سندھ حکومت نے ”لالہ“ کو لال جھنڈی دکھادی گئی

کراچی(آئی این پی) سندھ حکومت نے کرکٹر شاہد آفریدی کو کرکٹ کیلئے میدان فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کیلئے سندھ حکومت سے میدان فراہم کرنے کا کہا جس پر مجھے انکار کردیا گیا۔شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ وہ اپنے والد کے نام سے ہسپتال قائم کررہے ہیں۔

ایشین انڈور گیمز میں پاکستان کا دوسرا گولڈ میڈل

اشک آباد(سپورٹس ڈیسک) ترکمانستان کے شہر اشک آبادمیں جاری 5ویںایشین انڈوراینڈمارشل آرٹس گیمز میںپاکستان نے دوسراسونے کاتمغہ جیت لیا۔پاکستانی اتھلیٹس نے 4×400 میٹرریلے میں ملک کےلئے دوسرا گولڈمیڈل جیتا۔چوتھے روزبیلٹ ریسلنگ میں بھی پاکستان نے 4مزیدکانسی کے تمغے جیتے۔کھیلوں میں پاکستان کے مجموعی میڈلز کی تعداد17ہوگئی جن میں2سونے،2چاندی اور13کانسی کے تمغے شامل ہیں۔ میزبان ترکمانستان 52گولڈ، 36سلور اور 37 برانزمیڈلزکیساتھ بدستورسرفہرست ہے۔ ایران دوسرے اور قازقستان تیسرے نمبر پر براجمان ہے ۔ میڈلز ٹیبل پرچین کاپانچواں نمبرہے۔چوتھے روز انڈور اتھلیٹکس کے 4×400میٹرریلے میں محبوب علی،نشاط علی ، نوکرحسین اوراسداقبال نے دیگراتھلیٹس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے گولڈمیڈل نام کیا۔بیلٹ ریسلنگ میںمحمدصفدر،امبرین مسیح،ہمیراعاشق اوربینش خان نے کانسی کے تمغے جیتے۔

قومی ٹیم تربیتی کیمپ میں بھرپورجان مارنے لگی

لاہور(آئی این پی)سری لنکا کے خلاف سیریز کے لئے جاری تربیتی کیمپ میں پاکستانی کرکٹرز نے خوب پسینا بہایا ۔ محمد عامر نے بالنگ کے جوہر دکھائے تو سرفراز احمد نے وکٹ کیپنگ میں جان ماری ۔قذافی سٹیڈیم میں اٹھارہ رکنی ممکنہ ٹیسٹ ٹیم کا تربیتی کیمپ جاری ہے ۔ فٹنس کی بہتری کے لئے کھلاڑیوں نے بھرپور جسمانی مشقت کی ۔ فاسٹ بالر محمد عامر نے نیٹ پر خوب پسینا بہایا ۔کپتان سرفراز احمد نے وکٹ کیپنگ میں جان لڑائی ۔ کوچنگ سٹاف کی نگرانی میں ٹیسٹ ٹیم نے بیٹنگ اور بالنگ میں اپنی اپنی خامیوں کو دور کیا ۔ حتمی پندرہ رکنی ٹیم کا اعلان جمعے کو متوقع ہے ۔پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز اٹھائیس ستمبر سے شیڈول ہے اور پہلا ٹیسٹ ابوظہبی میں کھیلا جائے گا ۔

رکاوٹوں کے باوجود ملکی تعمیر و ترقی میں اہم کامیابی, وزیراعلیٰ کا بڑا اعلان

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ مسلم لےگ(ن) کی سےاست کا محور صرف اورصرف عوام کی خدمت ہے اور خدمت خلق ہی ہمارا اوڑھنا بچھونا ہے۔ مسلم لیگ(ن) نے اپنے ہر دور میں حکومت میں صدق دل کےساتھ عوام کی بے لوث خدمت کی ہے اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے بڑے بڑے منصوبے لگائے ہیں۔خالی نعروں اورتقرےروں سے عوام کی خدمت نہےں ہوتی بلکہ اس کیلئے مٹی کےساتھ مٹی ہونا پڑتا ہے۔ ہم صرف عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اور خدمت خلق کا سفر آئندہ بھی جاری رہے گا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار آج یہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں شفافیت اور میرٹ کے کلچر کو پروان چڑھایا گیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ترقی اور خوشحالی کی منزل حاصل کرنے کا یہی واحد راستہ ہے۔مےرٹ اورشفافےت کی پالےسی پر عملدر آمد سے ترقی کا سفر تےزی سے طے ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے عوامی خدمت کے منصوبوں میں شفافیت، معیار اور رفتار کے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ ہمارے لگائے گئے ترقیاتی منصوبے شفافیت اور معیار کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہیں اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے 4 برس شفافیت، خدمت اور دیانت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔بین الاقوامی اداروں نے بھی موجودہ حکومت کی شفافیت کی پالیسیوں پر مہر تصدیق ثبت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچ رہے ہیںاوررکاوٹوں کے باوجودملک کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں کو معیار اوررفتار کےساتھ آگے بڑھایا ہے اورہمارے 4 سالہ دور کے دوران خوشحا ل اور ترقی یافتہ پاکستان کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ قومی مفادات کو مقدم رکھا ہے اور ہمیشہ رواداری، شائستگی اور قومی یکجہتی کو فروغ دیا ہے۔ پنجاب حکومت کے فلاحی پروگراموں میں پاکستان کی تمام اکائیوں کی شمولیت اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برس کے دوران ٹھوس حکومتی اقدامات سے معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے اور مضبوط معیشت کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے صوبے میں کرپشن فری اور میرٹ کے کلچر کو فروغ دیا ہے اور صوبہ پنجاب کارکردگی کے حوالے سے سب سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں محنت، امانت، صداقت اور دیانت کو شعار بنا تے ہوئے ترقی کے سفر میں سب کو ایک ٹیم کے طور پر آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں انصاف ، میرٹ اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا گیا ہے اور سب کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے 2013 کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر جس اعتماد کا اظہار کیا تھا،وہ اس پر پورا اتری ہے اور ہم عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کی جانب سے بڑھ رہے ہیں۔2018ءکے الیکشن میں باشعور عوام خدمت ،دیانت اور امانت کی سیاست کو ایک بار پھر کامیاب کرائیں گے۔ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے چلڈرن ہسپتال لاہور میں بچوں کے پہلے بون میروٹرانسپلانٹ کی کامیابی پر ہسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹرز کی ٹیم کو مبارکباد دی ہے اورکہا ہے کہ پاکستان کے کسی بھی سرکاری ہسپتال میںبچوں کاپہلی مرتبہ کامےاب بون میروٹرانسپلانٹ اےک بڑی کامیابی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کامیاب بون میروٹرانسپلانٹ پر ڈاکٹروں، نرسوں اوردےگر عملے کو شاباش دی ہے جبکہ کامےاب بون مےرو ٹرانسپلانٹ پر بچوں کے والدےن کو بھی مبارکباد دی ہے۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ ےہ حقےقی معنوں مےں دکھی انسانےت کی خدمت ہے اوردکھی انسانےت کی دل و جان سے خدمت کرنے والے ڈاکٹر ہمارے سروں کے تاج ہےں ۔انہوںنے کہا کہ آج چلڈرن ہسپتال لاہور مےں وہی علاج معالجہ عام آدمی کے بچوں کو فری مل رہا ہے جو اشرافےہ بےرون ملک سے کراتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ چلڈرن ہسپتال لاہور میں بون میروٹرانسپلانٹ سنٹر کا قیام دکھی انسانےت کی خدمت مےںاےک اہم سنگ مےل ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے عالمی ےوم امن کے موقع پر پےغام میں کہا ہے کہ یہ دن منانے کا مقصد لوگوں میں امن کی ضرورت اوراہمیت کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا ہے اور آج کے دن ہمیں قیام امن کےلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنےوالوں کو خراج عقیدت بھی پیش کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ امن، پیار اور محبت کی فضا قائم کرنا دین اسلام کا بنیادی درس ہے۔ دنیا کا ہر انسان کائنات میں امن وسکون کی فضا کی خواہش رکھتا ہے اور انسانوں میں امن کی خواہش فطری عمل ہے لیکن ناانصافی، جہالت، محرومی،جارحیت اور توسیع پسندانہ عزائم امن کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔امن صرف خواہشوں سے قائم نہیں ہوتا بلکہ امن کے قیام کےلئے جنگ کے ہر سبب کا خاتمہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں امن اور ہم آہنگی کے قیام کی کوششوں میں پاکستان ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کےلئے موثر پالیسی پر گامزن ہے۔ وزیراعلیٰ پنجا ب محمد شہبازشریف نے پنجابی زبان کے معروف شاعر افضل احسن رندھاوا کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

کچھ سیاسی حلقے پورا زور لگا رہے ہیں مارشل لاء لگ جائے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ محسوس یہی ہوتا ہے کہ چودھری نثار فیصلہ کر چکے ہیں کہ نون لیگ میں دوسرا گروپ بنائیں گے۔ ان کا طرز عمل وہی ہے جو الگ ہونے والوں کا ہوتا ہے۔ پہلے کہتے رہے کہ نوازشریف کے ساتھ دیوار بن کر رہوں گا۔ اب کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ عنقریب قومی اسمبلی میں ایک باغی گروپ بن جائے گا، چودھری نثار اس کو لیڈ کریں گے یا پیچھے بیٹھ کر نگرانی کریں گے۔ ماروی میمن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پہلی خاتون ہیں جو مشرف دور میں بعیر وردی کے ایڈوائزر بنیں۔ بتایا گیا کہ پرویز مشرف کی مہربانی ہے کہ آئی ایس پی اار میں پہلی دفعہ خاتون ایڈوائزر آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار مالدار آدمی ہیں۔ ناظرین ایک خبر سن کر خوش اور پھر اگلی خبر سن کر افسردہ نہ ہو جایا کریں۔ ابھی زگ زیگ راستہ ہے، حالات سرکس کے جوکر کی طرح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بہت سارے لوگوں نے کہا کہ جس سپریم کورٹ نے اقامہ کی بنیاد پر سابق وزیراعظم کو نااہل کیا اس کی بنیاد پر کلثوم نواز کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی اور تمام اپیلیں مسترد کر دیں۔ اگر وہ بیمار ہیں۔ جس طرح کہا جا رہا ہے تو ایسی صورت میں حلف اٹھانے میں تاخیر کی گنجائش ہوتی ہے۔ ان کو تنخواہ کی کوئی ضرورت نہیں وہ تو اراکین پارلیمنٹ کو اپنی جیب سے تنخواہیں دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولا بخش چانڈیو نے دھمکی وغیرہ دی ہے ان کو مشورہ دیتا ہوں کہ ایسی حرکت نہ کریں بہت مہنگی پڑے گی۔ ارباب غلام رحیم کو بھی جوتے مارے گئے تھے، ان کا منہ کالا کیا گیا تھا۔ ہو سکتا ہے کہ عمران خان کے پاس تعداد میں لوگ کم ہوں لیکن چانڈیو صاحب پی ٹی آئی کے مردوں کو چھوڑیں ان کی خواتین بہت تیز ہیں اگر ان کے ہاتھ چڑھ گئے تو وہ آپ کی ایسی تیسی کر دیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی سے پی پی خوفزدہ ہے۔ واحد شخص ہے جس کے سندھ میں بہت سارے شہروں میں ان کے آباﺅ اجداد کے ماننے والے رہتے ہیں۔ وہاں اکثریت ان کے والد کی گدی کے مریدوں کی ہے۔ ریلوے سٹیشن سے مرید ان کے والد کے مزار پر ننگے پاﺅں جاتے اور واپس آتے ہیں۔ آبادیوں کی آبادیاں ان کے مریدوں کی ہیں۔ ذوالفقار بھٹو بہادر آدمی تھے لیکن ایک شخص پیر پگاڑا سے ڈرتے تھے کیونکہ وہ سندھ کے پیر تھے۔ پی این اے کے زمانے میں جب سارے لیڈر پکڑ کر جیل میں ڈال دیئے، کچھ کو نظر بند کیا گیا تو اس وقت بھی پیر پگاڑا ٹھاٹھ باٹھ سے رہتے تھے۔ اسی طرح شاہ محمود قریشی ہیں، چیلنج کرتا ہوں کہ سندھ کا کوئی حکمران ان کو گرفتار کر کے دکھائے۔ عمران خان بھی سندھ میں شاہ محمود کے بغیر کبھی کوئی جلسہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل پاک فوج مظلوم ہے۔ نوازشریف نے پوری کوشش کر ڈالی، چھٹے نمبر سے اٹھا کر آرمی چیف بنایا۔ چودھری نثار نے کہا تھا کہ آپ اپنا بندہ سمجھ کر لائے تھے لیکن فوج میں کوئی اپنا نہیں ہوتا۔ آئی ایس آئی موثر ترین ادارہ تھا، نوازشریف نے اس میں بھی اپنے رشتے دار کو سربراہ بنا دیا۔ اس پر بھی سابق وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ دونوں کاموں کا آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ وہ اپنے ادارے کے مخلص ہیں آپ کے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاستدان مارشل لاءکے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں کیونکہ موجودہ صورتحال میں وہ عدالتوں کے سامنے پیش نہیں ہونا چاہتے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو صبح شام فوج کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن فوج ٹس سے مَس نہیں ہو رہی۔ آرمی چیف کے اعصاب کی داد دینا پڑے گی، ان کو گولڈ میڈل پیش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان وہی طریقہ کار اپنا رہے ہیں جو ڈان لیکس کی بنیاد تھی کہ ہم دہشتگردوں کو پکڑنا چاہتے ہیں یہ نہیں پکڑنے دیتے، اس پر بھارت نے خوب واویلا مچایا تھا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کے ساتھی فیصلہ کر چکے ہیں کہ جمہوری عمل کو ختم نہیں کریں گے۔ سپریم کورٹ جو کہے گی اس پر عمل کریں گے مگر بلایا گیا تو عدالت عظمیٰ کی حفاظت کیلئے جائینگے، مارشل لاءنہیں لگائیں گے۔ فوج نے دفاعی کمیٹی کو بھی بریفنگ میں یقین دلایا کہ ہم ہر گز جمہوری حکومت کے راستے میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ کچھ سیاستدان چاہتے ہیں کہ ملک میں فوج مارشل لاءلگا دے پھر بھارت و امریکہ دنیا میں شور مچائیں گے۔ سفارتی سطح پر بے تحاشہ پابندیاں لگائی جائیں گی۔ کہا جائے گا کہ ایک ایسا ملک جو ایٹمی طاقت رکھتا ہے وہاں مارشل لاءسے امن کو خطرہ ہے۔ موجودہ حکومت تو ابھی سے لرز رہی ہے کہ کوئی پابندی نہ لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مارشل لاءلگا تو بھارت سرجیکل سٹرائیک کرے گا، اردگرد کے ممالک مجبور کریں گے۔ چین ضرور ہمارا ساتھ دے گا۔ یو این او اور آئی ایم ایف امریکہ کے ادارے ہیں وہ اس کے کہنے پر چلیں گے۔جبکہ ایم کیو ایم لندن کا کراچی کیلئے اعلان آزادی متوقع ہے ۔

ملک مقروض ،وزیراعظم کو شاہانہ اخراجات زیب نہیں دیتے, قلم کاروں کی اہم رائے

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار مکرم خان نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان پر پارٹی کے اندر ایک رسہ کشی کا ماحول ہے وہ نویں مرتبہ رکن منتخب ہوئے ہیں اور چوتھی مرتبہ وزیر بھی aبنے۔ لیکن اس مرتبہ ان کا لب و لہجہ ماضی سے مختلف ہے۔ ہمارے ملک میں موروثیت قائم ہے چودھری نثار علی خان غلطی پر تھے۔ مریم نواز کے بارے ان کا بیان مناسب نہیں تھا۔ مریم نواز نے میاں نوازشریف کی مہم چلائی ہے۔ نظریہ ضرورت کے تحت ہر سیاسی جماعت استعمال ہوتی ہے۔ قومی اسمبلی کے 92 افراد پارلیمنٹ کے اندر ایسے تھے جو چوہدری نثار علی خان کے پلڑے میں وزن ڈالنے کو تیار بیٹھے تھے۔ چودھری نثار کا قریبی رابطہ شہباز شریف کے ساتھ ہیں۔ ہمارے وزیراعظم مہنگے ترین ہوٹل اور گاڑی استعمال کر رہے ہیں۔ غریب ملک کا وزیراعظم ایسے شاہانہ خرچ کر رہا ہے۔ جمہوری ممالک کے سربراہان اپنا اقتدار ختم کرنے کے بعد وہاں عام آدمی کی حیثیت سے رہ رہے ہوتے ہیں بارک اوباما کو دیکھ لیں۔ اس کے برعکس ہمارے لیڈران استدار ختم ہوتے ہی دوسرے ملک فرار ہو جاتے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی شاہانہ خرچ پہلی مرتبہ نہیں کر رہے۔ ہمارے لیڈران کو دوسرے ممالک جا کر عوامی حلقے میں نہیں جاتے۔ امریکی صدر عام آدمی کے ساتھ گھل مل رہا ہوتا ہے ٹرم صاحب نے ہمارے کسی لیڈر سے ابھی تک ہاتھ تک ملانا گوارا نہیں کیا۔ اشرف غنی تک ہمارے لیڈر کے ساتھ ملاقات نہیں کی۔ ریحام خان نے دوسرے ملک میں واجبی سی تعلیم حاصل کی پھر وہ ”ویدر پرسن“ بنی پھر اینکر بنی اس کے بعد انہوں نے عمران خان سے شادی کر لی علیحدگی کے بعد انہوں نے راز اگلنا شروع کئے۔ اب سنا ہے کہ پہلے مسلم لیگ کی طرف مائل تھیں لیکن اب پی پی پی میں جانے والی ہیں۔ پی پی پی جوائن کرنے کے بعد شاید وہ عمران خان پر کیچڑ اچھالیں گی۔ روس کے ایک ایٹمی سائنسدان استانیر پیروف انتقال کر گئے جنہوں نے 1983ءمیں ایٹمی جنگ ہوتے ہوئے بچا لی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ اس کی تربیت کی وجہ تھی کہ اس نے ایسا رویہ اختیار کیا۔ معروف صحافی و تجزیہ نگار خالد چودھری نے کہا کہ اقتدار کی جنگ میں کوئی رشتہ داری نہیں ہوتی۔ چودھری نثار علی چاہتے ہیں کہ شہباز شریف ان کے ساتھ آ کر میں اور ہم اپنی قوت دکھائیں لیکن پی پی پی کی تاریخ دیکھتے ہوئے شہباز شریف اس پر راضی نہیں۔ مصطفی کھر بھٹو کے بعد طاقتور سمجھے جاتے تھے۔ ڈاکٹر غلام، کوثر نیازی جب پارٹی سے باہر نکلے تو وہ صفر ہو گئے۔ ووٹ پارٹیوں کے ہوا کرتے ہیں۔ بھٹو دور میں جو ووٹ پی پی پی کا تھا۔ وہی بینظیر بھٹو کو ملا۔ اسی طرح (ن) لیگ کا ووٹ نواز شریف کا ووٹ ہے۔ وہ شہبازشریف یا کسی اور کو نہیں مل سکتا۔ پنجاب میں 1988ءسے ن لیگ کا ووٹ قائم ہے۔ این اے 120 کا الیکشن اسٹیبلشمنٹ نے نہیں لڑا۔ اگر وہ درمیان میں ہوتے نہ فارم (14) ملتا نہ اس طرح معلومات عوام تک پہنچ پاتیں۔ ہر ایم این اے وزیراعظم بننے کا اہل ہے۔ ہمارے سیاستدان عمرہ تک سرکاری خزانے پر کرنے جاتے ہیں۔ ایک مرتبہ اعلان کیا تھا کہ میڈیا کے اپنے خرچے جایا کریں گے لیکن اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ حکمران عوام کے ٹیکس پر عیاشی کرنا بند کریں۔ سیاستدان اپنے گریبان میں جھانکیں جب یہ پیدا ہوتے تھے تو منہ میں پلاٹینم کا چمچ لے کر پیدا ہوتے تھے۔ جب ان کا اقتدار ختم ہوا تو یہ پرائیویٹ فلائٹ میں دوسرے ملک چلے جائیں گے۔ سیاست ایسا حمام ہے جس میں سب ننگے ہیں۔ بھگوڑے سیاستدان بھی واپس آ کر رقم کا کچھ حصہ لوٹا دیتے ہیں اور پھر اقتدار پر نظریں رکھتے ہیں۔ مشرف کے پاس کم دولت نہیں۔ ہر ملک اپنا مفاد پہلے دیکھتا ہے۔ مودی کو عرب ممالک میں کیسا پروٹوکول ملا وہ مسلمان تو نہیں تھا، ہمارے ملک کی خواتین مظلوم ہوتی ہیں۔ اسے طلاق ہوئی تو عمران خان بھی طلاق یافتہ ہے۔ توصیف احمد خان نے کہا کہ وقت نے ثابت کیا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد کوئی کسی کا نہیں ہوتا۔ باپ بیٹے کا نہیں ہوتا۔ بھائی بہن کا نہیں ہوتا۔ اور کوئی بھی کسی کو نہیں بخشتا۔ بادشاہ صرف بادشاہ ہوتا ہے اس کا خاندان نہیں ہوتا۔ وہ پنے خاندان کو بھی نہیں بخشتا شہبازشریف کی کارکردگی پر نواز شریف کا ووٹ بنا ہے۔ چودھری نثار علی خان کبھی بھی وزیراعظم شپ کا امیدوار نہیں رہا۔ وہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا امیدوار پہلے بھی تھا اور اب بھی ہے۔ (ن) لیگ شہباز شریف کو وزیراعظم بنانا چاہتے تھے۔ شاید فوج بھی اس حق میں تھی پارٹی کے اندر صفائی سے مراد ایسے عناصر ہی ہیں جو پارٹی کے خلاف چل رہے ہیں وزیراعظم دوسرے ممالک جا کر شاہانہ خرچ کرتے ہیں۔ ہمارے ملک سے قرض لینے کیلئے جو وفد باہر جاتا ہے وہ تو 7 سٹار ہوٹل میں رہائش کرتا ہے جبکہ قرض دینے والے آ کر 3 اسٹار سے بڑے ہوٹل میں نہیں ٹھہرتے۔ ریحام خان کو کسی سیاسی پارٹی نے گھاس نہیں ڈالی۔ مسلم لیگ کی طرف گئی تو کسی نے نہ پوچھا۔ جماعت اسلامی کے دھرنے میں گئی تو کسی نے اس کو منہ نہیں لگایا اب اگر وہ پی پی پی کی طرف جاتی بھی ہے تو اسے کچھ نہیں ملنے والا۔ عمران خان پر ڈالنے کیلئے اس کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔امجد اقبال نے کہا مسلم لیگ (ن) کے اندر اس وقت چوہدری نثار علی خان کے اوپر بہت بحث ہو رہی ہے انہوں نے کسی حد تک ٹھیک کہا کہ اپنا گھر ٹھیک ضرور کریں لیکن اس کا پرچار نہ کریں۔ وزیراعظم اور خواجہ آصف کا بیان درست ہے کہ اپنے ملک کو ٹھیک کرنے کیلئے صفائی ضروری ہے۔ خاندان کا ہر شخص بادشاہ بننے کا امیدوار ہوتا ہے۔ اسی طرح طاقت آگے منتقل ہوتی ہے۔ چوہدری نثار علی خان کی ”سینئر موسٹ“ رکن ہونے کی وجہ سے خواہش تھی کہ انہیں وزیراعظم بنایا جائے۔ لیکن ایسا ہو نہ سکا اور وہ ناراض ہو گئے۔ ہمارا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ اور تجارتی خسارہ انتہائی خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے اب نئے قرضے بھی نہیں ملیں گے۔ پچھلے قرضوں کی واپسی بھی ہونی ہے۔ ہماری معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ اور ہمارے وزیراعظم باہر جا کر شاہانہ اخراجات کر رہے ہیں۔ یہ ہر گز انہیں زیب نہیں دیتا۔ پاکستان کے غریب ملک کا رویہ اس طرح شاہانہ اخراجات میں نہیں اڑایا جانا چاہئے۔ شہنشاہوں کی طرح حرچ کرنا غریب ملک کے وزیراعظم کو زیب نہیں دیتا۔ ہماری خارجہ پالیسی خرابی کا شکار ہے۔ ریحام خان کا نہ سیاسی قد ہے۔ نہ اتنی بڑی اینکر ہیں کہ وہ پی پی پی میں چلی جاتی ہیں تو انہیں عمران خان کے خلاف آلے کے طور پر استعمال کریں گے۔

کرکٹ ایوارڈ زتقریب ہمارا آئیڈیا تھا، اخراجات بھی ہم نے کئے

لاہور( خصوصی رپورٹ) جیو اور جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمنٰ نے وضاحت کی ہے کہ کرکٹ ایوارڈز کی تقریب جیو کا آئیڈیا تھا جس کے تمام اخراجات بھی جیو نے برداشت کئے، خبریںکے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد کے نام ایک وضاحتی خط میں میر شکیل الرحمنٰ نے کہا ہے کہ یہ کرکٹ کیلئے ٹی وی کے حقوق کا معاملہ نہیں تھا، اسی لئے اس کی کوئی نیلامی نہیں ہوئی، یہ سارا معاملہ قانونی طریقے پر ہوا۔ یہ جیو کا ہی آئیڈیا تھا اور اس کے تمام اخراجات بھی جیو نے برداشت کئے، یہ اس طرح کے بہت سے ایونٹس کی طرح ہے جو امریکہ اور برطانیہ میں ہوتے ہیں، ہم نے اس کے براڈ کاسٹنگ حقوق حاصل کئے، ہم نے گراو¿نڈ منی اور پروڈکشن سمیت اس پر سارے اخراجات خود کئے۔

میئر لاہور کی گرفتاری

لاہور (خصوصی رپورٹ) لیبر کورٹ نے میئر لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ لیبر کورٹ نے نوید سمیت دیگر سائلوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالتی احکامات نہ ماننے پر لیبر کورٹ نمبر1 کے جج نے میئر لاہور کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے۔ درخواست گزار نے مو¿قف اختیار کیا کہ عدالتی حکم پر مستقل نہیں کیا جارہا۔ درخواست گزار کے وکیل طاہر خان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے 2016ءمیں میونسپل کمیٹی کو مستقل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ میئر لاہور عدالت میں پیش بھی نہیں ہورہے۔ عدالت نے میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ستمبر تک ملتوی کردی۔

ورلڈ بینک بھی روٹھ گیا،ایک ارب 10کروڑ جرمانہ سنا دیا

اسلام آباد‘ جنیوا (خصوصی رپورٹ) عالمی بینک کی عدالت نے پاکستان کو ترک کمپنی کارکے کو ایک ارب 10کروڑ ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2017ءمیں پاکستان کو عالمی بینک کی جانب سے یہ دوسرا جھٹکا دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے ترک کمپنی کارکے کو 2012ءمیں کراچی کو بذریعہ بحری جہاز سپلائی کا ٹھیکہ دیا تھا جو بعد میں منسوخ کردیا گیا۔ معاہدہ اور ٹھیکہ کی منسوخی پر ترک کمپنی نے عالمی بینک کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ پاکستانی حکومت کمپنی سے بیرون عدالت معاملہ کر کے جرمانہ سے بچ سکتی تھی تاہم سابق چیف جسٹس افتخار چودھری نے کمپنی سے بیرون عدالت معاملہ کرنے سے روک دیا تھا۔ واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے ترکی کی حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جو پاکستانی کمپنی پیپکو اور ترکش کمپنی کارکے کے درمیان تھا جبکہ معاہدہ کی مالیت 56کروڑ 46لاکھ ڈالرز تھی۔ کمپنی کو 231میگاواٹ بجلی فراہم کرنا تھا جس میں وہ ناکام رہی اور صرف 30سے 40میگاواٹ بجلی فراہم کی جو پاکستان کو 40سے 50روپے فی یونٹ پڑتی تھی۔ فیصل صالح حیات اور خواجہ آصف نے اس معاہدہ کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ ترک کمپنی کے ساتھ رینٹل پاور پراجیکٹ میں شفافیت برقرار نہیں رکھی گئی اس لئے معاہدے کو منسوخ کیا جاتا ہے۔ معاہدہ میں حکومت پاکستان کی جانب سے گارنٹی دی گئی تھی جس کے باعث ترک کمپنی نے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل سنٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس (اکسیڈ) میں ترک کمپنی کارکے رینٹل پاور پلانٹس کے خلاف پاکستان نے وکلاءکو ایک ارب روپے سے زائد فیسیں بھی ادا کیں لیکن پھر بھی کیس ہار گیا۔ پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر خارجہ خواجہ آصف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کی نیویارک میں ہونے والی ملاقات میں یہ طے پایا ہے کہ پاکستان ترکی کو ایک ارب 10کروڑ ڈالر تو نہیں بلکہ 70کروڑ ڈالر ادا کرے گا۔ آئندہ چندروز میں اس بات چیت کو بذریعہ خط و خطابت دستاویزی شکل دی جائے گی اور باضابطہ معاملہ حل کیا جائے گا۔
پاکستان‘ جرمانہ

پٹرول کا بحران سنگین ،پمپوں پر لمبی قطاریں ،شہری رُل گئے

لاہور(خصوصی رپورٹ)لاہور سمیت مختلف شہروں میں پٹرو ل کی قلت برقرار ہے، شہر کے کئی علاقوں میں پٹرول پمپس بند ہیں جبکہ دستیاب پٹرول والے پمپس پر شہریوں کی قطاریں دیکھی جارہی ہیں، شہریوں نے پٹرول ذخیرہ کرنا بھی شروع کر دیاجس سے صورتحال میںمزید بیگاڑ پید اہونے کا خدشہ ہے، موٹر سائیکل سواروں نے بھی ہائی آکٹین ڈلوانا شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے مارکیٹ میں اپنے شیئر کے مطابق گزشتہ ماہ پٹرول درآمد نہیں کیا جس سے صورتحال پیدا ہوئی۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے بتایا کہ نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں چند دنوں میں آئل ٹینکرز منگوا رہی ہیں جس سے صورتحال بہتر ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں پٹرول کی طلب میں 15فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ پٹرول کا سستا ہونا اور اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ پٹرول کا ذخیرہ آئندہ 6 روز کی ضرورت کا رہ جائے گا۔ گزشتہ روز کئی پٹرول پمپس مالکان نے پٹرول دستیاب نہ ہونے کا کہہ کر عام موٹرسائیکل سواروں کو بھی 90روپے لٹر پر ہائی آکٹین کی فروخت جاری رکھی۔ ذرائع کے مطابق حکومتی اداروں کا کام سپلائی کی مانیٹرنگ کرنا ہے جسے یکسر نظرانداز کیا گیا اور یہ صورتحال سامنے آئی ہے۔ ملک میں صرف چھ روز کے لئے پٹرول کا ذخیرہ باقی رہ گیا۔ ہر گاڑی‘ موٹرسائیکل والا یہ سوچ کر نہ جانے اب کب پٹرول ملے گا۔ ٹینکی میں پٹرول موجود ہونے کے باوجود مزید پٹرول حاصل کرنے کیلئے پمپ کا رخ کرتا ہے۔ عید کے بعد دن کے اندر اندر یہ تیسرا موقع ہے کہ پٹرول نہ ہونے سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا نہ پٹرول پمپ مالکان سے وضاحت طلب کی گئی اور نہ آئل کمپنیوںکو شہر میں پوری سپلائی دینے کی ہدایت کی گئی۔ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ممکنہ بحران کی ذمہ داری وزارت پٹرولیم اور اوگرا پر بھی ڈال دی۔ پٹرول پمپس مالکان نے کہا ہے سپلائی پوری نہ ملنے سے قلت پیدا ہوئی۔ پٹرول ڈیلرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری خواجہ عاطف کا کہنا ہے کہ ملک میں صرف چھ روز کیلئے پٹرول کا ذخیرہ باقی رہ گیا جبکہ قانون کے مطابق ملک میں 20 روز کا ذخیرہ ہونا ضروری ہے۔ شہر میں طلب کے برعکس 30 سے 40 فیصد پٹرول فراہم کیا جارہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق عید کے بعد آئل ڈپوز سے پٹرول پمپوں کی سپلائی مکمل طور پر شروع نہیں ہوسکی۔ سرکاری آئل مارکیٹ کمپنی کے علاوہ نجی کمپنیاں بھی پٹرول پمپوں کو ان کی ڈیمانڈ کے مطابق پٹرول کی سپلائی نہیں کررہی۔ ذرائع کے مطابق عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت بڑھنے پر نجی کمپنیوں نے تیل کی درآمد روک دی جس سے پٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا ہونا شروع ہوگئی۔ کافی دن گزرنے پر بھی ح کومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور صورتحال جوں کی توں ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے نوٹس نہ لینے پر پٹرول پمپ مالکان اپنی مرضی کررہے ہیں۔ گاڑیوں اور موٹرسائیکل والوں کو پٹرول پمپ مالکان اپنی مرضی کررہے ہیں۔ گاڑیوں اور موٹرسائیکل والوں کو پٹرول دینے کے بجائے کھلا پٹرول فروخت کردیا جاتا ہے۔ یہ لوگ پٹرول پمپ سے تھوڑے فاصلے پر مہنگے داموں پٹرول فروخت کرنا شروع کردیتے ہیں۔ اس طرح دیہاڑیاں لگائی جارہی ہیں۔ شہریوں کی پریشانی کا نوٹس نہ لینے پر شہری دہائیاں دینے پر مجبور ہیں کہ ضلعی انتظامیہ کب تک آنکھیں بند کرکے بیٹھی رہے گی۔ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اقدامات کرنے چاہئیں فوری طور پرآئل کمپنیوں‘ پٹرول ڈپوﺅں اور پٹرول پمپوں کو شہر میں پٹرول کی وافر سپلائی کا پابند بنانا چاہئے۔ بند پٹرول پمپ کھلوائے جائیں تاکہ شہریوں کو پٹرول کے انتظار میں لمبی قطاروں میں کوفت نہ اٹھانا پڑے۔