الفلاح تھیٹر میں معروف ڈانسر کے ساتھ شرمناک حرکت

لاہور (خصوصی رپورٹ) سول لائن کے علاقہ میں واقع الفلاح تھیٹر میں پروڈیوسر نے سٹیج ڈانسر کو مبینہ بداخلاقی کا نشانہ بنا ڈا لا ۔ متاثرہ خاتون نے سی سی پی او اہور کو ملزم کے خلا ف کارروائی کی درخواست دے دی ہے۔ متاثرہ خاتون سٹیج ادکارہ فائزہ عرف سوہاعلی نے گزشتہ روز سی سی پی او لاہور کو درخواست دی کہ پروڈیوسر ارشد چودھری مجھے کافی عرصے سے بدا خلاقی کا نشانہ بنا رہا ہے۔ اس نے 29دسمبر رات کو مجھے اپنے دفتر کے کمرے میں بلایا اور بدا خلاقی کا نشانہ بنا ڈالا۔ اب مجھے اور میرے بچوں کو فون پر قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ سوہا علی نے انکشاف کیا کہ ارشد چودھری اور ڈاکٹر منور عرف چاند سمیت ایک پورا گینگ تھیٹر میں کام کر رہا ہے جو ہر آنے والی لڑکیوں کے ساتھ بداخلا قی میں ملوث ہے۔ سی سی پی اولا ہور کو د ی جا نے والی درخواست میں سوہا علی نے وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ مجھے انصاف کے ساتھ سکیورٹی بھی دی جائے۔ سی سی پی او نے درخواست متعلقہ افسران کو بھیج دی ہے لیکن تاحال مقدمہ درج نہیں ہوا۔

لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری نثار کو نادرا اتھارٹی بورڈ کے اجلاس کی صدارت سے روک دیا

لاہور(ویب ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو نادرا اتھارٹی بورڈ کے اجلاسوں کی صدارت جب کہ نادرا اتھارٹی کے ڈپٹی چیرمین کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔نادرا اتھارٹی بورڈ کے 8 ممبرز کی تعیناتی کے اقدام کے خلاف چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا تھا کہ نادرا آرڈیننس وزیر داخلہ کو بورڈ اجلاس کی صدارت کا اختیار نہیں دیتا لیکن اس کے باوجود وزیر داخلہ کی سربراہی میں نادرا اتھارٹی بورڈ کے اجلاس ہوتے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے فرقین کا موفق سننے کے بعد وزیر داخلہ چوہدری نثار کو نادرا اتھارٹی بورڈ کے اجلاسوں کی صدارت جب کہ نادرا اتھارٹی کے ڈپٹی چیرمین کو بھی کام کرنے سے روکنے کے لیے حکم امتناعی جاری کردیا۔چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ منصور علی شاہ کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ اداروں کی آزادی پر سمجھوتا نہیں ہونے دیں گے لہذا سرکاری اداروں کو آزادی سے چلنے دیا جائے۔

منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحقیق تو بہت ہوئی لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاناما کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحقیق تو بہت ہوئی لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ پاناما لیکس کیس کی سماعت کررہا ہے۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس آصف سعید نے ریمارکس دیئے کہ انہیں گزشتہ روز آرٹیکل باسٹھ ،تریسٹھ سے متعلق آبزرویشن نہیں دینا چاہئے تھی، انہیں اپنے الفاظ پر ندامت ہے اور وہ ان الفاظ کو واپس لیتے ہیں۔عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسحاق ڈار کی منی لانڈرنگ کے بارے میں رپورٹ تیار ہوئی تھی، جسے ستمبر 1998 میں اس وقت کے صدر رفیق تارڑ، چیف جسٹس آف پاکستان اور نیب کو بھیجا گیا تھا ، اس رپورٹ کو ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر رحمان ملک نے تحریر کیا تھا۔ اس دوران جسٹس گلزار نے نعیم بخاری کو تن بیہہ کی کہ عدالت جب کوئی سوال پوچھے تو اس کا جواب دیا جائے۔جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا کہ پاناما کیس لندن فلیٹس تک محدود ہے، اسحاق ڈار کے بیان کی کیا اہمیت ہے کیا وہ شریک ملزم ہے؟، ہمیں مطمئن کریں کہ نیب کو حدیبیہ کیس میں اپیل کرنا چاہیے تھی، اگر آپ دوسری جانب دلائل دیں گے تو معاملہ کہیں اور نکل جائے گا، سپریم کورٹ کا تقدس ہر حال میں برقرار رکھنا ہوگا، ہمیں اپنے دائرہ کار سے باہر نہ نکالیں، ہائی کورٹ مقدمہ ختم کر دے تو اس کی قانونی حیثیت کیا ہوتی ہے۔ محض پولیس ڈائری کی بنیاد پر حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، تفتیشی ادارے جو اقدامات کریں انہیں قانونی طور پر پرکھنا ہوتا ہے، نیب کو تحقیقات کا کہہ سکتے ہیں لیکن ریفرنس دائر کرنے کا نہیں کہیں گے، سپریم کورٹ نیب اور ٹرائل کورٹ کا کام نہیں کر سکتی، آپ نیب کے پاس جائیں اور درخواست دیں، ہم ٹرائل کورٹ نہیں۔نعیم بخاری نے کہا کہ اسحاق ڈار نے بیان میں منی لانڈرنگ میں کردار کا اعتراف کیا، ماضی میں تو عدالت عظمی اخباری تراشوں پر بھی فیصلے کرتی رہی۔ جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ بخاری صاحب عدالت کو مطمئن کریں قوم سے خطاب نہ کریں، آپ کہتے ہیں کہ رائے کی بنیاد پر بغیر ثبوت فیصلہ کریں، یہ رپورٹ ایف آئی اے خود مسترد کر چکی ہے اس پر فیصلہ کیسے دیں، رحمان ملک کا نام شاید پاناما لیکس میں ہے۔ کیا عدالت فیصلہ کرنے کا اختیار رحمان ملک کو دے دے۔ اپنے دوست رحمان ملک کو جرح کے لئے کب لا رہے ہیں۔ نعیم بخاری نے کہا کہ ایف آئی اے کا مقدمہ اپنی طبعی موت مر گیا، وہ اپنے جواب الجواب میں رحمان ملک کو جرح کے لئے بلائیں گے۔

الیکشن کمیشن کسی کے بیانات سے دباو میں نہیں آئے گا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کا کہنا ہے کہ سیاست دان جس ادارے سے انصاف چاہتے ہیں اسی کے خلاف بیانات بھی دیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہم ان کے دباو¿ میں آجائیں گے۔چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے ریفرنسز پر تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق ریفرنسز کی سماعت کی۔ اکرم شیخ کی ناسازی طبیعت کے باعث عدم حاضری پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جب ریفرنسز کو آگے نہیں بڑھانا چاہتے تو پھرواپس لے لیں، سیاست دان عدالت سے باہر جاکر ہمارے خلاف بیانات دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کیس سننا ہی نہیں چاہتے اور ہم حکومت سے مل گئے ہیں، کسی کے حق میں فیصلہ آئے تو کہا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن آزاد ہے اور اگر فیصلہ برعکس ہوتو ہم پر تنقید کی جاتی ہے۔الیکشن کمیشن کے ارکان نے ریمارکس دیئے کہ سیاست دان سمجھتے ہیں ہمارے خلاف بیان دے کر ہم پر دباو¿ ڈال لیں گے، وہ جس ادارے سے انصاف چاہتے ہیں اسی پر دباو¿ بھی ڈالنا چاہتے ہیں اگر سیاست چمکانی ہے تو ہمارے خلاف بیانات دیتے رہیں، الیکشن کمیشن کسی کے بیانات سے دباو¿ میں نہیں آئے گا۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ جب سے میں اس عہدے پر آیا ہوں پی ٹی آئی اثاثہ جات کیس ہائی کورٹ میں ہونے کے باعث زیر التوا ہے تو کیا اس کا مطلب یہ سمجھا جائے کہ ہم کیس سننا نہیں چاہتے۔الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیرترین کے خلاف ریفرنسز پر سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی۔

فوجی عدالتوں میں توسیع کا معاملہ؛ جے یوآئی (ف) اور پیپلز پارٹی نے مخالفت کردی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماو¿ں کے اجلاس کے دوران جے یوآئی (ف) اور پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت کردی ہے۔اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماو¿ں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی، جے یو آئی (ف) ایم کیوایم پاکستان اورجماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنما بھی موجود تھے۔ اجلاس میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے آئینی ترمیم، نیب آرڈیننس میں ترمیم یا نئے نیب قانون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر قانون زاہد حامد نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع سے متعلق بریفنگ دی۔ اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے قیام کی توسیع کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کرمشترکہ مشاورت اوراتفاق رائے سے فیصلہ کیا جائے۔اجلاس میں پیپلزپارٹی نے ملٹری کورٹس کی توسیع کے فیصلے کی مخالفت کردی اورنیب ترمیمی آرڈیننس کے اجرا پربھی احتجاج کیا جبکہ دیگراپوزیشن جماعتوں نے بھی نیب ترمیمی آرڈیننس پراظہاربرہمی کیا۔حکومتی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے پرانے مو¿قف پرقائم ہیں ہم فوجی عدالتوں کی حمایت نہیں کریں گے۔پارلیمانی رہنماو¿ں کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ہی ختم ہوگیا اور اجلاس کے بعد اپوزیشن نے حکومت سے عدالتی اصلاحات اور دیگراقدامات سے متعلق وضاحت مانگ لیں۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت بتائے کہ ججز، پراسیکیوشن اور گواہوں کے تحفظ کے لیےکیا کیا اورعدالتی اصلاحات کے لیے 2 سال میں کیا اقدامات کیے گئے،ضرب عضب کی موجودہ صورتحال کیا ہے اور اس میں کتنے لوگ شہید اور کون کون مارا گیا اور ضرب عضب سمیت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی تفصیلات بھی دی جائیں۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اجلاس میں حکومت اوراپوزیشن نے قانون سازی کے لیے تبادلہ خیال کیا اب اگلےاجلاس میں بھی قانون سازی کے لیے مشاورت ہوگی

ترکی: طیب اردگان کے نئے اختیارات پر بحث

استنبول(ویب ڈیسک) ترک پارلیمان میں صدر رجب طیب اردگان کے صدارتی اختیارات میں اضافے کے لیے پیش کیے جانے والا نیا آئین بحث کی وجہ بن گیا۔نئے پیش کردہ آئین، جس پر موسمِ بہار تک ریفرنڈم کرائے جانے کا امکان ہے،1980 میں ترک فوجی بغاوت کے بعد ختم کیے گئے تمام قوانین کو تبدیل کردے گا جبکہ یہ آئین پہلی بار عثمانی دور حکومت خاتمے کے بعد جدید جمہوریت پر حکمرانی کے لیے صدارتی نظام تشکیل دینے کی کوشش ہوگا۔ناقدین کا دعویٰ ہے کہ یہ 2003 سے 2014 تک ترکی کے وزیراعظم اور پھر عہدہ صدارت سنبھالنے والے رجب طیب اردگان کی جانب سے طاقت کو غصب کرنے کا ایک قدم اور گذشتہ سال جولائی میں ہونے والی ناکام بغاوت کے بعد یک شخصی حکمرانی کی کوشش ہے۔تاہم اردگان اور حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کا کہنا تھا کہ صدارتی نظام ترکی کو فرانس اور امریکا جیسے ممالک کی قطار میں لاکھڑا کرے گا اور بہترین حکومت کے لیے اس کی اشد ضرورت ہے۔18 شقی نئے آئین پر بحث کا آغازاس وقت ہوا جب پارلیمانی کمیشن نے اس کے ڈرافٹ کی منظوری دی، خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ دو سماعتوں کو ختم ہونے میں 13 سے 15 دن لگ سکتے ہیں۔ترک خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کی جانب سے غوروخوص کے آغاز کے بعد چند کوارٹرز سے احتجاج بلند کیا گیا اور کرد حامی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کے قید شریک رہنما صلاحتین دیمارٹس نے جیل کی سلاخوں کے پیچھے سے بھی بحث کی مخالفت کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ہی داماد کو وائٹ ہاوس کے سینئر مشیر نامزد کردیا

نیویارک(ویب ڈیسک) امریکا کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے داماد جیرڈ کشنر کو وائٹ ہاوس کے سینئر مشیر کے طور پر نامزد کردیا۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے داماد کو وائٹ ہاو¿س کا سینئر مشیر بنانے کا اعلان کیا، جو ایک پراپرٹی ڈیولیپر اور پبلشر ہیں۔کشنر اپنے سسر کی انتخابی مہم میں پیش پیش تھے، اس کے علاوہ ان کا کوئی سیاسی کردار نہیں اور نہ ہی ان کے پاس کبھی کوئی سیاسی عہدہ رہا ہے۔رپورٹس کے مطابق 35 سالہ کشنر وائٹ ہاو¿س کے چیف آف اسٹاف رینس پرائیبس اور چیف اسٹریٹجسٹ اسٹیو بینون کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔گذشتہ روز اپنے داماد کی نامزدگی کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا، ‘جیرڈ کشنر صدارتی انتخابی مہم کے دوران ایک شاندار اثاثہ اور قابل اعتماد مشیر رہے ہیں اور مجھے انھیں اپنی ٹیم میں بحیثیت کلیدی قائدانہ کردار شامل کرنے پر فخر ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا، ‘وہ کاروبار اور سیاست دونوں میں ناقابل یقین طور پر کامیاب ہیں اور میری ٹیم کے ایک انمول رکن بن جائیں گے، جیسا کہ میں نے سب سے پہلے امریکی عوام کے ایک ایجنڈے کا آغاز کر رکھا ہے’۔دوسری جانب وائٹ ہاو¿س کے چیف آف اسٹاف رینس پرائیبس نے کشنر کو ایک ایسا شخص قرار دیا جس میں بات چیت کرنے کی غیر معمولی بصیرت ہے اور جو تعاون پر مبنی وسیع اتحاد کو جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے’۔انھوں نے مزید کہا کہ کشنر کی ‘کھلی ذہنیت، ملائمیت اور گہری عقل’ ان کی ٹیم کے لیے ایک ‘عظیم اثاثہ’ ثابت ہوگی۔دوسری جانب کشنر نے اس نامزدگی کو اپنے لیے اعزاز قرار دیا۔

داڑھی رکھنا جعل سازی …. وزیر اعظم کی داڑھی مونڈ کر منہ کالا کرنیوالے کیلئے 25 لاکھ انعام

کولکتہ (خصوصی رپورٹ) بھارتی شہرکولکتہ کی ٹیپوسلطان مسجدکے شاہی امام نے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف فتویٰ جاری کرتے ہوئے ان کی داڑھی اور سرکے بال مونڈ کر منہ کالا کرنے والے کو 25لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) نے فتوے کے اجراءپر مولانا نورالرحمان برکاتی کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔ مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے ٹیپو سلطان مسجد کے شاہی امام مولانا نورالرحمان برکاتی اور مسجد کی شوریٰ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف فتویٰ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نوٹوں کی تبدیلی کے مسئلے کے بعد عام آدمی کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ بھارت کے زیادہ تر عوام ممتا بینرجی کو وزیراعظم کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ مولانا نورالرحمان برکاتی نے کہا کہ نریندر مودی کا داڑھی رکھنا جعلسازی ہے لہٰذا جو بھی مودی کی داڑھی کاٹ کر اور انہیں گنجا کرکے ان کا منہ کالا کرے گا اس کو 25 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ دوسری جانب بی جے پی کے ریاستی سیکرٹری ریتش تیواری نے اس فتوے کے اجراءپر شاہی امام کے خلاف جوراسکھو پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کرادیا۔
منہ کالا‘ انعام

واسا کا سیاپا …. صارفین میں تشویش کی لہر

لاہور (عامر رانا) واسا حکام کی عدم توجہی، شہر کے 40 فیصد علاقوں میں مہلک زہر آرسنگ کی موجودگی کے شواہد ملنے کے باوجود صاف پانی کی دستیابی کیلئے نئے منصوبوں پر عمل شروع نہ ہوسکا ،گیسٹرو سمیت موذی امراض پھیلنے کے خدشات پیدا ہونے لگے ،سال 015-16 کے منصوبوں میں شفافیت نہ ہونے پر کسی بھی کارروائی سے بچنے کیلئے واسا افسران محکمانہ کارروائیوں کیلئے پالیسی ہی تبدیل کرنی شروع کردی ہے، عوام کیلئے رکھے منصوبوں کی مد میں 25 کروڑ سے زائد کی مالی بدعنوانی کو افسران نے دبادیا ،عزیز بھٹی ٹاﺅن ،داتا گنج بخش ٹاﺅن اور نشتر ٹاﺅن ،راوی ٹاﺅن اور علامہ اقبال ٹاﺅن پینے کے پانی میں مہلک زہر آرسینک کی موجودگی کو بھی پوشیدہ رکھا جارہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سابقہ سال2013-14 میں پانی کی ترسیل کے دوران واسا حکام کی جانب سے پانی نمونوں کی ٹیسٹ لیبارٹری میں ملتان روڈ ،فیروز پور روڈ اور جی ٹی روڈ سمیت لوئر مال ،شادباغ ،مصری شاہ ،کچا راوی روڈ ،کچا جیل روڈ ،گلشن راوی ،ساندہ ،سمن آبادسمیت 1 سو 22 علاقوں میں آرسینک کی موجودگی ہونے پر گیسٹرو کیسز سامنے آئے جس پر مذکورہ علاقوں میں پینے کی پائپ لائن اور سیوریج سسٹم کو علیحدہ علیحدہ کرنے کی پالیسی پر کروڑوں روپے کا فنڈز رکھا گیا اس ضمن میں پینے کے پانی میں مہلک زہر آرسینک کی موجودگی پر صوبائی حکومت کی جانب سے ہنگامی اقدامات میں صوبائی وزراءاور رکن قومی و صوبائی اسمبلبز نے کروڑوں روپے کی گرانٹ دیتے ہوئے واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کا کام کرایا جبکہ سابق گورنر کی جانب سے بھی کئی علاقوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کی لگوائے گئے اس ضمن میں واسا حکام کی جانب سے پینے کے صاف پانی کی پائپ لائنوں کو کاغذی کارروائیوں تک محدود رکھتے ہوئے گذشتہ 4 سالوں سے سروے ہی نہ کرایا گیا جہاں گذشتہ سال تک پانی کے نمونے لیبارٹریوں میں نہ بھجوانے سے پینے کے پانی میں آرسینک کی موجودگی کو چھپاتے ہوئے40 فیصد ٹیوب ویلوں میں موجود زنگ قائی اوردیگر زہریلے مادے صاف نہ ہونے کے باعث شہری زہریلا پانی پینے پر موجود ہیں جبکہ بیشتر علاقوں میں ساندہ ،اچھرہ ،رحمان پورہ ،مسلم ٹاﺅن ،گارڈن ٹاﺅن ،گلبرگ ،اسلام پورہ ،سنت نگر ،سبزہ زار ،ہنجروال ،اقبال ٹاﺅن ،بادامی باغ ،گجر پورہ ،شاہدرہ ،لکشمی چوک اور اندرون شہر میں پینے کے پانی میں سیوریج کا گندا پانی پینے کی بوسیدہ پائپ لائنوں میں شامل ہو کر شہریوں کو یرقان اور گیسٹرو جیسے امراض میں مبتلا کر رہا ہے جبکہ ریونیو افسران سمیت پانی کی سپلائی دینے والے شعبے بوسیدہ پائپ لائنوں کی تبدیلی کی آڑ میں 4 سالوں کے دوران 25 کروڑ روپے کی رقم کا خوردبرد کر گئے ہیں جس میں واسا ایکسئین ،ایس ڈی اوز اور اورسیز کی جانب سے اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازتے ہوئے شہریوں کو صاف پانی کی دستیابی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے مختلف بیماریوں میں مبتلا کرنا شروع کردیا ہے جبکہ واسا حکام کی جانب سے افسران کو بچاﺅ کیلئے ایک پالیسی متعارف کرادی گئی ہے جس میں واسا کے ایکسئین، ایس ڈی اوز اور اوسیز کے خلاف کسی بھی قسم کی خاموش شکایت پر کارروائی کی بجائے انہیں بچانے کیلئے افسران تادیبی کارروائی نہ کریں گے اور واسا کی ریکوری سمیت خزانے کو نقصان پہنچان والے افسران کی خفیہ انکوائری بھی نہ ہوسکے گی۔

بھارتی وزیراعظم اندراگاندھی کے دونوں بیٹوں کے باپ ” مسلمان“ تھے اندرا پر لکھی جانے والی کتاب میں سنسنی خیز انکشافات

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ)بھارت کی سابق آنجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی ایک خوبصورت اور رومان پرور عورت تھی لیکن اسکی شخصیت میں ایک ایساکٹر اور سفاک ہندو حکمران بھی موجود تھا جو اقتدار کی خاطر خونی رشتوںکی بلی چڑھا دیتا ہے ۔اندرا گاندھی پر لکھی جانے والی کتابوں میں جہاں اسکی جنسی زندگی پر متعدد انکشافات کئے گئے وہاں یہ بھی بات بھی منظر عام پر لائی جاچکی ہے کہ اسکے دونوں بیٹوں کے باپ دو الگ الگ مسلمان تھے ۔کے این راونے اپنی کتاب The Nehru Dynasty میں انکشاف کیا تھا کہ اندراگاندھی سے جب بھی اسکا بیٹا سنجیو گاندھی اپنے باپ کا نام پوچھتا تو وہ خاموش ہوجایا کرتی تھی ۔مصنف کے مطابق اندرا گاندھی نے اپنے باپو نہرو گاندھی کی مخالفت کے باوجود فیروز گاندھی سے شادی کی تھی لیکن پہلے بیٹے راجیو گاندھی کی پیدائش کے بعد اندرا اور فیروز گاندھی الگ گھروں میں رہتے تھے اور ان میں طلاق نہیں ہوئی تھی۔مصنف کی تحقیق کے مطابق سنجیو گاندھی فیروز گاندھی کی بجائے ایک اور مسلمان محمد یونس کا بیٹا تھا۔سنجیو گاندھی ناجائزتعلقات سے پیدا ہواتھا۔محمد یونس نہرو فیملی کے کافی قریب ایک اہم سول سروس سرونٹ تھا جو بعد ازاں ترکی سپین میں سفیر بھی تعینات رہا ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ سنجیو گاندھی کی سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والی مانیکا گاندھی سے شادی محمد یونس کے گھر میں ہوئی تھی۔سنجیو گاندھی کی طیارہ حادثہ میں مشکوک ہلاکت پر سب سے زیادہ محمد یونس غمزدہ تھا ،اس نے اپنی کتاب Persons, Passions & Politics میں انکشاف کیا تھا کہ سنجیو گاندھی مسلم عقائید کے مطابق زندگی گزارتا تھا اور اسکے ختنے بھی ہوئے تھے۔وہ اپنی ماں کی کمزوریوں سے آگاہ تھا ۔جب بھی اسے ماں سے کوئی بات منوانا ہوتی تو پوچھتا کہ وہ اسکے باپ کا نام کیوں نہیں بتاتی۔اندراگاندھی سنجیو گاندھی سے خائف ہوچکی تھی کیونکہ درپردہ وزیر اعظم کے سارے اختیارات سنجیو گاندھی استعمال کرتا تھا۔سنجیو گاندھی کی طیارہ حادثے میں ہلاکت کے پیچھے اسکی ماں اندرا گاندھی کو مشتبہ قرار دیا جاتا رہاہے ۔مصنف نے انکشاف کیا تھا کہ جس طیارے میں سنجیو گاندھی کو حادثہ پیش آیا وہ بالکل نیا طیارہ تھا اور اسکا فیول ٹینک بھی بھرا ہوا تھا لیکن وہ نوک کے بل زمین پر گر کر تباہ ہواتھا ۔اندرا گاندھی نے اس طیارے کے حادثے کی تحقیقات روکنے کا حکم دیا تھا جس سے اس شبہ کو تقویت ملی کہ اندرا گاندھی اپنے بیٹے کے قتل میں ملوث تھی اور اس سے جان چھڑوانا چاہتی تھی۔