کلثوم نواز کا لندن میں آپریشن کامیاب

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک )سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے گلے کی سرجری مکمل کر لی گئی ہے۔ نجی ٹی وی نے شریف فیملی کے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ بیگم کلثوم نواز کی گلے کی سرجری مکمل کر لی گئی ہے اور انہیں آپریشن تھیٹر سے آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیاہے جہاں ڈاکٹرز کی حالت کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز کے گلے میں گلٹی بنی تھی جس کا چیک اپ کروایا گیا تو کینسر کی تشخیص کی گئی ،ڈاکٹرز کا کہناتھا کہ ان کے گلے کے کینسرکی تشخیص ابتدائی سٹیج پر ہی کر لی گئی تھی جس کا علاج ممکن ہے اور پیچیدہ بھی نہیں ہے۔نوازشریف گزشتہ روز لند ن کیلئے روانہ ہو ئے تھے اور وہ اس وقت اپنی اہلیہ کے ہمراہ ہیں۔

این اے 120 میں تمام سیاسی جماعتوں کو وارننگ جاری

لاہور(ویب ڈیسک) این اے 120 میں ضمنی انتخاب کے ریٹرنگ افسر نے ضابطۃ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر تمام سیاسی جماعتوں کو وارننگ جاری کردی ہے۔ این اے 120 میں الیکشن کمیشن کے ضابطۃ اخلاق کی خلاف ورزی پر ریٹرننگ افسر نے تمام سیاسی جماعتوں کو وارننگ کردی ہے۔ریٹرننگ افسر کا کہنا ہے کہ کار ریلی اور اور اسپیکر کا بے جا استعمال ضابطۃ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور حلقے میں تاحال اتنخابہ مہم کے لئے کار ریلیاں نکالی جارہی ہیں اس لئے تمام سیاسی جماعتوں کو وارننگ جاری کردی ہے ہے اگر دوبارہ ایسا ہوا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے تحت وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ وفاقی و صوبائی وزرا سمیت کوئی بھی منتخب عوامی نمائندہ انتخابی مہم کا حصہ نہیں بن سکتا اور اس کے علاوہ حلقے میں کسی قسم کے ترقیاتی منصوبے کا اعلان بھی نہیں ہوسکتا۔

پاک فوج کے تازہ دم دستے اہم شہر میں پہنچ گئے

کراچی (اے این این) شہر قائد میں موسلادھار بارش کے باعث چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے 3 بچوں سمیت 17 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق کراچی میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔ متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا ہے جس کے باعث شہریوں کو دفاتر اور کام پر جانے میں شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ خراب موسم کے باعث کراچی سے شیڈول متعدد پروازیں بھی منسوخ ہوگئی ہیں اور اسکولوں کی چھٹی کا اعلان کردیا گیا۔کراچی میں کے الیکٹرک اور بلدیہ عظمی کی جانب سے ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے جاسکے۔ بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔ لیاری ، نارتھ کراچی اور بلدیہ ٹاون میں 3 کمسن بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ بلدیہ ٹان میں محمد عظیم ، لیاری میں جاوید احمد ، اورنگی ٹان میں نصیر اور پرانی سبزی منڈی میں یسین نامی شخص جاں بحق ۔کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون چشتی نگر میں بجلی کی تار گرنے سے ساجد نامی شخص جاں بحق ہوگیا، جبکہ پیپلز چورنگی پر 8 سالہ بچہ برساتی نالے میں ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گیا ۔ اسی طرح کراچی کے دوسرے علاقوں میں بھی بارش سے مزید3افراد جان کی بازی ہار گئے ۔ شدید بارشوں کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت بھی متاثر ہوگئی ہے۔ کینٹ اسٹیشن پر پانی جمع ہوگیا جبکہ ٹرینوں کی روانگی میں تاخیر سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ بارش میں کے الیکٹرک کے 79 فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں جبکہ پی ایم ٹیز و کیبل خراب ہونے اور تاریں ٹوٹنے سے متعدد علاقوں کی بجلی بند ہوگئی ہے۔ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق شہر میں آج ٹریفک بھی معمول سے بہت کم ہے ۔ اورنگی نالے کے اطراف انتہائی خراب صورتحال کا سامنا ہے جہاں 4 سے 5 فٹ پانی جمع ہوگیا ہے جس کے باعث علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔نیشنل ہائی وے، شارع فیصل، راشد منہاس روڈ، یونیورسٹی روڈ، شاہراہِ قائدین، ایم اے جناح روڈ سمیت تمام اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا ہے جس کے باعث گاڑیاں بند ہوگئی ہیں۔ شہر میں انتظامیہ اور حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی۔ موسلا دھار بارش کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے اور شہری گھروں تک محدود ہوگئے ہیں، جب کہ دفاتر جانے والے بیشتر شہریوں نے آج چھٹی کرلی ہے۔ چیف میٹرولوجسٹ عبدالرشید نے بتایا کہ شہر میں سب سے ذیادہ بارش نارتھ کراچی میں 97 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔ جبکہ پاک فوج، نیوی کے جوانوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں امدادی کام شروع کر دیا ہے نیوی کے اہلکار بھی گھروں میں پھنسے لوگوں کو محفوط مقام پر منتقل کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پاک فضائیہ نے 2 ہیلی کاپٹر اور ایک سی 130 طیارہ امدادی کاموں کیلئے سندھ حکومت کے حوالے کردیا ہے۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ کراچی میں بارش کے پانی کی نکاسی کا مسئلہ فوری حل نہیں ہو سکتا ‘ کراچی کو نیا سیوریج سسٹم درکار ہے ‘ سندھ حکومت سے بالکل ناامیدہو چکے ہیں ‘ ہائی ٹائیڈ کی وجہ سے سمندر کا پانی واپس آ رہا ہے ‘ کراچی میں پانی کی نکاسی کیلئے صرف9 پمپ ہیں۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ذمہ داری ہے کہ کچرا نالوں میں نہ جانے دیں۔ سندھ حکومت نے مسئلے کے حل کیلئے کوئی توجہ نہیں دی۔ بارش کے باعث ٹرانسپورٹرز نے کراچی سے اندرون ملک جانے والی بس سروس بند کر دی‘ ٹرانسپورٹرز نے کہا ہے کہ شاہراہیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں ‘ بسیں روڈ پر نہیں لا سکتے ‘ شاہراہوں سے پانی ختم ہونے کے بعد بس سروس بحال کر دیں گے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر تیز ہواﺅںاور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 24گھنٹوں کے دوران اسلام آباداور راولپنڈی سمیت چکوال،جہلم،ساہیوال،زیریں سندھ ، ہزارہ، پشاور ڈویژن، بارکھان اور کشمیر میں کہیں کہیں تیزہواﺅں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش جھنگ میں 79 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ساہیوال،ملتان، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، بہاولپور، ڈی جی خان ،زیریں سندھ ، سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، قلات، سبی، نصیر آباد، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر تیز ہواﺅں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم بدستور خشک رہنے کا امکان ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش سے ہونے والے نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت مل کر کام کرنے کا ہے الزام تراشی سے گریز کیا جائے، منتخب نمائندے اپنے علاقوں میں نکاسی آب کو یقینی بنائیں، سندھ حکومت اور بلدیاتی ادارے مل کر شہر کو بارش کے نقصانات سے بچائیں۔ جمعرات کو بلاول بھٹو نے سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اور دیگر شہروں میں منتخب نمائندے اپنے علاقوں میں نکاسی آب کو یقینی بنائیں، سندھ حکومت اور بلدیاتی ادارے مل کر بارش کے نقصانات سے بچائیں۔ وزرائ، چیئرمین اور دیگر بلدیاتی نمائندے ایک ٹیم بن کر عوام کی مدد کریں، یہ وقت مل کر کام کرنے کا ہے اور الزام تراشی سے گریز کیا جائے۔

مسلم لیگ ن پر پابندی, الیکشن کمیشن سے اہم خبر آگئی

اسلام آباد (این این آئی) الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) پر پابندی کی درخواست پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نوٹس جاری کیا ہے کہ وہ 13 ستمبر کو خود پیش ہوں یا وکیل کے ذریعے جواب دیں۔ مسلم لیگ (ن )پر پابندی کی درخواست عبدالواحد ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی۔ انہوں نے نواز شریف کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کی بھی استدعا کی۔

نواز شریف اور بچوں کے اثاثوں بارے چھان بین عدالت کیا کرنے والی ہے؟

لاہور (خصوصی نامہ نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے نیب ریفرنسز کی کارروائی مکمل ہونے تک سابق وزیر اعظم نوازشریف انکے بچوںاور خاندان کے تمام اثاثوں کو منجمد کرنے کے لئے دائر درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت اور چئیرمین نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔ سماعت کے موقع پر درخواست گزار بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پانامہ فیصلے میں سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف نیب کو ریفرنس دائر کرنے کے احکامات صادر کر رکھے ہیں، انہوں نے کہاکہ قانونی کاروائی سے بچنے کے لئے شریف فیملی کی جانب سے بیرون ملک جانے اور اداروں سے ٹکراو کے خدشات موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ نوازشریف انکے بچے اور ان کی فیملی کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادوں کے علاوہ متعدد اکاونٹس اور دیگر اثاثہ جات موجود ہیںسپریم کورٹ کے احکامات پر مکمل عمل درآمد کے لئے شریف فیملی کے تمام اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔جس پر عدالت نے درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت اور چئیرمین نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

عائشہ گلالئی ” نااہلی“ بارے دیکھئے سب سے اہم ترین خبر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پی ٹی آئی کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی کی اسمبلی رکنیت سے نا اہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوادیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین پر سنگین الزامات لگا کر پارٹی چھوڑنے والی عائشہ گلالئی کی اسمبلی رکنیت سے نااہلی کا ریفرنس سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوایا تھا جو انہوں نے جائزہ لینے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوادیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ریفرنس سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے عائشہ گلالئی اور پی ٹی آئی کو نوٹسز جاری کرکے سماعت 7 ستمبر کومقرر کردی۔ خیال رہے کہ اگر الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دیتا ہے تو عائشہ گلالئی اسمبلی رکنیت سے محروم ہو جائیں گے تاہم وہ نا اہل نہیں ہوں گی بلکہ الیکشن میں حصہ لے کر دوبارہ منتخب ہو سکیں گی۔

حکومت نے عوام پرپٹرول بم گرادیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )حکومت نے عید سے قبل پٹرول کی قیمت میں دو روپے اضافہ کر دیاہے۔تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کا کہناہے کہ پٹرول کی قیمت میں دو روپے اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 71روپے 50پیسے فی لیٹر ہو گی جبکہ ڈیزل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔پٹرول کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم ستمبر سے ہو گا۔اوگرا کی جانب سے وزارت خزانہ کو پٹرول کی قیمت میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے جسے منظور کرتے ہوئے اعلان کر دیا گیاہے ۔

نااہلی کا فیصلہ دینے والوں بارے مریم نواز کا سنسنی خیز انکشاف

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے ) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کی نا اہلی کا شکریہ، آج جدھر نظر دوڑا¶ ہر جگہ نواز شریف نظر آتا ہے، نا اہلی کا فیصلہ دینے والے چھپ کر بیٹھ گئے ۔ نواز شریف سینہ تان کر کھڑا ہے ملک جب ترقی کر رہا تھا تو اسے کمزور اور غیر مستحکم کیا گیا۔ عدلیہ اور پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے صادق اور امین ہو گئے۔ انصاف کو انصاف دلانے ے لئے کھڑا ہونے والا نا اہل ہو گیا17ستمبر کو عوام بتا دیں اب مہروں کی سیاست نہیں چلے گی،لیڈر کے ساتھ کھڑے رہنے کی وجہ سے میرے خلاف ڈان لیکس اور پانامہ کی سازش کی گئی ، ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں خواتین ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مریم نواز نے کہا کہ میں خواتین ورکروں کی محبتوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں میں میرے والد اور والدہ آپ کے احسان مند ہیں۔ ہمیں کوئی بھی مسئلہ ہو تو مائیں بہنیں، بیٹیاں سب سے آگے ہوتی ہیں۔ میں نے بہت سی سازش اپنے سینے پر لیں لیکن کبھی آنچ نہیں آنے دی۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر معاملے میں نواز شریف کے ساتھ دیوار بن کر کھڑی رہی نواز شریف کو نا اہل کر دیا گیا تو بھی مائیں بہنیں۔ میری ماں کےس اتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف ڈان لیکس اور پانامہ میں سازش کی گئی مگر ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ عوام میں ہماری محبت پہلے سے بڑھی ہے انہوں نے کہا کہ 2013ءمیں جب گلی گلی محلے محلے گئی تھی تو اندھیرے تھے مگر آج آئی ہوں تو ہر گھر میں روشنیاں ہیں جب پاکستان ترقی کر رہا تھا سی پیک موٹر ویز بن رہے تھے پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو رہا تھا۔ لوڈ شیڈنگ ختم ہو رہی تھی تو پاکستان کی ترقی کو کیوں روکا گیا ۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ ملک کی ترقی ہو رہی ہے تو ملک کو کمزور اور غیر مستحکم کیوں کیا گا۔ دھاندلی پانامہ نہیں چلا تو اقامہ چل گیا۔ انوں نے کہا کہ عدالتوں سے بھاگاہوا، عدلیہ اور پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والا عدالتوں سے سرٹیفائڈ جھوٹا آج صادق اور امین ٹھہرا اور نواز شریف کو بڑے بیٹے سے پیسے لینے اور چھوٹے سے نہ لینے پر نا اہل کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کا مقدمہ لے کر عوام کی عدالت میں آئی ہوں۔ عوام کی عدالت نے17ستمبر کو واضح اور دو ٹوک فیصلہ کرنا ہے پانامہ جیسا انصاف نہیں چاہیئے۔ آج انصاف خود انصاف مانگ رہا ہے۔ 17ستمبر کو لاہور ساڑھے چار سال سے ہونے والی سازشوں کا جواب دے گا اور انصاف کرے گا۔ اہلیت اور نا اہلی کا فیصلہ عوام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کے لئے نواز شریف جو بات کر سکتا ہے اور کسی میں اس کی ہمت نہیں ہے جب انصاف خود انصاف مانگ رہا تھا تو نواز شریف ہی ان کے ساتھ کھڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نا اہلی کا شکریہ کہ اسلام آبادسے لاہور تک 4دن کی ریلی میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی آج جدھر دیکھو ادھر نواز شریف نظر آ رہا ہے۔ اب نواز شریف کا فیصلہ عدالت نہیں عوام کرے گی۔ 17ستمبر کو انتخاب نہیں ایک لکیر ہے جس کے ایک طرف ووٹ کی عزت ، عوام کی طاقت ، خدمت کی سیاست اور نواز شریف ہے دوسری طرف مہرے سازشی اور ووٹ کی بے حرمتی کرنے والے کھڑے ہیں۔ بتا دو کہ اب مہروں کی سیاست نہیں چلے گی۔ سازش ووٹ مانگنے آئیں تو بتا دینا میٹرو کو جنگلہ کہنے والوں ، ڈینگی کو مذاق بنانے والوں لاہور کو گالیاں دینے والوں کو ووٹ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مذاق اڑانےو الوں کو بتا دو کہ جب وہاں لوگ ڈینگی سے مر رہے ہیں تو وہ مدد کے لئے شہباز شریف کو پکار رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عزت خدا کی ذات دیتی ہے ایک مہرہ اکیلے نواز شریف کا مقابلہ نہیں کر سکا اب دوسرے مہروں کو لایا جا رہا ہے۔ جنہوں نے نا اہلی کا فیصلہ دیا وہ آج چھپ کر بیٹھے ہیں اور نواز شریف سینہ تان کر کھڑا ہے اس کے ساتھ پورا پاکستان کھڑا ہے۔

نواز شریف کرپٹ, اربوں لوٹ کر قوم کو مقروض کردیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ایک مافیا کےخلاف جنگ میں کامیابی دی۔ نواز شریف ایک شخص نہیں پورا مافیا ہے۔ شریف خاندان کے پاس بیرون ملک اربوں کی پراپرٹی کہاں سے آئی۔ یہاں سے پیسہ لوٹ کر باہر لے گئے۔ جمہوریت کے نام پر کرپٹ نظام کو بچا رہے ہیں۔ کرپٹ مافیا ہی قمر زمان چودھری اور ظفر حجازی کو لیکر آتا ہے تاکہ اس کی منی لانڈرنگ اور چوری نہ پکڑی جا سکے۔ ہم ادارے ٹھیک کرنے کا دعویٰ اس لئے کرتے ہیں کہ اگر اوپر کرپشن نہ ہو تو نیچے نہیں ہو سکتی۔ اس کی مثال کے پی کے پولیس ہے جو ایک مثالی پولیس بن چکی ہے۔ یہی فارمولا ہر ادارے کےلئے استعمال کرینگے۔ صرف میرٹ پر چلنے سے ادارے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ ملک کو تباہ کرنا ہو تو ادارے تباہ کئے جاتے ہیں جو ان لوگوں نے کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے جو معاشی تباہی کی ہے کوئی دشمن بھی نہیں کر سکتا۔ قرضے ایک پھندہ ہوتے ہیں۔ ڈار کے بچے ارب پتی بن گئے اور قوم قرضوں کی دلدل میں ڈوب گئی۔ اسی طرح کے حالات پیدا ہوئے تو ہی ٹرمپ کو پاکستان کےخلاف بیان دینے کی جرا¿ت ہوئی۔ پاکستان کے دو ہی مسائل ہیں کرپشن اور ٹیکس چوری۔ امیر طبقہ ٹیکس نہیں دیتا غریبوں کا خون نچوڑ کر ٹیکس اکٹھا کیا جاتا ہے جو ظلم ہے۔ نیب چیئرمین وہ سلیکٹ کرتے ہیں جو خود کرپشن میں ملوث ہیں تو نیب سربراہ کیسے چوری روکے گا۔ میرا چار نکاتی ایجنڈا ہے جس میں پہلے نمبر پر احتساب ہے، دوسرے نمبر پر غربت ختم کرنا، تیسرے نمبر پر صحت اور چوتھے نمبر پر تعلیم ہے۔ جب تک ارکان اسمبلی ٹیکس نہیں دینگے کوئی پاکستانی ٹیکس نہیں دے گا۔ ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کرنا ضروری ہے پھر ہی لوگ ٹیکس دیتے ہیں۔ میرٹ پر آج بندے لے آئیں پی آئی اے، سٹیل ملز سمیت تمام خسارے میں جانے والے ادارے منافع بخش ہو جائینگے۔ ماحولیات کا بہت بڑا مسئلہ ہے، گرمی بڑھ رہی ہے اس لئے ابھی سے ہمیں درخت اگانا ہیں تاکہ آنے والی نسلوں کو صاف ہوا دے سکیں۔ ہرا پاکستان ہمارا خواب ہے۔ نواز نے پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ اقتدار کو لوٹ مار کےلئے استعمال کیا۔ منی لانڈرنگ سے پیسہ باہر بھجوایا۔ بلیک منی کو وائٹ کرنے کےلئے خود ہی قانون بنا دیا۔ نواز شریف اب کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا تو ان سے پوچھا جائے کہ لوگوں کو جیلوں میں کیوں ڈال رکھا ہے۔ ملک بھر کی جیلوں میں بند قیدیوں کی چوری جمع کر لیں تو لندن میں ایک فلیٹ کے برابر بھی نہیں ہو گی۔ نواز شریف نے ججز کو پلاٹس رشوت میں دئیے، عدالت عظمیٰ پر حملہ کیا۔ پکڑے گئے تو این آر او کر کے باہر چلے گئے۔ اسامہ بن لادن سے پیسے لئے، آئی ایس آئی سے پیسے لئے۔ ممبرشپ کمپین شروع کی ہے ممبران سے پوچھ کو ٹکٹ دئیے جائینگے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ناگہانی آفات سے شہریوں کو محفوظ بنانا شاید حکومت کی ترجیحات کا حصہ نہیںہے ۔کراچی کی صورتحال سے ملک بھر میں آفات سے نمٹنے کی تیاریوں کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ تحریک انصاف مشکلات میں گھرے پاکستانیوں کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی۔تفصیلات کے مطابق بارش کے بعد کراچی میں سیلابی کیفیت پر چیئرمین تحریک انصاف نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارش کے بعد کراچی انتظامیہ اور سندھ حکومت کی کارکردگی پر انتہائی مایوسی کن ہے۔ جانی و مالی نقصان قابل افسوس ہے ۔ عمران خان نے پارٹی قیادت اور کارکنان کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ کارکنان حکومت کی امداد کا انتظار کئے بغیر اپنی مدد آپ کے تحت نکلیں، مکمل اختیار اور وسائل کے باوجود مقامی اور صوبائی حکومتوں کا اس ضمن میں کام نہ کرنا مجرمانہ ذہنیت کی عکاسی ہے، ناگہانی آفات سے شہریوں کو محفوظ بنانا شاید حکومت کی ترجیحات کا حصہ نہیںہے ۔کراچی کی صورتحال سے ملک بھر میں آفات سے نمٹنے کی تیاریوں کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ تحریک انصاف مشکلات میں گھرے پاکستانیوں کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی، تمام شہریوں کی جان و مال کی سلامتی کیلئے فکر مند ہیں، ضرورت پڑی تو پختونخوا حکومت امدادی کاموں میں حصہ لینے کیلئے تیار ہے۔

بینظیر قتل کیس کا فیصلہ, مشرف بڑی مشکل میں پھنس گئے

راولپنڈی(نیوز رپورٹر) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج اصغر خان نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹواور پیپلز پارٹی کے23کارکنان کے قتل کیس میں نامزدسابق سی پی او راولپنڈی سعود عزیز اور سابق ایس پی راول ڈویژن خرم شہزاد کو جرم ثابت ہونے پر 2الگ الگ دفعات میں مجموعی طور پر 17،17سال قیداور5لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا سنائی ہے جبکہ مقدمہ میں نامزد پہلے سے گرفتار 5ملزمان محمد رفاقت، حسنین گل، شیر زمان، رشید احمد اور اعتزاز شاہ کو عدم ثبوت کی بنا پر مقدمہ سے بری کر دیا ہے جبکہ سابق صدر پرویز مشرف کو عدالت سے روپوشی اور دانستہ عدم حاضری پر اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں جبکہ پرویز مشرف کی تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیدا ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے جبکہ مقدمہ میں نامزدتحریک طالبان پاکستان کے رہنمابیت اللہ محسود ،عباد الرحمان عرف نعمان عرف عثمان،عبداللہ عرف صدام،فیض محمد، اکرام اللہ ،نصراللہ ،نادر عرف قاری اسماعیل پر مشتمل7ملزمان کو مسلسل عدم حاضری پر عدالت پہلے ہی اشتہاری قرار دے چکی ہے عدالت نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں سنائے گئے فیصلے میں سعود عزیز اور خرم شہزاد کو شہادتیں ضائع کرنے اور تفتیش میں کوتاہی پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 119کے تحت 10,10سال قید اوردفعہ201کے تحت 7,7سال قید اور5لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے جس پر دونوں پولیس افسران کو موقع پر گرفتار کرلیاگیا۔فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر اڈیالہ جیل میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے بے نظیر بھٹوکو27 دسمبر2007کو اس وقت خود کش بم دھماکے کی نذر کر دیا گیا تھا جب وہ انتخابی مہم کے حوالے سے راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں جلسہ عام کے اختتام پر واپس روانہ ہو رہی تھیں ایس ایچ او تھانہ سٹی کاشف ریاض کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ نمبر471درج کیا گیاتھا تاہم بعد ازاں اس میں تحریک طالبان کے سربراہ بیت اللہ محسود کو ملزم نامزد کرنے کے بعد مرحلہ وار سابق صدر پرویز مشرف ،سابق سی پی او راولپنڈی سعود عزیز اور سابق ایس پی راول ڈویژن خرم شہزاد سمیت 15افراد کو بطورملزم نامزدکیا گیا تھا جن میں سے پرویز مشرف ، سعود عزیز اور خرم شہزادپر مشتمل 3ملزمان ضمانت تھے جبکہ محمد رفاقت ،حسنین گل ،شیر زمان ،رشید احمد اور اعتزاز شاہ پر مشتمل 5ملزمان گرفتاراڈیالہ جیل میں تھے اور بیت اللہ محسود ،عباد الرحمان عرف نعمان عرف عثمان،عبداللہ عرف صدام،فیض محمد، اکرام اللہ ،نصراللہ ،نادر عرف قاری اسماعیل پر مشتمل7ملزمان تاحال مفرور ہیں جن کے بارے میں یہ بھی اطلاعات ہیں کہ یہ ساتوں مختلف مواقع پر ہونے والے فوجی آپریشنز میں مارے جا چکے ہیں اس مقدمہ میں استغاثہ کی جانب سے 139گواہوں کی فہرست عدالت میں پیش کی گئی تھی جبکہ بعد ازاں ان گواہوں کی تعداد کم کر دی گئی اور مجموعی طور پر68 گواہوں نے بیانات قلمبند کروائے سانحہ لیاقت باغ کے ٹرائل کے دوران اس سے قبل انسداد دہشت گردیکی عدالت کے 7جج تبدیل ہوئے400سے زائدتاریخ پیشیوں (تاریخ سماعت)کے دوران 8چالان عدالت میں پیش کئے گئے،3 مرتبہ فرد جرم عائد کی گئی دوران ٹرائل پراسیکوشن کی جانب سے مقدمہ میں نامزد سابق صدر پرویز مشرف کی عدالت طلبی کے لئے بھی درخواست دائر کی گئی یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ٹرائل کے دوران اب تک رانا نثار،پرویز علی شاہ،شاہد رفیق ،چوہدری حبیب اللہ، طارق عباسی اور پرویز اسماعیل جوئیہ اور رائے ایوب خان مارتھ پر مشتمل7جج تبدیل ہو چکے ہیں اور اب انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج اصغر خان نے آٹھویں جج کی حیثیت سے مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا مقدمہ کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں بھی کیا گیا سانحہ کے ٹرائل کے دوران ایک سانحہ یہ ہوا کہ اس کیس میں ایف آئی اے کی پیروی کرنے والے وکیل چوہدری ذوالفقار کوسال2013 فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیاتھا انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت وقوعہ کے بعد14 دن کے اندر چالان پیش کرنا اور 3 ماہ میں سمری ٹرائل مکمل کرنا لازم تھا لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے چوہدری عبدالمجید کی سربراہی میں تشکیل دی گئی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے27 دسمبر کو پیش آنے والے سانحہ لیاقت باغ کا پہلا چالان فروری 2008کو عدالت میںپیش کیا جس میں طالبان رہنمابےت اللہ محسودپر قتل کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کرنے کے ساتھ رشید احمد، اعتزاز شاہ ، شےر زمان، حسنےن گل اورمحمد رفاقت کوبھی ملزم نامزد کیا گےاتھابعد ازاں وفاقی حکومت کی ہدایت پرمقدمے کی ازسر نو تحقیقات فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کے حوالے کر تے ہوئے خالد قریشی کی سربراہی میںایک نئی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی جس نے 22 اپریل 2011 تک انسداددہشت گردی کی عدالت میں5 نامکمل چالان داخل کروائے تاہم حتمی چالان اگست2013میں پیش کیا گیا ایف آئی اے کو تحقیقات سونپنے اور اس دوران سکاٹ لینڈ یارڈ کے دورہ پاکستان اورسانحہ لیاقت باغ کی تحقیقات کے بعد عدالت میں داخل کی گئی رپورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کو بھی ملزم نامزد کیا گیا اس کیس میں پی ٹی سی اےل کے ملازمین سر فر از ، سعےد قر ےشی، بے نظےر بھٹو کے ز ےر استعما ل بلےک بےر ی مو بائل فو ن سے ای مےل اور اےس اےم اےس کا ڈےٹا حا صل کر نے والے اےکسپر ٹ نعما ن ا شر ف بو د لہ ،گر فتا ر ملز م ر فا قت کو اپنے گھر مےں ٹھہر انے وا لے ما لک مکا ن غلا م عبا س، ڈی اےس پی اشتےا ق شا ہ ، اےف آ ئی اے کا نسٹےبل کاشف بشےر، سب انسپکٹر ار شد کلےم ،وار د ٹےلی کا م کے عثما ن مفتو ن اور ملزما ن ر فا قت ،حسنےن اور اعتز از شا ہ کا د فعہ 164کے تحت بےان قلمبند کیا گیا،جبکہ پی ٹی سی ایل کے ڈا ئر ےکٹر فےر و ز عا لم نے طا لبا ن کما نڈ ر بےت اللہ محسو د اور اےک مبےنہ منصوبہ کارکے ما بےن ہو نےوا لی اےک منٹ13سےکنڈ کی گفتگو پر مبنی ر ےکا ر ڈ عدا لت مےں پےش کی تھی جس مےں گفتگو کر نےوا لے افر اد نے بے نظےر بھٹو پر خو د کش حملہ کے بعد اےک دوسر ے کو مبا ر ک با د پےش کی تھی سانحہ لیاقت باغ کے ٹرائل کے دوران عدالت نے وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈئر(ر)جاوید اقبال چیمہ ،نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کے ڈی جی جاوید اقبال لودھی اورسیکرٹری داخلہ کمال شاہ کو بطور گواہ طلب کیا تھا برطانوی صحافی مارک سیگل کیس کے اہم ترین گواہوں میں شامل تھے جن کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے قلمبند کیا گیا تھا یاد رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو 5 بجکر 11 منٹ پر دھماکہ ہوا جبکہ 6 بجکر 42 منٹ پر جائے وقوعہ کو دھو دےا گےا اور دھماکے کے 2 گھنٹے بعد تھانہ سٹی کے اےس اےچ او کاشف رےاض کی مدعےت مےں اےف آئی آر درج کی گئی22دسمبر 2010کوسابق سی پی او سعود عزیز اور سابق ایس پی راول ڈویژن خرم شہزاد کی ضمانت مسترد کر کے دونوں پولیس افسران کو بے نظیر بھٹو قتل کیس کے جیل ٹرائل کے دوران اڈیالہ جیل سے گرفتار کیا گیاتھا23اپریل2011کوبرطانوی حکومت کی طرف سے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میںمرکزی ملزم کے طور پر نامزدسابق صدر پرویز مشرف کی پاکستان حوالگی کے لئے باقاعدہ انکار کے بعدایف آئی اے کی درخواست پر30مئی2011 کوانسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر3کے جج رانا نثار احمدنے پرویز مشرف کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 87,88کے تحت کاروائی کرتے ہوئے انہیں باضابطہ طور پر اشتہاری قرار دیاتھااور 11جون2011 کواسی عدالت نے پرویز مشرف کوباضابطہ طور پر اشتہاری قرار دینے کے بعد ان کے دائمی وارنٹ جاری کرکے انکی تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی تھیںیاد رہے کہ اس کےس مےں سےکو ر ٹی فور سسز کے آ پر ےشن کے دوران ما رے جا نے والے کا لعد م تحر ےک طا لبا ن پا کستان کے کما نڈ ر بےت اللہ محسو د سمےت 14ملز ما ن کو نا مز د کےا گےا جس مےں سے 5 ملز ما ن ر فا قت ، حسنےن گل ، ر شےد ا حمد ، شےر زما ن ، اور ا عتز از شا ہ پہلے سے گر فتا رتھے جبکہ سا بق سی پی او راو لپنڈ ی سعو د عز ےز اور سا بق اےس پی خر م شہز ادگر فتا ر ی کے بعد ضما نت پر تھے 15اکتوبر2011 انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج شاہد رفیق کے روبرو سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں نامزد سابق صدر پرویز مشرف کے شریک ملزمان سابق سی پی او راولپنڈی سعود عزیزاورایس پی راول ٹاﺅن خرم شہزاد کی جانب سے بریت کی درخواست خارج کر کے ساتوں ملزمان پر فرد جرم عائدکی تھی تاہم رواں سال ہفتہ وار اوررواںماہ عدالت نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ سنا دیا یاد رہے کہ 27دسمبر2007کو بے نظیر بھٹو کو اس وقت فائرنگ اور خود کش دھماکے کی نذر کر دیا گیا تھا جب وہ لیاقت باغ میں بڑے انتخابی جلسہ سے خطاب کے بعد واپس روانہ ہو رہیں تھیں اس سانحہ میں بے نظیر بھٹو کے ساتھ 23کارکن جاں بحق اور35کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔