کبھی کبھار میں بستر میں ہی یہ کام کر دیتا ہوں ، ٹرمپ نے بالآخر اعتراف کر لیا

واشنگٹن (ویب ڈیسک) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے متنازع پیغامات کی وجہ سے اکثر خبروں کی زینت بنے رہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ بعض اوقات اپنے بستر سے ہی ٹوئیٹ کر دیتے ہیں جبکہ کبھی کبھار وہ دوسروں کو بھی اپنے الفاظ پوسٹ کرنے کی اجازت دے دیتے ہیں۔برطانوی چینل آئی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا، ‘میں کبھی کبھار اپنے بستر پر لیٹے لیٹے، کبھی ناشتے یا لنچ پر ٹوئیٹ کرتا ہوں’۔ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ کبھی کبھار وہ اپنے ماتحت افراد کو زبانی بتادیتے ہیں کہ ٹوئٹر پر کیا پوسٹ کرنا ہے۔ٹوئٹر ملازم نے ٹرمپ کا اکاو¿نٹ بند کردیاامریکی صدر کا کہنا تھا کہ جعلی خبروں کے دور میں سوشل میڈیا ان کے دفاع کا ذریعہ ہے۔انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کو مستحکم اور ذہین شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘میرا خیال ہے میں برطانیہ میں بہت مقبول ہوں’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں خواتین کا بے پناہ احترام کرتا ہوں، خواتین کو سپورٹ کرتا ہوں اور بہت سی خواتین اسے سمجھتی بھی ہیں’۔امریکی صدر، کے ہینڈل سے ٹوئیٹس کرتے ہیں، جنہیں ٹوئٹر پر فالو کرنے والے افراد کی تعداد 47.2 ملین ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ اکثر و بیشتر اپنی متنازع ٹوئیٹس کی بناء پر سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنے رہتے ہیں اور اپنی پالیسیوں کا اعلان بھی وہ ٹوئٹر پر ہی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔حال ہی میں انہوں نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں پاکستان پر دہشت گردوں کی مدد اور دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔

پابندیوں اور تنازعات کے باوجود ،دیپکا پڈوکون نے نئی تاریخ رقم کر دی

ممبئی (ویب ڈیسک) پابندیوں اور تنازعات کے باوجود بالی وڈ فلم ’پدماوت‘ 100 کروڑ کلب میں شامل ہوگئی۔ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوت‘ پر بھارت کی کئی ریاستوں میں پابندی عائد ہے اور فلم کی نمائش کے روز بھی بھارت بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔تنازعات اور کئی ریاستوں میں پابندیوں کے باوجود فلم ’پدماوت‘ نے بھارت میں تاریخ رقم کردی ہے اور نمائش کے 5 روز کے دوران ہی 100 کروڑ سے زائد کا بزنس کرکے سب کو حیران کردیا ہے۔فلم نے بھارت میں نمائش کے پہلے روز 5 کروڑ، دوسرے روز 19 کروڑ، تیسرے روز 32 کروڑ، چوتھے روز 27 کروڑ اور پانچویں روز 31 کروڑ سے زائد کا بزنس کرکے مجموعی طور پر 114 کروڑ روپے کما لیے ہیں۔

دل کے مریضوں کیلئے خوشخبری ، چیف جسٹس بھی میدان میں آ گئے

اسلام آباد(ویب ڈیسک )سپریم کورٹ میں سٹنٹ کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے نمائندہ نسٹ یونیورسٹی سے استفسار کیا کہ کس دن خوشخبری مل رہی ہے کہ ہم نے اپناسٹنٹ بنالیا،اس پر نمائندہ نے عدالت کو بتایا کہ امید ہے پاکستان جون تک سٹنٹ بنالے گا،چیف جسٹس آف پاکستان نے سوال کیا کہ پاکستان میں بنائے گئے سٹنٹ کی قیمت کیاہوگی،ڈاکٹر مرتضیٰ نے جواب دیا کہ پاکستان میں بنائے گئے سٹنٹ کی قیمت 15 ہزارروپے ہوگی۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں سٹنٹ جون سے پہلے مارکیٹ میں آجائے اورکیا نئے سٹنٹ کی رجسٹریشن درخواست زیرالتواہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ تصدیق کیلئے وقت دیاجائے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہماری ساری کوشش ٹارگٹڈ ہے، مریض کومعلوم ہونا چاہئے اسے کونساسٹنٹ ڈالاگیا،انہوں نے کہا کہ آج بھی 2 لاکھ روپے میں سٹنٹ ڈالاجارہا ہے، ڈاکٹرزسے درخواست ہے ایک لاکھ کاسٹنٹ لے کر 2لاکھ وصول نہ کریں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خوشی ہے ہماراسٹنٹ 3 ماہ تک مارکیٹ میں آجائے گا،ہمارا سٹنٹ مارکیٹ میں آنے سے کیا انقلاب آتا ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ یقین کیسے ہوگا خریدا گیا سٹنٹ مریض کوڈالا گیا یانہیں،اس معاملے کا مکمل ریکارڈ ہونا چاہئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ 70 ہزاروالا سٹنٹ ایک لاکھ 10 ہزار میں ڈالا جارہا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے رضا کار چاہئیں جوہسپتالوں کادورہ کرکے رپورٹ دیں،چار ،پانچ لوگوں کو بے نقاب کریں گے تو چیزیں بہتر ہوجائیں گی۔

ڈاکٹر شاہد مسعود سپریم کورٹ میں تفصیلات سامنے لے آئے

لاہور(ویب ڈیسک )زینب قتل کیس میں ملزم عمران کے بینک اکاو¿نٹس کے دعوے کرنے والے نجی ٹی وی کے اینکرڈاکٹر شاہد مسعود عدالت میں بھی مکر گئے صحافیوں سے کہنے لگے کے تحقیقات کے لئے معلومات دی تھیں۔تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں ملزم عمران کے بینک اکاو¿نٹس پر سپریم کورٹ عدالت نے ڈاکٹر شاہد مسعود کو طلب کیا گیا تھا جس میں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نیوز میں نے نہیں دی تھی میں نے صرف معلومات دی تھی کہ تحقیق کی جائے ان کا کہنا تھا کہ سب نے میرا تماشہ بنایا تھا اگر بچی کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی تو کون ذمہ دار ہو گا۔جبکہ ڈاکٹر شاہد مسعود عدالت کے دوران اپنے دوست صحافیوں سے مشورہ بھی کرتے رہے ایسا نہیں کہ میرے پاس ثبوت نہیں ہیں لیکن فی الحال نہیں ہیں جو میں عدالت میں پیش نہیں کر سکتا۔

مرد کبھی بوڑھا نہیں ہوتا،76سالہ پروفیسر پر خاتون استاد کو جنسی حراساں کرنے کا الزام ثابت

کراچی(ویب ڈیسک ) خاتون استاد کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام، کراچی یونیورسٹی کی تحقیقاتی کمیٹی نے پروفیسر سحر انصاری کے خلاف فیصلہ سنا دیا، جامعہ میں داخلے اور پڑھانے پر پابندی، ذاتی مفاد کیلئے جھوٹ بولا گیا، معروف ادیب کا مو¿قف۔دل کا مریض بڑھاپے میں دل لگی کرنے لگا۔ سینئر ادیب اور کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر کیخلاف خاتون پروفیسر کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہو گیا۔ پروفیسر سحر کے جامعہ کراچی میں داخلے اور پڑھانے پر تاحیات پابندی عائد کر دی گئی۔76 سالہ پروفیسر کے خلاف ایریا سٹڈی سینٹر کی خاتون پروفیسر نے ہراساں کرنے کی شکایت درج کرائی تھی جسے کمیٹی نے حقیقت پر مبنی قرار دیا۔ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پروفیسر نے گلے ملنے اور ہاتھ ملانے کو عام سی بات قرار دیا۔الزام کی زد میں آنے والے پروفیسر نے الزام تسلیم کرنے سے انکار کیا، کہتے ہیں 76 سال عمر ہے اور دل کا مریض ہوں، خاتون پروفیسر نے ذاتی مفادات کیلئے جھوٹا الزام عائد کیا۔

ملٹری اکیڈمی کے قریب حملہ ، خبر نے سب کی دوڑیں لگوا دیں

کابل:  (ویب ڈیسک) افغانستان میں مارشل فہیم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے میں 2 کیڈٹس ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے، فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا گیا، ایک حملہ آور لڑ رہا ہے۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مارشل فہیم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی پر دہشتگردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر دیا۔ فوجی ترجمان کا کہنا ہے 5 دہشتگردوں نے صبح 5 بجے کے لگ بھگ یونیورسٹی پر حملہ کیا، سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا اور جوابی کارروائی میں دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔اسی یونیورسٹی پر گزشتہ برس اکتوبر میں ایک حملے میں 15 کیڈٹ ہلاک ہوئے تھے۔ دو ہفتوں میں کابل پر یہ تیسرا دہشتگرد حملہ ہے، دو روز پہلے ہوئے حملے میں 103 افراد ہلاک اور 250 کے لگ بھگ زخمی ہوئے تھے۔ گزشتہ ہفتے لگژری ہوٹل پر حملے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ڈاکٹر عاصم کی ایسے عہدے پر تعیناتی کہ ہر طرف کھلبلی مچ گئی

کراچی(ویب ڈیسک) حکومت سندھ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کو ایک مرتبہ پھر سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کا سربراہ مقرر کردیا۔ ڈاکٹر عاصم حسین 4 سال سے ایچ ای سی کے چیئرمین کے طور پر کام کررہے ہیں، وہ اگلے ماہ اس عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈاکٹر عاصم حسین کو دوسری مدت کے لیے چیئرمین کے طور پر تعینات کیا ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کیا گیا ہے۔دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کی تعیناتی پر فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک ایسوسی ایشن (فپواسا) نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔فپواسا کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو چیئرمین بنائے جانے کے خلاف 30 جنوری سے سندھ کی جامعات میں ہڑتال کی جائے گی۔سندھ ہائیکورٹ نے 29 مارچ 2017 کو ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور کی جس کے بعد انہیں اُسی ماہ 31 مارچ کو رہا کردیا گیا تھا۔

ڈیڑھ لاکھ خطر ناک ملزم ،چونکا دینے والے انکشافات

کراچی (نیااخبار رپورٹ) حکومت سندھ کے ناقص پراسیکیوشن نظام کے باعث کراچی آپریشن کے دوران گرفتارڈیڑھ لاکھ ملزموں میں سے 90فیصد رہا اور صرف 8فیصد ملزموں کو سزائیں مل سکیں۔ سندھ پولیس کے تفتیشی سیٹ اپ میں رشوت ستانی اور پراسیکیوشن نظام کے نقائص ملزموں کی رہائی کا سبب بن گئے۔ ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر اور فرانزک لیبارٹری کا نہ ہونا بھی ملزموں کی رہائی کی وجہ بنا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آپریشنز کے بعد گرفتار کئے گئے ملزموں کو قانونی پیچیدگی‘ ناقص تفتیش‘ کیسز کی عدم پیروی‘ عوام کے عدم تعاون سمیت غیرمتعلقہ گواہوں کے بہانے رہا کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ حساس اداروں نے کراچی آپریشن کے تحت گرفتار ڈیڑھ لاکھ ملزمان میں سے 90فیصد ملزمان کی مقدمات کی عدم پیروی پر رہائی کا انکشاف کیا ہے اور سندھ کے کمزور پراسیکیوشن نظام اور افسران کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کے باوجود پراسیکیوشن نظام میں بہتری اور کراچی آپریشن میں گرفتار دہشت گردوں کے خلاف مقدمات کی پیروی کیلئے مطلوبہ وسائل اور افرادی قوت کے انتظام میں عدم دلچسپی دکھائی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو پیش کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ میں پراسیکیوشن نظام انتہائی روایتی انداز سے چلایا جا رہا ہے۔ اس شعبے کے پاس وسائل ہیں نہ افرادی قوت جس کی وجہ سے اکثر ملزم عدالتوں سے بری ہو رہے ہیں۔ گرفتار ملزموں کے بری ہونے کی ایک اور بڑی وجہ رشوت کو بھی قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی طرف سے تفتیشی افسروں کو بھاری رقم کے عوض مقدمات میں خامی چھوڑ دینے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے اور کمزور شواہد کی بنیاد پر ملزم عدالتوں سے رہا ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں 5ستمبر 2013ءسے دسمبر 2017ءتک 1لاکھ 36ہزار 5سو 49ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے بمشکل 8فیصد ملزمان کو عدالتوں سے سزائیں دلوائی جا سکیں۔
ملزمان رہا

 

سکیورٹی رسک ،اعلی پولیس افسران کے متعلق سنسنی خیز انکشافات

لاہور (زاہد شفیق اطیب سے) سپریم کورٹ کی طرف سے دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو کسی بھی سرکاری اہم عہدے کیلئے نااہل قرار دینے کے بعد اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کے بعد ایسے پولیس افسران کا بھی انکشاف ہوا ہے جو نہ صرف دوہری شہریت رکھتے ہیں بلکہ انتہائی اہم عہدوں پر بھی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔ محکمہ پولیس کے جن افسران کے بارے میں ان کی دوہری شہریت رکھنے کا انکشاف ہوا ان میں انسپکٹر جنرل آف پولیس سے لیکر چند کانسٹیبلان بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ حیران کن اور دلچسپ امر یہ ہے کہ دوہری شہریت رکھنے والے چند افسران تو سکیورٹی جیسی اہم ذمہ داریوں پر بھی مامور ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جب دوہری شہریت کیلئے کسی بھی دوسرے ملک میں کوائف جمع کروائے جاتے ہیں تو اس بات کا حلف بھی دیا جاتا ہے کہ دوہری شہریت کا امیدوار اس ملک کے قانون اور آئین کی پاسداری کرے گا۔ اس صورتحال میں کسی بھی آدھے پاکستانی پر کس حد تک اعتماد کیا جا سکتا ہے اس کا اندازہ باآسانی لگایا جا سکتا ہے۔ انتہائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے بالخصوص پولیس میں تو ایسے افراد کی موجودگی ازخود کس قدر سکیورٹی رسک ہے اس کے بارے میں زیادہ تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سپریم کورٹ جیسا ادارہ دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو قانون سازی کیلئے ہی موضوع نہیں سمجھتا تو کسی بھی حساس نوعیت کی ذمہ داری ان افراد کو کیسے سونپی جا سکتی ہے۔ محکمہ پولیس جن افسران کے بارے میں دوہری شہریت رکھنے کا انکشاف ہوا ہے ان میں سابقہ آئی جی پنجاب احمد نسیم کے پاس برطانوی، سابق آئی جی ریلوے ابن حسین کے پاس برطانوی‘ ڈی آئی جی علی ذوالنورین جرمن‘ سابقہ ڈی آئی جی آپریشن غلام محمود ڈوگر کے پاس امریکی، ایس پی رومیل اکرم کے پاس آئرش، ایس پی احمد کمال کے پاس امریکی اہم عہدوں پر فائز رہنے والے سابقہ ایس پی زاہد حسین برطانیہ‘ سابق سی سی پی او لاہور، احمد رضا طاہر کا داماد انسپکٹر خرم ریاض برطانیہ اور اس وقت بھی برطانیہ میں ملازمت کر رہے ہیں۔ انسپکٹر اسلم کینیڈا پی سی ایس انسپکٹر ریحان فرانس ایلیٹ فورس کا انسپکٹر فلک شیر برطانیہ، جعلی پولیس مقابلوں اور کرپشن پر معطل ہونے والا انسپکٹر عابد باکسر برطانیہ، پولیس لائن میں تعینات سب انسپکٹر اعجاز بھٹی امریکہ، سی آئی اے میں تعینات سب انسپکٹر علی امان برطانیہ، پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ میں تعینات کانسٹیبل وقار پیٹی نمبر 1956 کے پاس بھی برطانوی شہریت ہے جبکہ مقتول انسپکٹر نوید سعید بھی برطانوی شہریت کے حامل تھے۔ ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ پولیس افسران کے کثیر تعداد ایسی ہے جو کے دوہری شہریت رکھتی ہے اور ابھی تک اپنی دوہری شہریت کو خفیہ رکھنے میں کامیاب ہیں اور اس وقت سکیورٹی سمیت اہم عہدوں پر تعینات ہیں۔ ذرائع کے مطابق زیادہ تر دوہری شہریت کے حامل پولیس کے اعلیٰ افسران اپنے رویے اور باتوں میں پاکستان کی ہر روایت رسم اور قانون کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور غیر ممالک کو نسبتاً زیادہ ترجیح دیتے ہیں جبکہ بے شمار تھانیدار اور کانسٹیبلز جو کہ پولیس لائنز مین تعینات ہیں۔ لائن افسران اور ڈیوٹی محرروں سے ملی بھگت سے عرصہ دراز سے بیرون ممالک تعیناتی کے باوجود اپنی تنخواہیں لے رہے ہیں۔

 

زرداری دور میں کیا ہوتا رہا،حنا ربا نی کھر بھی مان گئی

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ڈرون حملے دہشتگرد پیدا کررہے ہیں، پاکستان افغانستان میں حالات کو بہتر طور پر سمجھتا ہے، امریکہ سے بہتر تعلقات ہی پاکستان کے مفاد میں ہے، مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے امریکہ سے تعلقات ہونے چاہئیں، نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں بھی ڈرون حملوں پر احتجاج کیا جاتا تھا، ڈرون گرانے کی بات پہلے بھی بند کمروں میں ہوچکی ہے، تسلیم کرتے ہیں ہمارے دور میں زیادہ ڈرون حملے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جب وزیر خارجہ تھی اس وقت حسین حقانی سفیر نہیں تھے، وہ پاکستان پر الزامات لگاتے ہیں، حسین حقانی کو افغانستان میں امریکہ کی ناکامی پر بھی بات کرنی چاہئے، انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کو کشمیر پر نتائج بھگتنا ہونگے، کشمیر میں بھارت کی جانب سے مظالم کا سلسلہ جاری ہے، بھارت میں جو کچھ ہورہا ہے اسکے نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ادارے کو اپنا اپنا کام کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ مریم نواز وزیراعظم بن سکتی ہیں یا نہیں یہ نون لیگ بہتر جانتی ہے۔