اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن میں توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت عمران خان کی عدم پیشی کی وجہ سے دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی گئی ہے۔
اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کی، ن لیگی رہنما محسن شاہنواز رانجھا اور الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن بھی عدالت پیش ہوئے۔
عدالتی استفسار پر عمران خان کی عدم پیشی پر جونیئر وکیل سردار مصروف نے کہا کہ انہیں عمران خان کی پیشی کا علم نہیں، سینئر وکلا کی ٹیم ہی کچھ بتا سکتی ہے۔
فاضل جج ظفر اقبال نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کے ضامن بھی پیش نہیں ہوئے؟ ضامن اس بات کے پابند ہیں کہ عمران خان عدالت پیش ہوں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ پیشی کا صبح صبح بتا دیا کریں، وقت کیوں ضائع کرتے ہیں؟ عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی۔
وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عمران خان کی جانب سے شیر افضل مروت ایڈووکیت عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
شیر افضل مروت ایڈووکیت نے کہا کہ وہ ایک دو دن تک وکالت نامہ جمع کرادیں گے، عمران خان کی لیگل ٹیم اسلام آباد ہائی کورٹ میں موجود ہے، اگلے ہفتےکوئی تاریخ دے دیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کی طلبی کے لیے سماعت چل رہی ہے، جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ دنیا میں عمران خان کے حوالے سے تماشا چل رہا ہے، عمران خان کی صحت خراب ہے، معذوری کی حالت ہے۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان دیگر عدالتوں میں آئے لیکن سیشن عدالت نہیں آئے، ہر بارحاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کی گئی، کوئی کیس بتادیں اس عدالت میں جو لمبے عرصے چلا ہو، اگر صورت حال یہی رہنی ہے تو کوئی فیصلہ کردیتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ضامن کو نوٹس دے کر شورٹی کینسل کرے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے سماعت 9 مارچ تک ملتوی کرنے کی استدعا کی تو محسن شاہ نواز رانجھا نے بھی کہا کہ 9 مارچ کو عمران خان نے ہائی کورٹ پیش ہونا ہے، عمران خان یقینی طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ پیش ہوں گے۔
جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے لیے اگلے ہفتےکچہری پیش ہونا آسان ہوگا، عمران خان کے وکیل کی بات پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ یعنی دوسرے لفظوں میں عمران خان کو 9 مارچ کو بھی سیشن عدالت نہیں آنا۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے کیس میں قانون سب کے لیے برابر ہوگا، قانونی تقاضے پورے کرکے توشہ خانہ کیس چلایا جائے گا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی۔