All posts by Faisal Khan

وزیر اعظم کا مہنگائی میں کمی کے لیے 15 ارب روپے کا پیکج لانے کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی میں کمی کے لیے 15 ارب روپے کا پیکج لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت ہر حد تک جائے گی۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں حکومتی ترجمان اورپارٹی کے سینیئررہنماو¿ں نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی سیاسی صورت حال اورمہنگائی سے متعلق معاشی ٹیم کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد وشمار پر غور کیا۔ اس موقع پر ملک میں مہنگائی پرقابو پانے کے لیے اقدامات اورتجاویزپرتفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک کے عوام خصوصاً غریب اورتنخواہ دارطبقہ ہے، حکومت عوام کی تکالیف پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتی، عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت ہر حد تک جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے مہنگائی میں کمی کے لیے 15 ارب روپے کا پیکج لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت عوام کو یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے گھی، دالیں، چاول اور چینی 25 فیصد تک سستی فراہم کئے جائیں گے۔

ایل او سی پر پاک فوج کی جوابی کارروائی میں بھارتی فوجی ہلاک

مظفرآباد(ویب ڈیسک) ایل او سی پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی پر پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی اور ہٹ دھرمی کا مظاہر کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے جندروٹ و نکیال سیکٹر کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج ایل اوسی پرجندروٹ ونکیال سیکٹر کی شہری آبادی کونشانہ بنارہی ہے، اور بھاری ہتھاروں کا استعمال کیا جارہا ہے، بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 10 شہری زخمی ہو چکے ہیں، زخمیوں میں 2 بچے اور 2 خواتین بھی شامل ہیں جنہیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطباق بھارتی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں سنبل گلی، جبر، سنبھارہ کی شہری آبادی کونشانہ بنایا، جب کہ ضلع کوٹلی کے گاو¿ں دبسی کو بھی نشانہ بنایا، جب کہ پاک فوج کی جانب سے بھی بھرپورجوابی کارروائی کی، اور جوابی کارروائی میں ایک بھارتی فوجی ہلاک ہوگیا، اور ایک بھارتی میجر سمیت 3 فوجی زخمی بھی ہوئے، جب کہ پربھارتی چوکیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

سینیٹ نے کشمیروں کیساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی کشمیروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا جس میں قرارداد قائد ایوان شبلی فراز نے پیش کی۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان پاکستانی عوام کے جذبات کی عکاسی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بہادر کو سلام کرتا ہے۔ قرارداد کے مطابق آزادی کے حصول کے لیے بھارتی تسلط کے خلاف کشمیری عوام کی جدوجہد کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا، مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو ختم کرنے کے حوالے سے بھارت کی غیر قانونی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام کے خلاف مظالم پر نریندر مودی اور آر ایس ایس کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ چلایا جائے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام، حکومت اور پارلیمنٹ کشمیری عوام کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہیں گے، بھارت کا جنگی جنون علاقائی امن اور استحکام کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اور بین الاقوامی برادری اقوام متحدہ کی قرارداوں کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔خیال رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔یاد رہے کہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا اور ملک میں بھر میں کشمیری بہن بھائیوں سے یکجہتی کے لیے ریلیاں اور مظاہرے کیے جائیں گے۔

بورڈ کھلاڑیوں کو ریٹائرمنٹ لینے سے نہیں روک سکتا اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کر سکتے ہیں،چیئرمین پی سی بی احسان مانی

پشاور (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ بورڈ کھلاڑیوں کو ریٹائرمنٹ لینے سے نہیں روک سکتا اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کر سکتے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے بورڈ آف گورنرز کا 57واں اجلاس آج چیئرمین احسان مانی کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا جس میں اراکین نے شرکت کی، اجلاس میں پی سی بی کی آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی۔اجلاس کے دوران بنگلہ دیش کو سیریز کے لیے آمادہ کرنے پر بورڈ آف گورنرز کے اراکین نے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی کوششوں کو سراہا۔چیئرمین پی سی بی نے اراکین کو بتایا کہ میڈیا رپورتس کے برخلاف بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے میڈیا رائٹس پارٹنرز کے ساتھ تنازع کو حل کرتے ہوئے سیریز سے 3.75ملین ڈالرز کی آمدنی کی ہے۔اجلاس کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے عہدہ سنبھالنے سے بعد سے لے کر اب کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔ہیڈ کوچ نے بورڈ آف گورنرز کے اراکین کو کھلاڑیوں ی فٹنس، ڈومیسٹک کرکٹ، ایونٹس کے شیڈول، ٹیم کی تیاری، کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار اور مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا جس پر اراکین نے ان کی محنت کو سراہا۔مصباح الحق نے کہا کہ وہ ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں لیکن ابھی مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے، گزشتہ 5ماہ میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس میں نمایاں بہتری آئی ہے اور کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔اجلاس کے بعد پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جو کرکٹ کے مواقع ہیں وہ کہیں اور نہیں اور ہم پاکستان سپر لیگ کے میچز بھی منعقد کرانے کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لیے پشاور میں اسٹیڈیم درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل شروع ہونے لگا ہے اور وعدے کے مطابق پوری لیگ پاکستان میں منعقد ہورہی ہے، پاکستان میں 10سال بعد انٹرنیشنل ٹسٹ کرکٹ بحال ہوئی اور جلد میریلیبون کرکٹ کلب کی ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو غیرملکی لیگ کے لیے اجازت دینے کی پالیسی واضح ہے، اجازت کے بغیر کسی کھلاڑی کو لیگ میں شرکت کی اجازت نہیں ہو گی، کرکٹ بورڈ نے آئین کی منظوری دے دی ہے اور کھلاڑیوں کو معلوم ہو گا کہ انہیں کب لیگ میں شرکت کی اجازت ہوگی اور کب نہیں۔محمد عامر اور وہاب ریاض کی جانب سے ٹیسٹ میچز سے ریٹائرمنٹ لیے جانے کے حوالے سے سوال پر چئیرمین پی سی بی نے کہا کہ ہم کسی کو ریٹائرمنٹ لینے سے نہیں روک سکتے لیکن ایسے کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی بھی نہیں کر سکتے، نئے کھلاڑیوں کو مواقع دے رہے ہیں جس سے جلد ہی اچھے نتائج آنے شروع ہو جائیں گے۔

شیریں مزاری کی شاہ محمود کی وزارت خارجہ کی کارکردگی پر تنقید

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے وزارت خارجہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر کو بہت آگے لے کر گئے ہیں لیکن ہمارے ادارے خصوصاً وزارت خارجہ پوری طرح وزیراعظم کو سپورٹ نہیں کرسکی۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیریں مزاری نے وزارت خارجہ پر تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر کو بہت آگے لے کر گئے ہیں، ہمارے ادارے خصوصاً وزارت خارجہ پوری طرح وزیراعظم کو سپورٹ نہیں کرسکی، وزارت خارجہ کو وزیراعظم کے وڑن کے مطابق بہت کچھ کرنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں خواتین اور بچوں کے عالمی فورمز پر کشمیر کے مظالم اٹھانے چاہئیں ،جنرل اسمبلی سے 5 اگست کے بعد کی صورتحال پر ایڈوائزری قرارداد لینی چاہیے، اقوام متحدہ قرار دے چکی ہے کہ متنازع حصے کی حیثت نہیں بدلی جاسکتی، ہمیں مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی امن فورس کی تعیناتی کا مطالبہ کرنا چاہیے، ہماری طرف اقوام متحدہ کی امن فورس موجود ہے۔شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ کشمیر کو اسلحہ سے پاک کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے، اقوام متحدہ کی رجسٹری بنائی جائے کہ کس کس کشمیری کو ووٹ کا حق ملے گا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کررہی ہے، بھارت کشمیریوں پر جو سلوک کررہا ہے اس کی تشہیر کرنی چاہیے، اس حکومت نے دنیا سے منوایا ہے کہ مودی ظالم ہے، وزیراعظم عمران خان نے دنیا کے سامنے آر ایس ایس اور نازی ازم کی سوچ بے نقاب کی، وزیراعظم نے مودی کو جدید دور کا ہٹلر قرار دیا، مودی کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے رکھا گیا۔شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سیاست کرے مگر کشمیر پر سیاست نہ کرے۔

تمغہ امتیازکیلئے مہوش حیات کا نام میں نے تجویزکیا، فواد چوہدری

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ تمغہ امتیاز کے لیے اداکارہ مہوش حیات کا نام انہوں نے تجویز کیا۔حال ہی میں دئیے گئے ایک انٹرویومیں فواد چوہدری نے مہوش حیات کوتمغہ امتیازدیے جانے کے معاملے پربات کرتے ہوئے کہا مہوش حیات بہترین ہیں بطور وزیر میں نے ان کا نام ستارہ امتیاز کے لیے تجویز کیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ وہ اس طرح کے ایوارڈ کے وقارکو تسلیم کرتے ہیں اوراسی لیے لوگوں کو نامزد کرتے وقت بہت احتیاط سے کام لیتے ہیں۔ وہ ہمیشہ سے چاہتے تھے کہ قومی ایوارڈ دینے کے لیے نوجوانوں کے نام پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔ایک موقع پر میزبان نے فواد چوہدری سے پوچھا کہ کیا مہوش حیات نے انہیں تمغہ امتیاز کے لیے نامزد کرنے کی درخواست کی تھی۔ اس کا جواب انہوں نے صرف یہ کہتے ہوئے دیا کہ ایوارڈ کے لیے نامزدگی کے لیے درخواست کرنے والے لوگوں کی کوئی حد نہیں ہے۔فواد چوہدری نے مزید کہا مہوش حیات کو تمغہ امتیاز دئیے جانے کا فیصلہ مکمل طور پر میرٹ پر مبنی تھا۔ ہم ہمیشہ سے چاہتے تھے کہ ہر شعبے میں اول آنے والوں، ٹاپرز کو یہ ایوارڈ دیاجائے۔ ہم نے مہوش حیات کو بھی یہ ایوارڈ میرٹ پر دیا ہے۔ انہیں تمغہ امتیاز ان کی فلموں کے بزنس کے لیے دیا گیا ہے جو کسی اور کی فلموں کے بزنس سے زیادہ تھا۔واضح رہے کہ مہوش حیات کو گزشتہ برس 23 مارچ کو ملک کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ تمغہ امتیاز سے نوازا گیاتھا۔ تاہم انہیں تمغہ امتیاز دئیے جانے پر ملک میں تنازع کھڑا ہوگیا تھا اور لوگوں نے حکومت کو مہوش حیات کو تمغہ امتیاز دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔ تنقید کرنے والوں میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین بھی شامل تھے۔

بھارت تباہی کے راستے پر گامزن ہے،انتہاپسند فاشسٹ نظریے کے سبب بھارت کے ٹکڑے ہو جائیں گے، وزیر اعظم عمران خان

ملائیشیا (ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت تباہی کے راستے پر گامزن ہے اور اگر بھارت فسطائیت اور انتہا پسند ہندووتوا کے راستے پر ہی گامزن رہا تو ہمیشہ کے لیے تقسیم ہو جائے گا اور اس کے ٹکڑے جائیں گے۔ملائیشیا میں ایڈوانس اسلامک اسٹڈیز انسٹیٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے ملائیشیا کو اپنی زندگی میں تبدیل اور ترقی کرتے ہوئے دیکھا اور مجھے ملائیشیا کی یہ چیز سب سے زیادہ اچھی چیز یہ لگتی ہے کہ یہ انتہائی تہذیب یافتہ معاشرہ ہے کیونکہ وہاں مذہب اور لسانی گروہوں کے درمیان ہم آہنگی ہے جو کسی مہذب معاشرے کی سب سے بڑی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلام کے سنہرے دور کو دیکھنا چاہیے جہاں تمام مختلف مذاہب ایک ساتھ رہتے تھے جہاں برداشت تھی اور لوگ ایک دوسرے کو قبول کرتے تھے، مذہب کو کبھی بھی جبری طور پر مسلط نہیں کیا گیا تھا جبکہ ملائیشیا میں لوگ جس طرح رہتے ہیں تو ہمیں یہی چیز نظر آتی ہے اور میرے خیال میں ہمیں اس کو اپنانا چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ مجھے دسمبر میں کوالالمپور سمٹ میں شرکت کے لیے یہاں آنا تھا تاکہ ہم اسلاموفوبیا کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کر سکیں۔اس موقع پر انہوں نے اسلامو فوبیا کے پھیلاو¿ پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے ایرانی انقلاب کے موقع پر مغربی دنیا میں خوف پیدا ہو گیا تھا کہ پوری اسلامی دنیا مغرب مخالف اس انقلاب کے زیر اثر آ جائے گی اور یہ پہلا موقع تھا کہ جب مغربی دنیا کو اسلام سے خوف محسوس ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو دوسری مرتبہ اسلاموفوبیا کا خطرہ اس وقت محسوس ہوا جب 1989 میں سلمان رشدی نے ایک توہین آمیز کتاب لکھی، اس کتاب کے خلاف مسلمان ممالک میں آنے والے ردعمل کو مغربی دنیا نہ سمجھ سکی کیونکہ انہیں یہ سمجھنے کی ضرورت تھی کہ مسلمان اپنے نبی کی توہین کے خلاف اس حد تک شدید ردعمل کیوں دے رہے ہیں۔عمران خان نے سلمان رشدی واقعے کے بعد پھیلنے والے اسلاموفوبیا کو مسلمان ممالک اور ان کی قیادت کی سب سے بڑی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان رہنماو¿ں کو دنیا کو یہ سمجھانا چاہیے تھا کہ یہ چیز ہمارے لیے اتنی اہمیت کیوں رکھتی ہے اور انہیں یہ سمجھانا چاہیے تھا کہ نبی اکرم ہمارے دلوں میں بستے ہیں اور ہم ان سے بہت محبت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک خصوصاً یورپ میں مذہب پر اس طرح سے عمل نہیں کیا جاتا جس طرح سے ہم کرتے ہیں کیونکہ وہاں وہ اپنی ہستیوں کے بارے میں مزاحیہ پروگرام کرتے ہیں جبکہ مجھے انگلینڈ میں یہ دیکھ کر بڑا دھچکا لگا، لہٰذا ہمیں یہ بتانا چاہیے تھا کہ نبی اکرم کی توہین سے ہمیں اتنی تکلیف کیوں پہنچی۔بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے بعد مغرب میں یہ تاثر بن گیا کہ اسلام ایک عدم برداشت کا مذہب ہے، یہ مغربی اقدار کے خلاف ہے جس کے بعد اسلاموفوبیا بڑھتا چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ تیسرا موقع 9/11 (یعنی 11 ستمبر 2001) کا تھا جس میں 15 سے 16 دہشت گردوں نے ایک مجرمانہ سازش کی اور مسلم دنیا کے لیے سب سے تباہ کن بات یہ ہوئی کہ جب مغربی رہنماو¿ں نے اسے اسلامی دہشت گردی قرار دیا تو ہمیں اعتراض کرنا چاہیے تھا کیونکہ ان کے اس دہشت گردی کے عمل کا اسلام سے آخر کیا تعلق تھا؟۔انہوں نے کہا کہ اسلام اور ان دہشت گردی کی کارروائیوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں اور بدقسمتی سے مسلم دنیا نے بھی مغرب کی جانب سے استعمال کی جانے والی اصطلاحات ‘ترقی پسند اسلام’ اور ‘قدامت پسند اسلام’ کو استعمال کرنا شروع کردیا جو مسلم دنیا کے لیے سب سے بڑا المیہ تھا، اس کے بعد مغربی دنیا نے ہر مسلمان کو دہشت گرد سمجھنا شروع کردیا اور اسلاموفوبیا میں مزید اضافہ ہوا۔عمران خان نے کہا کہ مسلم دنیا کے رہنماو¿ں نے دہشت گردی اور مذہب کو آپس میں جوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا جس کی وجہ سے خودکش حملوں کو بھی اسلام سے جوڑ دیا گیا حالانکہ تاریخی شواہد اس بات کی یکسر نفی کرتے ہیں۔دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم میں جاپانی پائلٹس نے خودکش حملے کیے لیکن کسی نے بھی ان کے مذہب کو ذمے دار نہیں ٹھہرایا جبکہ 9/11 سے قبل اکثر خودکش حملے ہندو تامل ٹائیگرز نے کیے لیکن کسی نے اس وقت بھی مذہب کو ذمے دار نہیں ٹھہرایا تاہم اسلام اور دہشت گردی کو آپس میں جوڑ دیا گیا جس کی وجہ سے ہمیں مغربی ممالک میں مسلمانوں پر تشدد اور تضحیک کی کئی مثالیں نظر آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا کی وجہ سے میں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس موقع پر وزیر اعظم مہاتیر محمد اور ترک صدر رجب طیب اردوان سے بات کی تاکہ ہم اس مسئلے کو اجاگر کر کے کوئی ایسا میڈیا تشکیل دے سکیں جو اسلام کے خلاف ان غلط فہمیوں کو دور کر سکے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب بچوں کو موبائل فون میسر ہے جس کے سبب ان کی معلومات تک جتنی رسائی اب ہے، پہلے کبھی بھی نہ تھی لہٰذا یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو اسلام کی تاریخ سے آگاہ کریں اور ایک مختلف نقطہ نظر پیش کریں تاکہ ان کو اسلام کی اصل تصویر پیش کی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے نہ تو اسلام مخالف پراپیگنڈے کا شکار ہوں اور نہ ہی انتہا پسندی کی جانب راغب ہوں اور ہم اب بھی اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔دیگر معاملات پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے لیے میرا وہی نظریہ ہے جو بانیان پاکستان علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح کا تھا اور پاکستان کے لیے ان کا نظریہ یہ تھا کہ اس ملک کو مدینہ میں مسلمانوں کی پہلی ریاست کی طرز پر بنایا جائے جس کی بنیاد ہمارے نبی اکرم نے رکھی تھی۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جب میں وزیراعظم بنا تھا تو میں نے سب سے پہلے بھارت سے رابطہ کیا تھا اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے جو کچھ ہو سکا وہ کریں گے کیونکہ سب سے زیادہ غریب لوگ ہمارے خطے میں رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خطے میں غربت کو کم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ دونوں ملک تعلق بہتر کرتے ہوئے آپس میں تجارت شروع کریں، دونوں ملکوں میں جتنی کشیدگی کم ہوگی اتنا ہی ہم دفاع پر کم خرچ کریں گے اور تجارت پر زیادہ خرچ کر سکیں گے جس سے خوشحالی بڑھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے ہمارے پیشکش کو مسلسل ٹھکرایا جاتا رہا جس کی کوئی عملی وجہ نہیں بلکہ اصل وجہ یہ ہے کہ بھارت پر ایک انتہا پسند نظریے نے قبضہ کر لیا ہے۔بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھارت میں ہو رہا ہے وہ بھارتی عوام کے لیے انتہائی خطرناک ہے اور اس سے بھارت ہمیشہ کے لیے تقسیم ہو جائے گا اور اس کے ٹکڑے ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں بڑی اقلیت موجود ہے اور ہندووتوا کے انتہا پسند فاشسٹ نظریے نے 50کروڑ افراد کو الگ کردیا اور اگر وہ اسی ڈگر پر چلتے رہے تو انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر ایک مرتبہ بھارت میں انتہا پسند نظریے کا جن بوتل سے باہر آ گیا تو اسے دوبارہ بوتل میں ڈالنا مشکل ہو جائے گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میں بھارت سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہا ہوں کہ جو کچھ بھارت میں ہو رہا ہے وہ اس کے لیے سب سے بڑی تباہی ہے کیونکہ یہ فاشسٹ سوچ کسی اور نظریے کو پنپنے کی اجازت نہیں دیتی۔اس موقع پر انہوں نے مستقبل میں بھارت سے بہتر تعلقات کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جب کبھی بھی ایسی حکومت آتی ہے جو برصغیر میں غربت کے خاتمے اور خوشحالی پر یقین رکھتی ہو تو پاکستان انہیں دوستی کی پیشکش کرنے والا پہلا ملک ہوگا۔

بلاول کا آئی ایم ایف معاہدے کیخلاف ملک بھر میں مارچ کرنے کا اعلان

کراچی (ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جب سے ‘پی ٹی آئی ایم ایف’ بجٹ ہم پر مسلط کیا گیا ہے مہنگائی میں اضافہ ہوگیا، آئندہ ماہ سے پورے ملک میں عوام دشمن عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدے کے خلاف مارچ شروع کریں گے۔کراچی کے علاقے لیاری میں لیاری ایکسپریس وے پر اربن فارسٹ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 50 لاکھ گھروں اور نوکریوں کا وعدہ کیا لیکن ایک بھی گھر نہیں بنا بلکہ تجاوزات کے نام پر گھر گرادیے گئے۔بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے عوام غربت کا شکار ہیں، حکومت عوام کے معاشی حقوق کوچھیننے کی کوشش کررہی ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی عوام دشمن معاشی پالیسی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاشی پیکیج پر درست طریقے سے بات نہیں کی، پی ٹی آئی نے عوام دشمن آئی ایم ایف پیکیج لیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ بات کریں، عوام کے مفادات کا سودا نہیں ہونا چاہیے۔بلاول نے آئندہ ماہ سے پورے ملک میں آئی ایم ایف معاہدے کے خلاف مارچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف کا ہے، پی ٹی آئی کا نہیں۔اربن فاریسٹ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ شہری علاقوں میں زیادہ آلودگی اور مسائل ہوتے ہیں، یہ منصوبہ ملیر ندی کے اطراف میں بھی جلد شروع کیا جائے گا، ہم کم وسائل اور سازشوں کے باوجود ترقیاتی منصوبے شروع کررہے ہیں۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کے ہرایک شخص پر مہنگائی کا طوفان برپاہے، ہمارے پاس گندم وافر مقدار میں تھی پھر بھی گندم درآمد کی جارہی ہے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہر الزام سندھ حکومت پر ڈال دیا جاتاہے، اب کورونا وائرس کا الزام بھی سندھ حکومت پر لاپرواہی کہہ کر ڈال دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کےخلاف سازشیں نئی نہیں ہیں،گندم ہویا شوگر کی قلت الزام سندھ حکومت پرعائد کیا جاتا ہے، صحیح یا غلط آپ حکومت میں آگئے ہیں تو لوگوں کا تو خیال کریں۔

جیون ساتھی کے دنیا سے جانے کا غم، شوہر بھی اسی دن صدمے سے چل بسا

متحدہ عرب امارات (ویب ڈیسک)بیوی سے محبت کی ایک مثال متحدہ عرب امارات میں سامنے آئی جہاں برسوں ساتھ گزارنے والی اہلیہ کے انتقال پر بوڑھا شوہر بھی صدمے سے چل بسا۔عرب خبر رساں ادارے کے مطابق 107 سالہ غازی علی نے اپنی 90 سالہ اہلیہ کے ساتھ تقریباً 60 سال سے زائد کا عرصہ گزارا اور وہ اہلیہ کے دنیا سے جانے کا صدمہ برداشت نہیں کرسکے۔مرحوم میاں بیوی کے قریبی رشتے داروں کا کہنا ہے کہ دونوں میاں بیوی 65 سال سے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزاررہے تھے، دونوں بہت بوڑھے اور بیمار تھے اور اس کے باوجود بھی ایک دوسرے سے بے حد محبت کرتے تھے۔غازی علی کے پوتے نے بتایا کہ دادا کافی عرصے سے بیماری کا شکار تھے، جب دادا کو دادی کے انتقال کا پتہ چلا تو وہ اس بات کو تسلیم نہیں کرپارہے تھے، دادی کا انتقال ا±سی دن صبح کے 4 بجے ہوا تھا جس کے چند گھنٹے بعد دادا بھی دنیا سے رخصت ہوگئے۔خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں میاں بیوی کی تدفین ایک ہی قبرستان میں کی گئی جہاں دونوں کی قبریں بھی ایک ساتھ ہیں۔

دماغ کو طاقت بخشنے اور عقل بڑھانے والی سبزی

نبی کریمﷺ نے فرمایا،” تمہارے لیے لوکی موجود ہے، یہ عقل بڑھاتی ہے اور دماغ کو طاقت بخشتی ہے“( طبرانی)۔ایک موقعے پر حضور اکرمﷺ نے حضرت عائشہؓ سے فرمایا،”جب خشک گوشت پکاﺅ، تو اس میں کدّو (لوکی) ڈال کر اضافہ کرلیا کرو، کیوں کہ یہ غم گین دِل کو مضبوط کرتا ہے“(ابن قیم)۔
لوکی کی اقسام
لوکی، نبی کریمﷺ کی پسندیدہ ترکاری کہلاتی ہے، اسے کدّو بھی کہاجاتا ہے، اس کی دواقسام ہیں۔ایک قسم لمبی اور پتلی، جب کہ دوسری گول مٹول اور فربہی مائل ہے، تاہم دونوں اقسام یک ساں طور پر مفید ہیں، ازمنہ قدیم میں لوکی، عرب، ایران اور بھارت کے مختلف علاقوں میں کاشت کی جاتی تھی، مگر اب اپنی افادیت، غذائیت، توانائی اور خواص کی بدولت دنیابَھر میں کاشت کی جارہی ہے۔
لوکی کی تاثیر
لوکی کا مزاج سرد ہے، اس میں پروٹین، چکنائی، معدنی اجزاء، فائبر، کیلشم، فاسفورس اور آئرن سمیت وٹامن بی کمپلیکس بھی موجود ہوتا ہے، جب کہ پانی کی مقدار96فی صد پائی جاتی ہے۔یہ صرف توانائی ہی نہیں فراہم کرتی، بلکہ اس میں جراثیم ک±ش خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، مختلف م±مالک کے باشندے لوکی کو اپنے اپنے طریقے کے مطابق استعمال کرتے ہیں۔اس کے طبّی فوائد وخواص اپنی جگہ، مگر یہ جان کر حیرت ہوگی کہ آلات موسیقی میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے، تمام تار والے سازوں کا پیندا خشک لوکی سے بنتا ہے۔امریکا اور کینیڈا میں کرسمس کے موقعے پر ’کدّو کا حلوا‘ ایک خاص ڈش کے طور پر کھایا جاتا ہے،تو یورپ میں ’کدّو کا شوربا‘ اور ’پڈنگ‘ عام ہے۔کئی م±مالک میں رغبت سے کھائی جانے والی لوکی پاکستان میں بھی کئی طریقوں سے پکائی جاتی ہے، مثلاً گوشت کے ساتھ بطور ترکاری، پھر لوکی کا سالن، حلوا، مربّہ، رائتہ، کباب اور کوفتے وغیرہ بھی بنائے جاتے ہیں۔توکیوں نہ آج ظہرانے کا اہتمام لوکی کے مزے دار کوفتوں سےکرلیا جائے اور اس کے لیے ترکیب توہماری جانب سے حاضر ہے، بس پکانے کا تردّد آپ کو کرنا ہوگا۔
لوکی کے کوفتوں کی ترکیب
اجزاء
لوکی آدھاکلو، بیسن چھے کھانے کے چمچ، نمک حسبِ ذائقہ، لال مرچ پاﺅڈر ایک چائے کا چمچ، گرم مسالا پاﺅڈر آدھا چائےکاچمچ، سفید زیرہ پاﺅڈر آدھا چائے کا چمچ، لہسن پاﺅڈر آدھا چائے کا چمچ، ہرادھنیا، پودینا (باریک کٹا ہوا) دو دو چمچ، ہری مرچیں (باریک ک±ٹی ہوئی) دوعد اور تیل (فرائی اور گریوی کے لیے) حسبِ ضرورت۔ خیال رہے کہ ہری مرچ، ہرادھنیا اور پودینا دھوکر بالکل خشک کیا ہوا ہو۔
گریوی کے لیے اجزائ
پیاز(درمیانی پِسی ہوئی)ایک عدد، بڑی الائچی دوعدد، کالی مرچ چھے عدد،لونگ دو عدد،لہسن،ادرک کا پیسٹ چار کھانے کےچمچ، لال مرچ پاﺅڈر دوچائے کے چمچ، دھنیا پاﺅڈر دوچائے کے چمچ، ہلدی پاﺅڈر آدھا چائے کاچمچ، نمک حسبِ منشاءاوردہی آدھا پاﺅ۔
ترکیب
پہلے لوکی دھوکر کھرچ لیں، پھر کدّوکش کرکے اس کا پانی نچوڑ لیں، اب ایک باﺅل میں لوکی، نمک، لال مرچ، گرم مسالا پاﺅڈر، سفید زیرہ اور لہسن شامل کرکے اچھی طرح مِکس کریں۔پھر تھوڑا تھوڑا کرکے بیسن شامل کرتی جائیں، اگر دویاتین چمچ ڈالنے کے بعد محسوس ہوکہ کوفتے بن سکتے ہیں، تو مزید بیسن شامل نہ کیا جائے۔اس کے بعد ہرا مصالحہ شامل کرکے ایک بار پھر آمیزہ مِکس کرکےحسب منشا کوفتے بنالیں۔جب کوفتے بن جائیں،تو پین میں تیل گرم کرکےفرائی کرکےایک طرف رکھ دیں۔
کوفتوں کی گریوی
اب گریوی کے لیے ایک پتیلی میں تیل گرم کرکے گرم مصالحہ ڈال کر کڑکڑائیں، پھر اس میں پیاز کا پیسٹ ڈال کر ہلکا سا بھون لیں، اب لہسن، ادرک کا پیسٹ شامل کر تھوڑا سا بھون کر دہی ڈال کے ہلکی آنچ پر رکھ دیں۔جب تیل الگ نظر آنے لگے، تو حسبِ منشا پانی شامل کرکے شوربا بنالیں، آخر میں کوفتے ڈال کر ذرا سا پکنے دیں۔پھر دو منٹ کے لیے ڈھکن ڈھک کر دَم دے دیں۔سِرو کرنے سے قبل دھنیا پودینا چھڑک دیں۔