شریف خاندان کے وارنٹ گرفتاری لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن حرکت میں آگیا

لندن(آئی این پی)شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز پر آٹھ وارنٹ گرفتاری لندن میں پاکستانی ہائیکمیشن کو موصول ہوگئے،حسن،حسین،مریم نوازاور کپٹن صفدر کے 2,2وارنٹ گرفتاری شامل ہیںِ۔جمعرات کو نجی ٹی وی کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز پرورانٹ گرفتاری لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو موصول ہوگئے۔کل آٹھ ورانٹ گرفتاری موصول ہوئے جن میں حسن ،حسین ،مریم نواز اورکپٹن صفدر کے 2,2وارنٹ گرفتاری شامل ہیں،نیب نے ہائی کمیشن کو اپنے خط میں یہ بھی کہا ہے کہ ورانٹ کی تعمیل کرائی جائے۔

خواجہ آصف نے امریکہ،بھارت کو خوش کیا, کسی دشمن کی ضرورت نہیں

اسلام آباد(اے این این ) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان اور ان کے حواری امریکہ اور بھارت کو خوش کرنے کی کوشش میں لگے ہیں ،خواجہ آصف کی موجودگی میں کسی دشمن کی ضرورت نہیں ،مسلم لیگ ن کو شہدا کی قربانیوں سے کوئی غرض نہیں،ان کے مفادات،لوٹا ہوا مال اور جائیدادیں مغرب میں ہیں ،فوج کو ایسے وقت میں نشانہ بنایا جا رہا ہے جب وہ کئی محاذوں پر دشمن سے نبردآزما ہے،ڈان لیکس بھی دانستہ کوشش تھی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان اوران کے حواری بھارت امریکالابی کو خوش کرنے کی کوشش میں ہیں،واضح ہوگیا کہ ڈان لیکس مسلم لیگ ن کی دانستہ کوشش تھی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کاعسکریت پسندگروپوں کوتسلیم کرناملکی سیکورٹی کمزور کرنے کے مترادف ہے،ایسے وزیرخارجہ کی موجودگی میں کسی دشمن کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو شہدا کی قربانیوں سے کوئی غرض نہیں،شریف خاندان اور ان کے حواریوں کے مفادات، لوٹا ہوامال ارجائیدادیں مغربی ملکوں میں ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پاک فوج کواس وقت نشانہ بنایا گیاجب وہ دشمنوں سے کئی محاذوں پر نبردآزما ہے۔عمران خان کہنا تھا کہ آج بھی ان کی جانب سے افواج پاکستان پر پوری شد و مد سے حملے جاری ہیں، حقیقی مقصد مغرب میں چھپائی گئی چوری کی دولت کو تحفظ فراہم کرنا ہے جب کہ شریف اور ان کے درباری بھارتی و امریکی حلقوں کی خوشامد کے لیے مرے جارہے ہیں۔خیال رہے کہ حال ہی میں ایشیا سوسائٹی کے ایک سیمنار کے دوران بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا تھا کہ ‘اب امریکا پاکستان کو حقانی اور حافظ سعید کے حوالے سے ذمہ دار ٹھہرارہا ہے جبکہ یہی لوگ کبھی امریکا کے لاڈلے ہوا کرتے تھے اور وائٹ ہاوس میں دعوتیں اڑایا کرتے تھے’۔خواجہ آصف نے حقانی نیٹ ورک اور حافظ سعید کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حقانی نیٹ ورک اور حافظ سعید کو سویت جنگ کے خاتمے کے بعد پاکستان کے گلے کا ہار بنادیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہم پر بوجھ ہیں، ہم اس کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اس بوجھ سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے ہمارے پاس متبادل اثاثے موجود نہیں۔

تُرکی کے تعاون سے پنجاب میں بڑا منصوبہ شروع, دیکھئے اہم خبر

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ایکسپو سینٹر میں محکمہ صحت پنجاب اور ترکی کی حکومت کے تعاون سے لگائی جانے والی 3 روزہ پاک میڈیکا میڈیکل ہیلتھ نمائش کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ نے افتتاح کے بعد نمائش میں لگائے گئے سٹالز کا دورہ کیا اور وہاں رکھے گئے طبی آلات و مشینری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین کئی شعبوں میں تعاون کو فروغ مل رہا ہے، خصوصاً پنجاب حکومت اور ترکی کے مابین صحت کے شعبہ کی بہتری کیلئے انتہائی تیزی سے اقدامات کئے گئے ہیں اور ایکسپو سینٹر میں لگائی جانے والے یہ نمائش بھی پنجاب حکومت اور ترکی کی حکومت کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی عکاس ہے اور اس نمائش کے انعقاد سے پاکستان اور ترکی مزید ایک دوسرے کے قریب آئیں گے اور دکھی انسانیت کی خدمت کے حوالے سے دو طرفہ تعاون بڑھے گا۔ نمائش میں جدید میڈیکل آلات اور مشینری رکھی گئی ہے اور ہیلتھ کیئر کے حوالے سے شاندار نمائش کا انعقاد کیا گیا ہے جس پر میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم بن علی یلدرم، وزیر صحت ڈاکٹر احمت ڈیمر کن( Ahmet Demircan Dr.) اور ترک کمپنیوں کا شکرگزار ہوں۔ نمائش میں شرکت کیلئے ترکی کی پارلیمنٹ کے ممبر برہان کیاترک (Mr. Burhan Kayatürk) بھی لاہور تشریف لائے ہیں اور ترکی کی معروف کمپنیوں کے سربراہ اور اعلیٰ حکام بھی نمائش میں شرکت کیلئے آئے ہیں اور ہم انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اور ترکی کے درمیان مختلف شعبوں خصوصاً صحت عامہ کے میدان میں تعاون کا سلسلہ چل رہا ہے اور دونوں حکومتوں نے مل کر ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کیلئے بے شمار اقدامات کئے ہیں جس کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا اور اسے صحت کے حوالے سے جدید سہولتیں میسر آئیں گی۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں موٹر بائیکس ایمبولینس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سروس کا آغاز اکتوبر کے اوائل میں کیا جائے گا اور موٹر بائیکس ایمبولینس سروس لاہور سمیت 9 ڈویژنوں میں بیک وقت شروع کی جائے گی۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف سے جرمنی کے سفےرمارٹن کابلر (Mr.Martin Kobler)نے ملاقات کی، جس مےں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات اورسکل ڈوےلپمنٹ سمےت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کےا گےا۔ وزےراعلیٰ نے جرمنی کے سفےر کے عہدے کی ذمہ دارےاں سنبھانے پر مارٹن کابلر کےلئے نےک خواہشات کا اظہارکےا ۔ وزےراعلیٰ شہبازشرےف اور جرمن سفےر کے مابےن جرمن اور عربی زبان مےں گفتگو ہوئی۔ جرمن سفےر نے وزےراعلیٰ پنجاب کی عربی اورجرمن زبان پر دسترس کی تعرےف کی۔ جرمنی کے سفےر مارٹن کابلر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے صوبے کے عوام کےلئے بہت کام کےا ہے۔ آپ اےک وےژنری لےڈر ہےں اور انتظامی لحاظ سے آپ کی صلاحےتےں غےر معمولی ہےں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ”خادم پنجاب اجالا پروگرام“ کے تحت دور دراز علاقوں کے 20ہزار سکولوں کو سولر پینلز کے ذرےعے روشن کیا جائے گا۔ اس پروگرام کا آغاز جنوبی پنجاب سے کیا جا رہا ہے اور سب سے پہلے جنوبی پنجاب کے 10ہزار سکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ قوم کے مستقبل کو بہتر تعلیمی ماحول کی فراہمی کےلئے یہ پروگرام خصوصی اہمیت رکھتا ہے اور اس پروگرام پر انتہائی پیشہ وارانہ انداز سے کام کرنا ہوگا۔ وزیراعلی محمد شہبازشریف نے یہ بات ویڈیولنک کے ذرےعے سول سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس میں ”خادم پنجاب اجالا پروگرام“ کے تحت سکولوں کو سولرپینلز کے ذرےعے روشن کرنے کے پروگرام کے امور پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں جیت کیلئے پاکستانی کرکٹ ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے سابق رکن صوبائی اسمبلی حافظ میاں محمد نعمان کی والدہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سابق چیئرمین شیخ سجاد حسن کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغامات میں سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کی ارواح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے امراض قلب سے آگاہی اور بچاﺅ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عارضہ قلب دنیا بھر میں سب سے زیادہ موت کا سبب بننے والے بیماری ہے۔ دل کے امراض کے محرکات میں بلند فشار خون، کولیسٹرول، تمباکو نوشی اور غیرمتوازن غذا شامل ہے۔ دل کے امراض سے بچاﺅ کےلئے واک، ورزش اور صحت مند غذا کا استعمال مفید عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امراض قلب سے آگاہی اور بچاﺅ کا عالمی دن منانے کا مقصد دل کی بیماریوں سے بچاو¿ اور علاج سے متعلق شعور کو عام کرنا ہے۔

آرمی چیف نے کہا دنیا ڈومور کرے خواجہ آصف نے ڈومور کا وعدہ کرلیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے امریکہ میں وہی کچھ کہا جو نون لیگ کی حکومت کا فیصلہ ہو گا۔ یہ وفاقی حکومت کا موقف ہے۔ جب تک وہ اس کی تردید نہ کر دیں۔ وزیرخارجہ لندن میں وزیراعظم سے بھی ملے اور نوازشریف نے بھی ان کی رہنمائی کی ہو گی۔ لوگ حیران ہیں کہ اگر خواجہ آصف نے وزیراعظم و نوازشریف کے مشوروں کے بعد بھی یہی کہنا تھا تو یہ کس کی پالیسی ہے، کس نقطہ نظر کی ترجمان کی گئی۔ انہوں نے کہا 20 دن پہلے آرمی چیف نے ٹرمپ کی تقریر کے جواب میں کہا کہ ہم نے بہت ڈومور کر لیا اب دنیا کرے۔ ملک بھر میں اس بیان کو بہت سراہا گیا تھا کہ یہ قومی سوچ کا آئینہ دار ہے۔ سیاسی قیادت جس کو فوری جواب دینا چاہئے تھا وہ خاموش رہی، آرمی چیف نے قوم کے دل جیت لئے۔ اب خواجہ آصف کہتے ہیں کہ دنیا کا ڈومور کا مطالبہ درست ہے، نوازشریف نے بھارت سے بہتر تعلقات بنانے کیلئے اپنا سیاسی مستقبل داﺅ پر لگا دیا۔ یعنی وہ مانتے ہیں کہ مخالفین کے اعتراضات کو نوازشریف کلبھوشن معاملہ و کنٹرول لائن پر حملوں پر خاموش رہتے تھے، مودی سے دوستی کو ترجیح دیتے رہے، جندال سے ملاقات، بھارت کی کسی دھمکی کا کبھی منہ توڑ جواب نہیں دیا یہ سارے الزامات درست ہیں۔ نوازشریف کے اپنے ہی ساتھی نے ان کا بھانڈا پھوڑ دیا، خواجہ آصف ان کے دوست ہیں یا دشمن؟ وزیرخارجہ نے حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ اور حافظ سعید کی بات کی حالانکہ لشکر طیبہ و حافظ سعید دونوں ایک ہی چیز ہے۔ کہتے ہیں کہ یہ ہم پر بوجھ ہیں کچھ وقت دیں تا کہ ان کی صفائی کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حافظ سعید و حقانی نیٹ ورک وہی لوگ ہیں جو ایک زمانے میں وائٹ ہاﺅس میں مہمان ہوتے تھے۔ کیا حافظ سعید کبھی وہاں مہمان رہے؟ خواجہ آصف اس کا بھی جواب دیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 47ءمیں دو ملک بن گئے لیکن دونوں طرف ایک جیسے ہی لوگ ہیں۔ انہوں نے ایک ماضی کا واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اس وقت وزیراعظم نہیں تھے، لاہور میں سیفما کا ایک اجلاس ہوا جس میں نجم سیٹھی، عاصمہ جہانگیر، امیاز عالم و نوازشریف نے تقریر کی۔ نوازشریف نے اپنی تقریر میں کہا کہ دونوں طرف ایک جیسے لوگ ہیں، ایک ہی رب کو پوجتے ہیں درمیان میں صرف ایک سرحد ہے۔ اخبارات میں اس پر شدید ردعمل آیا تھا کہ یہ غلط ہے۔ پاکستان بننے سے پہلے اتنی قربانیاں نہیں دی گئیں جتنی انتقال آبادی کے وقت ہوئیں۔ اس وقت حکومت پنجاب کے بنائے گئے ”کمیشن بلائے بحالی اغوا کنندگان خواتین“ کے مطابق 55 ہزار مسلم خواتین کو سکھوں نے مشرقی پنجاب میں اغوا کر لیا تھا اور پھر اس کے بعد کی صورتحال انتہائی دلخراش ہے۔ مسلمان خواتین کو جب واپس لانے کی کوشش کی جاتی تو وہ نہیں آتی تھیں کہ کس منہ سے واپس جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں طرف ایک جیسے لوگ ہیں نہ ایک جیسی سوچ ہے بلکہ دو مختلف قومیں ہیں جس کی بنیاد پر پاکستان بنا۔ انہوں نے کہا کہ یحییٰ مجاہد مجھ سے ملنے آئے تھے انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کا الزام بے بنیاد ہے ہمیں حقانی نیٹ ورک سے نہ ملایا جائے۔ جب تحریک طالبان شروع ہوئی تھی تو حافظ سعید کا کہنا ہے کہ اس کی سخت مذمت کی تھی۔ ہم نے کسی دہشت گردی کے سلسلے میں طالبان کی مدد تو درکنار بلکہ ہمیشہ مذمت کی۔ کشمیر کی آزادی کی تحریک ضرور رہی ہے لیکن دہشتگردی کے لئے کبھی نہیں۔ ملک میں جب بھی کبھی کوئی قدرتی آفت آئی تو لشکر طیبہ رضاکارانہ طور پر امداد لے کر پہنچی۔ دفاعی تجزیہ کار عبداللہ حمید گل نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاکستان آنے کے بعد خواجہ آصف نے امریکہ میں ایسا بیان دیا جس سے قوم کی تضحیک ہوئی۔ ملک پر لگے الزامات کا مقابلہ کرنے کے بجائے کہتے ہیں کہ لشکر طیبہ سمیت دیگر اداروں کو پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے حالانکہ لشکر طیبہ پر ایک بھی مقدمہ نہیں ہے۔ حافظ سعید کو عدالتوں نے رہا کر دیا پھر بھی ان پر پابندی لگائی ہوئی ہے، کیوں نظر بند کیا ہوا ہے۔ آرمی چیف کہتے ہیں کہ اب ڈومور امریکہ کو کرنا ہے، دوسری طرف نوازشریف نے کان میں پھونک دیا ہے کہ فوج کے ساتھ تصادم کی پالیسی رکھنی ہے۔ انہوہں نے مزید کہا کہ خواجہ ااصف نے آرمی چیف اور فوج کی پالیسی کو چیلنج کیا ہے، نیشنل سکیورٹی کی میٹنگ میں یہ پالیسی مرتب ہوئی تھی جس میں وزیراعظم، آرمی چیف اور وزیرخارجہ خود بھی موجود تھے۔ وزیراعظم کو وزیرخارجہ سے ان کے بیان پر بازپرس کرنی چاہئے کہ انہوں نے پالیسی سے ہٹ کر بیان کیوں دیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد جنرل حمید گل نے ایکس سروس مین سوسائٹی بنائی تھی۔ جس میں 22 لاکھ ریٹائرڈ فوجیوں کو جمع کیا۔ امریکہ نے اس کو عروج سے زوال پر لاکھڑا کر دیا ہے۔ میں بھرپور کوشش کر رہا ہوں کہ اس سوسائٹی کو دوبارہ فعال کروں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی مرضی کے بغیر بلوچستان میں ”فری بلوچستان“ کے بینرز نہیں لگ سکتے تھے۔ وہ پاکستان کو سزا دینا چاہتا ہے، اچھی طرح جانتا ہے براہ راست حملہ نہیں کر سکتا۔ امریکہ یہاں دہشتگردی، فرقہ واریت کی فضا کو مزید تقویت دے گا۔ ملک کو اقتصادی و معاشی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کرے گا جس کے لئے پہلے ہی بات ہو رہی ہے کہ ڈالر کو 106 سے اٹھا کر 115 روپے تک لے جائیں۔ انہوں نے ضیا شاہد کی کتاب ”پاکستان کے خلاف سازش“ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس میں بہت زبردست طریقے سے لوگوں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ کتاب سچائی پر مبنی ہے۔ جماعت الدعوة کے سربراہ سیاسی امور حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کا بیان نہیں بلکہ بہتان اور الزام ہے کہ حافظ سعید وائٹ ہاﺅس میں دعوتیں اڑایا کرتے تھے۔ اس پر ہم لیگل نوٹس و قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ہمیشہ دہشتگردی کی مذمت کی ہے۔ ماہر قانون اے کے ڈوگر نے کہا ہے کہ حافظ سعید کو بہت پرانا جانتا ہوں۔ ماضی میں بھی جب لطیف کھوسہ اٹارنی جنرل ہوا کرتے تھے اس وقت بھی 3 رکنی بنچ کا فیصلہ تھا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اب ان کو نظر بند کیا ہے تو بھی کوئی ثبوت نہیں دکھا رہے۔ صرف اتنا لکھا ہوا ہے کہ یہ ملک میں افراتفری پھیلائیں گے، کھالیں کیوں اکٹھی کرتے ہیں، سیاسی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں اس سے ملک میں اور خرابی پیدا ہو گی۔ حکومت نے بے معنی باتوں کی بنیاد پر حافظ سعید کو نظر بند کیا ہوا ہے۔ اے کے ڈوگر نے ضیا شاہد سے اپنے رویے پر معافی بھی مانگی کہ ماضی میں ایک گفتگو کے دوران ان کا لہجہ شاید سخت ہو گیا تھا جس پر غالباً آپ ناراض ہیں۔

کردار کشی کیوں کی؟, سپیکر ایاز صادق کا دبنگ اقدام

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ ) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نجی ٹی وی چینل کے اینکر کےخلاف بے بنیاد الزامات کے ذریعے کردار کشی کرنے پر درخواست دے دی ہے ،درخواست میں چیئرمین پیمرا، چیف ایگزیکٹو آفیسر ایم ایس گلیکسی براڈکاسٹر اور اینکر پرسن روف کلاسرا کو فریق بنایا گیا ہے ، اسلام آباد ہائی کورٹ پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کے حکم نامے کو کالعدم قرار دے اسپیکر ایاز صادق نے سیکرٹری قومی اسمبلی کے ذریعے پیمرا میں شکایت درج کرائی،سپیکر نے پیمرا کے کونسل آف کمپلین کے خلاف دائر میں سات ستمبر کواینکر کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے خلاف ایکشن لینے کی استدعاکی ، نجی ٹی وی کے اینکر روف کلاسرا نے اسپیکر پر نادرا کے ایک افسر کے والد کے اغواءکا الزام لگایا،قومی اسمبلی کے حلقہ 122 کے پولنگ کے دوران بھی یہ الزام لگایا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے وصول کر لی۔

آرمی چیف نے کہا دنیا ڈومور کرے خواجہ آصف نے ڈومور کا وعدہ کرلیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے امریکہ میں وہی کچھ کہا جو نون لیگ کی حکومت کا فیصلہ ہو گا۔ یہ وفاقی حکومت کا موقف ہے۔ جب تک وہ اس کی تردید نہ کر دیں۔ وزیرخارجہ لندن میں وزیراعظم سے بھی ملے اور نوازشریف نے بھی ان کی رہنمائی کی ہو گی۔ لوگ حیران ہیں کہ اگر خواجہ آصف نے وزیراعظم و نوازشریف کے مشوروں کے بعد بھی یہی کہنا تھا تو یہ کس کی پالیسی ہے، کس نقطہ نظر کی ترجمان کی گئی۔ انہوں نے کہا 20 دن پہلے آرمی چیف نے ٹرمپ کی تقریر کے جواب میں کہا کہ ہم نے بہت ڈومور کر لیا اب دنیا کرے۔ ملک بھر میں اس بیان کو بہت سراہا گیا تھا کہ یہ قومی سوچ کا آئینہ دار ہے۔ سیاسی قیادت جس کو فوری جواب دینا چاہئے تھا وہ خاموش رہی، آرمی چیف نے قوم کے دل جیت لئے۔ اب خواجہ آصف کہتے ہیں کہ دنیا کا ڈومور کا مطالبہ درست ہے، نوازشریف نے بھارت سے بہتر تعلقات بنانے کیلئے اپنا سیاسی مستقبل داﺅ پر لگا دیا۔ یعنی وہ مانتے ہیں کہ مخالفین کے اعتراضات کو نوازشریف کلبھوشن معاملہ و کنٹرول لائن پر حملوں پر خاموش رہتے تھے، مودی سے دوستی کو ترجیح دیتے رہے، جندال سے ملاقات، بھارت کی کسی دھمکی کا کبھی منہ توڑ جواب نہیں دیا یہ سارے الزامات درست ہیں۔ نوازشریف کے اپنے ہی ساتھی نے ان کا بھانڈا پھوڑ دیا، خواجہ آصف ان کے دوست ہیں یا دشمن؟ وزیرخارجہ نے حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ اور حافظ سعید کی بات کی حالانکہ لشکر طیبہ و حافظ سعید دونوں ایک ہی چیز ہے۔ کہتے ہیں کہ یہ ہم پر بوجھ ہیں کچھ وقت دیں تا کہ ان کی صفائی کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حافظ سعید و حقانی نیٹ ورک وہی لوگ ہیں جو ایک زمانے میں وائٹ ہاﺅس میں مہمان ہوتے تھے۔ کیا حافظ سعید کبھی وہاں مہمان رہے؟ خواجہ آصف اس کا بھی جواب دیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 47ءمیں دو ملک بن گئے لیکن دونوں طرف ایک جیسے ہی لوگ ہیں۔ انہوں نے ایک ماضی کا واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اس وقت وزیراعظم نہیں تھے، لاہور میں سیفما کا ایک اجلاس ہوا جس میں نجم سیٹھی، عاصمہ جہانگیر، امیاز عالم و نوازشریف نے تقریر کی۔ نوازشریف نے اپنی تقریر میں کہا کہ دونوں طرف ایک جیسے لوگ ہیں، ایک ہی رب کو پوجتے ہیں درمیان میں صرف ایک سرحد ہے۔ اخبارات میں اس پر شدید ردعمل آیا تھا کہ یہ غلط ہے۔ پاکستان بننے سے پہلے اتنی قربانیاں نہیں دی گئیں جتنی انتقال آبادی کے وقت ہوئیں۔ اس وقت حکومت پنجاب کے بنائے گئے ”کمیشن بلائے بحالی اغوا کنندگان خواتین“ کے مطابق 55 ہزار مسلم خواتین کو سکھوں نے مشرقی پنجاب میں اغوا کر لیا تھا اور پھر اس کے بعد کی صورتحال انتہائی دلخراش ہے۔ مسلمان خواتین کو جب واپس لانے کی کوشش کی جاتی تو وہ نہیں آتی تھیں کہ کس منہ سے واپس جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں طرف ایک جیسے لوگ ہیں نہ ایک جیسی سوچ ہے بلکہ دو مختلف قومیں ہیں جس کی بنیاد پر پاکستان بنا۔ انہوں نے کہا کہ یحییٰ مجاہد مجھ سے ملنے آئے تھے انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کا الزام بے بنیاد ہے ہمیں حقانی نیٹ ورک سے نہ ملایا جائے۔ جب تحریک طالبان شروع ہوئی تھی تو حافظ سعید کا کہنا ہے کہ اس کی سخت مذمت کی تھی۔ ہم نے کسی دہشت گردی کے سلسلے میں طالبان کی مدد تو درکنار بلکہ ہمیشہ مذمت کی۔ کشمیر کی آزادی کی تحریک ضرور رہی ہے لیکن دہشتگردی کے لئے کبھی نہیں۔ ملک میں جب بھی کبھی کوئی قدرتی آفت آئی تو لشکر طیبہ رضاکارانہ طور پر امداد لے کر پہنچی۔ دفاعی تجزیہ کار عبداللہ حمید گل نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاکستان آنے کے بعد خواجہ آصف نے امریکہ میں ایسا بیان دیا جس سے قوم کی تضحیک ہوئی۔ ملک پر لگے الزامات کا مقابلہ کرنے کے بجائے کہتے ہیں کہ لشکر طیبہ سمیت دیگر اداروں کو پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے حالانکہ لشکر طیبہ پر ایک بھی مقدمہ نہیں ہے۔ حافظ سعید کو عدالتوں نے رہا کر دیا پھر بھی ان پر پابندی لگائی ہوئی ہے، کیوں نظر بند کیا ہوا ہے۔ آرمی چیف کہتے ہیں کہ اب ڈومور امریکہ کو کرنا ہے، دوسری طرف نوازشریف نے کان میں پھونک دیا ہے کہ فوج کے ساتھ تصادم کی پالیسی رکھنی ہے۔ انہوہں نے مزید کہا کہ خواجہ ااصف نے آرمی چیف اور فوج کی پالیسی کو چیلنج کیا ہے، نیشنل سکیورٹی کی میٹنگ میں یہ پالیسی مرتب ہوئی تھی جس میں وزیراعظم، آرمی چیف اور وزیرخارجہ خود بھی موجود تھے۔ وزیراعظم کو وزیرخارجہ سے ان کے بیان پر بازپرس کرنی چاہئے کہ انہوں نے پالیسی سے ہٹ کر بیان کیوں دیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد جنرل حمید گل نے ایکس سروس مین سوسائٹی بنائی تھی۔ جس میں 22 لاکھ ریٹائرڈ فوجیوں کو جمع کیا۔ امریکہ نے اس کو عروج سے زوال پر لاکھڑا کر دیا ہے۔ میں بھرپور کوشش کر رہا ہوں کہ اس سوسائٹی کو دوبارہ فعال کروں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی مرضی کے بغیر بلوچستان میں ”فری بلوچستان“ کے بینرز نہیں لگ سکتے تھے۔ وہ پاکستان کو سزا دینا چاہتا ہے، اچھی طرح جانتا ہے براہ راست حملہ نہیں کر سکتا۔ امریکہ یہاں دہشتگردی، فرقہ واریت کی فضا کو مزید تقویت دے گا۔ ملک کو اقتصادی و معاشی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کرے گا جس کے لئے پہلے ہی بات ہو رہی ہے کہ ڈالر کو 106 سے اٹھا کر 115 روپے تک لے جائیں۔ انہوں نے ضیا شاہد کی کتاب ”پاکستان کے خلاف سازش“ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس میں بہت زبردست طریقے سے لوگوں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ کتاب سچائی پر مبنی ہے۔ جماعت الدعوة کے سربراہ سیاسی امور حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کا بیان نہیں بلکہ بہتان اور الزام ہے کہ حافظ سعید وائٹ ہاﺅس میں دعوتیں اڑایا کرتے تھے۔ اس پر ہم لیگل نوٹس و قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ہمیشہ دہشتگردی کی مذمت کی ہے۔ ماہر قانون اے کے ڈوگر نے کہا ہے کہ حافظ سعید کو بہت پرانا جانتا ہوں۔ ماضی میں بھی جب لطیف کھوسہ اٹارنی جنرل ہوا کرتے تھے اس وقت بھی 3 رکنی بنچ کا فیصلہ تھا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اب ان کو نظر بند کیا ہے تو بھی کوئی ثبوت نہیں دکھا رہے۔ صرف اتنا لکھا ہوا ہے کہ یہ ملک میں افراتفری پھیلائیں گے، کھالیں کیوں اکٹھی کرتے ہیں، سیاسی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں اس سے ملک میں اور خرابی پیدا ہو گی۔ حکومت نے بے معنی باتوں کی بنیاد پر حافظ سعید کو نظر بند کیا ہوا ہے۔ اے کے ڈوگر نے ضیا شاہد سے اپنے رویے پر معافی بھی مانگی کہ ماضی میں ایک گفتگو کے دوران ان کا لہجہ شاید سخت ہو گیا تھا جس پر غالباً آپ ناراض ہیں۔

گلوکارہ و اداکارہ نسیم بیگم کی 46 ویں برسی آج منائی جائےگی

لاہور(شوبز ڈیسک) پاکستان فلم انڈسٹری کی نامور گلوکارہ و اداکارہ نسیم بیگم کی 46 ویں برسی آج(جمعہ) منائی جائے گی۔ نسیم بیگم 1936 ءمیںبھارتی شہر امرتسر میں پیدا ہوئیں۔ انہوںنے موسیقی کا فن اپنے دور کی معروف گلوکارہ مختار بیگم سے سیکھا اور 1958ءمیں اپنے فنی سفر کا آغاز کیا ۔ان کا پہلا گانا فلم ”بے گناہ “ کیلئے ریکارڈکیا گیا جس کے بول ”نینوں میں جل بھر آئے “تھے۔ نسیم بیگم کی آواز لتا منگیشتکر اور سمن کلیانپور سے بے حد مماثلت رکھتی تھی جبکہ انہیں ملکہ ترنم نور جہاں کا نعم البدل بھی تصور کیا جاتا تھا ۔ انہوںنے 1960ءسے 1964ءتک بہترین خاتون گلوکارہ کے طور پر 4نگار ایوارڈز جیتے ۔ نسیم بیگم نے فلم گلفام ، شہید ، شام ڈھلے، الہلال ،سلمی، زرقا سمیت سینکڑوں فلموں کیلئے بے شمار گیت گائے اور شہرت کی بلندیو ں کو چھوا ۔کہیں دو دل جو مل جاتے بگڑتا کیا زمانے کا ،نینوں میں جل بھر آئے، ڈولے میرے پاﺅں ، چھو لے میرے جھمکے، سانوریا من بھائیورے، سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی ، اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو جیسے سدا بہار گیتوں نے بھرپور شہرت دی 1965کی جنگ کے دوران ان کا گاےا ہوا قومی نغمہ ”اے راہ حق کے شہےدوں “گا کر خود کو امر کرلےا ان کا یہ ملی نغمہ آج بھی خون کو گرما دےتا ہے۔ نسےم بےگم 35برس کی عمر مےں جہان فانی سے رخصت ہوگئےں مگر وہ اپنے گےتوں کی بدولت آ ج بھی پرستاروں کے دلوں مےں زندہ ہےں ۔

بہترین فنکار ہر وقت اچھے کردار کی تلاش میں رہتا ہے

لاہور (شوبز ڈیسک) سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ محبت دنیا کی خوبصورت زبان ہے جس سے پوری دنیا میں امن کی فضاءپیدا ہو سکتی ہے ، دنیا کا کوئی مسئلہ ایسا نہیں جو باہمی اتفاق سے حل نہ ہو سکے ۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ بہترین فنکار ہر وقت اچھے کردار کی تلاش میں رہتا ہے جس کے ذریعے ایک مثبت امیج پوری دنیا میں بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ آج دنیا ایٹمی جنگ کے دہانے پر بیٹھی ہے اور بڑی طاقتوں کو اس بات کی سمجھ نہیں آرہی کہ اگر ایٹمی جنگ کا آغاز ہوا تو دنیا کی آبادی ختم ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی شروع سے ہی امن کی بنیاد پر یقین رکھتے ہیں۔اور دنیا کو ایٹمی خطرات سے بچانے کے لئے بڑی طاقتوں کو اپنے ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ ختم کرنا ہو گا اور جن ممالک کے درمیان کسی بھی معاملات پر تنازعات ہیں ان کو اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے حل کرنا چاہیے۔ بشریٰ انصاری نے کہا کہ بدقسمتی سے انسان نے اپنی تباہی کا سامان خود ہی تیار کر رکھا ہے اگر وہ محبت اور امن کی زمان استعمال کرے تو دنیا کے چپے چپے پر امن اور خوشحالی کا دور شروع ہو جائے گی۔

بے معنی سکرپٹ اور فحش سٹیج ڈراموں کا حصہ نہیں بن سکتی

لاہور(شوبز ڈیسک) اداکارہ و ڈانس کوئین نرگس نے کہا کہ نہیں سٹیج پر کام کرنا اچھا لگتا ہے مگر وہ بے معنی سکرپٹ اور فحش جگتوں کا حصہ نہیں بن سکتیں۔میڈیا سے گفتگو کے دوران نرگس نے بتاےا کہ وہ میں کئی سال سے ہیں اور صرف منتخب سٹیج ڈراموں میں کررہی ہوں ۔اب تک کے تمام ڈراموں میں میرا ڈانس آئٹم بہت پسند کیا جا رہا ہے۔اداکارہ نے مزید بتایاکہ سٹوڈیوز اب دوبارہ آباد ہونے شروع ہوچکے ہیںجو پاکستان فلم انڈسٹری کے لیئے خوش آئندہے۔اس سے فلموں کا مستقبل کافی روشن نظر آرہاہے مجھے خوشی ہوگی کہ میں بھی اس ترقی کا حصہ بنوں معیاری فلموں میں کام کی آفر ہوئی تو ضرور کروں گی۔

سائرہ شہروز نئی فلم میں، فہد مصطفی کی ہیروئن بنیں گی

لاہور(شوبز ڈیسک) لالی وڈ فلم” یلغار“ میں اداکاری کے جوہر دکھانےوالی سائرہ شہروز کو ایک نئی لالی وڈ فلم مل گئی ہے۔ سائرہ کو’ ’جوانی پھر نہیں آنی“ کے سیکوئل میں ایک اہم کردار کیلئے منتخب کرلیاگیا ہے ۔وہ اداکار فہد مصطفی کی ہیروئن بنیں گی۔فلم کے بارے میں کہا جارہاہے کہ اس کے سیکوئل میں اداکاروں میں تبدیلی سامنے آئےگی۔واضح رہے کہ”جوانی پھر نہیں آنی“ 2015 کی باکس آفس ہٹ اور سب سے زیادہ بزنس کرنےوالی فلم رہی ہے۔