ارکان اسمبلی ملک نہ چھوڑیں ،سیاسی جماعتیں

لاہور (خصوصی رپورٹ) مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی سمیت بڑی سیاسی جماعتوں نے سینٹ الیکشن میں متوقع نشستوں پر کامیابی کے لیے حکمت عملی بنا لی ہے۔ تمام وفاقی و صوبائی وزرا، ایم این ایز اور ایم پی ایز کو عمرہ سمیت بیرون ممالک کے دورے کیلئے تین مارچ کے بعد جانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ سینٹ الیکشن کے لیے جوڑ توڑ شروع ہو چکا ہے تا ہم حکمران جماعت، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور دیگر بڑی سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی حکمت عملی پر کام شروع کر دیا ہے۔

نواز شریف کا پیش ہو نے سے انکار

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پارٹی صدر بننا کس طرح آئین سے متصادم ہے؟نواز شریف کیس یں فریق ہیں، اگر وہ یا ان کے وکیل پیش نہ ہوئے تو یکطرفہ کارروائی کریں گے، آئین میں صرف امین کا لفظ ہے، صادق تو حضور اکرم کا لقب ہے، محض اخلاقی اور بدنیتی کی بنیاد پر کوئی قانون کالعدم نہیں قرار دیا جا سکتا، درخواست گزاروں کو ثابت کرنا ہو گا کہ قانون آئین سے متصادم ہے، ضرورت پڑنے پر پارلیمانی کارروائی کا طلب کریں گے، درخواست گزار شیخ رشید کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ پارلیمانی سیاست میں پارٹی سربراہ کا بڑا کردار ہوتا ہے، پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پر پارٹی سربراہ رکن اسمبلی کو نااہل کر سکتا ہے، نواز شریف کی نظرثانی کی درخواست بھی عدالت مسترد کر چکی ہے، عدالت نے قرار دیا تھا کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں ہے۔منگل کو سپریم کورٹ میں الیکشن ایکٹ 2017ءکے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی، نواز شریف کے پیش نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے یکطرفہ کارروائی کا حکم دے دیا، نواز شریف کے وکیل اعظم تارڑ نے کہا کہ نواز شریف کا کہنا ہے کہ قانون پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ پارٹی اپنا دفاع خود کرے، نواز شریف اپنا دفاع نہیں کرنا چاہتے، نواز شریف اپنا دفاع کرنے کی خواہش نہیں رکھتے۔ وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے میں پیش ہوں گا۔ وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرانا ہے وقت چاہیے۔ اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کوئی وقت نہیں دیں گے، دلائل شروع کریں، اس پر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ میں نے سینیٹ الیکشن کےلئے کاغذات نامزدگی فائل کرنے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سمجھیں کہ آپ کے کاغذات فائل ہو گئے ہیں، نواز شریف کی طرف سے وکیل کون ہو گا؟ انہوں نے کہا کہ راجہ ظفر الحق تشریف لائیں، آپ وعدہ کر کے گئے تھے کہ نواز شریف کی نمائندگی ہو گی، اگر وہ یا ان کے وکیل نہیں آئے تو یکطرفہ کارروائی چلائیں گے، نواز شریف کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے، عدالت نے نوٹس دیا اور موصول بھی ہوا ہے، کیس دو تین دن چلے گا نواز شریف کسی بھی وقت شامل ہو سکتے ہیں، اس پر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ میں نواز شریف کی نہیں بلکہ اس کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی کر رہا ہوں، عدالت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کو کیس میں فریق بنانے سے متعلق استدعا مسترد کر دی، درخواست گزار شیخ رشید کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو عدالت نے نااہل قرار دیا تھا۔عدالت نے قرار دیا تھا کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے، اس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ صادق کا لفظ آپ کہاں سے لے آئے؟آئین میں صرف امین کا لفظ ہے، صادق تو حضوراکرم کا لقب ہے، محض اخلاقی اور بدنیتی کی بنیاد پر کوئی قانون کالعدم نہیں ہو سکتا، درخواست گزاروں کو ثابت کرنا ہو گا کہ قانون آئین سے متصادم ہے، ضرورت پڑنے پر پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ طلب کریں گے، دیکھنا ہو گا کہ کن بنیادوں پر قانون کالعدم ہو سکتا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا کوئی قانون سازی آئینی قدغن پر بالاتر ہو سکتی ہے۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ نواز شریف کی نظرثانی درخواست عدالت مسترد کر چکی ہے، یکم اکتوبر کو صدر مملکت نے قانون کی منظوری دی، پارلیمنٹ کی قانون سازی کے ساتھ (ن)لیگ کے آئین میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نواز شریف خود دفاع نہیں کرنا چاہتے۔ جسٹس عمر عطاءبندیال نے کہا کہ بتائیں کہ پارٹی صدر بننا آئین سے متصادم کس طرح ہے؟ فروغ نسیم نے بتایا کہ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پر پارٹی سربراہ رکن اسمبلی کو نااہل کر سکتا ہے، پارلیمانی سیاست میں پارٹی سربراہ کا بڑا کردار ہوتا ہے۔

 

شوگر مالکان کا گٹھ جوڑ،حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے

کوٹ رادھا کشن (نیااخبار رپورٹ) شوگر ملز مالکان کا گٹھ جوڑ‘ کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگیں۔ گنا 180کی بجائے 135سے 142تک خریدا جا رہا ہے۔ مکہ شوگر ملز رائیونڈ‘ عبداللہ شوگر مل حجرہ روڈ اور پتوکی شوگر مل کا ایکا‘ حکومتی حکم ہوا میں۔ کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان‘ اوسط پیداوار بھی کم‘ خرچہ زیادہ‘ آئندہ گنا کاشت نہ کرنے کا اعلان۔ تفصیل کے مطابق کوٹ رادھا کشن‘ چھانگامانگا‘ چونیاں‘ کھڈیاں‘ کنگن پور اور گردونواح کے سینکڑوں دیہاتوں کے ہزاروں کسانوں کااحتجاج‘ وزیراعلیٰ ہاﺅس کا گھیراﺅ کرنے کا اعلان۔ برکی چک نمبر 16‘ چک نمبر 17‘ چک نمبر 18‘ چک نمبر 15‘ محمدی پور‘ گنجن سنگھ والا‘ پٹی دیال سنگھ‘ مقام‘ بوڑھ سنگھ‘ میاں والا گھاٹ‘ ارزانی پور‘ جنڈ والا‘ بھولے آصل اور دیگر سینکڑوں دیہاتوں کے کاشتکار سراپا احتجاج۔ مجبور کسان قیمتی گنا 140روپے من بیچنے پر مجبور۔ کسانوں نے ”نیااخبار“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے حکومتی حکم کے مطابق پورے ملک میں گنا کی قیمت 180روپے من مقرر ہے جبکہ ملز مالکان 140روپے خرید رہے ہیں۔ نقد ادائیگی چاہئے تو 140اور اگر ادھار دو گے تو 180روپے ملیں گے۔ محمد انور گجر‘ محمد رفیق گجر‘ ساجد مہر‘ شاہد محمود‘ نمبردار عبدالغفار‘ محمدعلی نمبردار‘ محمد اشفاق ڈوگر‘ نذیر ارائیں‘ نکو ارائیں‘ منشا ارائیں اور عبدالستار بھٹی نے کہا ہے کہ ملز مالکان اپنے ملازمین کے ذریعے سادہ چٹ پر ادائیگیاں کر رہے ہیں جبکہ CPRپر اندراج 180روپے کیا جا رہا ہے۔ کسی قسم کی شنوائی نہیں ہو رہی۔ وزیراعلیٰ اس بدمعاشی کا نوٹس لیں اور کسانوں کو ظلم سے بچایا جائے۔

سندھ کی جیلوں کی اندرونی کہانی نے سب کو چونکا دیا

کرا چی ( خصوصی رپورٹ)دہشت گردوں کی جانب سے کراچی سینٹرل جیل کو توڑنے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے سندھ حکومت نے انتہائی خطرناک قیدیوں کواندرون سندھ کی مختلف جیلوں میں منتقل کردیا اور جیل حکام کو سختی سے ہدایت کردی ہے کہ قیدیوں کی نقل وحرکت اور جیلوں کی تفصیلات سے متعلق کسی کو بھی آگاہ نہ کیا جائے۔ سندھ حکومت کے انتہائی ذمے دار ذرائع کے مطابق وفاقی انٹیلی جنس اداروں کے سندھ میں تعینات سربراہوں نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو خفیہ رپورٹ کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ کچھ گرفتار ملزمان نے انکشاف کیاہے کہ کراچی سینٹرل جیل کو توڑنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے اور جہادی تنظیموں کے قید ملزمان کو فرار کرایا جائے گا۔خفیہ اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعلیٰ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کو حکم دیاہے کہ فوری طور پر جہادی اور خطرناک قیدیوں کو اندرون سندھ کی مختلف جیلوں میں منتقل کردیا جائے جس کے بعد گذشتہ ماہ28 جہادی اور خطرناک قیدوں کو سکھر، لاڑکانہ اور نارا جیل منتقل کردیا گیا۔دوسری جانب کالعدم جماعت لشکر جھنگوی کے2ہائی پروفائل قیدیوں شیخ محمد ممتاز عرف فرعون اور محمد احمد خان عرف منا کے کراچی سینٹرل جیل سے فرار ہونے کے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میں جیل میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات اور بدترین اندرونی صورت حال کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔مذکورہ رپورٹ کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ثنا اللہ عباسی نے آئی جی سندھ کو پیش کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کراچی سینٹرل جیل کا انتظام جیل انتظامیہ کے بجائے جہادی قیدی چلارہے ہیں ، جیل کے اسٹاف پر ان کی مرضی چلتی ہے اور جیل کا اسٹاف خوف یا نااہلی کے باعث ان قیدیوں کی ہدایات پر عمل کرتا ہے جیل کے قیدی ہی کورٹ کلرک اور مددگار بنے ہوئے ہیں اور وہ ہی جیل کے وارڈز اور کھولیوںکو کھولنے کا انتظام سنبھالتے ہیں، انہی جہادیوں نے خود کو وارڈز کا ذمے دار بنایا ہوا ہے ، ایسے قیدیوں نے جیل کے اندر خفیہ طور پر سہولتیں حاصل کر رکھی ہیں، ایسے قیدی جہادی قیدی حافظ رشید اور سرمد صدیقی اور ایم کیو ایم کے منہاج قاضی کی طرح جیل کے ڈان بنے ہوئے ہیں اور وہ جیل کے باہر اپنے نیٹ ورک کو کنٹرول کرتے ہیں۔

جمعہ سے بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان

اسلام آباد (نیااخبار رپورٹ) محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ جمعہ سے ملک بھر میں موسم میں تبدیلی کا امکان ہے۔9فروری سے 13فروری تک ملک کے مختلف علاقوں میں بارشیں اور برفباری ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 9فروری سے ہواﺅں کا سلسلہ ملک کے مغربی علاقوں میں داخل ہو جائے گا جس کے باعث بارشوں کا امکان ہے۔ پیر اور منگل کو مری و گلیات میں شدید برفباری ہو گی۔

اشتہاری الیکشن لڑ سکتا ہے یا نہیں ،الیکشن کمیشن کا نیا امتحان

لاہور (ملک خےام رفےق سے)اشتہاری ملزم سینیٹ الیکشن لڑ سکتا ہے یا نہیں الیکشن کمیشن بھی مخمصے میں پڑگیا۔ احتساب عدالت سے اشتہاری ملزم قرار دیئے جانے والے سابق وزیر خزانہ اسحا ق ڈار کی طرف سے سینیٹ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کرنے پر ریٹرننگ افسر کے لیے مشکل پیدا ہوگئی۔تفصےلات کے مطابق نااہل نواز شریف کے قریبی عزیز اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ایک با رپھر سے سینیٹ الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔اور انہوں نے اپنے نمائندے کے ذریعے کاغذات نامزدگی وصول پالئے ہیں۔لیکن وہ الیکشن لڑسکتے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ سکروٹنی کے عمل کے دوران ہوگا۔بیماری کا بہانہ بنا کر ناجائز اثاثوں اور کرپشن کے مقدمے کا سامنا کرنے سے کترانے اور ملک واپس نہ آنے والے اسحاق ڈار کواحتساب عدالت 11دسمبر 2017 ءکواشتہاری قرار دے چکی ہے۔ایسے میں ان کی اہلیت اور نااہلیت پر الیکشن کمیشن بھی مخمصے کا شکار ہے اور ریٹرننگ افسر پنجاب شریف اللہ کے لیے نئی مشکل پیدا ہوگئی ہے۔شریف اللہ کہتے ہیں کہ اسحاق ڈار کی طرف سے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے بعد سکروٹنی کا عمل شروع ہوگا اور فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا۔ آئین کے آرٹیکل 62اور آرٹیکل 63میں ممبر پارلیمنٹ کی اہلیت اور نااہلیت بیان کی گئی ہے۔ ضمانت یا مقدمے کا سامناکئے بغیر اشتہاری ملزم الیکشن نہیں لڑ سکتا۔اور الیکشن کمیشن کی طرف سے اسحاق ڈار کے کاغذات کی منظوری ایک نظیر ہوگی۔

دوہری شہریت والوں کے گرد شکنجہ تیار

لاہور (نیااخبار رپورٹ) ایف بی آر نے دوہری شہریت رکھنے والے افسران کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ ایف بی آر کی طرف سے ملک بھر میں ایف بی آر نے ممبرز‘ ڈائریکٹر جنرلز‘ چیف کمشنرز‘ چیف کلکٹرز اور کلکٹرز اپیلز کو گزشتہ روز ایک مراسلہ ارسال کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری 2018ءتک گریڈ 17سے گریڈ 22 کے جن افسران کے پاس دوہری شہریت تھی‘ وہ اپنی تفصیلات ایف بی آر کو ارسال کریں۔

آزاد کشمیر حکومت کا قادیانیوں سے متعلق بڑا فیصلہ

مظفر آباد(خصوصی رپورٹ)آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی و کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے اور مسلم غیر مسلم کی مکمل نشاندہی کے حوالے سے پیش کردی۔ 12 ویں آئینی ترمیم ، قانون اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے ، کشمیر کونسل و اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شریک تمام ممبران اسمبلی و کونسل نے اظہار خیال کیا۔ گزشتہ شام سپیکر شاہ غلام قادر کی صدارت میں بحث مکمل ہونے کے بعد وزیر قانون راجہ محمد نثار خان کی تحریک پر سپیکر نے ایوان کی رضا مندی سے آئینی ترامیم اتفاق رائے سے منظور کرلیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قائد ایوان وزیرا عظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ قانون کی منظوری سے مسلم و غیر مسلم کی مکمل طور پر نشاندہی کردی گئی ہے۔ آزاد کشمیر کا عبوری آئین ایکٹ 1974 ساری ریاست جموں و کشمیر کیلئے نہیں صرف آزاد کشمیر کیلئے ہے۔ جب ریاست جموں وکشمیر کے منتقلی کا فیصلہ ہو گا تو اس مرحلہ پر جدا گانہ قانون کو لاگو کیا جائیگا۔ قانون سازی کر کے منافقین کوالگ کیا گیا ہے قادیانی ایک خاص ماحول کے مطابق جال بچھاتے ہیں ماضی میں پاکستان میں قادیانیوں کا بڑا اثر رہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ قانون سازی سے کسی کو بھی مارنے کو بھی مارنے کا نہ کوئی لائسنس ملا ہے نہ ملے گا۔ غیرمسلم قادیانی کی نشاندھی ہو گی ہے اب وہ آئیں کے داراکردارادا نہیںکر سکیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب 1973 میں آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں قادیانی کو غیر مسلم قرار دینے کی قرار داد پیش کی تھی تو اور دیگر کو دستبردار کرانے کے لئے اس وقت کی پیپلز پارٹی کی حکومت نے دباو بڑھایا تھا۔ آزاد کشمیر کی حکومت پر حملہ کیا گیا تھا کہ جذبہ ایمانی تھاکہ قرار داد پیش کرنے اور انکی حمایت کرنے والے ڈٹ گئے تھے مجاہد اول کو گلگت پھینکنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا آئین سازی سے نہ ریاست جموں وکشمیر کی ڈیمو کریسی پر کوئی فرق پڑے گا نہ اقوام متحدہ کی قرار دادیں متاثر ہوں گی نہ میں اس سے تحریک آزادی کشمیر پر کوئی فرق پڑیگا، یہ ایمان اور اسلامی تشخص کا معاملہ ہے یہ قانون صرف آزاد کشمیر کیلئے ہے۔ اب قادیانیوں کو اپنی الگ شناخت دیناہو گی اور وہ مسلم عبادت گاہوں کو استعمال نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمان کے لئے لازم ہے کہ وہ نبی پاکؓ کو آخری نبی تسلیم کریں اورانکا دل و جان سے احترام کریں جو ایسا نہیں کرے گا وہ مسلمان نہیں ہے انہوںنے کہا ہے کہ آئین میں ترمیم قانون سازی سے کئی فتنے ختم ہو جائیں گے انہوں نے کہا ہے کہ جہاد کا اعلان ریاست کی ذمہ داری ہے کوئی فرد واحد ایسا اعلان نہیں کر سکتاہے۔ انھوں نے کہا کہ دینی تعلیم اور نئی نسل کی کردار سازی و رہنمائی کے لئے نصاب میں کچھ امور کو شامل کریں گے، انھوں نے کہا کہ اللہ اور رسولؓ کی خوشنودی کے لئے عقیدہ ختم نبوت کو آئین کا حصہ بنایا۔ آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں مذہب کے نام پر غالب اکثریت کے ساتھ قادیانی، احمدی وغیرہ جال بچھائے ہوئے ہیں، وہ مسلمانوں کے دل سے جذبہ عشق رسولؓ اور جذبہ جہاد ختم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے قانون سازی پر سارے ایوان کو مبارکباد دی۔ وزیر قانون راجہ نثار احمد خان نے کہا کہ آئین میں ترمیم کے ذریعے مسلم و غیر مسلم کی مکمل نشاندہی کر دی گئی ہے۔ قادیانی نہ تبلیغ کر سکیں گے نہ مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو استعمال کر سکیں گے۔ ان آستین کے سانپوں کا کردار ختم کرنا ہو گا۔ عبدالرشید ترابی، چوہدری محمد صدیق بٹلی، وزیر اطلاعات مشتاق منہاس، ملک محمد نواز، ڈاکٹر نجیب نقی وزیر صحت، چوہدری محمد اسماعیل، سپیکر شاہ غلام قادر نے ایوان کو مبارکباد دی بعدازاں اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمدفاروق حیدرخان ختم نبوتؓ کے حوالے سے بارہویں آئینی ترمیم کا بل منظور ہونے کے فورا بعد اپنی والدہ سابق ممبر اسمبلی محترمہ سعیدہ خانم، اپنے والد راجہ محمد حیدر خان اور دربار شاہ عنایت کے مزار پر گئے اور فاتحہ خوانی کی ۔ بل کی منظوری کے فورا بعد آزادکشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم تحریک ختم نبوت کے علما کرام اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مشائخ عظام اور کارکنان کی جانب سے وزیر اعظم کو مبارکباد کے پیغامات کا سلسلہ جاری رہا۔