نواز شریف نے الٹی میٹم دیدیا۔۔۔پاکستان کے حالات عجیب رخ اختیار کر سکتے ہیں

لندن(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی جیت میرے موقف کی تائید ہے جب کہ پاکستان کے حالات عجیب رخ اختیار کر سکتے ہیں۔لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ این اے 120 میں عوام کی جانب سے بہت پذیرائی ملی جب کہ لاہور کا ضمنی الیکشن میرے مو¿قف کی تائید ہے اور جی ٹی روڈ پرجو باتیں کیں وہ میرا اصولی مو¿قف ہے۔ انہوں نے کہا کہ این اے 120 سے لاپتہ کارکنوں سے متعلق وزیراعظم کو کہا ہے اورلاپتہ کارکنوں کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات سے متعلق سوال پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ مشاورت ہوتی رہتی ہے اورآئندہ بھی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیگم کلثوم نوازکی تیسری سرجری بھی کامیابی سے ہو گئی ہے اور وہ صحتیاب ہو رہی ہے۔
واضح رہے نواز شریف اپنی اہلیہ کی علالت کے باعث لندن میں موجود ہیں جب کہ شاہد خاقان عباسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے بعد لندن پہنچے جہاں انہوں نے نواز شریف سے ملاقات میں اہم معاملات پر مشاورت بھی کی

ماہرہ خان کے ساتھ تصاویر ،رنبیر کپور نے خاموشی توڑ دی

لاہور (ویب ڈیسک)رنبیر کپور نے بتا یا کہ بطور اداکارہ اور انسان ماہرہ خان کی بہت عزت کرتا ہوں۔ماہرہ کو عورت سمجھ کر تنقید کی جا رہی ہے جو نہایت افسوسناک ہے۔مداحوں سے درخواست کرتا ہوں منفی پروپگینڈا بند کریں۔

آن لائن ٹیکسی سروس اوبر پر پابندی لگانے کا فیصلہ

لندن(ویب ڈیسک) برطانوی دارالحکومت میں آن لائن ٹیکسی سروس اوبر پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لندن میں محکمہ ٹرانسپورٹ ٹی ایف ایل نے اوبر کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹی ایف ایل نے کہا کہ اوبر اس قابل نہیں کہ اسے پرائیوٹ ٹیکسی ہائرنگ لائسنس جاری کیا جائے جب کہ یہ فیصلہ عوامی حفاظت اور سیکیورٹی مضمرات کے پہلو سے کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اوبر نے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے اس فیصلے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ لندن میں جدید کمپنیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دنیا ابھی بہت تنگ نظر ہے۔ لندن محکمہ ٹرانسپورٹ کو اوبر پر کافی تحفظات ہیں جن میں کمپنی کی جانب سے ڈرائیورز کی چھان پھٹک اور سنگین جرائم کی اطلاع دینے کا غیر اطمینان بخش رویہ شامل ہے۔
اوبر کے موجودہ لائسنس کی مدت 30 ستمبر ہے اور اس کے پاس محکمہ ٹرانسپورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کے لیے 21 دن ہیں۔ واضح رہے کہ لندن میں 35 لاکھ مسافر اوبر استعمال کرتے ہیں اور ڈرائیورز کی تعداد 40 ہزار ہے جس کا مطلب ہے کہ پابندی لگنے سے تقریبا 36 لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔ لندن کے میئر صادق خان نے اوبر کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا کہ اوبر سے لندن کے شہریوں کی جان و مال کو ممکنہ طور پر خطرات لاحق ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی پر اتفاق

کراچی(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان اہم رابطہ ہوا جس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی پر اتفاق کرلیا گیا۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی اور دونوں رہنماو¿ں نے باہم فوری ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کی قیادت میں تحریک انصاف کا وفد ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماو¿ں سے ملاقات کے لیے کراچی آئے گا۔ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، عمران اسماعیل اور فردوس نقوی بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔ ملاقات 26 ستمبر شام سات بجے ہوگی جس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نیب کے موجودہ چیرمین قمر زمان چوہدری ریٹائر ہورہے ہیں اور اگلے ماہ نئے چیرمین کا تقرر کیا جائے گا۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی تبدیلی کا فیصلہ بھی آئندہ چیئرمین نیب کے تقرر کے باعث کیا گیا ہے

سعودی شاہ فیصل کی خلائی مخلوق کےساتھ تصویر کی اشاعت پر ہنگامہ

ریاض: سعودی عرب میں اسکول کی نصابی کتب میں شاہ فیصل مرحوم کی خلائی مخلوق کے ساتھ جعلی تصویر شائع ہونے پر ہنگامہ مچ گیا اور وزیرتعلیم نے معافی مانگ لی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں تاریخ کے مضمون کی کتاب میں ایک تصویر شائع ہوئی جس میں مرحوم شاہ فیصل کو امریکی ڈرامہ سیریل ’اسٹار وارز‘ کے کردار یوڈا کے ساتھ بیٹھے دکھایا گیا ہے اور شاہ فیصل 1945 میں اقوام متحدہ کے قیام کے میثاق پر دستخط کررہے ہیں۔ یہ تصویر 26 سالہ سعودی مصور عبداللہ الشیری نے بنائی جس کی اشاعت پر مملکت میں حیرانی و پریشانی کی لہر دوڑ گئی۔ وزیرتعلیم احمد عیسیٰ نے اسے بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے معافی مانگ لی اور کتابوں کو واپس لینے کے احکامات جاری کردیے۔ احمد عیسی نے کہا کہ کتابوں کو درست کرنے کے بعد دوبارہ شائع کیا جارہا ہے جب کہ غلطی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لیے قانونی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔سعودی مصور عبداللہ الشیری نے امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر تو انہوں نے بنائی ہے لیکن نصابی کتاب میں شائع نہیں کی۔ عبداللہ الشیری نے بتایا کہ وہ عرب تاریخ کے اہم لمحات کی تصاویر میں فلمی کرداروں کو شامل کرتے رہتے ہیں اور انہی میں سے ایک یہ تصویر بھی تھی تاہم اس کا مقصد شاہ فیصل کی توہین کرنا نہیں تھا۔ الشیری نے وضاحت کی کہ وہ شاہ فیصل کی عزت کرتے ہیں جنھوں نے سعودی عرب کو بدل کر رکھ دیا اور عالمی سطح پر ایک اہم ملک بنایا۔

میانمار فوج نے دوران زچگی مسلمان خاتون پرگولیاں برسادیں

ینگون: میانمار فوج کی مسلم کش کارروائیوں میں درندگی کی ایک اور ایسی مثال سامنے آگئی ہے کہ انسانیت کا سر بھی شرم سے جھک جائے۔ سفاک برمی فوجیوں نے دورانِ زچگی مسلمان روہنگیا خاتون پر گولیاں چلادیں۔جان بچا کر میانمار سے بنگلادیش پہنچنے والی ایک مسلمان خاتون نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کو ہجرت کی بھیانک داستان بیان کرتے ہوئے بتایا کہ 2 ستمبر کی رات وہ راکھین (راخائن) میں اپنے گھر میں زچگی کے درد سے تڑپ رہی تھیں کہ انہوں نے شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سن کر جان بچانے کےلیے گھرچھوڑ کر وہاں سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔

اِن ہاﺅس تبدیلی ….لندن پلان بے نقاب

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)انتخابی اصلاحات کے بل کے تحت قومی اسمبلی امیدوار کیلئے اخراجات کی حد 40لاکھ،صوبائی کیلئے 20 لاکھ اور سینیٹ کیلئے 15 لاکھ ہو گی، نئے قانون کے مطابق کاغذات نامزدگی کو سادہ بنایا گیا ، انتخابی تنازعات نمٹانے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی، نگران حکومت روزانہ کے امور سر انجام دے گی اور غیر متنازعہ معاملات تک محدود رہے گی، نگران حکومت بڑی پالیسیوں سے متعلق فیصلہ نہیں کر سکے گی۔

کراچی(خصوصی رپورٹ) اب نواز شریف کی سیاست کا ہیڈ کوارٹر لندن بنے گا۔ اس حوالے سے پہلی بڑی فیصلہ ساز میٹنگ آج ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے بانی متحد، بے نظیر اور مشرف بھی لندن کو مرکز بنا چکے ہیں۔ لندن میں نوا زشریف آئندہ کی سیاسی حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں ۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیویارک جاتے ہوئے لندن میں رکے تھے اور نواز شریف سے ہدایات حاصل کی تھیں اب واپسی پر بھی آج لندن میں رکیں گے اور نواز شریف اور پارٹی کے دیگر لوگوں کے ساتھ ان کے طویل مذاکرات ہوں گے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دوسری بار آج شہباز شریف بھی لندن پہنچ رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آج اور کل مسلم لیگ (ن) کا اہم اجلاس ہوگا جس میں اہم فیصلے ہونگے۔ لگتا ہے نواز شریف لندن سے پاکستان کی سیاست میں بہت بڑا کردار ادا کریں گے۔ ان کے آئندہ چند روز یا ہفتوں میں پاکستان واپسی کا امکان نہیں کیونکہ ان کی اہلیہ شدید علیل ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔ نواز شریف نیب کیسز کا بائیکاٹ کرچکے ہیں اور واضح آثار ہیں کہ نواز شریف لندن سے سیاست کریں گے۔ لندن میں نواز شریف کے پاکستان واپسی کے بارے میں مشاورت کی ہے۔ ان کولندن سے سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور لندن ایک بار پھر پاکستان کی سیاست کا مرکز بن رہا ہے۔ایک بڑا سیاسی سرپرائز سامنے آیا ہے، مسلم لیگ ن نے ایک سیاسی چھکا مارا ہے۔28 جولائی کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ن لیگ کے لیے این اے 120 کا الیکشن جیتنے کے بعد یہ ایک بڑا خوشگوار دن ہے۔ سینٹ نے الیکشن بل 207ءکی منظوری دیدی جس کے بعد نواز شریف کی نااہلی کی مدت کا پانچ سال کے لیے تعین ہوگیا ہے۔ وہ دوبارہ مسلم لیگ ن کے صدربن سکتے ہیں۔ گویا پاکستان کی پارلیمنٹ سے قانون منظور ہوگیا ہے جس کے تحت نواز شریف ن لیگ کے صدر رہیں گے۔ علاوہ ازیں ان کا نااہلی کی مدت جس پر آئین خاموش تھا مسلم لیگ کے ذمہ داروں کے مطابق فی الحال پانچ سال کی گئی ہے اور اس کو مزید کم کیا جائے گا۔ یہ بڑی اہم سیاسی پیش رفت ہے۔ یہ بل سینٹ نے منظور کیا جہاں پر مسلم لیگ ن کی اکثریت نہیں تھی۔ سینٹ سے منظوری کے بعد الیکشن بل 2017ءدوبارہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جہاں اس کی اسی شکل میں منظوری دی جائے گی اور یہ نیا قانون بن جائے گا۔ گویا نواز شریف جن کے بارے میں خیال تھا کہ وہ سیاست سے مکمل طور پر آﺅٹ ہو گئے ہیں اس صورتحال میں تبدیلی آ گئی ہے، قومی سیاست میں نواز شریف کا کردار رہے گا۔ ن لیگ کی صدارت بھی ان کے پاس رہے گی۔ اس حوالے سے نواز شریف کے انتہائی بااعتماد سیاسی رفیق وفاقی زویر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ پارٹی کی خواہش ہے نواز شریف (ن) لیگ کے سربراہ رہیں، نواز شریف کے لیے وزیراعظم بننا کوئی مسئلہ نہیں۔ سعد رفیق نے کہا یہ ترمیم صرف نواز شریف کے لیے مفید نہیں بلکہ آنے والے دنوں میں عمران خان اور ممکنہ طور پر آصف زرداری کے بھی کام آئے گی۔ پی ٹی آئی اور اعتزاز احسن نے آخری لمحے میں کھیل خراب کرنے کیلئے کردار ادا کیا، مگر قومی اسمبلی اور سینٹ کی کمیٹی میں دونوں جماعتوں نے اعتراض نہیں کیا۔ ان کو نجانے کہاں سے اچانک خواب آیا اور انہوں نے اعتراض کردیا ۔ نواز شریف کی نااہلی کی مدت میں مزید کمی کے بارے میں سعد رفیق کا کہنا تھا اگر منظوری کے لیے ووٹ ہوئے تو پانچ سالہ مدت میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ وہ آئندہ وزیراعظم بنیں یا نہ بنیں پارٹی کی پہلی خواہش ہے کہ نواز شریف پارٹی کی صدارت کریں۔ سینئر تجزیہ کاروں کے مطابق جو ترمیم منظور ہوئی ہے اس کے تحت پاکستان کا کوئی بھی شہری پارٹی سربراہ بن سکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کے 7 سنیٹرز اجلاس میں موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون پریشان مسلم لیگ ن کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔