آف شور کمپنیاں ….حسین نواز نے راز کھول دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پانامہ کیس میں حسین نواز کے نئے جواب میں نیا انکشاف سامنے آگیا۔ مریم نواز کو آف شور کمپنیوں میں دستخط کی مجاز قرار دیدیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے پانامہ کیس میں نئے جواب میں کہا ہے کہ مریم نواز آف شور کمپنیوں میں دستخط کی مجاز ہیں۔ مریم نواز نیلسن اور نیسکول کی بینی فیشل آنر نہیں ہیں انہیں دستخط کرنے کے اختیارات صرف انتظامی امور کیلئے سونپے گئے اور اس مقصد کیلئے منروا کمپنی کی خدمات حاصل کی گئیں۔ حسین نواز نے جواب میں مزید لکھا ہے کہ سامبا گروپ نے مریم نواز کے آف شور کمپنیوں کے معاملات طے کرائے۔ 2005سے قبل مریم کے پاس نیلسن اور نیسکول سے متعلق اختیارات نہیں تھے۔

ہرپاکستانی نوازشریف نہیں

ساہیوال (بیورورپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ ہم نے ملک کے وزیراعظم اوراس کے خاندان کو کرپشن کرنے پر پریم کورٹ میں لاکھڑا کیا ہے حکمرانوں کے آخری دن آگئے ہیں میں زندگی کی آخری سانس تک کرپشن کے خلاف لڑوں گا ۔ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف ‘تعلیم ‘صحت ‘پولیس ‘زراعت اور روزگارمیں انقلابی اقدامات کرے گی ۔ خیبرپختونخواہ آج ملک کا ماڈل صوبہ ہے ۔ وہ گذشتہ روزساہیوال کے شیخ ظفر علی سٹیڈیم میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔ ان سے قبل جلسہ عام سے مرکزی راہنماﺅں شاہ محمود قریشی ‘ جہانگیر ترین ‘شیخ رشید ‘چوہدری محمدسرور ‘ عبدالعلیم خان ‘اعجاز احمد چوہدری ‘چوہدری محمداشفاق ‘ ضلعی جنرل سےکرٹری علی شکور ،چو ہدری صغےر انجم،عمر اسحاق،شکےل خان نےازی،رانا آفتاب احمد خاں،وسےم رامے،،شےخ شاہد حمےد،نورےز شکواور دیگر راہنماﺅں نے بھی خطاب کیا ۔ عمران خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ آج امریکہ میں مسلمانوں پر زمین تنگ کی جارہی ہے پاکستانیوں نے نوازشریف کو منتخب کرکے غلطی کی تھی جس کا خمیازہ وہ آج بھگت رہے ہیں یہی حال امریکیوں کا ہو گا جنہوںنے ڈونلڈ ٹرمپ کا غلط انتخاب کیا ہے ۔وزیراعظم کا سرمایہ بچے ‘جائیداد ‘علاج ‘جینا مرنا سب بیرون ملک ہے وہ پاکستان کے وفادا کیسے ہو سکتے ہیں آج ملک بھکاری بنادیا گیا ہے بھکاری کی عزت نہیں ہوتی ۔شریف خاندان جھوٹ کے ریکارڈ توڑ رہاہے خود کو قائد کہہ کر قائداعظم کی توہین کرتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے خیبر پختونخواہ میں تعلیمی اداروں میں اصلاحات کیں ۔ نصاب تعلیم ایک کیا جس کی وجہ سے 34ہزار بچے پرائیویٹ سکول چھوڑ کر سرکاری سکولوں میں آئے ۔ ہسپتال مثالی بن رہے ہیں ۔ 60لاکھ افرا دکو 5لاکھ فی مریض تک علاج معالجہ کی سہولت کیلئے انصاف ہیلتھ کارڈ دیئے ہیں ‘ قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دی ہے ہم ہر ہسپتال کو عالمی معیار تک لائیں گے ۔ اگلے ڈیڑھ سال تک خیبر پختونخواہ میں ہر شخص کو ہیلتھ کارڈ جاری ہو گا ۔ انہوںنے انکشا ف کیا کہ خیبر پختونخواہ میں گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں لیکن وفاقی حکومت این او سی جاری نہیں کر رہی ۔قطر سے مہنگی ترین گیس صرف کمیشن بنانے اور بزنس کو ترقی دینے کیلئے خریدی گئی ہے ۔پانامہ کیس کے حوالہ سے انہوںنے کہاکہ میاں نوازشریف جھوٹ پر جھوٹ بول کر اپنے بچوں حتیٰ کہ مریم بی بی کو بھی رسوا کررہاہے ۔ پیسہ خود چوری کیا نام ان کا لکھوا دیا ۔ عمران خان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خبردار کیا کہ پاکستان کاپانی بند کرنے کی غلطی نہ کرنا ۔ پاکستانیوں کو نوازشریف نہ سمجھ لینا ۔ انہوںنے کہاکہ حکمرانوںنے ہمارے کسان کا برا حال کردیا ہے لیکن ہم ان کا بھرپور ساتھ دیکر زراعت کو پھر سے صف اول کا شعبہ بنائیں گے ۔ تمام برباد اداروں کو دوبارہ کامیاب بنائیں گے نوجوانوں کیلئے روزگار کے بے پناہ مواقع فراہم کرینگے ۔ انہوںنے خواتین خصوصاً ماﺅں سے اپیل کی کہ وہ دعاکریں کہ میں کرپشن مافیا کے مقابلے میں فتح یاب رہوں ۔ انہوںنے کہاکہ کرپشن کیس میں ہم سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرینگے لیکن نوازشریف کی کرپشن کو ہرگز قبول نہیں کرینگے اورلوٹے ہوئے اربوں ڈالر نوازشریف سے واپس قومی خزانہ میں لاکر دم لیں گے ۔ شاہ محمود قریشی نے حکومتی وزراءخواجہ آصف ‘خواجہ سعد رفیق پر کڑی تنقید کی اوردونوں کو چھوٹی ”ی “اوربڑی”ے“کا لقب دیا اور عابد شیر علی کو کہاکہ عمران خان کو ریڈار پرلانے سے قبل وہ خود کو رانا ثناءاﷲ کے ریڈار سے بچائیں ۔ شیخ رشیدنے کول پاور پراجیکٹ ساہیوال پر شدید تنقید کی اور کہاکہ اس سے آلودگی میں بے تحاشا اضافہ ہو گا شیخ رشید احمد نے اپنے روائتی انداز میں حکمرانوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہاکہ حکمران مجھ سے لال حویلی چھیننے کی بات کر رہے ہیں وہ پانچ مرلے کی یہ حویلی میری لاش سے گزر کر رہی چھین سکتے ہیں جس پر جہانگیر ترین نے کہاکہ پی ٹی آئی شیخ رشید احمدکے ساتھ لال حویلی میں کھڑی ہو گی ۔ عمران خان ،شیخ رشید ،جہانگیر ترین ،چوہدری سرور،شاہ محمودقریشی سمیت دیگر مقررین نے پانامہ لیکس پر شریف خاندان اورقطری شہزادے کے خطوط پر توجہ مرکوز کئے رکھی ۔

سی پیک تاریخ ساز سنگ میل ہے

اسلام آ با د( آ ئی این پی) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین اب ہمیشہ کے لئیے مضبوط دوستی کے رشتے میں جڑ چکے ہیں ۔چا ئنہ ر یڈ یو انٹر نیشنل کے مطا بق چینی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق چین کے قمری سال اور جشن بہار کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم نواز شر یف نے پاکستان کی عوام اور اپنی طرف سے چینی عوام ، چینی راہنماﺅں اور چینی حکومت کے نام پیغام میں مبارک باد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ شراکت میں چین پاک اقتصادی راہداری ایک اہم تاریخی سنگ میل ثابت ہو گی۔

امریکی اقدامات سے بھیانک نتائج برآمد ہونگے….صدر نے واضح کر دیا

نیویارک، واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) امریکہ نے پابندی والے سات مسلمان ملکوں کی فہرست میں پاکستان کو بھی شامل کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ نے پابندی والے سات ممالک کی فہرست میںپاکستان کا نام بھی شامل
کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔ چیف آف سٹاف وائٹ ہاﺅس کے مطابق شہریوں کے امریکہ داخلے پر پابندی والے مسلمان ملکوں میں پاکستان کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ امریکی عدالت نے سات مسلمان اکثریتی ممالک سے پناہ گزینوں کی امریکا آمد پر پابندی سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم نامے پرعبوری طور پرعمل درآمد روک دیا۔ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے خلاف امریکی شہری آزادی کی تنظیم اے سی ایل یو نے گزشتہ روزمقدمہ دائر کیا تھا۔ مقدمہ دائر کرنے والی تنظیم کے مطابق عدالت کے سٹے آرڈر سے ایگزیکٹو آرڈر کی زد میں آنے والے اس حکم نامے کی زد میں آ گئے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر پر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخطوں کے بعد دو سو تک لوگوں کو ائرپورٹ پر ہی روک دیا گیا تھا نیویارک کی عدالت کے جج این ڈونیلی کے فیصلے کے بعد وہ لوگ امریکا بدر ہونے سے بچ گئے جن کے پاس پناہ گزینی کی منظور شدہ درخواستیں، منظور شدہ ویزا، یا دیگر قانونی دستاویزات موجود تھیں۔ اس دوران مختلف امریکی ریاستوں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن سے متعلق حکم نامے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مہاجرین کے حقوق کی تنظیم آئی آر پروجیکٹ کے ڈپٹی لیگل ڈائریکٹر کے مطابق خدشہ تھا کہ بعض لوگوں کو ہفتے کے روزجہاز میں بٹھا کر امریکہ بدر کر دیا جائے گا۔فیصلے کے بعد عدالت کے باہر موجود ہجوم نے نعرے لگا کر عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ ہجوم کو بتایا کہ جج نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ حراست میں لیے جانے والے افراد کے ناموں کی فہرست فراہم کرے۔ دوسری جانب امریکی محکمہ برائے داخلی سلامتی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کی تعمیل کی جائے گی مگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وہ ایگزیکٹو حکم برقرار ہے جس میں مسلمانوں کی اکثریت رکھنے والے سات ممالک کے لوگوں کی امریکا آمد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کی طرف سے یہ بیان نیویارک کی عدالت کے حکم کے بعد جاری کیا گیا۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ان افراد کو معمول سے زیادہ سکیورٹی اسکریننگ سے گزارا جا رہا ہے اور ہمارے امیگریشن قوانین اور عدالتی فیصلے کے مطابق امریکا میں داخلہ دینے کے لیے ان کے کاغذات پر کام کیا جا رہا ہے۔ جبکہ امریکی صدرٹرمپ نے کہاہے کہ سات مسلم ممالک پر ویزا پابندی کو تمام مسلمانوں پر پابندی قرار دینا مناسب نہیں، پاکستان، افغانستان، ترکی سمیت متعدد مسلم ملک پابندی سے متاثرنہیں ہوں گے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے ایک مشیر نے بتایا کہ پناہ گزینوں یر پابندی کا اطلاق ان افراد پر بھی ہوگا جن کے پاس گرین کارڈز ہیں یا وہ امریکا میں مستقل رہائش کی قانونی حیثیت رکھتے ہیں ۔اہلکار نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے سات مسلم ممالک پر ویزا کی پابندی کا مطلب مسلمانوں پر پابندی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جو ممالک اس ایگزیکٹو آرڈر میں شامل نہیں ان میں پاکستان، افغانستان، ملائشیا، اومان، تیونس اور ترکی شامل ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمان مخالف ویزہ پالیسی کے خلاف دنیا بھر سے رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے پابندی کی صورت میں مداخلت کرنے کا فیصلہ کر لےا ہے ۔ ادھر ایران نے ان کے اقدامات کو توہین آمیز قرار دے کر جواب میں امریکی شہریوں پر بھی ملک میں داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے خبردار کیا ہے امریکا کے ان اقدامات سے خطرناک معاشی اور سیاسی نتائج نکل سکتے ہیں۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے تارکین وطن کو پناہ دینے کا اعلان کر دیا۔ امریکی اخبار نے ٹرمپ کے فیصلے کو بزدلانہ اور خطرناک کہا ہے۔ سات اسلامی ملکوں کے شہریوں پر امریکا میں پابندی پر داخلے سے دنیا کے مختلف ملکوں سے رد عمل آ رہا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے کہا ہے انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی سے شدید اختلاف ہے۔ ڈاو¿ننگ سٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے برطانیہ تارکین وطن پر پابندی کی حمایت نہیں کرتا۔ دوسری جانب ایران نے ٹرمپ انتظامیہ کے پابندی کے فیصلے کو شرمناک قرار دیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق امریکا داخلے پر پابندی اسلامی دنیا اور خصوصاً ایرانیوں کیلئے توہین آمیز ہے۔ جواب میں تہران بھی امریکی شہریوں پر پابندی لگائے گا۔ ادھر فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ انہوں نے امریکی صدر سے تارکین وطن کو قبول کرنے کے اصولوں کے احترام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کو فیصلے کے خطرناک معاشی اور سیاسی نتائج سے بھی خبردار کیا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے تارکین وطن کو پناہ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں صدر ٹرمپ پر رنگ ونسل سے بالاتر ہو کر مساوی سلوک کرنے پر زور دیا ہے۔ ادھر امریکی میڈیا نے بھی صدر ٹرمپ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان ممالک کے شہریوں پر پابندی کے فیصلے کو ب±زدلانہ اور خطرناک اقدام کہا ہے ۔اقوام متحدہ نے صدر ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ تارکین وطن کو خوش آئند کہنے کی دیرینہ امریکی روایت برقرار رکھتے ہوئے ان کے ساتھ رنگ ونسل، قومیت اور مذہب سے بالاتر ہو کر مساوی سلوک کو یقینی بنائیں۔ اقوام متحدہ کی ترجمان اسٹیفنی ڈیوجیرک کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے پناہ گزینوں کے امریکہ داخلے پر پابندی عارضی ہو گی اور جلد ہی امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر ان افراد کو تحفظ فراہم کیا جائے گا جبکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے باور کرایا ہے کہ مذکورہ فیصلہ کا ہدف مسلمان اور ان کے جذبات ہیں۔ تنظیم نے فیصلے کو غیر انسانی اور ظالمانہ قرار دیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر مارگریٹ ہوانگ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی پامالی کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے جو مذہب یا قومیت کی بنیاد پر تفریق کو ممنوع قرار دیتے ہیں۔ مارگریٹ نے اعلان کیا کہ تنظیم اس فیصلے سے نمٹنے کے لیے قانونی کارروائی کرے گی۔

بھارت مذاکرات سے پہلے یہ کام کرے ….پاکستان نے آگاہ کر دیا

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ بات چیت کے بارے میں تعاون کی فضا کے لئے ضروری ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے وحشیانہ استعمال کو فوری طور پر بند کرے‘ ہندوستان اور بین الاقوامی برادری کو ہندوستانی سراغ رساں اداروں کی پاکستان کے اندر تخریبی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بارے میں تشویش سے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا گیا ہے‘ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو پاکستان میں بھارتی مداخلت کی دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا ہے اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کے نتائج سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اس امر کا اظہار وزارت خارجہ کی جانب سے حال ہی میں بھارت کے ساتھ تعلقات کی موجودہ صورتحال سے متعلق مرتب کی گئی ایک خصوصی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو اجاگر کرنے کے سلسلے میں حکومت پاکستان کے اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے پرامن اور دوستانہ ہمسائیگی کے تصور کے مطابق پاکستان کی طرف سے تمام ممالک بشمول ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ پاکستان تنازعہ کشمیر سمیت ہندوستان کے ساتھ تمام دیرینہ مسائل کا سفارتی حل چاہتا ہے۔ وزارت خارجہ کی اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ ہندوستان پاکستان کی طرف سے دوستی کے اظہار کا جواب نہیں دیتا۔ مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت اور وحشیانہ طاقت کے استعمال‘ ہندوستان کی وحشیانہ ریاستی دہشت گردی کو استعمال کرنے کا واضح ثبوت ہے تاکہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لئے ان کی آواز کو خاموش کیا جاسکے۔ ہندوستان ریاستی دہشت گردی کے آلات کو استعمال کرتے ہوئے کشمیری عوام کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خود ارادیت اور جائز مطالبات کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکا اور پوری تاریخ اس بات کا بین ثبوت ہے۔ وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان نے اپنی پوزیشن کو ہر موقع پر واضح کیا ہے کہ دو طرفہ تعلقات پر آئندہ کسی بحث و مباحثے کے لئے ہندوستانی مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا ہر حال میں بند ہونا ناگزیر ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہندوستانی مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحال میں بین الاقوامی توجہ ہٹانے کی کوشش میں ہندوستان نے ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر کشیدگی میں اضافہ کیا۔ ہندوستانی قابض فوجوں نے جان بوجھ کر سول آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 45 سے زائد لوگ شہید ہوئے۔ رپورٹ میں اگرچہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم ہندوستان کی فائر بندی کی خلاف ورزی کا جواب دے رہے ہیں لیکن ساتھ ہی اس سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں پاکستان زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کررہا ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ جامع دو طرفہ بات چیت کو دوبارہ شروع کیا جائے اور بھارتی وزیر خارجہ اس بات کا وعدہ کرچکے ہیں کہ سیکرٹری خارجہ کی سطح پر بات چیت کے لئے ضابطے کی کارروائی کی ترتیب دینے کے لئے جلد ملاقات کریں گے۔ ہم نے عالمی فورمز پر بھارتی مداخلت کے حوالے سے واضح طور پر اپنی پوزیشن بیان کردی ہے کہ پاکستان قطعاً ان کارروائیوں کو برداشت نہیں کرے گا جن کا مقصد ملک کو غیر مستحکم بنانا ہے ہم ہندوستانی حکومت کے ساتھ دو طرفہ طور پر اور بین الاقوامی برادری کے ذریعے اس مسئلے کو مسلسل اٹھاتے رہیں گے۔ دیرینہ تنازعات کے حل ‘ پائیدار امن کے قیام کے لئے پاکستان بات چیت کا اعادہ کرتا رہے گا۔ ہمارا پختہ یقین ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تمام دیرینہ مسائل حل کرنے کے لئے تعاون کی فضا انتہائی ضروری ہے تاہم ایسی کسی بات چیت کے لئے ہندوستانی حکومت کو چاہئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے وحشیانہ استعمال جس کا مقصد کشمیری عوام کو دبانا ہو فوری طور پر بند کرے۔ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں حالیہ شورش اور کشمیری نوجوان لیڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے اپنے اقدامات کو بھی بھارت کے ساتھ تعلقات کے ضمن میں اس تازہ رپورٹ میں اجاگر کیا ہے۔ موجودہ حکومت کی جانب سے جولائی 2016ءمیں مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کے تناظر میں مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے کی جانے والی کوششوں کو بھی اس رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے اور یہ کوششیں 10جولائی 2016 سے لے کر 4نومبر 2016کی اہم سرگرمیوں پر مشتمل ہیں اس میں اسلام آباد میں مقیم او آئی سی ممالک کو مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کرنا شامل بھی ہے۔

نامعلوم افراد پھر سرگرم …. مسجد نذر آتش …. علاقے میں کشیدگی

نیویارک(خصوصی رپورٹ)امریکی شہر ہوسٹن میں نامعلوم افراد نے مسجد کو آگ لگادی،واقعے پر مسلمانوں اور مسلم تنظیموں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ غیر ملکی میڈٰیا کے مطابق امریکی شہر ہوسٹن میں نامعلوم افراد نے مسجد کو آگ لگادی۔حکام کا کہنا ہے کہ آگ رات دو بجے لگائی گئی اور آگ لگانے والے لوگ موقع سے فرار ہوگئے۔ نمازی فجر کے وقت پہنچے تو پوری مسجد جل چکی تھی جس کے بعد نمازیوں نے فٹ پاتھ پر نماز ادا کی۔ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ آگ باقاعدہ نفرت کی بنیاد پر لگائی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے مختلف پہلوﺅں سے تفتیش کی جارہی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم سے یہ سلسلہ شروع ہوا تھا اور اب تک کئی مساجد کو آگ لگائی جاچکی ہے۔

گلوکاری نہیں صرف صوفیا نہ کلام پڑھوں گی …. فریحہ پرویز نے سب کو حیران کر دیا

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)پاکستان کو ایک بارپھر اس فیصلے کی طرف دھکیل دیا گیا ہے کہ آیا وہ جماعت الدعوة کو کالعدم قرار دیتا ہے؟ یا اسے کلین چٹ دینے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتا ہے تاہم امریکا نے اس مرتبہ اسلام آباد کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اس ایڈوائس پر اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)پاکستان کو ایک بارپھر اس فیصلے کی طرف دھکیل دیا گیا ہے کہ آیا وہ جماعت الدعوة کو کالعدم قرار دیتا ہے؟ یا اسے کلین چٹ دینے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتا ہے تاہم امریکا نے اس مرتبہ اسلام آباد کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اس ایڈوائس پر لاہور (خصوصی رپورٹ) نامور پاکستانی گلوکارہ فریحہ پرویز کا گلوکاری چھوڑنے کا اعلان‘ صرف صوفی کلام پڑھیں گی۔ بتایا گیا ہے کہ فریحہ ویز نے اب گانوں کے شعبے سے مکمل علیحدگی اختیار کر لی ہے اور ان کو لاہور میں جب ایک گانے کی فرمائش کی گئی تو فریحہ پرویز نے کہا میں نے گانا چھوڑ دیا ہے‘ اب صرف صوفی کلام پڑھوںگی اور دین کی خدمت کو ترجیح دوں گی۔

” ہم پر آنسو گیس کے اتنے شیل پھینکے گئے کہ سانس لینا محال ہو گیا “ ممتاز صحافی ضیا شاہد کے کالم میرے بھائی میرے دوست …. قاضی حسین احمد کی پانچو یں قسط

اوپر میں نے قاضی حسین احمد کی ہمت، استقامت، جرا¿ت، صبر واستقلال کے حوالے سے بات کی ہے۔ اس ضمن میں ایک واقعہ بیان کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔ بینظیر بھٹو کا دور تھا جب قاضی صاحب نے لیاقت باغ سے فیض آباد (اسلام آباد) تک ٹرکوں پر ایک مظاہرے کا اہتمام کیا۔ یوں تو جماعت اسلامی نے بیسیوں اور سینکڑوں نہیں ہزاروں جلسوں اور جلوسوں کا اہتمام کیا لیکن میں جس مظاہرے کا ذکر کرنے جا رہا ہوں وہ میرا چشم دید بھی ہے اور اس میں بہت سے ایسے گواہوں کے مشاہدات شامل ہیں جو قاضی حسین احمد سے عمر میں کہیں چھوٹے اور صحت میں کہیں بہتر تھے‘ لیکن ایک ایک کر کے ان کی ہمت بھی جواب دیتی گئی۔ میں نے دانستہ ان کے ساتھ ٹرک پر سوار ہونے کی بجائے روزنامہ خبریں اسلام آباد کے ایک کارکن کی موٹرسائیکل پر جلوس کے ساتھ ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس طرح میں گھوم پھر کر اس کے طول وعرض کا بخوبی مشاہدہ کر سکتا تھا۔ قاضی صاحب نے اصرار کیا کہ میرے ساتھ ٹرک پر آ جاﺅ مگر میں نے وعدہ کر لیا کہ جلوس جہاں اختتام پذیر ہو گا میں آپ کے استقبال کیلئے موجود ہونگا، مجھے موٹرسائیکل پر سفر کرنے دیجئے۔ جماعت اسلامی کے علاوہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے بہت سے نامور لوگ بھی خیرسگالی کے طور پر شرکت کیلئے آئے‘ لیکن جونہی ہم نے پنڈی کا چاندنی چوک کراس کیا اور اسلام آباد جانے والی مری روڈ پر ٹرکوں کے جلوس کے اطراف میں ذرا رک کر جائزہ لینا چاہا کہ چند ٹرکوں کے اختتام پر کتنی گاڑیاں اور کتنے لوگ پیدل جلوس میں چل رہے ہیں کہ اچانک راولپنڈی کی ”بہادر پولیس“ ٹرکوں کے جلوس پر ٹوٹ پڑی۔ آنسو گیس کے اتنے شیل پھینکے گئے کہ ہم لوگوں کے لیے جو سڑک کنارے موٹرسائیکل پر سوار تھے سانس لینا مشکل ہو گیا۔ آنکھوں میں مرچیں سی چبھنے لگیں اور نہ چاہتے ہوئے بھی بے اختیار آنسو ٹپکنے لگے۔ میرے ساتھی نے موٹرسائیکل کا رخ سیٹلائٹ ٹاﺅن کے اندر جانے والی ایک سڑک پر موڑ دیاتاکہ آنسو گیس کی زد میں آنے والے علاقے سے دور چلے جائیں۔ کچھ فاصلے پر ایک چوک تھا جہاں رک کر ہم نے ایک سرکاری نل پر جہاں رومال، تولیے اور مختلف انداز کے کپڑے بھگونے والوں کا ہجوم تھا۔ بڑی مشکل سے اپنے رومال بھی پانی میں بھگوئے اور بار بار آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچاتے رہے پھر ہم نے گلے کی خشکی تر کرنے کیلئے تھوڑا سا پانی پیا۔ چند منٹ بعد میں نے اپنے ساتھی سے کہا کہ ایک بار پھر ذرا آگے جا کر مری روڈ کی طرف مڑو تاکہ دیکھیں جلوس میں ٹرکوں پر سوار اور لوگوں کا کیا حال ہے۔ مری روڈ کے قریب پہنچنا بھی مشکل ہو رہا تھا کیونکہ فضا میں آنسو گیس یوں پھیلی ہوئی تھی کہ سانس لینے میں بڑی دقت ہو رہی تھی۔ اتنے میں ہمیں اعجاز الحق کچھ لوگوں کے جھرمٹ میں دکھائی دیئے۔ ایک شخص تولیہ گیلا کر کے بار بار ان کو دے رہا تھا اور وہ اپنی آنکھیں اور چہرہ بھگو کر آنسو گیس سے ہونے والی جلن کم کر رہے تھے۔ میں موٹرسائیکل سے اتر کر ان کے پاس پہنچا تو انہوں نے مختصر روداد یوں سنائی کہ میں تو سانس کی بندش کے باعث قاضی صاحب کے ٹرک سے اتر آیا ہوں۔ مجھے ویسے بھی کئی دن سے بخار ہے اور گلا پہلے ہی سوجا ہوا ہے۔ بخدا میرا تو دم گھٹنے لگا تھا۔ میں نے کہا قاضی صاحب کہاں ہیں‘ اعجاز الحق نے کہا وہ ابھی تک ٹرک پر اپنی جگہ جم کر کھڑے ہیں۔ اللہ رحم کرے پچھلے دنوں ان کی بیماری کی خبر سنی تھی اللہ انہیں اپنی حفاظت میں رکھے۔ پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکنے کی انتہا کر دی ہے اور مری روڈ پر تو پیدل چلنا بھی ناممکن ہے۔ کچھ دیر ہم باتیں کرتے رہے‘ اعجاز الحق نے کہا میرے ساتھ گاڑی میں چلو میں آپ کو آئی نائن میں ”خبریں“ کے دفتر چھوڑ دوں گا۔ فیض آباد تک پہنچنا کسی صورت ممکن نہیں مگر میں نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں دانستہ گاڑی کی بجائے موٹرسائیکل پر آیا ہوں اور ابھی میرا جلوس کے متوازی جہاں تک جانا ممکن ہے ساتھ چلنے کا پروگرام ہے۔
ہم پھر موٹرسائیکل پر بیٹھ کر مری روڈ کی طرف گئے۔ اعجاز الحق کے ایک ساتھی نے البتہ ہمیں پانی میں بھیگا ہوا ایک تولیہ دیا جو میں نے اپنے سر پر ڈال لیا اور آنکھیں بھی گیلے تولیے سے ڈھانپ لیں۔ موٹرسائیکل چلانے والے نے بڑی ہمت سے دوبارہ ہمیں مری روڈ کے اس حصے تک پہنچایا جہاں ابھی تک جلوس نہیں پہنچا تھا۔ البتہ پولیس کی بے انتہا نفری اور بے شمار گاڑیاں راستے میں حائل تھیں اور واقعی قاضی صاحب کے ٹرک کا فیض آباد پہنچنا ناممکن تھا۔ میں نے موٹرسائیکل ڈرائیور سے کہا دوبارہ سیٹلائٹ ٹاﺅن کے راستے پیچھے چلو جہاں قاضی صاحب کا ٹرک پہنچا ہے وہاں تک ایک چکر ضرور لگانا ہے۔ پورا سیٹلائٹ ٹاﺅن آنسو گیس سے متاثر ہو رہا تھا پھر بھی ہم واپسی کا سفر اختیار کر کے ٹرک کے اس مقام کی طرف روانہ ہوئے جہاں پولیس نے قاضی صاحب کے ٹرک کو روک رکھا تھا۔ میں نے کئی لوگوں کو پانی سے بھری ہوئی بالٹیاں اٹھائے ٹرک تک پہنچتے اور بالٹیاں اوپر ٹرک پر پہنچاتے دیکھا۔ شیلنگ بدستور جاری تھی اور شور اتنا تھا کہ قاضی صاحب مائیک پر جو کچھ کہہ رہے تھے اس کا ایک لفظ بھی سنائی نہیں دے رہا تھا۔ یہاں مجھے مسلم لیگ (ن) کے اپنے پرانے دوست شیخ رشید ملے جو نوجوانوں کی ایک ٹولی کے ساتھ پیدل واپس پنڈی کی طرف جا رہے تھے۔ میں پھر موٹرسائیکل سے اترا اور انہیں رکنے کا اشارہ کیا۔ شیخ صاحب کی آنکھیں سرخ ہو رہی تھیں اور وہ بھی بار بار گیلے تولیے سے اپنی آنکھیں صاف کر رہے تھے۔ میں نے کہا شیخ صاحب! قاضی صاحب کا کیا حال ہے۔ شیخ صاحب نے کسی تکلف کے بغیر کھلے دل سے کہا‘ ضیا شاہد! قاضی صاحب کی ہمت اور حوصلے کی داد دینا پڑتی ہے۔ میں فیصلہ کر کے آیا تھا کہ آخر وقت تک ان کے ساتھ کھڑا رہوں گا مگر آنسو گیس اس قدر پھیپھڑوں میں جا چکی ہے کہ آپ دیکھ سکتے ہیں۔ زبان سے پورا لفظ ادا نہیں ہو رہا۔ یار قاضی گوشت پوست کا نہیں لوہے کا بنا ہوا انسان ہے۔ بینظیر کی آمریت کے دن تو گنے جاچکے ہیں لیکن دعا کرو قاضی صاحب کو اللہ زندگی دے۔ جس حالت میں وہ کھڑے ہیں وہاں تو پانچ منٹ نہیں رکا جا سکتا۔
(جاری ہے)

پاکستان کو امریکی وارننگ سے کھلبلی مچ گئی …. بلیک لسٹ کرنیکا فیصلہ

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)پاکستان کو ایک بارپھر اس فیصلے کی طرف دھکیل دیا گیا ہے کہ آیا وہ جماعت الدعوة کو کالعدم قرار دیتا ہے؟ یا اسے کلین چٹ دینے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتا ہے تاہم امریکا نے اس مرتبہ اسلام آباد کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اس ایڈوائس پر عمل نہ کرنے پر پاکستان کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دوسری جانب جماعت الدعوة ایک بار پھر نام تبدیل کر سکتی ہے یہ بات اعلی سطحی حکومتی ذرائع نے اس نمائندے کو بتائی۔ اس معاملے سے براہ راست منسلک ایک اہم افسر نے بتایا کہ جماعت الدعوة کو کالعدم قرار دینا ہے یا نہیں، اس حوالے سے صلاح مشورہ جاری ہے تاہم حتمی فیصلہ سول اور فوجی حکام کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ جماعت الدعوة جو ایک خیراتی ادارے کے طور پر کام کررہی ہے، اس پر کالعدم لشکر طیبہ کا چہرہ ہونے کا الزام ہے۔ حافظ سعید کی سربراہی میں یہ تنظیم بھارتی مقبوضہ کشمیر میں عسکری سرگرمیوں میں ملوث ہے اور امریکا اسے جون2014 میں غیر ملکی دہشتگرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔ذرائع نے دعوی کیا کہ 11 جنوری کو امریکی نائب وزیر خارجہ نے امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی سے ملاقات میں ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی)کی منی لانڈرنگ کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ کا معاملہ اٹھایا۔ اے پی جی منی لانڈرنگ کے بارے میں ایک خود مختار عالمی ادارہ ہے جو 1997ءسے بنکاک تھائی لینڈ میں کام کررہا ہے۔ اس 31 رکنی ادارے میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس، عالمی مالیاتی فنڈ، عالمی بینک، اقوام متحدہ کا دفتر برائے منشیات و جرائم، ایشیائی ترقی بینک اور ایگمونٹ گروپ آف فنانشل انٹیلی جنس یونٹس بھی شامل ہیں۔ اے پی جی رقوم کی غیر قانونی منتقلی اور دہشتگردی کی امداد کے خلاف عالمی طے شدہ قواعد پر مو¿ثر عملدرآمد کا ذمہ دار ہے۔ اے پی جی کی تازہ ترین رپورٹ میں اطلاعات کے مطابق جماعت الدعوة کی سرگرمیوں اور اس کے مالیاتی امور کے بارے میں اہم اعتراضات اٹھائے گئے ہیں اور یہ اعتراضات پاکستانی ہائی کمشنر جلیل عباس جیلانی سے ملاقات میں بھی بتائے گئے۔ ذرائع نے دعوی کیا کہ امریکی حکام نے ہائی کمشنر کو واضح طور پر بتایا ہے کہ اگر رپورٹ میں اٹھائے گئے اعتراضات کو توجہ نہ دی گئی تو پاکستان کو انٹر نیشنل کوآپریٹو ریویو گروپ(آئی سی آر جی ) کی بلیک لسٹ ملکوں کی فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔بلیک لسٹ قرار دئیے جانے کی صورت میں پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں کے ذریعے ہر بین الاقوامی ٹرانزیکشن کیلئے درخواست دینا ہوگی ۔ ذرائع نے دعوی کیا کہ اس ملاقات کے فوری بعد ہائی کمشنر نے دفتر خارجہ کو تفصیلی خط لکھا جس میں صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ خط میں حکام کو بتایا گیا کہ پاکستان کو اے پی جی اور امریکی حکام کے اعتراضات کے حوالے سے رپورٹ 31 جنوری تک لکھنا ہوگی۔ اس ضمن میں جب نمائندے نے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس معاملے سے اپنی لاعلمی کا اظہار کیا۔ بعد ازاں ایک باقاعدہ سوال بھی لکھا گیا مگر5 روز گزرنے کے باوجود کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ ذرائع نے دعوی کیا کہ دفتر خارجہ نے یہ معاملہ خزانہ اور داخلہ امور کی وزارتوں سے اٹھایا اور اس ضمن میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل(ر)ناصر جنجوعہ سے الگ الگ اجلاس ہو چکے ہیں ۔ ذرائع نے دعوی کیا کہ جماعت الدعوة کے موضوع پر ایک بند کمرے کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واضح طور پر کہا کہ جماعت الدعو پر پابندی کا فیصلہ سکیورٹی ادارے کریں گے ۔ ذرائع نے دعوی کیا کہ یہ متفقہ طور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اے پی جی کے حوالے سے رپورٹ سٹیٹ بینک کے مالیاتی مانیٹرنگ یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل سید منصور علی تیار کر یں گے۔ کئی کوششوں کے باوجود ڈی جی سے کوئی جواب موصول نہ ہوا۔اس ضمن میں جب اس نمائندے نے ایک اور اعلی افسر سے رابطہ کیا جن کا اس معاملے سے براہ راست تعلق ہے تو انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی تشویش ہمارے سامنے ہے اور متعلقہ حکام کی طرف سے ضروری اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ دوسری جانب جماعت الدعوة نے تحریک آزادی کشمیر کے نام سے احتیاطی طور پر کام شروع کردیا ہے۔ یہ تازہ ترین نام جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید نے 14 جنوری 2017ءکو ایک پریس کانفرنس میں استعمال کیا۔حافظ سعید کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2017 ءکو کشمیر کا سال قرار دیا ہے اور وہ جماعت الدعو کی حیثیت الگ رکھتے ہوئے یہ نیا نام استعمال کریں گے۔ ذرائع نے دعوی کیا کہ آنے والے دنوں میں جماعت الدعوة پھر نام تبدیل کرسکتی ہے اور اس نئے نام سے وہ میدان سیاست میں بھی اتر سکتی ہے۔ اس سلسلے میں اس نمائندے نے جماعت الدعوة کے ترجمان یحیی مجاہد سے رابطے کی کوشش کی مگر وہ بھی ردعمل کیلئے دستیاب نہ ہوسکے۔

اعلیٰ شخصیات کی نقل وحرکت محدود ….

لاہور ‘ اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ کا نظام مزید سخت کردیا گیا ہے۔ بتایاگیا ہے کہ حساس اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کی تنصیبات سمیت اہم سرکاری و نجی عمارتوں اور رش والے مقامات پر سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد اور اطراف میں پٹرولنگ کا عمل بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں آئی جی پنجاب کی طرف سے وقفے وقفے سے جنرل ہولڈاپ بھی کیا جارہا ہے۔ لاہور کے علاقے گرین ٹاﺅن میں پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران شناخت نہ ہونے پر 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد کو شناخت سامنے آنے پر رہا کردیا جائے گا۔ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر ڈائریکٹر جنرل نے فیڈرل انوسٹی گشن ایجنسی کے دفاتر کی سکیورٹی بڑھانے کا حکم جاری کردیا گیا۔