غیر ملکی فیڈنگ کس کس نے کی ؟؟پی ٹی آئی کو عدالت نے اہم حکم دیدیا

اسلام آباد (کرائم رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ کے ذرائع الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن کو غیر ملکی فنڈنگ کیس کی کارروائی سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن کو 2 ہفتوں میں فارن فنڈنگ سے متعلق تفصیلات فراہم کرے۔سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر انور منصور نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہا ہے جب کہ الیکشن کمیشن نہ عدالت ہے اور نہ ہی ٹریبونل۔دلائل کے دوران تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے یکم اپریل کے حکم پر فارن فنڈنگ کی تفصیلات دینے کو تیار ہیں تاہم فنڈز کی دستاویزات کسی دوسری پارٹی کو دینے کا حکم نہیں دیا جاسکتا۔بیرسٹر انور منصور نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو پابند بنایا جائے کہ فارن فنڈنگ کی دستاویزات اکبر ایس بابر یا کسی اور کو فراہم نہ کی جائیں۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت ہر سیاسی جماعت اپنے فنڈز کے ذرائع بتانے کی پابند ہے اور کوئی بھی شہری الیکشن کمیشن سے کسی بھی جماعت کے فنڈز ذرائع پوچھ سکتا ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو بھی ہدایت کی کہ فارن فنڈنگ کی دستاویزات درخواست گزار اکبر ایس بابر یا کسی اور کو نہ دی جائیں۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کی غیرملکی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن میں منحرف رہنما اکبر ایس بابر کی درخواست زیر سماعت ہے جبکہ الیکشن کمیشن کو درخواست پر سماعت سے روکنے کے لئے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا ہے کہ ہمارے پاس یہ اختیار ہے کہ معلوم کرسکیں کہ کسی بھی جماعت کی فنڈنگ کے ذرائع ممنوع ہیں یا نہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ تحریک انصاف دو ہفتوں کے اندر اپنے فنڈز کے ذرائع الیکشن کمیشن کو فراہم کرے یہ ہمارے مو¿قف کی دلیل ہے کہ ہمیں یہ اختیار حاصل ہے کہ ہم کسی بھی جماعت کے ذرائع آمدن معلوم کرسکتے ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم دو بار یہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ ہمارے پاس یہ اختیار ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے فنڈز کے ذرائع معلوم کرسکتے ہیں اور یہ بھی معلوم کرسکتے ہیں کہ فنڈز ممنوعہ ذرائع سے حاصل ہوئے یا آمدن کے ذرائع جائز تھے۔

طاہر القادری کا برما کے سفارتخانے کو بند کرنیکا مطالبہ

اوکاڑہ(آئی این پی )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادر ی نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے پاکستان کی خاموشی بذلانہ کاروائی ہے اسلام پر بننے والا ملک مسلمانوںکے قتل عام پر کیوں خاموش ہے‘اسلامی اتحاد کو عالمی دہشت گردی کیوں نظر نہیں آرہی موجودہ حکمران برما کے سفارتخانے کو احتجاجی طور پربند کرے ‘پارلیمنٹ روہنگیا میں قتل عام پر قرار داد ِمذمت منظور کرکے اقوام متحدہ کو بھیجے جمعہ کو انشااللہ پاکستان کے سو شہروں میں احتجاج ہوگا اِس میں اوکاڑہ بھی شامل ہے اِن خیالا ت کا اِظہار اِنہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی رہنماو¿ں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل نے سب سے پہلے روہنگیا میں جاکراپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ عید کی خوشیاں منا ئیں جمعہ کے بعد پورے ملک میں روہنگیا کے مسلمانوںکے سا تھ اِظہار یکجہتی منایا جائےگااِنسانی حقوق کی عالمی تنطیمیں اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل (روہنگیا) میں مسلمانوںکے قتل عام کو روکنے اور فوری امن فوج بھیجنے کے احکامات دیں۔

سگی بیٹیوں سے زیادتی ،چاچا ٹی 20نے آخر کار رازوں سے پردہ اٹھا ہی دیا

حافظ آباد (بیورو رپورٹ) مہر زمان عرف چاچا ٹی 20 گرفتار، ابتدائی تفتیش میں اپنی بیوی اور بیٹیوں کے سامنے اعتراف جرم، ڈی این اے ٹیسٹ کےلئے آج فرانزک لیبارٹری لے جایا جائے گا۔ مہر زمان عرف چاچا ٹی 20 کو اپنی 2سگی بیٹیوں کے ساتھ زیادتی کرنے الزام میںمقدمہ اندراج کے بعد پولیس تھانہ ونیکے تارڑ نے گرفتارکرلیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ملزم مہر زمان اور اسکی بیوی امینہ بی بی اور زیادتی کا شکار ہونے والی بیٹیوں 19سالہ کنزہ بی بی اور 22سالہ ثنیاکے آمنے سامنے تفتیش کی گئی تو ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ اس کے بعد آج مہر زمان اور متاثرہ بچیوں کو مزید تحقیقات کےلئے فرانزک لیبارٹری لاہور بھجوایا جائے گا۔ فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ کے بعد مزید تفتیش ہوسکے گی۔

دبنگ سپہ سالار ایسی جگہ پہنچ گئے کہ جان کر آپ بھی فخر محسوس کرینگے

راولپنڈی (این این آئی)چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے شہداءکے اہلخانہ کے عزم اور بلند حوصلوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ شہداءہمارا فخر ہیں اور ہم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ جمعرات کو آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے ٹوئیٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یوم شہداءکی تقریب کے بعد شہداءپاک فوج کے اہلخانہ سے ملاقاتیں کیں۔آرمی چیف نے کہا کہ شہداءہمارا فخر ہیں اور ہم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یوم دفاع پر بھرپور کوریج دینے پر میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کی تعمیر و ترقی میں میڈیا اپنا کردار ایمانداری اور ذمہ داری کے ساتھ نبھائے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے یوم دفاع کے موقع پر جی ایچ کیو میں منعقد کئے گئے پروقار تقریب کی بھرپور کوریج پر میڈیا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قوم کی تعمیر و ترقی و میڈیا کا کلیدی کردار ہے ۔ آرمی چیف نے کہا کہ میڈیا کا ریاستی پالیسیوں کی سپورٹ اور قومی تشخص اجاگر کرنے میں اہم کردار ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ میڈیا اپنا یہ تعمیری کردار ایمانداری اور ذمہ داری کے ساتھ انجام دے تاکہ قومی تعمیر ممکن ہو۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے یوم دفاع کی مرکزی تقریب میں شرکت پر قومی ہیروز کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کے شہداءاور غازیوں سے اظہار یک جہتی کیلئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ آئی ایس پی آر نے یوم دفاع وشہداءکی تقریب کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے شہداءکی فیملیز کے مسائل کی درخواستوں پر متعلقہ حکام کو احکام جاری کر دیئے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یوم دفاع کے موقع پر جی ایچ کیو میں اس حوالے سے منعقدہ تقریب کے بعد شہداءکے لواحقین سے ملاقاتیں کیں اور شہداءکی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اہلخانہ کے جذبے ‘ ہمت اور صبر و عزم کو سراہا ۔ آرمی چیف نے شہداءکی فیملیز کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور ان کے مسائل سننے کے بعد متعلقہ حکام کو اس ضمن میں احکام جاری جاری کئے تاکہ ان کے مسائل حل کئے جا سکیں۔

نواز شریف کو کتنے برس کی سزا ہو سکتی ہے؟, جان کر آپ بھی حیران رہ جائینگے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کے خلاف 3 ریفرنسز میں نیب کی سیکشن 9 اے لگائی گئی جو غیرقانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب لاہور اور پنڈی نے سیکشن 9 اے کی 14 ذیلی دفعات شامل کیں جن کے تحت 14 سال قید کی سزا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال قید ہے۔ عوامی نمائندوں کی سزا کے بعد تاعمر نااہلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پاک فضائیہ کا یوم شہدائ, ائیرچیف کا دشمنوں کے نام اہم اعلان

اسلام آباد (وقائع نگار) ملک بھر میں پاک فضائیہ نے اپنے تمام ایئر بیسز پر جمعرات کو یوم شہداءکے طور پر منایا۔ ائیر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ایک سادہ مگر پر وقار تقریب منعقد کی گئی جس میں پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے شہداءکی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔ تقریب میں پرنسپل سٹاف آفیسرز اور ائیر مین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دن کا آغاز1965 اور 1971 کی جنگوں کے پاک فضائیہ کے شہداءاور ان تمام افراد کے لیے خصوصی دعاﺅں اور قرآن خوانی سے کیا گیا، جنہوں نے پاکستان کے معرض وجود میں آنے سے لے کر اب تک مادرِ وطن کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ آج کا دن ہمیں مادروطن کی راہ میں بیش بہا قربانیاں دینے والے اُن شہداءاور غازیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے سے تین گنا بڑے دشمن کا نہایت بہادری سے مقابلہ کیا۔اپنے بہادر جنگی ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ہمیں اپنے ملک کو درپیش چیلنجز کا ادراک بھی ہے۔ جب بزدل دشمن کو احساس ہوا کہ وہ ہم سے براہ راست جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا تو اس نے چھپ کر وار کرنے میں ہی عافیت جانی۔ لیکن اس موقع پر پاکستانی عوام اور افواج پاکستان سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹ گئے۔ پاک فضائیہ نے پاک فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ۔ائیر چیف نے مزید کہا کہ بیرونی طاقتیں ہماری قربانیوں کا اعتراف کرنے کی بجائے ہمیںدوسروں کی ناکامیوں کا ذمہ دارٹھہرا رہی ہیں۔ہم امن پسند قوم ہیں اور دوسروں کی ناکامیوں کا بوجھ اپنے سر لینے کے لیے ہر گز تیار نہیں۔اس لیے ان سب کو ہماری قربانیوں کا اعتراف کرنا ہو گا۔ ہم اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ ملک کے لیے ہماری قوم اور افواجِ پاکستان کی قربانیاں رائیگاں نہ جائیں۔ انہوں نے خطے میں موجود تمام قوتوں بالخصوص حریف ممالک کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ اپنی فضائی سرحدوں کی نگہبانی کے لیے ہمہ وقت چوکس ہے اور کسی بھی سمت سے کی گئی سرحدی خلاف ورزی کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔اسی طرح پا ک فضائیہ کے ایک دستے نے ائیر وائس مارشل حسیب پراچہ، ائیر آفیسر کمانڈنگ ،سدرن ائیر کمانڈ کی سر کردگی میں پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان کی جانب سے پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) کی قبر پر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ ملک بھر میںپاک فضائیہ کے شہداءکی قبروں پر بھی پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔ جنگِ ستمبر1965 ء کے سلسلے میں لاہور گیریژن ےادگار شہداءکے مقام پر ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ کمانڈر لاہور کور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے گو ر نر پنجا ب محمد ر فیق ر جو انہ اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ کے ہمراہ یادگارِشہداءپر پھولوں کی چادرچڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔ اِس موقع پر پاک فوج کے ایک چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ آخر میں شہداءکے ورثاءنے یادگار پر پھول رکھے اور فاتحہ پڑھی۔ تقریب میں شہداءکے ورثاءنے اپنے اپنے تاثرات بیان کئے اور ملکی سلامتی کے لئے اس قربانی پر احسا س فخر کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ملک کے مشہور و معروف گلوکار اُستاد حامد علی خان، سانول عطا اللہ، مظہر حسین راہی، مس سائرہ نسیم اور ابھرتی ہوئی گلو کارہ میمونہ ساجدنے قومی نغمے گائے اور ماحول کو گرما یا۔ جبکہ تقریب کے کمپیئر معروف اداکار شجاعت ہاشمی ، سیّد وصی شاہ ، صباءفیصل اور سدرہ اقبال نے جنگ ستمبر اور ملک کے لئے پاک فوج کی خدمات اور قربانیوں پر روشنی ڈالی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈر لاہور کور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ پاک فوج کے شہداءنے قومی وقار، سا لمیت اور خو د مختار ی کی خاطر عظیم قربانیاں دی ہیں اور ان کی بے مثال بہادری اور شجاعت کے کارنامے ہماری تاریخ کے ابواب میں سنہرے حروف سے عبارت ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ آج بھی دفاع ِوطن کی خاطر پاک فوج کے بہادر سپوت دشمن کے ناپاک عزائم کے سامنے سینہ سپر ہیں اور بھر پور قومی تائید و حمایت کی بدولت اپنے مقصد کے حصول کے لئے پُر عزم ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ مادر ِوطن ہماری جان ، ہماری پہچان اور ہمارا ایمان ہے اور ہم ارض مقدس کا دفاع اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر ہر قیمت پر کرتے رہیںگے۔

امریکہ کو للکارنے والے شمالی کوریا کے حکمران کی محبوبہ بارے دلچسپ خبر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان جو کہ دبنگ رویے رکھتے ہیں اور آئے روز امریکہ کی دھمکیوں اور عالمی دباو¿ کے باوجود ایٹمی دھماکے کرنے میں مصروف رہتے ہیں، ان کے لڑکپن کا ایک ایسا واقعہ سامنے آ گیا ہے جسے سننے کے بعد آپ کو ان کے جارحانہ روئیے پر ذرہ بھر حیرت نہ ہو گی۔ دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورین سکیورٹی ماہر نم سنگ ووک نے یہ واقعہ سیو¿ل میں جاری ایک کانفرنس میں سنایا۔ واضح رہے کہ انسٹی ٹیوٹ فار سکیورٹی سٹریٹجی نامی تھنک ٹینک کے سابق سربراہ نم سنگ ووکنے کانفرنس میں شمالی کوریا کے رہنما کے بارے بتایا کہ ”کم جونگ ان نے کم عمری میں ہی سگریٹ نوشی شروع کر دی تھی، ان کی سکول کے دنوں کی ایک محبوبہ نے انہیں سگریٹ چھوڑ دینے کی نصیحت کی جس پر وہ غصے میں آ گئے اور اس سے انتہائی نازیبا الفاظ میں بات کی، جسے یہاں بیان کرنا ممکن نہیں۔ اس وقت ان کے والد شمالی کوریا کے حکمران تھے۔ کم جونگ ان کے اپنی محبوبہ کے ساتھ اس رویے کے بعد میں انہی دنوں سمجھ گیا تھا کہ یہ شخص شمالی کوریا کا حکمران بن گیا تو حالات مزید پیچیدہ اور تلخ ہو جائیں گے جیسا کہ آج کل ہو چکے ہیں۔

عدالت نے اہم سیاسی جماعت کے سر کر دہ تمام رہنماﺅ ں کی گرفتاری کا حکم دیدیا

کراچی (ویب ڈیسک)عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے اہم رہنما?ں کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں لاوڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے فاروق ستار ،حیدر عباس رضوی ،فیصل سبزواری ،کنورنوید جمیل اور دیگر رہنما?ں کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔عدالت نے مفرور ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے تفتیشی افسر کو آخری مہلت دیتے ہوئے کہا کہ مفرور ملزمان کو گرفتار نہیں کیا تو تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی ہو گی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 28ستمبر تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ لا?ڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے کیس میں مئیر کراچی وسیم اختر ضمانت پر رہا ہیں۔

جناب جنرل باجوہ! دنیا سے ڈومور کا مطالبہ کر کے آپ نے قوم کے دل جیت لیے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سیاست میں جب تک ضرورت رہتی ہے ”ساتھ“ چلتا رہتا ہے۔ عائشہ گلا لئی نے عمران کے بارے یہ کہا ہے کہ وہ کون ہوتے ہیں مجھے نکالنے والے؟ ایک بدکردار شخص کسی سیاسی پارٹی کا لیڈر نہیں ہو سکتا“ عمران خان اگر گلا لئی کو پیغامات بھیجتے تھے تو یقینا انہیں بھی آتے ہوں گے اس لئے تو یہ سلسلہ 4 سالوں تک چلتا رہا۔ تحریک انصاف سے علیحدگی کے ایک دن قبل وہ عمران کے جلسے میں بھی تھی اور ان سے ملنے بھی گئی تھی۔ اس لئے عمران کے بارے عائشہ کے الفاظ بہت سخت اور نامناسب ہیں۔ انہیں کچھ محتاط رہنا چاہئے۔ 15 ویں ترمیم کے تحت کسی کارکن کو پارٹی سے نکال دیا جائے تو اس کے پاس حق نہیں ہے کہ وہ یہ کہے کہ مجھے نکالنے والے کون ہوتے ہیں؟ عائشہ گلا لئی منتخب ہو کر نہیں آئی بلکہ سپیشل سیٹ پر ایم این اے ہے۔ آئین کی رو سے اگر پارٹی چیئرمین قومی اسمبلی کے سپیکر کو خط لکھ دے کہ فلاں شخص کو فارغ کر دیں تو سپیکر وہ خط الیکشن کمیشن کو بھیج دیتا ہے۔ اس طرح وہ شخص سیٹ سے فارغ ہو جاتا ہے۔ شاہد حاقان عباسی کے والد خاقان عباسی بہت اچھے اور نفیس آدمی تھے۔ امید تھی کہ وزیراعظم بننے کے بعد شاہد خاقان عباسی تگڑے ہو جائیں گے لیکن ابھی تک وہ وزیراعظم لگ ہی نہیں رہے۔ لوگ جو باتیں وزیراعظم کے منہ سے سننا چاہتے تھے وہ کل چیف آف آرمی سٹاف نے کہی ہیں۔ قوم آپ کو وزیراعظم تسلیم کرتی ہے۔ پاکستان کی قوم کو حوصلہ دلانا آپ کا فرض ہے۔ آپ کے والد تو بہت ہمت والے انسان تھے۔ اوجڑی کیمپ سانحہ کے وقت آپ کے والد حود موقعہ پر جائزہ لینے آئے تھے اور وہ وہاں حادثے کی نذر ہو گئے۔ وہ بھی ایک شہید ہیں کیونکہ سرکاری حیثیت میں وہ سانحہ کے مقام پر جائزہ کیلئے گئے تھے۔ آرمی چیف صاحب کی ہم سب تعریف کرتے ہیں۔ لیکن آپ نے یہ کس طرح کہہ دیا کہ دشمنوں کی گولیاں ختم ہو جائیں گی اور ہمارے سینے باقی رہیں گے۔ ہمارے جوانوں کے سینے اتنے فالتو نہیں ہیں۔ نہ ہی ہم اتنے کمزور ہیں۔ یہ جوان گولیاں چلانے کے اہل ہیں۔ قمر جاوید باجوہ صاحب آپ نے اسی بات کا حلف اٹھا رکھا ہے کہ آپ پاکستان کی فوج کے ہر فرد کے دلوں میں جذبہ پیدا کریں کہ ہم دشمنوں کو مار کے مریں گے۔ ہمارے جوانوں کے سینے فالتو ہیں؟ ہمارا ہر سپاہی دس دشمنوں کو مار کر شہید ہو گا۔ ہمارے وزیرخارجہ خواجہ آصف صاحب ایک منجھے ہوئے انسان ہی لیکن یہ عجب ہے کہ اپنے فیصلوں کے لئے آپ دوسروں کی جانب دیکھیں۔ آپ وزیرخارجہ ہیں آپ نے اہم فیصلے مقرر کرنے ہیں۔ آپ قومی اسمبلی اور سینٹ سے رہنمائی حاصل کریں۔ نوازشریف صاحب کا فیصلہ عدالت سے آ چکا ہے اور وہ اسے عدالت میں چیلنج بھی کر چکے ہیں۔ لیکن آپ سب کیوں ہاتھ پاﺅں چھوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ن لیگ فیصلے کرنے سے ڈر رہی ہے۔ سفیروں کو بلا کر مشورہ کرنے کی کیا ضرورت تھی یہ تو عجیب بات ہے کہ دوسرے ملک کے سفیر ہمیں کیا مشورہ دیں گے۔ فوج نے 6 ستمبر پر ”نومور“ کی بات کہہ دی ہے۔ یہ بات شاہد خاقان عباسی اور خواجہ آصف صاحب کو کہنی چاہئے تھی۔ آپ اکثریتی جماعت کے نمائندے ہیں۔ آپ اپنی ذمہ داریوں کا مظاہرہ کریں۔ ہم خواجہ آصف کے مشن کی کامیابی کیلئے دُعا گو ہیں کیونکہ وہ ہمارے ملک کے وزیرخارجہ ہیں۔ میاں نوازشریف کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہے اس وقت تک کہ سپریم کورٹ انہیں منع نہ کر دے۔ وہ ملک کے عزت دار شہری ہیں، وہ ملک کی بڑی سیاسی پارٹی کے قائد ہیں ان کی پارٹی اس وقت اقتدار میں ہے۔ وہ جیسے چاہیں سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے حامد الحق نے کہا ہے کہ عائشہ گلا لئی خود کو ایسے پیش کر رہی ہے جیسے وہ ملالہ یوسف زئی بن گئی ہو۔ شہرت حاصل کرنے کیلئے وہ کبھی کہہ رہی ہے کہ مجھے کے پی کے میں خطرہ ہے کبھی کہہ رہی ہے کہ پشاور میں خطرہ ہے اس کے والدین اسے غلط استعمال کر رہے ہیں۔ پارٹی کے چیئرمین کا حق ہوتا ہے کہ وہ جسے چاہئے پارٹی سے نکال سکتا ہے۔ آج جو انہوں نے الفاظ استعمال کئے ہیں ہم انہیں برداشت نہیں کر سکتے۔ یہ میڈیا پر خود کو معصوم ثابت کر کے لوگوں سے ہمدردی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس کے پاس بلیو پاسپورٹ ہے۔ اس کے والد کے پاس بھی بلیو پاسپورٹ ہے۔ یہ خود کو مظلوم ثابت کر کے سیٹ پر بیٹھی رہنا چاہتی ہے تا کہ ایم این اے کی تمام سہولتیں مل سکیں۔ تجزیہ کار عبداللہ حمید گل نے کہا ہے کہ پاکستان کی پالیسی اس وقت نازک موڑ پر آ گئی ہے۔ اس وقت ہم ”نو امریکہ نو“ پر تو آ گئے ہیں۔ آج وہ حقائق کھل کر سامنے آ گئے ہیں جسے ہم بار بار کہہ چکے ہیں کہ 9/11 ایک بہانہ تھا۔ افغانستان ان کا ٹھکانا تھا اور پاکستان نشانہ تھا۔ آج یہ بات کھل کر عیاں ہو چکی ہے۔ حکومت کو اپنے موقف پر اسٹینڈ لینا ہو گا۔ یہ نہ ہو کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پھر امریکہ کے مفاد میں کام شروع کر دیئے جائیں۔ ہمیں امریکہ کو اسٹریٹجک پارٹنر کے سوا اور کچھ نہیں کہنا چاہئے وہ بار بار ہمیں سمجھا چکے ہیں کہ بھارت ان کا قدرتی حلیف ہے۔ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں پاکستان پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کی۔ یہی بات آرمی چیف نے اپنے بیانیہ میں کہا ہے آج سفیروں کی کانفرنس ختم ہو گئی ہے بہت جلد اعلامیہ بھی سامنے آ جائے گا۔ نئی پالیسی میں کشمیر کو کس حد تک رکھا جاتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات کس حد تک لے کر آنا ہیں۔ افسوس ہوا کہ امریکی سفیر ڈیوڈہیل سے دوسرے سفیروں سے الگ کیوں ٹریٹ کیا گیا اس سے وزیراعظم اور سکیورٹی کے دیگر افسران نے ملاقات کیوں کی۔ اب معاملات بدل گئے ہیں۔ اتنی قربانیوں کے بعد ہمیں پس پشت ڈالا گیا۔ پاکستان بہت طاقتور ملک ہے۔ امریکہ افغانستان میں شکست تو کھا چکا اب وہ یہاں پر ناک رگڑے گا۔ ماہرقانون دان ایس ایم ظفر نے کہا ہے کہ نیب ریفرنس دائر ہونے کے بعد جج نے فیصلہ کرنا ہے کہ گرفتاری عمل میں لائی جائے یا نہ لائی جائے۔ اگر نیب کورٹ انہیں گرفتار کر لے تو ان کی ضمانت ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے ہو سکتی ہے۔ یہ سابق وزیراعظم اور ان کے خاندان کا معاملہ ہے۔ پاکستان کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ نیب ان کے حق میں جائے گی۔ مقدمہ شروع ہونے کے بعد پتہ چلے گا کہ یہ کس سمت جاتا ہے۔ تاہم عدالتی کارروائی سے شریف فیملی اور مسلم لیگ (ن) کو زبردست دھچکا لگے گا۔ ایسی روایت بھی موجود ہے کہ سیاسی کارکن فوراً سمت تبدیل کر لیتے ہیں۔ اسی صورت میں مڈٹرم الیکشن ضروری ہو جائیں گے۔ لیکن اگر سینٹ کے الیکشن تک یہی سیٹ اپ رہتا ہے تو ضرورت نہیں پڑے گی علاوہ ازیں یہ مڈ ٹرم الیکشن کی طرف جا سکتے ہیں۔ یہ سوچ لینا کہ نیب کورٹ بہت جلد فیصلہ کرے گی ایسا ممکن نہیں۔ اس مقدمے میں شہادتیں ہوتی ہیں، گواہیاں ہوتی ہیں اس میں بہت وقت درکار ہے۔ بھٹو دور سے آج کے حالات بہت مختلف ہیں۔ 1965ءکے حالات بالکل مختلف تھے۔ اس وقت ہم دو ملک آپس میں لڑ بیٹھے تھے۔ علاقے میں کسی کو بھی ہمارے مفاد سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ سوائے اس کے کہ سکیورٹی کونسل چاہتی تھی کہ یہ دونوں ملک ابھی ابھی آزاد ہوئے ہیں۔ آپس میں اتنا نہ لڑیں کہ بنا بنایا کھیل خراب ہو جائے۔ آج کی صورت حال بالکل مختلف ہے۔ خواجہ آصف جو اب چین جا رہے ہیں انہیں بریفنگ دی گئی ہو گی۔ لیکن میرا مشورہ ہو گا کہ وہ چین کے اوپر ہرگز اعتراز نہ اٹھائیں کہ اس نے برکس پر دستخط کیوں کئے۔ بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ ”اینٹی ٹیررزم“ میں ہم امریکہ اور چین سے بھی آگے ہیں۔ برکس کانفرنس میں چین کے دستخطوں کو وجہ شکایت نہ بنائیں۔ امریکہ کی اسٹریٹجک پالیسی وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ وہ ہمیں کس طرح تنہا کرے گا۔ ہمیں اس کی کیا فکر ہے۔ پاکستان افغانستان کے مسئلہ کے حل کا حصہ ہے۔ ہمارے بغیر یہ مسئلہ حل ہی نہیں ہو سکتا۔

اگر آپ رزق میں فراوانی کے خواہشمند ہیں تو قرآ ن کریم کی اس سورہ کی تلاوت معمول بنالیں

لاہور (ویب ڈیسک)دنیا میں عمومی طورپر انسان مالی پریشانیوں میں جکڑا رہتاہے لیکن کا حل بھی قرآن مجید میں موجود ہے ، سورة رحمان کی تلاوت کرنے سے نہ صرف آپ کے رزق میں کشادگی ہوتی ہے بلکہ قرضوں سے بھی نجات مل سکتی ہے ، اسی طرح اور کیا کچھ فواہدہیں ،وہ کچھ یوں ہیں. فراخئی رزق کے لئےثواب کے علاوہ رزق کی فراخی کے لئے ہر روز نماز عشائ کے بعد تین بار سورة رحمان پڑھے.اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھے. ہر روز عشائ کی نماز کے بعد یہ وظیفہ بلا ناغہ پڑھنے کا معمول بنالیا جائے تورب تعالیٰ کے فضل و کرم سے کبھی رزق میں کمی واقع نہ ہوگی. غربت و افلاس سے چھٹکارا:عربت، تنگدستی اور افلاس دور کرنے کے لئے ہر جمعہ کو نماز عشائ پڑھ کر مصلحے پر بیٹھے اور اول و آخر گیارہ بار درود پاکدرود پاک پڑھے. درمیان میں دس مرتبہ سورہ رحمن پڑھے.پھر رب تعالیٰ سے دعا مانگے اور کسی سے بات چیت نہ کرے. حق تعالیٰ نے چاہا تو چند ہی دنوں میں اس پر خدا کا بے انتہا انعام و اکرام ہوجائے گا.دکان میں ترقی کے لئے:باوضو حالت میں سات مرتبہ سورہ رحمن شریف پڑھ کر اپنی دکان کے مال پر دم کریں.اللہ تعالیٰ نے چاہا تو دکان خوب چلے گی اور گاہک وافر مقدارمیں دکان میں آئیں گے. قرض سے نجات:جس کسی پر بہت زیادہ قرض واجب الادا ہو اور وہ قرض ادا کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ ہر نماز کے بعد اول گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھے، پھر 11 بار سورہ رحمان پڑھے. پڑھنے کے بعد پھر گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھے. حق تعالیٰ نے چاہا تو غیب سے قرض کی ادائیگی کا سامان پیدا ہوجائے گا اور پریشانی جاتی رہے گی.دکان میں خیر و برکت کے لئے:دکان میں خیر و برکت کے حصول کے لئے ہر روز دکان کھولنے کے بعد باوضو حالت میں اول گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھیں، پھر دوبار سورہ رحمٰن کا ورد کرے، اس کے بعد پھر گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھے اور دکان کے چاروں کونوں میں پھونک مارے. انشائ اللہ تعالیٰ دکان میں خیر و برکت پیدا ہوجائے گی.غربت و افلاس ختم ہوجائے:غربت و افلاس کے خاتمہ کے لئے سورہ رحمن کا پڑھنا انتہائی فائدہ مند ہے، جو شخص غربت و افلاس کا شکار ہو، اسے چاہیے کہ وہ ہر روز فجر کی نماز کے بعد ایک مرتبہ سورہ رحمن پڑھے. پردہ غیب سے ایسا سامان پیدا ہوگا کہ اس کی مالی پریشانی، خوشحالی میں بدل جائے گی. گھر کے حالات ٹھیک ہوجائیں گے. مال و دولت کی ریل پیل ہوجائے گی، لیکن اس مقصد کے لئے بلاناغہ سورہ رحمن کا ورد کرنا ہی مطلوبہ مقصد کو پورا کرتا ہے: