ضمنی الیکشن میں شاندار کامیابی جمہوری قوتوں کی فتح ہے

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میرا دل ہے ، یہاں کی 20کروڑ عوام ہماری پہچان ہیں، این اے 120میں (ن) لیگ کی شاندار کامیابی دراصل جمہوری قوتوں کی فتح ہے ۔گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف سے گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال ،اہم قومی معاملات پر تبادلہ خیال کیا ۔ نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میرا دل ہے ، یہاں کی 20کروڑ عوام ہماری پہچان ہیں۔ جبکہ گورنر رفیق رجوانہ نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی کامیابی سیاسی تسلسل کا اعادہ اور نواز شریف سے محبت کا واضح ثبوت ہے ۔ گورنر پنجاب نے این اے 120میں شاندار کامیابی پر مبارکباد دینے کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کی جلد صحت یابی کے لئے نیک تمناﺅں کا بھی اظہار کیا ۔یاد رہے کہ بیگم کلثوم نواز کا لندن میں علاج جاری ہے اور نواز شریف سمیت خاندان کے دیگر افراد بھی وہاں موجود ہیں۔

جنگی جنون میں مبتلا گجرات کے قصاب مودی نے بھارتی فضائیہ کو اہم حکم نامہ جاری کردیا،خطے میں کشیدگی

کراچی (خصوصی رپورٹ)بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت پسند کشمیریوں کے خلاف آپریشن کو تیز بنانے کے لئے کشمیر میں لگی ریگولر آرمی کی سپورٹ کے لئے بھارتی ائیرفورس کو فضائی حملے کرنے کی کلیئرنس دے دی ہے۔خصوصی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی فوج کے آپریشنل گروپ آرآر کی نفری میں مزید 3000کے اضافے کے بارے میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ وزیردفاع اور وزیرداخلہ کو اس حوالے سے ریاستی سرکار کی سپورٹ کرنے کے لئے بھی حکم دیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ بھارتی فوج نے آزادی پسند کشمیریوں کے خلاف ہولناک آپریشن شروع کررکھا ہے اس حوالے سے کئی گھر تباہ کردیئے گئے ہیں۔ بھارتی ایئرفورس کئی ماہ سے آزادی پسند کشمیریوں کے گھروں پر بمباری کررہے ہیں جس سے اب تک کی اطلاع کے مطابق سیکڑوں کشمیری مرد خواتین بچے شہید ہوچکے ہیں۔

ٹرمپ نے ایرانی حکومت کو قاتل قراردیدیا, شمالی کوریا کو مکمل تباہ کرنے بارے جنرل اسمبلی میں خطاب پر سب حیران

نیویارک (سپیشل رپورٹر سے) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دنیا کے باغی ممالک دہشت گردوںکی پشت پناہی کر رہے ہیں، اقوام عالم کو ان باغی ممالک کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی، القاعدہ، طالبان، حزب اللہ، دیگر دہشتگرد گروپوں کی مدد کرنیوالے ملکوں کو بے نقاب کرنیکا وقت آگیا، ہمیں طالبان اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف حکمت عملی بدل کر اسلامی انتہا پسندی کو روکنا ہوگا، ہم بنیاد پرست اسلامی انتہا پسندی کو ختم کرینگے، دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں، انکی مالی مدد کرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، شمالی کوریا سے امریکا کو خطرہ ہوا تو اسے مکمل طور پر تباہ کردیں گے، راکٹ مین اپنے اور اپنی حکومت کیلئے خود کش مشن پر ہے، شمالی کوریا کیلئے واحد راستہ ہے کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام سے دستبردار ہو، ایران میں قاتل حکومت ہے اور تہران دہشت گردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے،، شام تنازعے کا ایسا سیاسی حل نکالا جائے جو عوام کیلئے باعث احترام ہو، امریکا اقوام متحدہ کی فنڈنگ کا غیرمنصفانہ بوجھ برداشت کر رہا ہے، تمام ممالک دوسری اقوام کے حقوق کا بھی خیال رکھیں، میں امریکی عوام کا مفاد سب سے بالاتر رکھتا ہوں، امریکی فوج جلد پہلے سے زیادہ مضبوط ترین فوج بن جائےگی۔ منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ کچھ قومیں اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کونسل میں بیٹھے ہیں جبکہ ان ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ اس وقت ساری دنیا کو دہشت گردی سے شدید خطرات لاحق ہیں، میرے لئے یہ قابل فخر لمحہ ہے کہ میں50 سے زیادہ عرب اور اسلامی ریاستوں کے سربراہان سے مخاطب ہوں۔ ہم سب کو اسلامی شدت پسندی سے نپٹنے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی کیوں کہ ہم اپنے ممالک اور ساری دنیا کو پریشانیوں میں مبتلا نہیں کرسکتے، امریکہ نے عراق میں داعش کے خلاف گذشتہ آٹھ ماہ میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور وہاں پر امن و امان لوٹ رہا ہے۔ بشار الاسد نے شام میں عام شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے جبکہ امریکہ نے ان اڈوں پر فضائی حملے کئے ہیں جہاں سے کیمیائی ہتھیار عام شہریوں پر استعمال کئے جاتے تھے۔ ایران کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی ڈکٹیٹرز نے اپنی قوم کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ تہران حزب اللہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو مالی معاونت کر رہا ہے۔ ایران کا میزائل پروگرام نہ صرف امریکہ بلکہ ساری دنیا کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔ ایرانی لیڈروں نے اپنی قوم کو خون اور خرابے میں دھکیل دیا ہے۔ ایرانی حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو اسے مزید تنہا کیا جا سکتا ہے۔ ایران کے لوگ اپنی باغی رہنماں کی پالیسیوں سے نالاں ہیں ۔ یہ پالیسیاں اقوام عالم کو جنگ کے دھانے پر پہنچا رہی ہیں۔امریکہ افریقہ میں اپنی امداد جاری رکھے گا جبکہ اقوام متحدہ بھی افریقہ کی سلامتی کے لئے دوسری قوموں کی جانب سے خطرات سے نمٹ رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے افریقی ممالک میں امن مشن کے لئے امریکا دنیا بھر کے ممالک سے 22 فیصد اخراجات ادا کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے کردار کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس کمرے میں بہت طاقتور لوگ بہت سے مسائل حل کر سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طاقت کا انحصار اس کے ممبر ز کی آزاد طاقت پر ہے۔ عالمی دنیا کو پر امن ممالک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے دنیا میں امن ، ترقی اور انسانی حقوق کی بحالی کے لئے ممبر ممالک کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک کیوبا اصلاحات نہیں کرتا تب تک امریکہ اس پر سے پابندیاں نہیں اٹھائے گا۔ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ وینزویلا میں حالات خراب ہیں، یہ قابل قبول نہیں ہیں، ہم صرف کھڑے ہو کے دیکھ نہیں سکتے۔ وینزویلا کا صدر ، نکولس مادرو سوشلسٹ ڈکٹیٹر ہے، اس نے اپنے ملک کے اچھے لوگوں کو مشکلات میں پھنسا دیا ہے۔ ہما را اور سب کا مقصد ہے کہ وینزویلا کی عوام کی مدد کریں اور انہیں آزادی دلائیں، اور جمہوریت بحال کریں۔وینزویلا کی مدد پر اقوام متحدہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اگر وینزویلا کی پالیسیاں جاری رہی تو ہم اس کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال کریں گے۔انھوںنے کہاکہ دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں،انکی مالی مددکرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے،ہم بنیاد پرست اسلامی انتہاپسندی کو ختم کرینگے۔انھوںنے کہاکہ شمالی کوریاکاسربراہ ا پنے وراپنی ریاست کیلیے خودکش مشن پرہے،شمالی کوریا سے امریکا کو خطرہ ہوا تو اسے مکمل طور پر تباہ کردیں گے ۔شمالی کوریا کیلئے واحد راستہ ہے کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام سے دستبردار ہو۔

روہنگیا کے مسلمانوں بارے پاکستان اور تُرکی مل کر کیا کرنے جارہے ہیں؟ جان کر آپ بھی فخر محسوس کرینگے

نیویارک (محسن ظہیر سے) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ان دونوں نیویارک میں ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی شرکت کر یں گے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے بھی ملاقات کی جس دوران روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر اظہار افسوس کیا گیا۔ ترکی اور پاکستان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے اقوام متحدہ پر دباو ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔ دونوں رہنماﺅں نے علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ترک صدر طیب اردگان نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی اسٹرٹیجک شراکت داری کو مضبوط رکھنے کے عزم پر قائم ہے۔ طیب اردگان نے کہا کہ دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات، مختلف شعبوں میں تعاون اور علاقائی اور عالمی معاملات پر ایک جیسا مو¿قف اپنانے کو سراہا جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دنوں ممالک کے درمیان تعلقات اور اسٹرٹیجک پارٹنر شپ ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر دونوں رہنماﺅں کی جانب سے اقتصادی تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی اور طیب اردگان نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے سیاسی، دفاعی، تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ خیال رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر اسلامی تعاون تنظیم کے کنٹیکٹ گروپ کاخصوصی اجلاس بھی نیویارک میں ہو گا جس میں ترکی اور پاکستان مل کر روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ اٹھائیں گے۔جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایران کے صدراور اردن کے شاہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال بھی زیربحث آئی اور دونوں قائدین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں بلکہ افغانستان سے شروع ہونے والے با ت چیت کے عمل اور علاقائی اپروچ کے ذریعے مسئلہ کا افغان حالات کا سیاسی حل نکال کر ملک میں امن وترقی کو یقینی بنانا چاہیے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیویارک میں ترک صدر رجب طیب اردگان،افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی ،سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات،خطے کی صورتحال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ منگل کو یہاں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماﺅں نے علاقائی امن وسلامتی کی صورتحال پر جائزہ لیا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات مشترکہ ثقافتی ، تاریخی اور مذہبی رشتے پر ہیں ۔ دوطرفہ تعلقات تذویراتی شراکت داری میں ڈھل رہے ہیں اوردونوں ملکوں کی دوستی ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط تر ہو رہی ہے۔دونوں رہنماﺅں کا باہمی تعاون کے فروغ پر اطمینان کا اظہار کیا۔دونوں رہنماﺅں نے سیاسی، دفاعی ، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون پر اظہار اطمینان کیا۔دونوں رہنماﺅں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آزادانہ تجارت کامعاہدہ دوطرفہ تجارت کوفروغ دے گا۔دونوں رہنماں نے آزادانہ تجارت کے معاہد ے کو جلد حتمی شکل دینے پرزور دیا۔مقبوضہ کشمیرکے عوام کی حمایت پروزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ترک صدر کاشکریہ ادا کیا۔ ترک صدر طیب اردگان نے پاکستان کےساتھ منافع بخش سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کےلئے جاری کوششوں کےلئے ترکی کے عزم کی توثیق کی۔ افغانستان میں امن واستحکام کی کوششوں کے حوالے سے دونوں رہنماﺅں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ، افغانستان میں وہاں کی قیادت میں امن عمل کے ذریعے افغانستان میں داخلی سیاسی حل کےلئے ایک علاقائی نقطہ نظر کے لئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جنرل الیکٹرک کے وائس پریذیڈنٹ جان رائس سے ملاقات کی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں غیرملکی کمپنیوں کیلئے سرمایہ کاری کے دروازے کھلے ہیں امریکی کمپنیوں کو سرمایہ کاری پر خوش آمدید کہیں گے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 21 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ جبکہ جنرل الیکٹرک کے نائب صدر جان رائس نے کہا کہ پاکستان جنرل الیکٹرک کیلئے ایک اہم مارکیٹ ہے، ہم پاکستان میں لوکو موٹو اور شعبہ صحت میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔منگل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے جنرل الیکٹرک کمپنی کے نائب صدر نے یہاں ملاقات کی جس میں پاکستا ن میں سرمایہ کاری سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کیلئے دروازے کھلے ہیں۔ملاقات میں نائب صدر جنرل الیکٹرک کمپنی جان رائس کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ پاکستان میں لوکو موٹیو اور شعبہ صحت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان میں اپنے کاروبار کو وسیع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جنرل الیکٹرک کی پاکستان سے وابستگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنرل الیکٹرک کمپنی کی مہارت سے بہت فوائد حاصل کر رہا ہے،وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے خوش آمدید کہیں گے۔

ماہ محرم الحرام کاچاند ، مفتی منیب الرحمن نے اہم اعلان کردیا

مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ ماہِ محرم الحرام 1439 ھ کے چاند کی رویت کا شرعی فیصلہ کرنے کے لئے مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی پاکستان کااجلاس کل (جمعرات)21ستمبر کو بعد نمازِ عصر دفتر محکمہ موسمیات (میٹ کمپلیکس)، موسمیات چورنگی ،یونیورسٹی روڈ کراچی میں منعقد ہو گا۔چاند کے بارے میں شہادت دینے یا معلومات فراہم کرنے کے لئے ان نمبروں0300-9285203،0321-2484604 (021)99261404،99261403پر رابطہ قائم

وارنٹ گرفتاری جاری, چھاپوں بارے اہم خبر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت نے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں، عدالت نے حکم دیا ہے کہ 25 ستمبر کو پیش کیا جائے۔ احتساب عدالت نے بار بار نوٹس جاری کیے لیکن اسحاق ڈار نے احتساب عدالت میں پیش ہونے سے انکار کر دیا۔ وفاقی وزیرخزانہ ے خلاف ریفرنس کی سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ناجائز اثاثے بتائے، منی لانڈرنگ بارے کئی مقدمات نیب میں زیرسماعت ہیں۔

اہم ترین شہر میں خوفناک زلزلہ, 270افراد جان کی بازی ہار گئے

میکسیکو سٹی(ویب ڈیسک)  میکسیکو سٹی میں ہولناک زلزلے سے اب تک 270 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق میکسیکو سٹی میں 2 ہفتوں کے دوران دوسرے خوفناک زلزلے نے تباہی مچادی، میکسیکو سٹی میں ریکٹر اسکیل پر 7.1 شدت کے زلزلے کے بعد کم ازکم 270 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئےہیں جب کہ اس زلزلے میں اب تک 20 عمارتیں مکمل طور پر منہدم ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے۔مقامی وقت کے مطابق ایک بجے میکسیکو سٹی سے 100 میل دور زلزلہ آیا جس کی ابتدائی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.1 تھی لیکن زلزلے کے جھٹکے متواتر بہت دیر تک محسوس کئے گئے جس سے ذیادہ تباہی ہوئی ہے۔ زلزلے کے مرکز سے قریب ہونے کی بنا پر صوبہ موریلوس میں اب تک سب سے ذیادہ جانی نقصان ہوا ہے جہاں 42 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں تاہم زلزلے کے اثرات پورے ملک پر محسوس کئے گئے ہیں۔زلزلے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور ریسکیو ٹیمیں ملبے کے اندر دبے لوگوں کو بچانے کی کوشش کررہی ہیں جس کے تحت مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ عین اسی مقام پر 32 سال قبل 1985 میں زلزلہ آیا تھا جس میں لگ بھگ 10 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے ۔میکسکو سٹی کے سب سے بڑے ایئرپورٹ کو بھی اس واقعے سے نقصان پہنچا جس کے بعد ایئرپورٹ کو بھی بند کردیا گیا اور شہرمیں عمارتوں کو خالی کروادیا گیا ہے۔واضح رہے دو ہفتے قبل میکسیکو کی تاریخ کا شدید ترین زلزلہ آیا تھا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8.1 تھی اور اس میں 90 افراد ہلاک ہوئے تھے

نثار کا اپنا نظریہ, خود ایسا کریں تو بہتر ہوگا, مریم ارونگزیب کا اہم بیان

اسلام آباد (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ بیگم کلثوم نواز کے وزیراعظم یاپارٹی صدر بننے کی باتیں قیاس آرائیاںہیں وہ صحت یابی کے بعد جیسے ہی وطن واپس آئیں گی وہ قومی اسمبلی رکن کی طرح اپناکام کرینگے ،سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعدمسلم لیگ(ن) کے ارکان قومی اسمبلی شدید صدمے میں ہیں جوایک دو دن میں ختم نہیں ہوسکتا،قومی اسمبلی میں کورم کے مسئلے کو پارٹی اختلافات سے نہ جوڑاجائے، یہ ہررکن کی انفرادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس اجلاس میں آئے،پریس کونسل آف پاکستان کے جعلی آرڈیننس کے ڈرافٹ سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ دیدی ہے اس کے ذمہ دار افسر ناصرجمال کے خلاف اب ایک کریمنل انکوائری ہوگی جنہوں نے حکومت کیلئے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی انہیں معاف نہیں کیاجاسکتا، مسلم لیگ (ن) میں کوئی اختلاف نہیں ،چودھری نثار اپنے موقف سے متعلق بہترجواب دے سکتے ہیں۔منگل کی شام پی آئی ڈی میڈیا سنٹر میں پرنسپل انفارمیشن آفیسر محمدسلیم بیگ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میڈیا نمائندوں سے درخواست ہے کہ بغیر کوئی تصدیق کوئی خبرشائع یانشرنہ کریں حکومت صحافیوں کے حقوق کاتحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے وزارت اطلاعات دو قوانین پر کام کررہی ہے جن میں ایک اطلاعات تک رسائی اور دوسرا صحافیوں کی سیکیورٹی کا ہے اطلاعات تک رسائی کاقانون سینیٹ سے پاس ہوکراسمبلی میں آچکا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ای پی ونگ کے ڈی جی شفقت جلیل نے جعلی آرڈیننس کے ڈرافٹ کی تحقیقات کی جس میں وزارت اطلاعات کے آفیسر ناصر جمال پرالزامات ثابت ہوئے ناصرجمال نے جان بوجھ کرایسا کیا انہوں نے یہ کیوں کیا انہیں اس کاجواب دینا ہوگا اس کیلئے کریمنل انکوائری کمیٹی قائم کی جائے گی جس کا نوٹیفکیشن بہت جلد ہوگاجس میں انکوائری کاٹائم فریم بھی طے کیاجائے گا انہوں نے کہاکہ حکومت اور پارلیمنٹ کاحق ہے کہ وہ قانون بنائے لیکن پریس کے حوالے سے جو ڈرافٹ سامنے آیا ہے اس میں وزارت اطلاعات کا کوئی کردارنہیں ایک فرد ناصرجمال نے ازخود اس پرکام کیا اور پی سی بی کے چیئرمین کو اپنے دفتربلاکرہدایات دیتے رہے ناصرجمال ایسا کیوں کرتے رہے یہ ایک سوالیہ نشان ہے ایسے موقع پرحکومت کیلئے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی گئی جو معاف نہیں کیا جاسکتا ناصرجمال نے مجھ سے دو تین مرتبہ کہاہے کہ مجھ سے غلطی ہوگئی ہے میں چھٹی پرجارہی ہوں اور اپ اس معاملے کو سیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات دیکھیں گے انہوں نے مختلف دستاویزات میڈیا نمائندوں کو دکھاتے ہوئے کہاکہ میں نے کبھی بھی اس حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں کہ پریس آرڈیننس میں ترمیم کی جائے تمام ریکارڈ موجود ہے وزارت قانون کی اجازت کے بغیر کوئی بھی نیاقانون نہیں بنایاجاسکتا اور جمہوری دور میں کوئی بھی قانون متعلقہ فریقین کو اعتماد میں لئے بغیرنہیں بنایاجاسکتا انہوں نے کہاکہ ڈی جی ناصرجمال نے جان بوجھ کراس کو محترمہ شہید بھٹو کے کیس کے ساتھ ملادیا کہ ہمیشہ ملبہ سرکاری افسران پرگرتا ہے وزیراطلاعات نے کہاکہ دو ٹی وی پروگرامز اورایک بیان سے میں دباﺅ میں آجاﺅں گی یہ درست نہیں رپورٹنگ حقائق کے مطابق ہونی چاہیے میڈیا میں بعض لوگ حقائق کے مطابق رپورٹنگ نہیں کرتے ایک سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہاکہ قوم کو مبارک ہو این اے 120 کے عوام نے اس سیاسی جماعت کو ووٹ دیا ہے جس پر وہ یقین رکھتے ہیں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے ملک کو اندھیروں سے دور کیا دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی ملک کی اقتصادی حالت بہتر کی قوم کو سی پیک کاتحفہ دیا جس پر قوم نے اعتماد کیا اور این اے 120 میں بیگم کلثوم نوازک کو منتخب کیا اوراس جماعت کو مسترد کیا جس نے چارسال بعد تسلیم کیاکہ وہ نااہل تھے اس لئے کے پی کے میں کارکردگی نہیںدکھائی انہوں نے کہاکہ بیگم کلثوم نواز نے ایک ڈکٹیٹرکیخلاف کارکنوں کے ہمراہ کھڑے ہوکرمقابلہ کیا بیگم کلثوم نواز کو وزیراعظم یاپارٹی صدر بنانے کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں یہ حقیقت پرمبنی نہیں وہ ایم این اے منتخب ہوئی ہیں اور صحت یابی کے بعد قومی اسمبلی آکر بطور ا یم این اے اپنا کردارادا کریں گی انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا بیان ہے کہ ہم نے چارسال تک دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی نیشنل ایکشن پلان کے مطابق چاروں صوبوں نے بھرپورکردارادا کیا اچھے اور برے دہشت گردوں میں کوئی فرق نہیں دہشت گردی کے واقعات ستائیس سو سے کم ہوکر اب ایک سوساٹھ تک آگئے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ واقعات بھی نہ ہوں امن وامان کامعاملہ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے ویژن کے مطابق دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جوکوششیں کی گئیں اورجو قربانیاں دی گئیں وہ قابل تحسین ہیں انہوں نے کہاکہ این اے ایک سو بیس میں میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کامظاہرہ کیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بیگم کلثوم نواز شدید بیمار ہیں ان کے دوآپریشن ہوچکے ہیں اور غالباً تیسرآپریشن آج بدھ کو ہے ان کی ساری فیملی اس وقت لندن میں ہے بیگم کلثوم نواز کو جو بیماری ہے ایسی بیماری کسی دشمن کو بھی نہ ہو مریم نوازشریف لندن نہیں جاناچاہتی تھیں لیکن والدہ کی بیماری کے باعث انہیں جانا پڑا وہ جلد واپس آجائیں گی انہوں نے کہاکہ نیب کیسز کے حوالے سے پارٹی پالیسی فیملی اور ہمارے لیگل ایڈوائزر جو فیصلہ کرینگے اس پرعمل ہوگا لیکن ہم چاہتے ہیںکہ جو انصاف ہے وہ ہوتا ہوا بھی نظرآناچاہیے اس سوال کے جواب میں کہ کیاناصرجمال کے پیچھے کوئی اور کردارتھے ؟مریم اورنگزیب نے کہاکہ پہلے تو ناصر جمال کو جواب دینا ہوگا کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا یہ کہنا قبل از وقت ہوگاکہ کوئی اس کے پیچھے تھا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ این اے ایک سو بیس سے لوگ اٹھائے گئے تھے وہ لوگ کہاںگئے وزیرداخلہ احسن اقبال اس پربیان دینگے آرمی چیف اور وزیراعظم کے بیانات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دونوں کے بیانات میں فرق ہوسکتا ہے لیکن مقاصد ایک ہی ہیں اوردونوں بیانات پاکستان کے موقف کو تقویت دیتے ہیں کہ پاکستان نے چار سال دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی ہے بہت سی قربانیاں دی ہیں عالمی برادری کو دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔ اسمبلی میں کوریم پورا نہ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی سے مسلم لیگ نون کے ایم این ایز شدید صدمے میں ہیں یہ صدمہ ایک دودن میں ختم نہیںہوسکتا ہر ایم این اے اس سے محبت کرتاہے پوری قوم صدمے کی حالت میں ہے کہ انہیں اقامے پرنااہل کیاگیا جبکہ الزامات کچھ اور تھے انہوں نے کہاکہ برطانیہ میں اگر رکن اپنے حلقے میں بھی ہے تو اسے پارلیمنٹ میں ہی تصورکیاجاتاہے مگر ہمارے ہاں قوانین مختلف ہیں کور م کے مسئلے کو پارٹی اختلافات سے نہ جوڑا جائے یہ انفرادی ذمہ داری ہے۔ چودھری نثار کے بیان کے سوال پر انہوں نے کہاکہ اس کا جواب چودھری نثارہی دے سکتے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چودھری نثار کے بیانات کس تناظر میں دیئے۔ وہی بہتر بتاسکتے ہیں۔ چودھری نثار کا اپنا ایک نظریہ ہے یقیناً وہ اس کو بیان کررہے ہیں۔ اگر چودھری نثار خود جواب دیں تو بہتر ہوگا۔

توانائی منصوبوں بارے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے عوام کو بڑی خوشخبری سُنادی

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پینے کا صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور پنجاب حکومت نے یہ حق شہریوں کو لوٹانے کیلئے اربوں روپے کی لاگت سے ایک بڑا پروگرام بنایا ہے، لہٰذا متعلقہ محکموں اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پروگرام پر عملدرآمد کیلئے پیشہ وارانہ انداز اور یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھیں۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام کے امو رکا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پروگرام پر عملدرآمد کیلئے ساﺅتھ اور نارتھ پنجاب صاف پانی کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور ان کمپنیوں کو آپس میں قریبی کوآرڈینیشن کے تحت کام کرنا ہے۔ دونوں کمپنیوں کو تجربات اور مہارت کو ایک دوسرے سے شیئر کرنا چاہیئے اور پروگرام پر یکساں حکمت عملی اپنا کر فوری عملدرآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمے کی عملدرآمد کے حوالے سے مانیٹرنگ انتہائی ضروری ہے۔ متعلقہ محکموں اور اداروں کے مابین مو¿ثر کوآرڈینیشن میں تساہل برداشت نہیں کروں گا۔ فلاح عامہ کے اس بڑے منصوبے میں غلطی کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ متعلقہ محکموں اور اداروں کو نتائج دینا ہوں گے، تساہل سے کام نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے ذریعے بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے اور ایک ٹیم ورک کے طور پر کام کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد سے وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اقدار کی سیاست کو فروغ دیا ہے۔الزام تراشی اور جھوٹ پرمبنی منفی سیاست کرنے والے عناصر کو عوام نے ہر بار مسترد کیا ہے۔ملک محنت، خدمت اور دیانت سے آگے بڑھتے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے ترقیاتی منصوبے شفافیت، معیار اور رفتار کا شاہکار ہیں۔ اربوں روپے کے منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کا چار سالہ دور شفافیت ، دیانت ، امانت اور محنت سے عبارت ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمنی کی توانائی کی بین الاقوامی کمپنی کے اعلیٰ سطح کے وفد نے ملاقات کی،جس میں توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کےاگےا۔جرمن کمپنی نے پنجاب میں توانائی کے شعبہ میں تعاون بڑھانے پر دلچسپی کا اظہارکےا۔وزیر اعلیٰ نے جرمن وفد کے ساتھ جرمن زبان میں گفتگو کی اور جرمن وفد نے وزیر اعلی کی جرمن زبان پر دسترس کی تعریف کی ۔وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے تیز رفتاری سے اقدامات کے باعث لوڈشیڈنگ میں نماےاں کمی ہوئی ہے۔ توانائی کے متعدد منصوبوں کو برق رفتاری کے ساتھ ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے جس کے باعث ہزاروں مےگاواٹ بجلی سسٹم مےں شامل ہوئی ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے منصوبوں پر انتہائی محنت کے ساتھ کام کیا گیا ہے۔ حکومت نے روایتی ذرائع کے ساتھ متبادل ذرائع سے بھی توانائی منصوبوں کو مکمل کیا ہے اورتوانائی کے منصوبے نہایت شفاف انداز سے مکمل کئے گئے ہیںاور ان منصوبوں کی تکمےل سے گزشتہ کئی برسوں سے ملک پر چھائے اندھیرے ختم ہو رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ گیس کی بنیادپر3600 میگا واٹ کے پاورپلانٹس ریکارڈ مدت میں مکمل کئے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے توانائی کی مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر 1200میگا وا ٹ کا نیا گیس پاور پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے اورگیس سے بجلی کے حصول کے منصوبوں سے عوام کو بجلی سستی ملے گی۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ عوام کی بے لوث خدمت کی ہے اورملک کی ترقی ا ور عوام کی خوشحالی مسلم لیگ(ن) کی سیاست کا نصب العین ہے۔ گزشتہ سوا 4برس سے خدمت خلق کے لئے دن رات ایک کررکھا ہے۔ اربوں روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے بڑے منصوبوں نے عوام کو ریلیف دیاہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے کی ترقی کے لئے متوازن ترقیاتی پالیسی اپنائی ہے۔ شہری علاقوں کے ساتھ دیہی علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ وسائل کا رخ پسماندہ او رکم ترقی یافتہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے اور جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے آبادی کے تناسب سے زیادہ فنڈز دےئے گئے ہیں۔

ملک سے باہر جاکر اپنے گھر کو بُرا نہ کہیں، دشمنوں کو تقویت ملے گی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو پاکستان سے باہر جا کر ایسے بیان نہیں دینے چاہئیں کہ ”اپنے گھر کی صفائی کرنی چاہئے“ انہوں نے اپنے اس بیان سے امریکہ و بھارت کے پاکستان میں دہشتگردی کے حوالے سے الزامات کو مزید تقویت دی۔ حکومتی پارٹی کے بقول جج و جرنیل ان کی جان کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ حکومت کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہمارے وزیراعظم ملک سے باہر جا کر دشمنوں کے الزامات کو تقویت دیں۔ شاہد خاقان عباسی کو خیال رکھنا چاہئے کہ اب وہ گیس کے وزیر نہیں بلکہ وزیراعظم ہیں۔ این اے 120 کے ضمنی لیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہارنے والے تو دھاندلی کا الزام لگاتے ہی ہیں لیکن جیتنے والے کہہ رہے ہیں کہ آج ہماری سپریم کورٹ نے فیصلہ دیدیا۔ یہ کہنا مناسب نہیں کہ ہم جیت گئے ہیں لہٰذا عوام نے فیصلہ دیدیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ غلط تھا۔ عدلیہ و فوج کو چلنے دیا جائے۔ اپنے سسٹم میں موجود خامیوں کو دور کرنا چاہئے۔ دل کی بات فوج پر منطبق نہیں کرنی چاہئے۔ آرمی چیف نے خود کہا کہ ہمارا پانامہ سے کوئی تعلق نہیں، چاہتے ہیں کہ جمہوریت چلتی رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب ایک بارڈر ایریا ہے۔ سیالکوٹ سے لے کر صادق آباد تک بارڈر بیلٹ ہے۔ جہاں زیادہ تر آبادی ہے۔ اگر نون لیگ نے فوج کے خلاف ایسا ہی طرز عمل جاری رکھا تو پارٹی میں مضبوط فارورڈ بلاک بنے گا۔ شاید الیکشن سے پہلے ہی ان کے لئے حکومت چلانی مشکل ہو جائے۔ ممکن ہے شریف خاندان میں بھی اختلاف رائے پیدا ہو جائے، باتیں تو پہلے ہی کی جا رہی ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ بھائی بھائی کے مقابلے میں کھڑا ہو جائے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اورنگزیب عالمگیر نے تخت نشینی کی جنگ میں کامیابی کے بعد اپنے سگے باپ کو 12 سال قلعے کے برج میں بند رکھا، وہ وہیں مر گیا۔ تخت نشینی ایسی خوفناک چیز ہوتی ہے۔ شہبازشریف، نوازشریف کی بہت عزت کرتے ہیں۔ مشرف دور میں ان کو مائنس نواز وطن آنے کی آفر ہوئی تھی لیکن اس وقت بھی وہ نہیں مانے تھے لیکن آخر کب تک ایسا ہو گا؟ حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے لئے نامزد کیا گیا تھا، جب شہباز شریف وزیراعظم بن جائیں گے۔ حمزہ شہباز 4 سال سے پنجاب میں پارٹی چلا رہے ہیں۔ سارے یہاں فیصلے انہوں نے کئے، تمام ضمنی انتخابات انہوں نے کروائے لیکن این اے 120 میں وہ معلوم نہیں کہاں چلے گئے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کے ”کسی کے سامنے نہ جھکنے“ کے بیان پر انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے انہیں کوشش کرنی چاہئے تھی کہ تمام سیاسی جماعتیں ان کی عزت و احترام کریں۔ ان کا بیان ثابت کرتا ہے کہ وہ خود فریق بنے ہوئے ہیں۔ تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں کہ انتخابی اصلاحات کی جائیں اور موجودہ الیکشن کمیشن کو دفع کیا جائے۔ کبھی بھی الیکشن کمیشن کے عملے کو اس طرح دھمکیاں دیتے نہیں دیکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عائشہ گلا لئی بچوں جیسی باتیں نہ کریں۔ تحریک انصاف وہی مانی جائے گی جس کے سربراہ عمران خان ہوں گے۔ وہ کون سے صاف ستھرے لوگوں کی پی ٹی آئی بنائے گی؟ خود کتنی صاف ہیں؟ ہم نے ان کی بہن کا انٹرویو چھاپا تھا وہ کہتی ہے کہ میں لڑکوں کے ساتھ رہنا زیادہ پسند کرتی ہوں، لڑکیاں مجھے پسند نہیں۔ والد نے انہیں اپنی اس بیٹی کو تو منع نہیں کیا کہ کوچ کے ساتھ مت گھومو، اس وقت اس بات کی غیرت کہاں تھی؟ چار سال تک گندے میسجز کرنے والے کو ایک دن پہلے ملنے گئی۔ شاید امیر مقام سے ملنے اور نقد رقم وصول کرنے کے بعد ان کو یہ خیال آیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے معاملات میں چار سال سے الجھی ہوئی ہے، الزامات بھی ہیں کہ نریندر مودی سے دوستیاں ہیں۔ اب امید کی کرن نظر آئی ہے، سوشل میڈیا پر 4 دن سے کچھ لوگوں نے ”فری جونا گڑھ“ کی تحریک شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان و ہندوستان بن رہا تھا تو جونا گڑھ پر فارمولا یہ طے پایا تھا کہ ریاست کے سربراہ طے کریں گے کہ وہ پاکستان یا بھارت کس کے ساتھ الحاق کرنا چاہتے ہیں؟ جس طرح بہاولپور سمیت مختلف ریاستوں نے بھی الحاق کیا تھا۔ جونا گڑھ انڈیا کے علاقے میں تھا، اس کا کوئی بارڈر پاکستان سے نہیں ملتا تھا۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ رہنے کا اظہار کیا۔ قائداعظم نے مذاکرات کئے، الحاق کی دستاویزات پر بھی دستخط کر دیئے گئے۔ پھر نڈیا نے بغاوت کی اور بھارتی فوج نے جونا ڑھ پر قبضہ کر لیا۔ بھارت کی ”فری بلوچستان“ کی تحریک پر ”فری جونا گڑھ“ کی جوابی جنگ شروع ہوئی ہے۔ جو فوج یا حکومت نے نہیں بلکہ عوام کے ایک حلقے نے شروع کی ہے۔ انڈیا نے یو این او میں فری بلوچستان کی تحریک بھی جمع کرا دی ہے۔ اب عوام میدان میں نکل آئے ہیں اور بھارتی پروپیگنڈ کے خلاف یہ تحریک شروع کی ہے۔ اگلے مرحلے میں 3 جگہوں پر سکھوں کی تحریک بھی عروج پر پہنچ جائے گی، بہر کا سکھ انڈین حکومت کے خلاف ہے۔ کشمیر میں تو باقاعدہ لڑائی ہو رہی ہے۔ پاکستان نے مشرف دور میں معاہدہ کر لیا تھا کہ ہتھیار، یونیفارم، اسلحہ اور مالی وسائل سمیت کچھ نہیں دیں گے۔ اس وقت مظفرآباد میں موجود جہادی کیمپوں کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ حکومت پاکستان اب چڑی بھی نہیں جانے دیتی۔ کشمیری اپنی جنگ خود لڑ رہے ہیں۔ شہید ہو رہے ہیں۔