تازہ تر ین

اپوزیشن خواتین نے حکومت کو مشکل میں ڈال دیا, بڑی دھمکی دیدی

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی میں عام انتخابات میں عمومی نشستوں پر 10 فیصد ٹکٹ خواتین کو دینے کے لئے سیاسی جماعتوں کو پابند کرنے کا بل آئندہ نجی کارروائی کے دن تک ملتوی کر دیا گیا ¾ اجلاس کے دور ان گندے پانی کی نکاسی اور اسے دوبارہ قابل استعمال بنانے کا بل 2017ءقومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا جسے مزید غور کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد جبکہ انسانی اعضاءکی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے مکمل اختیارات ایف آئی اے کو دینے کا بل پیش کر دیا گیا ۔ اجلاس میں ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ ہم نے سینیٹ کی طرح قواعد میں ترمیم جمع کرائی ہے جس کے تحت پورے ایوان کو کمیٹی کا درجہ حاصل ہو جائے گا۔ اپوزیشن جماعتیں منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزراءکی عدم موجودگی کے خلاف احتجاجا واک آﺅٹ کر گئیں جبکہ خواتین اراکین نے بولنے کا مساوی موقع نہ ملنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان کی کاروائی کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی ہے ۔ایوان میں پی ٹی وی کی کارکردگی اور پنشن کی ادائیگی کے طریقہ کار کو سہل بنانے کے اقدامات کے لئے دو الگ الگ قراردادیں بھی منظور کر لی گئی ہیں جبکہ پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات محسن رانجھا نے آگاہ کیا ہے کہ پی ٹی وی کے ڈائریکٹر کرنٹ افئیر الزامات کے حوالے سے تاحال معطل ہیں۔ اپوزیشن نے پارلیمانی سیکرٹری کی اس انفارمیشن کو چیلنج کر دیا ہے ۔ منگل کے روز ایوان میں پیپلز پارٹی کے چیف وہپ اعجاز جاکھرانی نے نکتہ اعتراض پر وزراءکی عدم موجودگی کا معاملہ اٹھایا ۔ اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا ۔ فاضل رہنماءنے کہا کہ پارلیمنٹ کو مذاق بنا لیا گیا ہے ہم قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں اگر کابینہ کا اجلاس صبح تھا تو قومی اسمبلی کا اجلا س شام میںہونا چاہےے تھا یا پھر کابینہ کواجلاس کا وقت تبدیل کرناچاہےے تھا ۔ وزیراعظم ایوان میں آتے ہیں نہ وزراءتمام پہلی نشستیں مکمل طور پر خالی پڑی ہیں۔انہوں نے واک آﺅٹ کا اعلان کیا جس پر پیپلز پارٹی ، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین احتجاجا واک آﺅٹ کر گئے۔ گزشتہ روز ایوان میں کابینہ کی نمائندگی کے لئے واحد وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد موجود تھے اور وہ اپوزیشن اراکین کو منا کر ایوان میںلے آئے ۔ نکتہ اعتراض پر تحریک انصاف کی عائشہ گل لالئہ نے خواتین اراکین کو ترقیاتی فنڈز اور ایوان میںبولنے کا مساوی موقع نہ ملنے کا معاملہ اٹھایا اور دھمکی دی کہ ہم تمام اپوزیشن خواتین نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا جائے گا۔ قومی اسمبلی میں پنشن کے طریقہ کار کو سہل بنانے کے لیے اقدامات اور پی ٹی وی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے اقدامات کی قراردادیں بحث کے لیے منظور کر لی گئی ہیں۔پنشن کی ادائیگی کے طریقہ کار کو سہل بنانے کے لیے اقدامات کی قرارداد جماعت اسلامی کے رکن شیر اکبر خان نے پیش کی جس پر پارلیمانی سیکرٹری رانا افضل نے بتایا کہ حکومت نے پنشن فارمز کو مزید آسان بنا دیا ہے تاکہ ریٹائرمنٹ کے فوری بعد پنشن کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہوجائے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہاہے کہ کراچی تا حیدر آباد موٹر وے کے تکنیکی نقائص اور کمزور بیریئرز کے حوالے سے شکایات پر متعلقہ حکام سے باز پرس کریں گے۔ قومی اسمبلی میں نکتہ ءاعتراض پر انہوں نے کہا کہ خواتین پارلیمنٹیرینز کے خلاف ہر طرح کا امتیازی برتاﺅ ختم کرنے کے لئے قانون سازی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں پر غیر انسانی مظالم کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہئے۔ نکتہ ءاعتراض پر سید علی رضا گیلانی نے کہا کہ قمر عباس گوندل تحصیل احمد پور شرقیہ میرے حلقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ جب لندن سے پاکستان آئے تو ایک ماہ بعد پتہ چلا کہ وہ وہاں پر گرفتار تھے اور فراڈ کے الزام میں اندر تھے، وہاں سے ضمانت پر رہا ہو کر واپس آئے۔ جیسے ہی آرمی پبلک سکول کا واقعہ ہوا یہ شخص بھی گرفتار ہوا۔ اس پورے مسئلے کی جے آئی ٹی بنا کر تحقیقات کرائی جائے۔ یہ شخص منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار نہیں ہے۔ طارق بشیر چیمہ کا اس حوالے سے بیان درست نہیں ۔نکتہ ءاعتراض پر سید غلام مصطفی شاہ نے کہا کہ کراچی سے حیدر آباد موٹر وے پر لگائے گئے بیریئرز کمزور اور تکنیکی خامیاں رکھتے ہیں اس کا نوٹس لیا جائے۔ نواب محمد یوسف تالپور نے کہا کہ کراچی سے حیدر آباد 134 کلو میٹر شاہراہ میں سے صرف 74 کلو میٹر پر کام ہوا ہے اور کام میں نقائص ہیں، اس کا نوٹس لیا جانا چاہئے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ حکام کو ہدایت دیں گے کہ کو سینیٹ کے اجلاس کے دوران اس معاملے کی وضاحت کریں۔ قومی اسمبلی کو بتایاگیا ہے کہ مردم شماری کے فارم میں معذور افراد کا خانہ موجود ہے ¾کسی کمیونٹی کے متاثر ہونے کا امکان ہوا تو فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے ¾ پیدائشی معذوری اور حادثاتی معذوری دونوں پر حکومت کی بھرپور توجہ ہے۔ اس حوالے سے ایس ڈی جیز کے تحت کام ہو رہا ہے۔یہ بات منگل کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی سیکریٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے شائستہ پرویز ملک کے قومی مردم شماری کے فارم میں معذور افراد کا کالم نہ ہونے کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہی ۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کا فیصلہ ہوا ¾ یہ ایک طویل ایکسر سائز ہے جس میں پاک فوج اور شماریات ڈویژن کے عملے کا تعاون درکار ہوگا۔ بہترین عالمی نمونوں کو مدنظر رکھ کر دو فارم بھی فارم اے اور فارم دو ۔ اے بنائے گئے ہیں، دوسرے فارم میں معذور افراد کا خانہ موجود ہے۔ کالم نمبر 31 اور کالم نمبر 32 میں معذوری کی نوعیت اور وجہ سے متعلقہ تفصیلات درکار ہوں گی۔ پارلیمانی سیکریٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ ہم ان فارمز کو اس لئے تبدیل نہیں کرنا چاہتے کیونکہ یہ عالمی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیئے گئے ہیں۔ ان فارمز میں روزگار، بے روزگاری، خواندگی سمیت دیگر تمام تفصیلات کا ذکر ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیدائشی معذوری اور حادثاتی معذوری دونوں پر حکومت کی بھرپور توجہ ہے۔ اس حوالے سے ایس ڈی جیز کے تحت کام ہو رہا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ نئی مردم شماری کے لئے بنائے گئے فارم میں معذور افراد کا خانہ درج ہے، یقین دلاتا ہوں کہ مردم شماری میں اگر کسی کمیونٹی کے متاثر ہونے کا امکان ہوا تو اس حوالے سے فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں شائستہ پرویز ملک کے قومی مردم شماری کے فارم میں معذور افراد کا کالم نہ ہونے کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکریٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کا فیصلہ ہوا۔ یہ ایک طویل ایکسر سائز ہے جس میں پاک فوج اور شماریات ڈویژن کے عملے کا تعاون درکار ہوگا۔ بہترین عالمی نمونوں کو مدنظر رکھ کر دو فارم بھی فارم اے اور فارم 2 ۔ اے بنائے گئے ہیں، دوسرے فارم میں معذور افراد کا خانہ موجود ہے۔ کالم نمبر 31 اور کالم نمبر 32 میں معذوری کی نوعیت اور وجہ سے متعلقہ تفصیلات درکار ہوں گی۔ توجہ مبذول نوٹس پر شائستہ پرویز ملک، محمد پرویز ملک، شاہدہ رحمانی اور شزہ فاطمہ خواجہ کے سوالات کے جواب میں پارلیمانی سیکریٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ ہم ان فارمز کو اس لئے تبدیل نہیں کرنا چاہتے کیونکہ یہ عالمی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیئے گئے ہیں۔ ان فارمز میں روزگار، بے روزگاری، خواندگی سمیت دیگر تمام تفصیلات کا ذکر ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیدائشی معذوری اور حادثاتی معذوری دونوں پر حکومت کی بھرپور توجہ ہے۔ اس حوالے سے ایس ڈی جیز کے تحت کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مردم شماری میں اگر کوئی کمیونٹی متاثر ہونے کا امکان ہوا تو اس حوالے سے فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain