جے پی ڈومنی نے اہم اعزاز اپنے نام کر لیا

جوہانسبرگ (اے پی پی) جنوبی افریقہ کے جے پی ڈومینی لسٹ اے کرکٹ کی تاریخ میں ایک اوور میں زیادہ رنز بٹورنے والے دنیا کے دوسرے بلے باز بن گئے، انہوں نے مومینٹم ون ڈے کپ میں نائٹس کے خلاف میچ میں ایک اوور میں 37 رنز بٹور کر یہ کارنامہ انجام دیا۔ 240 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کوبراز کی اننگز کے 37ویں اوور میں ڈومینی نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے ایڈی لائی کی خوب دھنائی کی اور 37 رنز بنا کر ٹیم کو فتح دلائی، انہوں نے ایڈی کی پہلی چار گیندوں پر مسلسل چھکے لگائے، پانچویں گیند پر دو رنز بنائے، چھٹی گیند جو کہ نو بال ہو گئی اس پر چوکا جڑ کر پانچ رنز حاصل کیا اور آخری گیند پر گیند کو باﺅنڈری سے باہر پھینکا، اس کے ساتھ ہی انہوں نے لسٹ اے کرکٹ میں ملک کی طرف سے ایک اوور میں زیادہ رنز بنانے کا ہرشل گبز کا ریکارڈ بھی توڑ دیا جنہوں نے 2007ءمیں منعقدہ ورلڈ کپ میں ہالینڈ کے باﺅلر وان بونگے کو اوور میں مسلسل چھ چھکے لگائے تھے، لسٹ اے کی تاریخ میں ایک اوور میں زیادہ رنز بنانے کا عالمی اعزاز زمبابوے کے ایلٹن چیگمبرا کو حاصل ہے جنہوں نے 2013-14ءمیں ڈھاکہ پریمیئر لیگ میں بنگلہ دیشی باﺅلر الاﺅدین کے اوور میں 39 رنز بنائے تھے۔

 

کینگروز گوروں کیخلاف دوسرا ون ڈے بھی ہار گئے

برسبین (اے پی پی) ایرون فنچ کی مسلسل دوسری سنچری رائیگاں گئی، انگلینڈ نے عالمی چیمپئن آسٹریلیا کو دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ میں 4 وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل کر لی، انگلش ٹیم نے 271 رنز کا ہدف 44.2 اوورز میں 6 وکٹوں پر پورا کیا، جونی بیئرسٹو 60 اور ایلکس ہیلز 57 رنز بنا کر نمایاں رہے، جوروٹ نے 46 اور کرس ووکس نے 39 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کو فتح دلائی، سٹارک نے 4 وکٹیں لیں، جوروٹ کو عمدہ آل راﺅنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔ برسبین میں کھیلے گئے دوسرے ایک روزہ میچ میں آسٹریلوی قائد سٹیون سمتھ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو ان کیلئے درست ثابت نہ ہو سکا، میزبان ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 270 رنز کا مجموعہ ترتیب دیا، ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے ٹیم کو 68 رنز کا آغاز فراہم کیا تاہم وارنر کے آﺅٹ ہونے کے بعد کینگروز کی بیٹنگ لڑکھڑا گئی، وارنر نے 35 رنز بنائے، فنچ کے سوا کوئی بھی کھلاڑی متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا۔ فنچ نے پہلے ایک روزہ میچ کے بعد دوسرے میچ میں بھی عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور مسلسل دوسری سنچری سکور کی، وہ 106 رنز بنا کر نمایاں رہے، کپتان سٹیون سمتھ 18، ٹریوس ہیڈ 7، مچل مارش 36، سٹوئنس 4، ایلکس کیری 27، مچل سٹارک 3 اور اینڈریو ٹائی 8 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے۔

، کیمرون وائٹ 15 رنز بنا کر ناٹ آﺅٹ رہے، عادل رشید اور جوروٹ نے 2، 2 کرس ووکس، لیام پلنکٹ اور معین علی نے ایک، ایک وکٹ لی، جواب میں انگلش ٹیم نے مطلوبہ ہدف 44.2 اوورز میں 6 وکٹوں پر پورا کیا، مہمان ٹیم کی اننگز کا آغاز اچھا نہ تھا اور 2 کے سکور پر اسے جیسن روئے کا نقصان اٹھانا پڑا جو 2 رنز بنا کر سٹارک کی گیند کا نشانہ بنے، اس موقع پر جونی بیئرسٹو اور ایلکس ہیلز نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور دوسری وکٹ میں 117 قیمتی رنز جوڑ کر ٹیم کو مشکلات سے نکالا، یہ پارٹنرشپ کینگروز کیلئے خطرہ بن گئی تھی کہ یہاں پر رچرڈسن نے ہیلز کو آﺅٹ کر کے نہ صرف اہم پارٹنرشپ توڑی بلکہ ٹیم کو بڑی کامیابی بھی دلائی، ہیلز 57 رنز بنا کر بولڈ ہوئے، 129 کے سکور پر بیئرسٹو 60 رنز بنانے کے بعد رچرڈسن کی گیند پر کیچ آﺅٹ ہو گئے، کپتان این مورگن بیٹنگ کا جادو جگانے میں ناکام رہے اور 21 رنز بنا کر سٹارک کی گیند پر بولڈ ہوئے، یہاں پر جوز بٹلر نے جوروٹ کا ساتھ دیا، دونوں نے پانچویں وکٹ میں 68 رنز جوڑ کر ٹیم کا سکور 225 تک پہنچا دیا، اس موقع پر سٹارک نے یکے بعد دیگرے بٹلر اور معین علی کو آﺅٹ کر کے انگلش ٹیم پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کی لیکن جوروٹ اور ووکس نے ڈٹ کر حریف باﺅلرز کا مقابلہ کیا اور ٹیم کو فتح دلائی، روٹ 46 اور ووکس 39 رنز بنا کر ناٹ آﺅٹ رہے، بٹلر 42 اور معین علی ایک رن بنا کر آﺅٹ ہوئے، سٹارک نے 4 اور رچرڈسن نے 2 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا۔

 

امریکا میں باسکٹ بال کھیلنے کےلئے عرفان کی ’ ہاں‘

لاہور(آئی این پی)دراز قد فاسٹ باولر محمد عرفان نے امریکی باسکٹ بال کلب کی آفر قبول کر لی ۔ محمد عرفان اور نیو یارک باسکٹ بال کلب میں معاہدہ طے پاگیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی فاسٹ بالر محمد عرفان نے امریکی باسکٹ بال کلب کے دوبارہ رابطہ کرنے پر ان کی دعوت قبول کرلی۔خیال رہے کہ چند روز قبل دراز قامت فاسٹ بالر محمد عرفان نے ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ انہیں امریکا کی طرف سے باسکٹ بال کھیلنے کی پیشکش کی گئی لیکن میں نے کہا کہ پاکستان ہی میرے لیے سب کچھ ہے اور پاکستان ہی کی وجہ سے میرا نام ہے۔عرفان نے بتایا کہ انہیں امریکی شہریت کی بھی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے اسے ٹھکراتے ہوئے امریکیوں پر واضح کردیا کہ وہ صرف پاکستان کے لیے ہی کھیلنا چاہتے ہیں اور ان کی ساری صلاحیتیں پاکستان کے لیے ہیں۔پاکستان کے دراز قد فاسٹ بولر محمد عرفان پی ایس ایل کے بعد ٹریننگ کے لیے امریکاجائیں گے۔محمد عرفان کے قریبی ذرائع کے مطابق فاسٹ بولر کے امریکا کے مقامی کلب کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں۔ وہ پی ایس ایل تھری کے بعد امریکا جائیں گے جہاں وہ ٹریننگ کریں گے۔ٹریننگ کے ساتھ ساتھ وہ باسکٹ بال میں مہارت حاصل کرنے کے بعد کلب کی سطح پر میچز بھی کھیلیں گے ۔محمد عرفان کا ماننا ہے کہ درازقد کھلاڑیوں کی باسکٹ بال کلب میں ٹریننگ اچھے انداز میں ہوتی ہے اس لئے محمد عرفان نے باسکٹ بال کلب کے ساتھ اپنے معاملات طے کئے ہیں۔

کیویزکیخلاف ٹیم تمام شعبوں میں فیل ہوگئی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق پاکستانی ٹیم کے منیجر اظہر زیدی نے کہا ہے کہ پاکستان فیلڈنگ، باﺅلنگ اور بیٹنگ تینوں میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ چینل ۵ کے پروگرام گگلی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پروفیشنل کھلاڑی ایسے نہیں کھیلتے ہیں ان میچز کیلئے ٹیم میں کوئی محنت، ہوم ورک اور مینجمنٹ نظر نہیں آئی ہے۔ کرکٹ بورڈ کیلئے یہ لمحہ فکریہ ہے کرکٹ بورڈ کو کھلاڑیوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے ان پانچوں ون ڈے میں کوئی سنجیدگی اور جذبہ نظر نہیں آیا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر اکرم رضا نے کہا ہے کہ کرکٹ کے دوران کبھی کبھار خوش قسمتی سے پچز اچھی مل جاتی ہیں اور زیادہ محنت کے بغیر قومی ٹیم میچ جیت جاتی ہے لیکن نیوزی لینڈ کیلئے کوئی تیاری نہیں کی گئی ہے اس میں کھلاڑیوں نے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حفیظ کی جرا¿ت نہیں ہے کہ اوپننگ کیلئے کہا جائے اور وہ منع کر دے۔ اگر محنت کرنے کے بعد پاکستان ہارتا تو ہمیں افسوس نہ ہوتا۔ آج ساری قوم افسردہ ہے کرکٹ شائقین کی امیدوں پر قومی ٹیم نے پانی پھیر دیا ہے۔

 

ٹاپ آرڈرکی ناکامی کلین سویپ کی وجہ بنا

ویلنگٹن (آئی این پی)قومی ٹیم کے ہیڈکوچ مکی آرتھر نے نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کا ذمے دار ٹاپ آرڈر بلے بازوں کی ناکامی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیریز ہارنے پر کوئی بہانہ نہیں بنائیں گے اور ہم برا کھیلنے کی وجہ سے سیریز ہارے۔نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پانچویں ون ڈے میچ اور سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ شکست کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ کنڈیشنز بہت اچھی تھیں اور ہمارے کھلاڑیوں کو آگے آ کر صلاحیتوں کے مطابق کھیلنا چاہیے تھا۔ ہمارے ٹاپ آرڈر نے پوری سیریز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی جو انتہائی مایوس کن امر ہے۔انہوں نے کہا کہ میں شکست پر کسی بھی قسم کے بہانے نہیں بنانا چاہتا بلکہ حقیقت یہ ہے کہ کھلاڑی کنڈیشنز کے مطابق خود نہ ڈھال سکے اور ہم اچھا کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے۔ہم اپنی ہوم کنڈیشنز میں بہتر ٹیم ہیں اور یہاں دنیا کے بالکل دوسرے خطے میں ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہم اس سے بہتر کھیل پیش کر سکتے تھے۔ اس وقت دنیا کی ہر ٹیم ہوم کنڈیشنز میں بہترین ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا کی بہترین ٹیم وہی ہے جو بیرون ملک بھی اچھی کارکردگی دکھا سکے۔مکی آرتھر نے سیریز کے دونوں میچوں میں موقع ملنے پر نصف سنچری اسکور کرنے والے حارث سہیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیم میں آ کر کارکردگی دکھا کر ثابت کیا کہ اس وقت پر کس طرح کھیلنا چاہیے تھا۔ہیڈ کوچ نے کہا کہ ہم مسلسل فتوحات حاصل کرتے ہوئے آ رہے تھے لیکن شاید یہی وجہ ہے کہ شکست کی وجہ سے ہمیں اپنی خامیاں تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے اور یہ جاننے کا موقع ملتا ہے کہ ہم میں کہاں خامیاں موجود ہیں اور انہیں کیسے دور کرنا ہے۔مکی آرتھر نے ورلڈ کپ کو ہدف قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تمام ٹیمیں اب ورلڈ کپ کی تیاری کر رہی ہیں، اب جبکہ ورلڈ کپ محض ڈیڑھ سال دور ہے تو ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اگلی ون ڈے ٹیم وہی ہو جو ہمیں ورلڈ کپ میں میدان میں اتارنی ہے اور جو عالمی کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ ہم جا کر اپنی ناکامیوں پر سوچ بچار کریں گے تاکہ آئندہ غیرملکی کنڈیشنز میں ہمیں ناکامی کا منہ نہ دیکھنا پڑے۔اس موقع پر انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوان کھلاڑیوں کو ہم نے جب بھی موقع فراہم کیا تو انہوں نے چیمپیئنز ٹرافی کے بعد ایک مرتبہ پھر دبا میں کارکردگی سے اپنا انتخاب درست ثابت کر دکھایا ۔

کلبھوشن بھارت کا حاضر سروس فوجی ،جاسوس اور دہشتگردہے

ٹوکیو (خصوصی رپورٹ) جاپانی جریدے دی ڈپلومیٹ نے کلبھوشن یادیو کو بھارت کا حاضر سروس فوجی جاسوس اور دہشتگرد قرار دیدیا۔ میڈیا رپورٹ میں را کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران اس بات کا اعتراف بھی کرچکے ہیں۔ دی ڈپلومیٹ کے مطابق بلوچستان اور افغانستان میں بھارتی مداخلت پر پاکستان کے اعتراضات درست ہیں۔ جاپانی جریدے دی ڈپلومیٹ کے مطابق بھارتی بحریہ کے افسر کلبھوشن یادیو کو دوہزار سولہ میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان سے گرفتارکیا تھا۔ تاحال بھارت اس سے انکارکرتارہاہےکہ ریٹائرمنٹ کے بعد کلبھوشن کا ریاست سے کوئی تعلق ہے۔ جاپانی جریدہ لکھتا ہے کہ بھارت افغانستان اور بلوچستان میں مسلسل مداخلت کررہاہے۔ کلبھوشن کی گرفتاری اس کا واضح ثبوت ہے۔ پاکستان افغانستان و بلوچستان سے متعلق واضح طور پر اعتراضات اٹھا چکاہے۔ جریدے کے مطابق پاکستان کے اعتراضات درست ہیں۔ بی ایل اے سمیت چند گروپ بھارت کی مدد سے دہشتگرد کارروائی میں ملوث ہیں لیکن پاکستانی سیکیورٹی فورسز ان سے موثر طور پر نمٹ رہی ہیں۔ بھارت اس سے انکارکرتا رہا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کلبھوشن کا ریاست سے کوئی تعلق ہے لیکن گزشتہ اتوار کو بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں را کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسروں نے تسلیم کیاکہ کلبھوشن پاکستان کے صوبے بلوچستان میں جاسوسی کرتا اور دہشتگردوں کا مکمل نیٹ ورک چلاتا تھا۔بھارتی جریدے میں یہ رپورٹ شائع ہوئی تو سوشل میڈیا میں بھارتی شہری، سابق اور حاضر سروس اہلکار اور ذمہ دار متحرک ہوگئے اور رپورٹ کو جھوٹا قراردےدیا، محض تین گھنٹے میں چھپی ہوئی خبر کی جریدے کی کاپیان واپس لے لی گئیں اور سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ سے بھی اسے ہٹادیا گیا۔

31 جنوری کے بعد کوئی ضمنی الیکشن نہیں ہو سکے گا ، الیکشن کمیشن کا حیرت انگیز بیان

لاہور (خصوصی رپورٹ)الیکشن کمشن کی طرف سے ضمنی انتخابات کیلئے حتمی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی اس بات کا تعین ہو گیا ہے کہ اب ضمنی انتخابات کے انعقاد کی مدت ختم ہو گئی ہے۔ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کیلئے ضمنی انتخابات کی آخری تاریخ 28 جنوری جبکہ باقی صوبوں کیلئے 31 جنوری مقرر کی گئی ہے۔ اس کے بعد ملک بھر میں اب ضمنی انتخابات نہیں ہو سکیں گے۔ اگر کوئی رکن اسمبلی مستعفی ہوتا ہے تو وہ نشست عام انتخابات تک خالی تصور کی جائے گی۔ اگر سیاسی جماعتیں مل کر قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہوتی ہیں تو اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں گی پھر الیکشن کمشن مروجہ رولز اور آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت نئے انتخابات کرائے گا۔ اگر مستعفی ارکان کی تعداد اسمبلی کے ارکان کی ایک تہائی سے کم ہے تو آئندہ انتخابات تک اسمبلی کی وہ نشستیں خالیتصور کی جائیں گی۔ آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ حتمی تاریخ کے بعد اب قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات کا مرحلہ گزر چکا ہے۔ اب جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہوئیں تو اس کے 60 روز کے اندر نئے انتخابات کرائے جائیں گے۔

 

راﺅ انوار بارے وہ باتیں جو کسی کو معلوم نہیں

کراچی (خصوصی رپورٹ) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے انتہائی متنازع کردار ایس ایس پی راو¿ انوار پہلی بار کسی انکوائری کا سامنا نہیں کر رہے، 35 سالہ کریئر میں انہیں ہر انکوائری سے کلین چٹ ہی ملی ہے۔ اب یہ ان کی قسمت ہے یا تعلقات جو ان پر آنچ آنے نہیں دیتے یہ حقیقت کبھی کھل کر سامنے نہیں آسکی ہے۔ نوجوان نقیب اللہ محسود کی مبینہ ماورائے عدالت ہلاکت پر ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار کو سپریم کورٹ اور پولیس کی محکمہ جاتی تحقیقات کا سامنا ہے، کاو¿نٹر ٹیررازم محکمے کے چیف ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کے روبرو وہ بیان ریکارڈ کراچکے ہیں، میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے نقیب اللہ کو مطلوب ملزم قرار دیا ہے۔کراچی پولیس کے راو¿ انوار شاید واحد رینکر افسر ہیں جو کسی ضلعے کی سربراہی کر رہے ہیں۔ راو¿ انوار 1980 کی دہائی میں پولیس میں بطور اے ایس آئی بھرتی ہوئے، بطور سب انسپیکٹر ترقی پاتے ہی ایس ایچ او کے منصب پر پہنچ گئے، اس عرصے میں وہ زیادہ تر گڈاپ تھانے پر تعینات رہے۔ 1992 میں جب ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن شروع ہوا تو راو¿ انوار اس میں بھی پیش پیش تھے، جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں جب ایم کیو ایم کو قومی دہارے میں شامل کیا گیا تو راو¿ انوار نے ایکس پاکستان لیو پر چلے گئے اور یہ عرصہ انھوں نے دبئی میں گذارا بعد میں انھوں نے بلوچستان کو جوائن کیا۔ 2008 میں جب پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ میں اقتدار سنبھالا تو راو¿ انوار نے دوبارہ کراچی کا رخ کیا، گذشتہ دس سالوں میں وہ زیادہ تر ایس پی ملیر کے عہدے پر ہی فائز رہے ہیں۔ ملیر ضلع کی حدود ساحل سمندر پر واقع مچھیروں کی بستی سے لے کر سپر ہائی وے پر موجود افغان بستی تک پھیلی ہوئی ہیں، بحریہ ٹاو¿ن سے لے کر متعدد رہائشی منصوبے بھی اسی حدود میں زیر تعمیر ہیں جبکہ ریتی بجری بھی ملیر ندی سے یہاں سے ہی نکالی جاتی ہے جو کروڑوں کا کاروبار ہے۔ اس علاقے میں زیادہ تر آبادی سندھی اور پشتون ہے۔ سپر ہائی وے پر بڑے تعمیراتی منصوبے کے بعد سہراب گوٹھ کے آس پاس میں مبینہ پولیس مقابلوں کا آغاز ہوا، جن میں ایس ایس پی راو¿ انوار کی قیادت میں درجنوں مبینہ شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا تاہم اس مقابلوں میں پولیس کو کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا۔ راو¿ انوار نے 2016 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ 150 سے زائد مقابلہ کرچکے ہیں اگر انہیں ہٹایا نہیں گیا تو وہ اس میں اضافہ کریں گے، اپنے مقابلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے بتایا تھا کہ ان کا پہلا مقابلہ ایم کیو ایم کے فہیم کمانڈو کے ساتھ ہوا تھا جس میں وہ مارا گیا۔ کراچی میں گذشتہ دس برسوں میں پولیس اہلکار بھی شدت پسندوں کا نشانہ بنے ہیں، حملہ آور ذمہ داری قبول کرنے ساتھ پمفلیٹ میں اس کی وجہ اپنے ساتھیوں کی مبینہ جعلی مقابلوں میں ہلاکت کو بھی قرار دیتے رہیں کہ ایک سابقہ ایس پی تحقیقات نے حملوں کی ایک وجہ راو¿ انوار کے مقابلوں کو قرار دیا تھا۔ ایم کیو ایم کے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے بعد راو¿ انوار ایم کیو ایم پر وار کرتے رہے، 2015 میں انھوں نے متحدہ قومی موومنٹ پر بھارتی خفیہ ادارے را سے روابط رکھنے کا الزام عائد کیا، انھوں نے یہ الزامات دو ملزمان طاہر لمبا اور جنید کے بیانات کی بنیاد پر عائد کیے تھے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ایم کیو ایم پر پابندی عائد کی جائے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے ان الزامات پر ناراضی کا اظہار کیا جس کے بعد راو¿ انوار کو عہدے سے ہٹادیا گیا لیکن یہ معطلی عارضی رہی۔ 2016 میں راو¿ انوار کو آخری بار اس وقت معطل کیا گیا تھا جب انھوں نے ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کیا، جس پر وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے انہیں معطل کرنے کے احکامات جاری کیے تاہم چند ماہ بعد وہ دوبارہ اسی منصب پر بحال ہوئے۔ کراچی کے میئر وسیم اختر کو بھی راو¿ انوار نے ہی گرفتار کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ متعدد مقدمات میں مطلوب ہیں، ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار انہیں پیپلز پارٹی کی قیادت کا خاص الخاص قرار دے چکے ہیں، جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق سینیٹر نہال ہاشمی نے بلدیاتی انتخابات میں الزام عائد کیا تھا کہ راو¿ انوار نے ان کے لوگوں کو منحرف کرکے پیپلز پارٹی کے ضلعی چیئرمین کو ووٹ کرائے۔ سیاسی رہنماو¿ں کے الزامات میں صداقت ہے یا نہیں یہ ثابت کرنا مشکل ہے تاہم 2015 کی عیدالضحیٰ پر ایک خبر نشر کی جس میں بتایا گیا کہ راو¿ انوار نے زرداری ہاو¿س میں سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ عید نماز ادا کی، بعض تجزیہ نگاروں کی رائے ہے کہ راو¿ پاکستان ریاست کے طاقتور حلقوں کے بھی نور نظر ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ اور پولیس محکمے میں راو¿ انوار کے خلاف لوگوں کو ہراساں کرکے زمینوں پر قبضے کرنے کی شکایات سامنے آتی رہی ہیں، عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے کئی بار وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں، اس صورتحال میں وہ عدالت میں پیش ہوکر یہ موقف اختیار کرتے ہیں کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے لہٰذا انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ ایک سابق ایس پی نیاز کھوسو نے راو¿ انوار کے خلاف ناجائز طریقے سے اثاثے بنانے اور بیرون ملک ملکیت منتقل کرنے کے الزام میں درخواست دائر کر رکھی ہے، جس کی سماعت نوٹس تک ہی محدود رہی ہے۔

یہ ہے ہماری عدالتوں کا انصاف ، قتل کا ملزم 13 سال بعد بیگناہ نکلا ، حساب کون دیگا ؟

اسلام آباد (نیا اخبار رپورٹ) سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم بابر علی کو 13 سال بعد بری کر دیا ہے ،دوران سماعت عدالت نے ماتحت عدلیہ کے ججوں کو اعلیٰ تربیت فراہم نہ کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جسٹس دوست محمد نے کہا کہ ڈی ایم جی اور سی ایس ایس کے افسران کو اعلی تربیت دی جاتی ہے، ماتحت عدلیہ کے جج صاحبان کو اعلی تربیت کی ضرورت ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ انے کہا کہ مجسٹریٹ کی غلطیوں کے باعث ملزمان کو فائدہ ہوتا ہے ۔جمعرات کو کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، عدالت نے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے ملزم بابر علی کو تیرہ سال بعد بری کردیا ، ملزم بابر علی پر 2005ءمیں ڈکیتی کے دوران 15 سالہ زاہدہ پروین کو قتل کرنے کا الزام تھا،پاکپتن کی ٹرائل کورٹ نے ملزم کو پھانسی کی سزا سنائی، ہائی کورٹ نے سزائے موت عمر میں تبدیل کردی تھی۔

زرداری صاحب ”ان سے بچو “پرانے ساتھیوں کا مشورہ

اسلام آباد (نیااخبار رپورٹ) بدھ کو لاہور میں ناکام احتجاجی مظاہرے کے بعد، پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے اسکرپٹ رائٹرز کو تبدیل کریں کیونکہ ان کی پارٹی کے کارکنان اور ان جماعتوں کے پرانے ساتھی بری طرح مایوسی کا شکار ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کی پارٹی قیادت اسکرپٹ کی بنیاد پر چلنے والی سیاست چھوڑ دیں۔ ان تمام پارٹیوں کو ایک نئے اسکرپٹ لکھنے والے یا لکھنے والوں کی اشد ضرورت ہے۔ پیپلز پارٹی میں حقیقی جمہوریت پسندوں کی ایک بڑی تعداد سمجھتی ہے کہ جمہوریت کیلئے ایک مضبوط اپوزیشن ضروری ہے لیکن کچھ اسکرپٹ رائٹر یا رائٹرز نے اپوزیشن کی سیاست کو اس قدر نقصان پہنچایا ہے کہ ایک عام شخص بھی اپوزیشن جماعتوں کے نعروں پر یقین نہیں کرتا۔ یہ یقینی طور پر پرانا اسکرپٹ ہے۔ بلوچستان میں تبدیلی سمیت بعض حالیہ واقعات انتہائی بھونڈے طریقے سے ہوئے، اسکرپٹ کا نتیجہ لگتے ہیں۔ سڑک پر چلنے والے ایک عام آدمی کو بھی آسانی سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہ اسکرپٹ کیا ہے کیونکہ بنیادی طور پر اس اسکرپٹ میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی موجود نہیں جس پر پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فی الوقت عمل کر رہی ہیں یا ماضی میں عمل کر چکی ہیں