگ میں گزرا۔دھماکے کی مذمت وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے غوث آباد بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ڈی ایس پی حاجی امان اللہ اور دیگر افراد کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے شہر میں سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔ قائم مقام گورنر بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بھی کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی ہے۔خیال رہے کہ 7 جنوری کو بھی کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی کے قریب دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکے میں ایف سی کی گاڑی کو رش والے علاقے میں نشانہ بنایا گیا اور دھماکے کی جگہ بارودی مواد نصب کیا گیا تھا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain