بھارت میں ایک رواج عام ہے کہ یہاں گھروں کو مخصوص نام دیے جاتے ہیں جس سے ان گھروں کی انفرادیت مزید بڑھ جاتی ہے۔
نوازالدین صدیقی نے اپنے گھر کا نام ’نواب‘ رکھا ہے جو انہوں نے اپنے والد کی یاد میں رکھا ہے، ان کے والد وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ان کی زندگی پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔
یہ گھر صرف اینٹوں اور پتھروں کی عمارت نہیں بلکہ ان کے بچپن کی یادوں کا ایک ایسا پُرسکون گوشہ ہے جہاں وقت گویا تھم سا جاتا ہے۔

گھر میں داخل ہوں تو ایک لکڑی کا فرانسیسی دروازہ آپ کا استقبال کرتا ہے، داخلی ہال میں لکڑی کی بنی ہوئی بلئرڈ ٹیبل رکھی ہے اور دیواروں پر معروف مصنفین جیسے مولیر اور شیکسپیئر کے ڈراموں کے پوسٹر آویزاں ہیں۔
یہ طرزِ آرائش نیشنل اسکول آف ڈرامہ کے راہداریوں سے متاثر ہے جہاں نواز نے تھیٹر کی تعلیم حاصل کی تھی۔ ایک کونے میں چھوٹا سا بار اور مہمانوں کے بیٹھنے کی جگہ بھی موجود ہے۔

گھر کی فضا نہایت آرام دہ اور ہم آہنگ ہے، جو نواز کی گہری جمالیاتی سمجھ اور انٹیریئر ڈیزائن میں دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے۔
گھر کے اوپری حصے میں ایک کشادہ ہال ہے جہاں وہ فلمیں دیکھتے ہیں اور خود کو پرسکون کرتے ہیں۔
انہوں نے یہاں بڑی کھڑکیاں لگوائی ہیں تاکہ تازہ ہوا اور روشنی آتی رہے۔
ہال سے جُڑا ہوا ایک چھوٹا سا بالکونی ایریا ہے، جس کے اطراف میں جالی دار سفید سنگِ مرمر کی ریلنگ لگی ہوئی ہے اور ہر طرف سرسبز پودے موجود ہیں جو سکون اور تازگی کا احساس دلاتے ہیں۔
میَک اپ روم سے چھت تک کا سفر
نواز الدین صدیقی کا میک اپ روم بھی بہت دلکش ہے، جس کی خاص بات ایک بڑا ہالی ووڈ طرز کا لکڑی کا وینیٹی آئینہ ہے۔

نواز کے گھر کی چھت ایک پرسکون جگہ جیسی ہے جہاں شہر کا شور و غل نہیں ہے،وہ اکثر شامیں یہیں گزارتے ہیں، دوستوں سے باتیں کرتے ہوئے۔
سادگی میں جھلکتی عظمت
اپنے تمام کمروں میں سے نوازالدین کا بیڈروم سب سے چھوٹا ہے، جس پر وہ ہنسی کے انداز میں کہتے ہیں کہ وہ اپنی جڑوں سے جُڑے رہنا چاہتے ہیں،کمرہ نہایت سادہ ہے، بس ایک پوسٹر، چند گملے اور ضروری فرنیچر۔
اسی طرح گھر کے ایک اور ہال کو نواز سب سے مصروف کونا کہتے ہیں، جہاں دیواروں کو ڈراموں اور ڈرامہ نگاروں کے تاریخی پوسٹرز سے سجایا گیا ہے۔
نواب: یادوں کی بستی

نوازالدین کا یہ گھر نہ صرف ذاتی عیش و آرام کا نمونہ ہے بلکہ ان کی شخصیت، سادگی، فنی بصیرت اور خاندانی جذبات کا عکس بھی ہے۔
انہوں نے ہر گوشے میں وہ چیزیں رکھی ہیں جن سے انہیں جذباتی وابستگی ہے۔
ممبئی کے علاقے ورسووا میں واقع ’نواب‘ ایک ایسا گوشہ ہے جہاں شاہانہ طرزِ زندگی اور سادگی ایک دوسرے میں گھل مل جاتی ہیں۔