بتائیں دبئی کا پیسہ کہاں سے آیا؟, سپریم کورٹ کا بڑا اعلان

اسلام آباد (آن لائن، این این آئی) سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے دوران بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم اس حقیقت کو جاننا چاہتے ہیں کہ پیسہ کہاں سے آیا؟ اس حوالے سے کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی۔ موقف دیا گیا کہ قرض لے کر دبئی میں فیکٹری لگائی گئی۔ انہوں نے حسین نواز اور حسن نواز کے وکیل سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ پیسہ جدہ سے لندن گیا دوسری میں کہا کہ دبئی سے جدن اور پھر لندن گیا جبکہ حسین نواز کہہ رہے ہیں قطر سے لندن گیا۔ عدالت کیس کے ہر پہلو کو جاننا چاہتی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ قرض کے حصول کے لئے بنک سے رابطہ کیا گیا مگر رقم منتقل کرنے کے لئے بنک کا استعمال نہیں کیا گیا۔ ریکارڈ سامنے لایا جائے۔ تو پتہ چل سکتا ہے انہوں نے سلمان اکرم راجہ سے استفسار کیا کہ دبئی فیکٹری سے قرض کب اور کس چیز پر لیا گیا۔ جس پر سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ قرض سے متعلق کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ 18 ملین درہم شریف فیملی کو دبئی کی فروخت سے ملے۔ دبئی فیکٹری کے لئے پیسہ پاکستان سے نہیں گیا۔ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے کیس میں اپیل دائر نہیں کی جائے گی۔ جس پر عدالت نے نیب سے اجلاس کی کارروائی کے منٹ طلب کر لئے۔ وزیر اعظم کے وکیل نے شریف خاندان کے وراثتی جائیداد کی تقسیم کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرا دیا ہے۔ کیس کی سماعت پیر کے روز جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل‘ جسٹس گلزار احمد‘ جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بنچ نے کی۔کیس کی سماعت کے دوران مریم صفدر‘ اور اسحاق ڈار کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کے خلاف نااہلی کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل خارج ہوئی۔ نواز شریف اور دیگر کے خلاف ریفرنس خارج کرنے کا فیصلہ رپورٹ کیا جا چکا ہے۔ جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ فیصلے میں ریفرنس خارج اور تصدیق نہ کرنے کا کہا گیا تھا جس پر شاہد حامد نے کہا کہ دوبارہ تفتیش کرانے کے معاملے پر دو رکنی بنچ میں اختلاف تھا اس لئے فیصلہ ریفری جج نے سنا۔ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا گیا۔ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کا وقت ختم ہوچکا۔ جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ دلائل ختم کر دیں پھر پراسیکیوٹر جنرل نیب سے پوچھیں گے جسٹس اعجاز افضل نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسحاق ڈار کا اعترافی بیان وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد ریکارڈ ہوا۔ اس پر شاہد حامد نے کہا کہ اسحاق ڈار پر منی لانڈرنگ کیس ختم ہو گیا۔ اب الزام کی بنیاد پر نااہل قرار نہیں دیا جا سکتا ۔ منی لانڈرنگ کے وقت اسحاق ڈار کے پاس عوامی عہدہ نہیں تھا۔ نیب ریکارڈ کے مطابق اسحاق ڈار اب ملزم نہیں رہے۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ وعدہ معاف گواہ بننے والے کی حفاظت کے لئے اسے تحویل میں رکھا جاتا ہے کیا بیان ریکارڈ کرنے والا مجسٹریٹ احتساب عدالت میں پیش ہوا۔ جس پر شاہد حامد نے کہا کہ اس وقت نیب قوانین کے تحت مجسٹریٹ کا پیش ہونا ضروری نہیں تھا ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کو مکمل معافی دی گئی۔ چیئرمین نیب کو دی گئی درخواست انہوں نے خود تحریر کی اور خود ہی معافی کے بعد یہ ملزم نہیں رہے جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ وعدہ معاف گواہ کا بیان اس کے خلاف استعمال ہو سکتا وزیر اعظم کے خلاف ہو سکتا ہے ۔شاہد حامد نے کہا کہ اسحاق ڈار سے بیان یہ کہہ کر لیا گیا تو بیان نہ دیا تو اٹک قلعہ سے نہیں جانے دیا جائے گا۔ ضابطہ فوجداری 26 کے تحت اسحاق ڈار کا دوبارہ ٹرائل نہیں ہو سکتا ۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ہم اسحاق ڈار کے اعترافی بیان پر قانون کے علاوہ غور نہیں کریں گے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ آپ اس نقطے پر دلائل دیں کہ ایک شخص کا دو مرتبہ ٹرائل ہو سکتا ہے یا نہیں ۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ کیا وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد اسحاق ڈار کے خلاف نااہلی کا حکم جاری نہیں کیا جا سکتا ۔ پراسیکیوٹر نیب نے اسحاق ڈار کیس سے متعلق عدالت کو بتایا نیب اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ حدیبیہ مل کیس میں اپیل دائر نہیں کی جائے گی جس عدالت نے نیب اجلاس کی کارروائی کے منٹ طلب کر لئے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ یا اسحاق ڈار نے درخواست خود لکھی تھی۔ عدالت نے نیب ایس پی سی پی اور سٹیٹ بنک نے اسحاق ڈار کے خلاف اپیل دائر نہیں کی تھی ۔ اٹارنی جنرل سے اس حوالے سے جواب طلب کر لیا ہے ۔حسن اور حسین نواز سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ میرے کیس کے تین پہلو ہیں ۔ تینوں پر دلائل دوں گا ۔ حسین نواز لندن فلیٹس کے بینفیشل مالک ہیں وزیر اعظم کا لندن فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں ۔جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آپ کو ثابت کرنا ہو گا کہ جائیدادیں آپ کی ہیں اور یہ بھی ثابت کرنا ہو گا کہ نواز شریف لندن فلیٹس کے مالک نہیں ۔ الزام یہ ہے کہ لوٹی ہوئی رقم سے منی لانڈرنگ کی گئی۔ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا تعین آرٹیکل 184/3 کے مقدمے میں نہیں ہو سکتا ۔ دوسر ے ادارو ں کا کام عدالت نہیں کر سکتی ۔جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ حسین نواز وزیر اعظم کے بیٹے ہیں حسین نواز کہتے ہیں کہ وہ کمپنیوں کے بینیفیشل مالک ہیں ۔ اس حوالے سے ریکارڈ سامنے لائیں تو حقائق کا پتہ چل سکتا ہے ۔کمپنیوں کے ریکارڈ کے رسائی حسین نواز کو ہے اور آف شور کمپنیوں کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جائے ۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت پہلے قانون دیکھ لے شواہد فراہم کرنا الزام لگانے والوں کی ذمہ داری ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ گلف فیکٹری کے لئے قرض کب کس چیز پر اور کن شرائط پر لیا گیا ۔ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ قرض کے حوالے سے کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں ۔یہ طے شدہ ہے کہ دبئی فیکٹری 1973 میں قائم کی گئی اس کے 75 فیصد شیئر کی رقم بنک قرضے کی مد میں واپس کر دی گئی ۔ جس پر عظمت سعید نے کہا کہ گلف فیکٹری کے واجبات 36 ملین تھے اس کی مکمل قیمت فروخت 33.35 ملین درہم بنتی ہے ۔فیکٹری کے واجبات کیسے ادا ہوئے بتایا جائے ۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ بظاہر تو کمپنی خسارے میں چل رہی تھی تو 12 ملین درہم کا منافع کیسے ہوا ۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میاں شریف کو کاروبار کا چار دہائیوں کا تجربہ ہے ۔ دبئی کی رائیل فیملی نے اسٹیل پلانٹ لگانے کے لئے میاں شریف کو ویلکم کیا ۔ 1980 میں فیکٹری کے باقی 25 فیصد شیئر کی فروخت سے 12 ملین درہم ملے ۔ چالیس سال کا ریکارڈ سنبھالنے کی کیا ضرورت تھی یہ اکاﺅنٹ میاں شریف کے تھے حسن اور حسین نواز کے نہیں تھے ۔ان چیزوں کا ریکارڈ مانگا جا رہا ہے جن کا تعلق میاں شریف مرحوم سے ہے ۔1980 میں دبئی سٹیل کی فروخت کی دستاویزات پر طارق شفیع نے خود دستخط کئے ۔ جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ طارق شفیع کے دستخطوں میں بہت زیادہ فرق لگتا ہے ۔ ان سے بیان حلفی اور فیکٹری فروخت کے معاہدے پر دستخطوں میں واضح فرق ہے ۔ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دستخطوں پر فرق آ جاتا ہے ۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ نے ہمارے ذہن کو کلیئر کرنا ہیں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہم کیس کے ہر پہلو کو جاننا چاہتے ہیں کہ جو آپ کہانی سنا رہے ہیں وہ پہلے بھی سنی جا چکی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ثبوتوں کا انبار لگا دوں گا ۔ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت میں معاملہ چار فلیٹوں کا ہے ۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیا اونٹوں پر لاد کر رقم دبئی پہنچائی گئی ۔جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نقد رقم پر دنیا بھر میں کاروبار ہوتا ہے غلط مطلب نہ لیا جائے ۔جس پر عظمت سعید نے کہا کہ جن سوالوں کا جواب نہ آئے ان کا کیا جائے ۔سلمان اکرم نے کہا کہ مجھ سے حسن اور حسین کے بارے میں پوچھا جائے اس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ پےچھے کوئی بھی نہیں رہ گیا ۔ عدالت نے کیس کی سماعت آج تک کے لئے ملتوی کر دی ۔ سلمان اکرم راجہ اپنے دلائل جاری رکھیں گے جبکہ شاہد حامد نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ہیں ۔

عالمی ماہرین نے اورنج ٹرین کو محفوظ قرار دیا کرنل (ر) مبشر کی ضیا شاہد سے چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے ک ہ اورنج ٹرین کی تعمیر کے باعث سڑکوں کی حالت بہت خراب ہے جس کے باعث شہریوں کو دقت کا سامنا ہے۔ پنجاب حکومت کو کریڈٹ جاتا ہے کہ شہر میں صفائی کے حوالے سے ان کے اقدامات بہتر ہیں۔ عید قربان پر صفائی کا انتظام بہترین تھا جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ہے۔ کوئی شک نہیں ہے کہ نوازشریف بہت اچھے لیڈر ہیں۔ نواز شریف کو قائداعظم کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ شہباز شریف سے ایک بار ون ٹو ون ملاقات کی جو ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی اس میں جہاں ان کے اچھے کاموں کی تعریف کی وہاں انہیں خامیوں سے بھی آگاہ کیا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ میں ترقیاتی کاموں کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کی حمایت نہیں کرتا پوری قوم کو ملک، صوبوں اور شہروں کی بہتری کے لئے قربانی دینے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ جب بیراج بنتا ہے تو بہت سے گھر ڈوب جاتے ہیں لیکن جب بیراج تیار ہو جاتا ہے تو ہزاروں گھروں میں روشنی ہوتی ہے لاکھوں ایکڑ زمین سیراب ہوتی ہے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ سڑکیں اور میٹروجیسے منصوبے اپنی جگہ عام آدمی کو آج بھی گیس پانی اور بجلی نہ ہونے کا رونا روتا نظر آتا ہے۔ تجاوزات لاہور کیلئے بہت بڑا درد سر بن چکی ہیں اپنے اور تمام صحافی دوستوں کی جانب سے میئر لاہوہر کرنل (ر) مبشر کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتا ہوں۔ لارڈ میئر لاہور کرنل (ر) مبشر نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں ن لیگ کا ورکر ہوں نوازشریف کو آئیڈیل مانتا ہوں جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اصل مسلم لیگ کو سامنے لائے اور اسے اپنے پاﺅں پر کھڑا کیا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف ایک حقیقت ہیں وہ کچھ کرتے ہیں تبھی تو ان کو سب لوگ مانتے ہیں۔ 1997ءمیں ترقیاتی کام شروع ہوئے اس وقت لاہور کی سڑکیں کھڈوں کا منظر پیش کرتی تھیں، دیکھتے ہی دیکھتے جیل روڈ تیار ہوئی، مین بلیوارڈ، سرکولر روڈ بنی، گلی محلوں کی سڑکیں بہترین بنا دی گئیں۔ میں ن لیگ کے ورکر کے طور پر کام کرتا رہا اور آج ایک باعزت عہدے پر بیٹا ہوں۔ شہباز شریف کے نقش قدم پر چلتا ہوں اور چلتا رہوں گا کیونکہ اپنے لیڈر کے پیچھے نیک نیتی سے چلتے رہنے میں کامیابی ہے۔ میں شہباز شریف کی طرح بڑے بڑے منصوبے تو نہیں بنا سکتا البتہ ان کے بنائے منصوبوں اور بہتر حالت میں چالو رکھوں گا۔ لارڈ میئر نے کہا کہ ہم راستے کھلے رکھتے ہیں تو مخالف کبھی درختوں اور کبھی ورثہ کے نام پر رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں حالانکہ راستے کھلے کرنے کا اسلام میں واضح حکم ہے اورنج ٹریم منصوبہ کی راہ میں بھی رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، ہم نے عالمی ماہرین کو بلوایا جنہوں نے تصدیق کی کہ ٹرین کی تھر تھراہٹ قدیم بلڈنگز تک نہیں پہنچے گی اس لئے نقصان کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اورنج لائن منصوبہ مکمل ہو گیا تو تمام راستے ٹھیک ہو جائیں گے۔ شہر کی پرانی اور بوسیدہ عمارتوں کی لسٹ منگوا لی ہے اس بار برسات سے قبل ہی اس معاملے پر کام مکمل کر لیں گے۔ آتشزدگی کے واقعات پر قابو پانے کے لئے بھی حالیہ دنوں میں اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوٹیک رسپانس یونٹ بنائے جائیں گے جو شہر کے ہر زون میں موجود ہوں گے۔ اس فورس کا کام آتشزدگی و دیگر حادثات پر فوری قابو پانے کے لئے اقدامات کرنا ہو گا۔ لاہور کی ترقی کیلئے بڑی تیزی سے فیصلے کر رہے ہیں۔ میئر لاہور نے کہا کہ شہر میں 274 یونین کونسلز میں، ہر یونین کونسل میں ہمارے 13 آدمی ہیں۔ بوسیدہ اور خستہ حال عمارتوں بارے سرکاری سروے میں ان سے کام لیں گے۔ کونسلروں کا کام صرف مسائل کو نوٹ کرنا اور ڈپٹی میئر تک پہنچانا ہے یا وہ سرکاری افسروں سے بھی کام کرا سکتے ہیں۔ شہر میں پانی کی سپلائی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے البتہ گیس کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی بہت کم باقی رہ گئی ہے، حالات بہتری کی جانب چل رہے ہیں۔ سڑکوں کی اہمیت سے کسی طور انکار ممکن نہیں ہے۔ کرکٹ، فٹبال، ہاکی کیلئے بڑے گراﺅنڈز چاہئیں تاہم بہت سی ایسی کھیلیں بھی ہیں جو چھوٹی جگہ پر آسانی سے کھیلی جا سکتی ہیں جیسے بیڈمنٹن، باسکٹ بال، ٹیبل ٹینس وغیرہ ہم نوجوانوں کیلئے اس سہولت پر بھی کام کر رہے ہیں۔ وال سٹی کے گرد خود گھوم پھر کر 7 جگہیں تلاش کی ہیں جہاں کھیل کے گراﺅنڈ بنائے جا سکتے ہیں کرنل (ر) مبشر نے کہا کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن شروع ہے، ریڑھی والوں کے لئے اڈے بنا لئے ہیں، تجاوزات کیخلاف بلاامتیاز کارروائی ہو گی کسی کی سفارش قبول نہ کریں گے۔ سڑکوں کے گرد گرین بیلٹس اور نئے پودے لگائے جا رہے ہیں۔ لارڈ میئر لاہور نے کہا کہ مجھے تجاوزات ختم کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے جس پر کام شروع کر دیا ہے، پی ایچ اے کے ساتھ بھی مسلسل رابطہ میں ہوں، تجاوزات پر بجلی، گیس یا پانی کے کنکشن دینا جرم ہے ایسا کرنے واولوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں سے گزارش کرتا ہوں کہ ہمارے ساتھ مکمل تعاون کریں کیونکہ اس کے بغیر ہم کامیاب نہیں ہو سکتے۔

ٹینس رینکنگ:سریناپھرٹاپ پوزیشن پرقابض

پیرس(نیوزایجنسیاں) ٹینس کی رینکنگ میں امریکی سپراسٹار سرینا ولیمز دوبارہ عالمی نمبرون پلیئر بن گئیں جب کہ مینز سنگلز میں فیڈرر نے کیریئر کا 18واں گرینڈ سلم جیت کر عالمی رینکنگ میں ایک بار پھر ٹاپ 10 میں جگہ بنالی۔ٹینس کی نئی رینکنگ میں امریکی سپراسٹار سرینا ولیمز پیر کو باضابطہ طور پر دوبارہ عالمی نمبرون پلیئر بن گئیں، ایک درجے تنزلی پر اینجلیک کیربر کو دوسری پوزیشن پر جانا پڑگیا۔آسٹریلین اوپن کی کوارٹر فائنلسٹ کیرولینا پلسکووا نے 2 درجے ترقی پاکر تیسری پوزیشن لے لی، مینز سنگلز میں فیڈرر نے کیریئر کا 18واں گرینڈ سلم جیت کر عالمی رینکنگ میں ایک بار پھر ٹاپ 10 میں جگہ بنالی، رافیل نڈال نے بھی 3 درجے ترقی ملنے پر چھٹی پوزیشن حاصل کرلی۔، اینڈی مرے بدستور پہلے اور نوواک جوکووچ دوسرے نمبر پر براجمان ہیں، واورنیکا نے میلوس راو¿نک کو پیچھے دھکیل کر تیسری پوزیشن ہتھیالی جب کہ کینیڈین پلیئر کو تنزلی کے بعد چوتھے نمبر پر اکتفا کرنا پڑا، جرمن پلیئر مسچا زیوریف 15 درجے کی چھلانگ لگاکر35ویں نمبر پر آگئے، یہ ان کی بہترین کیریئر رینکنگ ہے۔

حافظ سعید 5ساتھیوں سمیت نظر بند, ہر طرف ہلچل مچ گئی

لاہور، اسلام آباد (نامہ نگار،ایجو کیشن رپورٹر) جماعة الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید کو 4 ساتھیوں سمیت نظر بند کر دیا گیا، جامعہ القادسیہ اور گھر سب جیل قرار فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کی 6 ماہ تک نگرانی کا فیصلہ۔ ذرائع کے مطابق جماعة الدعوة پر پابندی اکاﺅنٹس اور اثاثے منجمد کر دئیے گئے تفصیلات کے مطابق جماعت الدعوة کے امیر حافط سعید کو جامع قادسیہ چوبرجی میں چار ساتھیوں سمیت 6ماہ کےلئے نظر بند کر دیا گیا ، ان کے ساتھیوں میں عبیداللہ عبید، ظفر اقبال ، عبدالرحمان عابد اورقاضی کاشف نیاز شامل ہیں ۔ پیر کوایک نجی ٹی وی کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے حافظ سعید سمیت پانچ افراد کو نظر بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔حافظ سعیداور انکے ساتھیوںکوجامع قادسیہ چوبرجی میں نظر بند کیا گیا ،یہ نظر بندی چھ ماہ کےلئے ان کے حفاظتی اقدامات کے طور پر کی گئی ہے ۔ان کے ساتھیوں عبیداللہ عبید، ظفر اقبال ، عبدالرحمان عابد اورقاضی کاشف نیاز شامل ہیں۔وزارت داخلہ نے چار روزقبل جماعت الدعوة ،فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن اور ان پانچوں افراد کے نام واچ لسٹ میں ڈالے تھےاور ان افراد کو شیڈول 2کے تحت نظر بند کیا گیا اور دونوں تنظیموں کو بھی شیڈول 2کے تحت واچ لسٹ میں رکھا گیا تھا ،یہ پانچ افراد دونوں تنظیموں کے فعال رکن تھے۔محکمہ داخلہ نے حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کو جس عمارت میں نظر بند رکھا ہے اس تمام ایریا کو جیل قراردے دیا ۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق جماعت الدعوة کے 12دفاتر سے متعلق سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کردیا گیا ،حافظ سعید اورانکے ساتھیوں کی نظر بندی کا فیصلہ 27جنوری کو وفاقی وزارت داخلہ کے اہم اجلاس میں ہوا تھا اور مزید افراد کو بھی فورتھ شیڈول میں شامل کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف جماعت الدعوة کے امیر حافظ محمد سعیدکی نظر بندی کے احکامات پولیس کو موصول ہو گئے ایس پی سول لائنزعلی رضا اور ڈی ایس پی پرانی اناکلی پرویزبٹ نظربند کے احکامات لیکر مسجدقادسیہ گئے پولیس کی بھاری نفری اور سخت سیکورٹی میں حافظ سعید کو ان کی رہایش گاہ واقع جوہر ٹاﺅن منتقل کیا گیا وزرات داخلہ کے احکامات کے مطابق امیر جماعت الدعوة حافظ محمد سعید کو 3ماہ کیلئے نظر بند کیاگیا ہے اور ان کے گھر کو سب جیل قرار دیکر ان کی گھر پر جیل کا عملہ بھی تعینات کر دیا گیاہے۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ جماعت الدعوةپر پابندی کے حوالے سے ایک دو روز میں صورتحال واضح ہوجائے گی۔وہ پیر کو اسلام آباد بلیو ایریا میں ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب کے موقع پرمیڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔وزیرداخلہ سے جب امریکہ کی طرف سے کالعدم تنظیم جماعت الدعوةپر پابندی عائد کرنے سے متعلق اخباری خبروں پر سوال کیاگیا تو وزیرداخلہ نے کہاکہ اس حوالے سے صورتحال ایک دو روز میں واضح ہوجائے گی،اقوام متحدہ کی قرارداد بھی اس ضمن میں موجود ہے۔ امریکہ کی جانب سے جماعة الدعوة پر پابندی کے مطالبے کے خلاف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جماعة الدعوة محب وطن جماعت ہے جو پاکستان کے آئین و قانون کی پاسداری کر رہی ہے،امریکی ڈکٹیشن پراور بھارت کو خوش کرنے کے لیئے حکومت کو جماعة الدعوة پر پابندی نہیں لگانی چاہئے۔ہم امریکی مطالبے کو مسترد کرتے ہیں اور اگر حکومت نے کوئی غلط فیصلہ کیا تو اسمبلی کی فلو ر سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور دفاع پاکستان کونسل،ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔کشمیریوں کی حمایت کرنے اور ان کی آزادی کی تحریک کو پاکستان میں مضبوط کرناحکمرانوں کو بھی پسند نہیں کیونکہ وہ بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانا چاہتے ہیں۔پاکستانی قوم پابندی کو تسلیم نہیں کرے گی۔حکمران پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان کے حق میں فیصلے کریں۔چین بھارت کو جواب دے سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں؟ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے سربراہ سینٹر سراج الحق ،دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماءاسلام(س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق ،جمعیت علماءپاکستان کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر،مسلم لیگ(ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر ،ہدیة الھادی پاکستان کے سربراہ پیر سید ہارون علی گیلانی ،رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔جماعت اسلامی کے سربراہ سینٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکہ کے کہنے پر جماعة الدعوة پر پابندی نہیں لگنی چاہئے ہم امریکی پیغام اور فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اس کا اپنا عدالتی قانون اور نظام ہے۔حافظ محمد سعید کے حق میں عدالتوں نے فیصلے دیئے ہیں،جب عدالتیں انہیں بری کر رہی ہیںمجرم نہیں ٹھہرا رہیں تو حکومت کو کوئی حق نہیں کہ جماعة الدعوة پر پابندی لگائے اور امریکی پیغام کو امریکہ کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کے مفاد کی عینک سے دیکھے۔ سینئر تجزیہ کارو کالم نگار مجیب الرحمان شامی نے کہا ہے کہ حافظ سعید ایک باعزت شخصیت ہیں وہ اور ان کی جماعت کسی دہشتگردی میں ملوث نہیں ہیں ان کا ایجنڈا تحریک آزادی کشمیر ہے۔ جماعت الدعوة کے امیر سمیت پانچ افراد کو 6 ماہ کیلئے نظر بند کر دیاگیا، فیصلہ امریکی و بھارتی ایما پر کیا گیا ، عدالت جاﺅں گا، حافظ سعید نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا حافظ سعید کو نظر بند کرنے کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہناتھا کہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ حکومت کیلئے جماعت الدعوة اور حافظ سعید پابندی عائد کرنا ایک مشکل معاملہ تھا۔ نظربندہونے کے بعد پہلے کی طرح سرگرم رہنا اور تقاریر کرنا حافظ سعید کیلئے مشکل ہوجائے گا جبکہ ترجمان جماعت الدعوة نے مجھے بتا یا ہے کہ حافظ سعید کیساتھ ساتھ ان کے قریبی ساتھیوں کو بھی نظر بند کیا جارہا ہے اور پولیس اس وقت جامعہ القادسیہ کے باہر موجود ہے۔ اس سے قبل جب حافظ صاحب کو نظر بند کیا گیا تھا اس وقت سے تاحال ان کے اکاونٹس بھی منجمد ہیں اور نہ ہی ان کے نام پر کوئی اسلحہ لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اس بار جس طریقے سے حکومت نے انہیں نظر بند کرنے کافیصلہ لیا ہے اس پر کافی سختی سے عملدرآمد کیا جارہا ہے۔نیشنل ایکشن پلان سے قبل جن جماعتوں کو کالعدم قرار دیاجاتا تھا وہ جماعتیں اپنے نام کیساتھ ”کالعدم “ کالفظ جوڑ کر اپنی سرگرمیاں جاری رکھتی تھیں ،جن میں سے اب بھی کئی سرگرم ہیں۔ جماعة الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ میری نظر بندی کا فیصلہ امریکہ سے آیا نظربندی کےخلاف عدالت جاﺅنگا، کشمیریوں کی حمایت سے کوئی نہیں روک سکتا تحریک آزادی جاری رہے گی۔

اربوں کی سبسڈی ,قوم کیلئے بڑی خوشخبری

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت تین گھنٹے طویل اجلاس ہوا جس میں کسان پیکیج کے تحت کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے کئے جانے والے اقدامات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا-اجلاس میں پنجاب بھر میں کاشتکاروں کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا اوروزیر اعلی نے کسان کارڈ کے ڈیزائن کی منظوری دی- محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے اربوں روپے کے کسان پیکیج کے باعث کاشتکاروں کو حقیقی معنوں میں ریلیف مل رہا ہے اورفصلوں کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ زیر کاشت رقبے میں بھی اضافہ ہوا ہے -انہوںنے کہا کہ کھاد پر دی جانے والی سبسڈی بحال کر کے وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کیا ہے -انہوںنے کہا کہ پنجاب بھر میںکاشتکاروں کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کاشتکاروں کی رجسٹریشن کا عمل بائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے کیا جائے گا- محکمہ زراعت کی ٹیمیں گھر گھر جا کر کاشتکاروں کی رجسٹریشن کریں گی اور اس ضمن میں خصوصی سنٹرز بھی بنائے جائیں گے -انہوںنے کہا کہ کاشتکاروں کو ملنے والی اربوں روپے کی سبسڈی براہ راست خصوصی کسان کارڈ کے ذریعے انہیں ٹرانسفر کی جائے گی- وزیر اعلی نے کہا کہ کاشتکارمیرے بھائی ہیں ان کی فلاح وبہبود مجھے بے حد عزیز ہے -کاشتکاروں کی فلاح اور ترقی کے لئے ہر ضروری قدم اٹھایا جارہا ہے – وزیر اعلی نے جعلی اور غیر معیاری ادویات تیار اور فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف بلا امتیاز کریک ڈا¶ن جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جعلی اور غیر معیار زرعی ادویات تیار اور فروخت کرنے والوں کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائی کی جائے- صوبے سے جعلی و غیر معیاری زرعی ادویات کا مکروہ دھندہ ہرصورت ختم کرایا جائے گا -اس گھنا¶نے کاروبار میں ملوث افراد کی جگہ جیل ہے -وزیر اعلی نے کہا کہ بلا سود قرضوں کی فراہمی کا پروگرام کاشتکارکو با اختیار بنانے کی جانب اہم اقدام ہے اس لئے چھوٹے کاشتکاروں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے-اس پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے اور متعلقہ محکمے باہمی کوارڈینیشن کے تحت کام کریں -انہوںنے کہا کہ لائیوسٹاک کی برآمدات بڑھانے کیلئے بین الاقوامی سٹینڈرڈ پر پورا اترنا ہو گا- وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف کی زیرصدارت آج ےہاں صوبائی کابینہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس منعقد ہوا جس مےں صحت عامہ کی بہتری کیلئے اصلاحاتی پروگرام پر تیزی سے پیش رفت کیلئے صوبائی کابینہ کمیٹی برائے صحت کو مزید بااختیار بنانے کیلئے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتالو ںمیں مریضوں کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے اور صوبے کے عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے جامع اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ ہیلتھ کئیر سسٹم میں بہتری کیلئے اصلاحاتی پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد اور درست سمت میں اقدامات اٹھانے کیلئے بلاتاخیر فیصلے کرنا ہوں گے۔ روایتی طریقہ کار کو چھوڑ کر انفرادیت اور جدت کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ انہو ںنے کہا کہ فیصلوں پر عملدرآمد میں غیر ضروری تاخیر کسی صورت نہیں ہونی چاہیئے اور اس ضمن میں صوبائی کابینہ کمیٹی برائے صحت کو مزید بااختیار بنانا ہوگا۔ عوام کو علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کیلئے کابینہ کمیٹی کو جتنا بااختیار بنائیں گے ،اتنے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔انہوںنے کہا کہ وقت بدل چکا ہے اور اب ایک لمحے کی بھی تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں۔روایتی اور طویل طریقہ کار کو جدید ، پیشہ ورانہ اور مختصر طریقہ کار سے بدلنا ہے تاکہ مثبت نتائج جلد سامنے آئےں اوردکھی انسانےت کو وہ خدمات دی جاسکےں جسے ماضی مےں نظر انداز کےاگےا ہے۔ وزےراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا،جس مےںسالانہ ترقیاتی پروگرام برائے مالی سال 2016-17 پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وزےراعلیٰ نے ترقےاتی فنڈز کا بروقت اورشفاف استعمال ہر قےمت پر ےقےنی بنانے کی ہداےت کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز کے بروقت اورشفاف استعمال سے ہی عوام ترقےاتی منصوبوں کے ثمرات سے مستفےد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب مےں رواں مالی سال کیلئے صوبے کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پروگرام پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے اورسالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 550 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر صرف کئے جا رہے ہیںجس سے عوام کو بے پناہ سہولتےں ملےں گی۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں غریب عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی سکیمیں شامل کی گئی ہیںاورتعلیم، صحت، زراعت، واٹر سیکٹر اور دیگر سماجی شعبوں کی ترقی کو ترجیح دی گئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کی ترقی وخوشحالی کےلئے اربوں روپے کے مزےد وسائل فراہم کرےںگے۔ جنوبی پنجاب کی ترقی اوروہاں کے عوام کی خوشحالی کےلئے فنڈز مےں کوئی کمی نہےں آنے دےںگے۔انہوںنے کہا کہ جنوبی پنجاب کی ترقی پر اربوں روپے کے وسائل صرف کئے گئے ہیں۔جنوبی پنجاب میں میگاپراجیکٹس کی تکمیل سے نمایاں تبدیلی آئی ہے۔فنڈز کے شفاف اور بروقت استعمال کو یقینی بنانا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف کی زیرصدارت ”خادم پنجاب چائلڈ نیوٹریشن اینڈ سٹنٹنگ ریڈکشن پروگرام“کے حوالے سے قائم صوبائی سٹےرنگ کمےٹی کا پہلا اجلاس ہوا،جس میں ”خادم پنجاب چائلڈ نیوٹریشن اینڈ سٹنٹنگ ریڈکشن پروگرام“ کی منظوری دی گئی۔ پہلے مرحلے میں جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع میں چائلڈ نیوٹریشن اینڈ سٹنٹنگ ریڈکشن پروگرام کا آغاز کیا جائے گااوراس پروگرام کا دائرہ کار مرحلہ وار پنجاب کے دےگر اضلاع تک پھےلا ےا جائے گا۔ وزےراعلیٰ پنجاب کی زےر صدارت اجلاس ہوا جس میں ڈائرےکٹر جنرل فرنٹےئر ورکس آرگنائزےشن لےفٹےننٹ جنرل محمد افضل نے بھی شرکت کی ۔اجلاس مےں فرنٹےئر ورکس آرگنائزےشن کے تعاون سے لاہوررنگ روڈ سدرن لوپ کے منصوبے اور دےگر منصوبوں پر پےش رفت کا جائزہ لےا گےا۔وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہوررنگ روڈسدرن لوپ کے منصوبے کی تکمےل سے معاشی و سماجی سرگرمےوں مےں اضافہ ہوگا۔پبلک پرائےوےٹ پارٹنر شپ کے تحت پنجاب حکومت اوراےف ڈبلےواو کاےہ بہت بڑا پراجےکٹ ہے ۔انہوںنے کہا کہ لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ کے منصوبے کی تکمےل سے شہرےوں کو مزےد سہولتےں مےسر آئےں گی اورمجھے خوشی ہے کہ اس منصوبے کومقررہ مدت مےں مکمل کرلےا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ امےد ہے کہ لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ کی22.4کلومےٹر طوےل سڑک رواں برس جون، جولائی تک ٹرےفک کےلئے کھول دی جائےگی۔انہوں نے کہا کہ سدرن لوپ۔تھری کے منصوبے پر بھی فوری طورپر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔اس لئے 8کلو مےٹر طوےل سدرن لوپ ۔تھری کے منصوبے پرکام شرو ع کرنے کےلئے بھی فوری طورپر اقدامات کےے جائےں ۔ اس منصوبے کی تکمےل سے لاہور رنگ روڈ کا پورا منصوبہ پاےہ تکمےل تک پہنچے گا۔وزیر اعلی نے کہا کہ جدےد ذرائع آمدورفت ترقی کے سفر مےں اہم کردارادا کرتے ہےں ۔انہوںنے کہا کہ جہاں سڑک بنتی ہے وہاں نہ صرف روزگار کے مواقع پےدا ہوتے ہےں بلکہ معاشی سرگرمےاںبھی بڑھتی ہےں ۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے گوجرانوالہ کے علاقے میں مکان کی چھت گرنے کے باعث ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کیوبک، کینیڈا میں مسجد میں پیش آنے والے دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔