تازہ تر ین

متنازع بلدیاتی ترمیمی بل پر وزیراعلیٰ اور گورنر سندھ کی ملاقات، اندرونی کہانی منظرعام پر

کراچی: بلدیاتی قانون سے متعلق ترمیمی بل اور متنازع تعمیرات پر کمیشن بنانے کے آرڈیننس کے حوالے سے گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر عمران اسماعیل سے شکوہ کیا کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا سے خبر ملی کہ آپ کو آرڈیننس پر اعتراض ہے۔

ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ نے کہا کہ میں آپ سے مل کر آرڈیننس پر اعتماد میں لینا چاہتا تھا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ آرڈیننس صرف ان رہائشی عمارتوں کا احاطہ کرے جہاں عوام کی سرمایہ کاری ہے، بلدیاتی بل پرصوبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتراضات ہیں۔

جس پر وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گورنر سندھ کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی بل پر آپ کے اعتراضات جمعرات کو کابینہ اجلاس میں رکھوں گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بلدیاتی ایکٹ کے ترمیمی بل کو آئین کے آرٹیکل 140 اے کے خلاف قرار دیتے ہوئے دوبارہ نظر ثانی کی ہدایات کے ساتھ واپس بھیج دیا تھا۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ بغیر مشاورت ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کے خاتمے سے رابطوں میں فقدان پیدا ہوگا۔ ترمیم سے اعتراضِ حدود، امن و امان اور ریونیو کا نظام درہم برہم ہو جائے گا۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ میئر، ڈپٹی میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب نمائندے ہونے چاہئیں۔ اس ترمیمی بل سے میونسپل کارپوریشن کو مالی خسارہ ہوگا۔ خفیہ رائے شماری سے لوکل باڈی کی سطح پر ہارس ٹریڈنگ ہوگی۔

گورنر نے مزید کہا تھا کہ ترمیمی بل کا کوئی بھی نوٹیفکیشن آئین کی روح کے برخلاف ہے، کوئی دیہی علاقہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کا حصہ نہیں ہوسکتا۔ اسپتال ، ڈسپنسریاں ، پیدائش و اموات، نکاح نامہ اور اس نوعیت کی دیگر دستاویزات بلدیاتی حکومت سے لینا آئین کی روح کے برخلاف ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain