جعلی امام مہدی گرفتار ،چونکا دینے والے انکشافات

لاہور (نیااخبار رپورٹ) راوی روڈ پولیس نے چھاپہ مار کر تبلیغ کرتے ہوئے جعلی امام مہدی کو گرفتار کر لیا جبکہ مرید فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق راوی روڈ پولیس نے اطلاع ملنے پر چھاپہ مارا تو دیکھا کہ چونگی امرسدھو کا رہائشی سجاد علی ولد انتظار علی ستارہ کالونی میں درجن بھر مریدوں کے ساتھ خود کو امام مہدی ظاہر کر کے سادہ لوح لوگوں کو ورغلا رہا ہے اور انہیں تبلیغ کر رہا ہے کہ وہ اس کے ہاتھوں پر بیعت کر لیں‘ وہ امام مہدی ہے۔ امام مہدی ہونے کا دعویدار سجاد علی لوگوں میں لٹریچر بھی تقسیم کر رہا تھا۔ پولیس نے ملزم سے فرقہ واریت پر مبنی لٹریچر بھی برآمد کرلیا۔ ملزم اکثر اوقات سرکاری محکموں کو تبلیغ پر مبنی کتابچے‘ پریس ریلیز بھجواتا رہتا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ متاثر ہو کر اس کے ہاتھوں پر بیعت کریں۔ پولیس نے جعلی امام مہدی کے خلاف مقدمہ نمبر 100/18‘ 295/419اے ٹمبر مارکیٹ تھانہ راوی روڈ مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقدمہ کے مدعی مبارک علی جبکہ تفتیشی محمد عالم سب انسپکٹر ہیں۔
جعلی امام مہدی

 

ریس لگاتی گاڑیاں ،حادثہ سے متعلق جا ن کر آپ بھی حیران ہوجائینگے

لاہور (کرائم رپورٹر) دھرم پورہ انڈر پاس کے قریب آج صبح ریس لگاتی گاڑیوں میں تصادم 3افراد شدید زخمی۔ ہربنس پورہ کے علاقہ میں زیرتعمیر دیوار گرنے سے جاں بحق ہونے والے مزدور کی نعش ورثاءکے حوالے، گھر میں کہرام برپا۔ مصری شاہ میں آتشزدگی سے ہزاروں روپے مالیت کا گھریلو سامان جل گیا۔ جبکہ اچھرہ کے علاقہ میں ڈاکوﺅں نے ات مچا دی ایک ہی رات میں متعدد افراد لاکھوں کی نقدی، موبائل فون سے محروم پولیس لمبی تان کر سو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ ضلع وہاڑی کا رہائشی 22 سالہ رضوان ہربنس پورہ کے علاقہ کوٹلی پیر عبدالرحمن کے قریب واقع ایک مکان کی دیوار تعمیر کر رہا تھا کہ اس دوران اچانک ملبہ اس پر گر گیا جس کے نتیجہ میں رضوان اور عبدالمجید دونوں ملبے تلے دب گئے جنہیں موقع پر موجود لوگوں نے نکال کر طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچایا جہاں رضوان جانبر نہ ہوسکا۔ پولیس نے نعش کو ضروری کارروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کر دیا۔ جبکہ مصری شاہ کے علاقہ چمڑہ منڈی کاچھوپورہ میں واقع ایک گھر میں آج صبح بجلی کا سرکٹ شارٹ ہونے سے ہزاروں روپے مالیت کا گھریلو سامان جل گیا۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو کے عملہ نے آگ پر قابو پالیا۔ علاوہ ازیں اچھرہ کے علاقہ بابااعظم چوک کے قریب رات گئے ڈاکوﺅں نے متعدد شہریوں کو اسلحہ کے ور پر لوٹ لیا۔ بار بار اطلاع کرنے کے باوجود پولیس بروقت موقع پر نہ پہنچ سکی۔ علاقہ میں بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شہریوں نے پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔ دھرم وپرہ انڈر پاس کے قریب تیز رفتار گاڑیوں میں تصادم ہوگیا جس کے نتیجہ میں تین افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔

 

کلبھوشن کے خلاف تحقیقات ،پاکستان کا اہم اقدام

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کےخلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان نے بھارت سے کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک تک رسائی مانگ لی ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان را کے ایجنٹ کلبھوشن نیٹ ورک کے دو درجن سے زائد افراد کے بیانات ریکارڈ کرنا چاہتا ہے اس سلسلے میں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بھارت سے کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک تک رسائی بھی مانگ لی گئی ہے۔ دہشت گردی کے علاوہ پاکستان کے خلاف جرائم کا بھی جائزہ لیا جائےگا ¾ پاکستان یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں بھی اٹھائے گا۔واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو مارچ 2016 کو بلوچستان سے پکڑا گیا تھا، اس نے اعتراف کیا تھا کہ وہ پاک بحریہ کا کمسنڈ آفیسر ہے اور ”را“ کےلئے کام کرتا ہے، اس نے کراچی اور بلوچستان میں دہشتگردی اور تخریب کاری کی کئی وارداتوں کے علاوہ کالعدم تنظیموں کو کروڑوں ڈالر دینے کا بھی اعتراف کیا۔فوجی عدالت کی جانب سے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت پانے والا بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اب جاسوسی کے علاوہ دہشت گردی اور تخریب کاری کے الزامات پر ٹرائل کا سامنا ہے۔اس حوالے سے حکام نے بتایا کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کیس میں کئی مرتبہ معلومات حاصل کرنے کے لیے 13 بھارتی حکام سے رابطہ کیا گیا، یہاں تک کہ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں جمع کرائے گئے جواب میں بھی اس کا ذکر کیا لیکن نئی دہلی کی جانب سے ضدی رویہ جاری رکھا گیا۔حکام نے بتایا یہ کلبھوشن یادیو کے خلاف مختلف کیسز ہیں، جس میں دہشت گردی اور تخریب کاری کے کیس بھی شامل ہیں جبکہ جاسوسی کے کیس کے فیصلے کے علاوہ باقی کیسز جاری ہیں۔خیال رہے کہ کلبھوشن یادیو کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیا تھا جبکہ گزشتہ برس اپریل میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل ( ایف جی سی ایم) نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کی سیکشن 59 اور 1923 کے ا?فیشل سیکریٹ ایکٹ کے سیکشن 3 کے تحت جاسوسی کا مجرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی تھی۔بعد ازاں اس فیصلے کے خلاف اپیل کو ملٹری اپیلیٹ نے مسترد کردیا تھا جبکہ ان کی رحم کی اپیل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سامنے زیر التوا ہے۔کلبھوشن یادیو کے معاملے پر 13 بھارتی حکام سے رابطے کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ اس بارے میں بھارت کو کئی مرتبہ درخواستیں دی گئیں تھیں۔دوسری جانب نئی دہلی میں موجود ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی حکام کلبھوشن یادیو کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے حوالے سے بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دیول اور سابق ’را‘ سربراہ تک رسائی چاہتے تھے، اس کے علاوہ پاکستان انٹیلی جنس آپریٹو، بینکرز اور پاسپورٹ حکام تک رسائی چاہتا تھا۔پاکستانی ذرائع نے ان 13 بھارتی حکام کے نام ظاہر نہیں کیے جس سے حکومت سوال کرنا چاہتے تھی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’ہم کلبھوشن یادیو کے ہینڈلرز تک پہنچنا چاہتے ہیں‘۔اس کے علاوہ پاکستان کلبھوشن کی نیوی سروسز کی فائل اور بھارتی دعویٰ کے مطابق اگر وہ ریٹائرڈ افسر تھا تو اس کی پینشن کی ادائیگی کا بینک ریکارڈ اور اسے مبارک پٹیل کے نام سے پاسپورٹ جاری کرنے کے بارے میں معلومات مانگی تھیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مبارک پٹیل کے نام سے پاسپورٹ کیسے جاری ہوا اور آیا یہ اصلی تھا یا جعلی اور’ اگر یہ پاسپورٹ جعلی تھا تو وہ کس طرح ممبئی اور دہلی کے ہوائی اڈوں سے 18 بار باہر نکلا‘ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی ممبئی، پونے اور مہاراسٹر کے دیگر حصوں میں مبارک پٹیل کے نام پر حاصل کی گئی جائیداد کی بھی تفصیلات کا مطالبہ کیا ہے۔یاد رہے کہ عالمی عدالت انصاف ( آئی سی جے ) پاکستان کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی سے انکار پر بھارتی درخواست کی سماعت کررہا ہے اور اس مقدمے میں بھارت کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر پاکستان نے بھی جواب جمع کرادیا تھا۔تاہم اس معاملے پرابھی زبانی دلائل کا آغاز نہیں ہوا اور عدالت نے مزید تحریری درخواست کے لیے بھارت کو 17 اپریل 2018 تک کا وقت دیا ہے جبکہ اسکے جواب میں پاکستان کو 17 جولائی تک کا وقت دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس مئی میں عالمی عدالت انصاف نے عارضی اقدامات کرتے ہوئے حکومت پاکستان کو کلبھوشن یادیو کو اس وقت تک سزائے موت دینے سے روک دیا تھا جب تک اس کیس کا فیصلہ نہیں آجاتا۔

 

صدر مملکت نے اہم ایکٹ کی منظوری دےدی،جان کر آپ بھی دنگ رہ جا ئینگے

اسلام آباد (آئی این پی) صدر مملکت ممنون حسین نے الیکشن ایکٹ 2017کو فاٹا میں نافذ کرنے کی منظوری دے دی، فاٹا میں سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار سے متعلق سمری کی بھی صدر مملکت نے منظوری دے دی،الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ 2017کی منظوری کے بعد فاٹا کی چار نشستوں کےلئے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔ منگل کو صدر مملکت ممنون حسین نے الیکشن ایکٹ 2017کو فاٹا میں نافذ کرنے کی منظوری دے دی، صدر مملکت نے فاٹا میں سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار سے متعلق بھی منظوری دے دی، اس منظوری کے بعد الیکشن کمیشن نے فاٹا میں سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا، اس سے قبل صدر مملکت کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017کی منظوری نہ ہونے کے اس کا نفاذ نہیں ہو سکا تھا، جس کی وجہ سے فاٹا کی سینیٹ کی چار نشستوں پر انتخابات کا شیڈول الیکشن کمیشن نے جاری نہیں کیا تھا۔

دہشتگردی کا خطرہ ،حساس اداروں کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات

لاہور (کرائم رپورٹر) صوبائی دارالحکومت میں دہشتگردی کی کارروائیوں کے خدشے کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے دہشتگردی کی کارروائیوں کے حوالے سے تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دہشتگرد وی وی آئی پی شخصیات سمیت سکول، کالجز ، یونیورسٹیوں سمیت شاپنگ مالز کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔تھریٹ الرٹ جاری ہونے کے بعد آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز نے سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس اور ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹر حیدر اشرف کو سکیورٹی فول پروف بنانے کے احکامات جاری کر دیئے۔ آئی جی آفس کی جانب سے جاری ہونے والے مراسلے میں بتایا کہ این ڈی ایس (نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی) پاکستان کے دیگر علاقوں سمیت لاہور میں دہشتگردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ دہشتگردی کی کارروائیوں کے خدشے کے پیش نظر پولیس افسران کو سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سکول ، کالجز اور یونیورسٹیوں سمیت شاپنگ مالز، اہم مساجد ، چرچز اور دیگر اہم عمارتوں کے ارد گرد سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری رکھیں۔ اس ضمن میں تمام ڈویژنل ایس پیز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقہ جات میں روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کاسرچ آپریشن بائیو میٹرک مشینوں کی مدد سے کیا جائے جبکہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ ذرائع نے بتایاکہ مشکوک گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

سستے پاور پلانٹ بند ،مہنگی بجلی خریدنے کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد (آن لائن) حکومت کا سستے پاور پلانٹس بند کر کے مہنگی بجلی بنانے اور خریدنے کا انکشاف ہوا ہے۔ سستے پلانٹس جان بوجھ کر بند کیے گئے اور ان کی جگہ نجی مہنگے بجلی گھر چلائے جاتے رہے۔ کم بجلی کے استعمال پر مجبور کر کے بحران ختم کرنے میں سنجیدگی بھی باور کروائی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت کی جانب سے مہنگی بجلی بنانے اور خریدنے کے لیے پہلے سے قائم سستے پاور پلانٹس کو بند رکھے جانے یا کم صلاحیت پر چلائے جاتے رہے ہیں۔ سستے داموں بجلی بنانے والے پاور پلانٹس کو بند کر کے مہنگے پاور پلانٹس چلائے جاتے رہے اور عوام کو مہنگے داموں بجلی فروخت کی جاتی رہی، یہی نہیں بلکہ عوام کو کم بجلی استعمال کرنے پر مجبور کرتے ہوئے یہ بتانے کی کوشش کی گئی کہ حکومت بجلی بحران ختم کرنے میں سابق حکومتوں کی نسبت زیادہ سنجیدہ ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں (جینکوز) کی کارکردگی کے بارے میں پرفارمنس اسٹینڈرڈز جنریشن رولز 2003 کے تحت مرتب کی جانے والی حالیہ رپورٹ میں پاور سیکٹر کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جینکوز کے بیشتر یونٹ جان بوجھ کر بند رکھے گئے۔ جس وجہ سے ان کی مشینری خراب ہوئی۔ تھرمل پاور اسٹیشن گڈو کے یونٹ نمبر 2،4،9 اور 13 کو سال 16-2015 کے دوران بند رکھا گیا ۔ اس سے بننے والی 460 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل نہ ہو پائی ، مزید یہ کہ تھرمل پاور اسٹیشن جامشورو، تھرمل پاور اسٹیشن گڈو، تھرمل پاور اسٹیشن مظفر گڑھ اور اسٹیم پاور اسٹیشن فیصل آباد کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو اس دوران عارضی طور پر خود ہی کم کیا گیا تھا۔

سینٹ الیکشن ،ن لیگ کے امیدواروں میں شامل ناموں نے سب کو چونکا دیا

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سینیٹ کے 3مارچ کو ہونے والے انتخابات کےلئے پنجاب اور اسلام آباد سے امیدواروں کے ناموں کو حتمیشکل دے دی ، باضابطہ اعلان (آج) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی ماڈل ٹاﺅن میں ہونے والی ملاقات کے بعد کیا جائے گا جن امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے ، اسلام آباد کی جنرل اور ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں سے مشاہد حسین سید اورسابق وزیر اعظم محمد خان جونیجو کے صاحبزادے اسد جونیجو کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیاگیا ہے ، جبکہ پنجاب سے وفاقی وزیر کامران مائیکل اقلیتی نشست کےلئے ،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے صاحبزادے اور نواز شریف کے داماد علی ڈار، ڈاکٹر آصف کرمانی، مسلم لیگ (ن) کی خاتون رہنما بیگم تہمینہ دولتانہ اور مسلم لیگ (ن) شعبہ خواتین کی صدر نزہت عامر شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی زیر صدارت چوہدری منیر کی رہائش گاہ پر منگل کو جو اجلاس ہوا جس میں سینیٹ کے انتخابات کےلئے حکمت عملی پر غور کیا گیا اور امیدواروں کے ناموں پر نام زیر غور آئے، جس میں یہ طے کیا گیا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی بدھ کو لاہور میں ہونے والی ملاقات میں ان امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی جائے گی اور باضابطہ اعلان بھی کر دیا جائے گا، اسلام آباد سے مشاہد حسین سید کا ٹکٹ کنفرم کر دیا گیا ہے تاہم بیرسٹر ظفر اللہ اور طارق فاطمی بھی امیدوار ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو مرحوم کے صاحبزادے اسد جونیجو کو اسلام آباد کی جنرل نشست سے مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ دیئے جانے کے زیاد ہ امکانات ہیں اور انہوں نے اپنا ووٹ بھی سندھ سے اسلام آباد منتقل کرنے کا قانونی عمل مکمل کرنے کا سلسلہ بھی تیز کردیاہے ۔ علی ڈار کو سینیٹ کا ٹکٹ ملنے کی صورت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے دونوں داماد پارلیمنٹ کے رکن بن جائیں گے، اس سے پہلے کیپٹن(ر)صفدر مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی ڈار کو اس لئے ٹکٹ دیا جا رہا ہے کہ کیونکہ اسحاق ڈار نیب مقدمات کی وجہ سے برطانیہ میں چلے گئے ہیں اور وہاں زیر علاج ہیں اور سینیٹ کے چیئرمین کے انتخابات میں ایک ایک ووٹ کی اہمیت ہے اسی لئے اسحاق ڈار کی بجائے ان کے بیٹے کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا جا رہا ہے اور اگر احتساب عدالت سے اسحاق ڈار بری ہو جاتے ہیں تو علی ڈار استعفیٰ دے دیں گے اور ان کے والد اسحاق ڈار ضمنی الیکشن میں دوبارہ سینیٹر منتخب ہو نے کی کوشش کریں گے۔

زرداری کو پہلی حکومت کس نے دی ،گواہ نے پردہ فاش کر دیا

اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں سینیٹ امیدواروں کے ناموں پر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔ پارٹی صدر محمد نواز شریف آج(بدھ کو) حتمی ناموں کا اعلان کریں گے۔پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس سابق وزیراعظم نوا زشریف کی زیر صدارت میں پنجاب ہاو¿س میں ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق، حمزہ شہباز، زاہد حامد، امیر مقام، آصف کرمانی، پرویز رشید اور پیر صابر شاہ نے شرکت کی ۔اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اسی طرح جلاس میں سینیٹ امیدواروں کے ناموں پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کرنے والے کو سب جانتے ہیں۔ مسلم لیگ بدھ کل تک سینیٹ کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دے گی۔ سینیٹ الیکشن میں جو ہارس ٹریڈنگ کر رہا ہے اسے سب جانتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ آصف زرداری کو پہلی حکومت نواز شریف نے ہی دی تھی جس کا میں عینی شاہد ہوں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آصف زرداری کی 2008ءوالی حکومت نوازشریف کی دی ہوئی تھی، سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کرنے والے کو سب جانتے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کے لئے ہارس ٹریڈنگ کی گئی اور یہ اقدامات کس نے اٹھائے وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، اب سینٹ الیکشن کے حوالے سے بھی یہ کام ہو رہا ہے، چند لوگ اپنی دولت کو بچانے کے لئے ہارس ٹریڈنگ کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آج ہونے والے اجلاس میں سینٹ امیدواروں کے ناموں پر تفصیلی غور کیا گیا، فائنل ہونے والے امیدواروں کا حتمی اعلان آج محمد نوازشریف کریں گے۔

 

شیخ رشید کے چونکا دینے والے انکشافات

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ30 مارچ سے پہلے نواز شریف اور مریم نواز جیل میں ہونگے، نواز شریف کی تحریک عدل نہیں غدر کی تحریک ہے، نواز شریف عالمی ایجنڈے پر چل رہے ہیں، اسی ایجنڈے کے تحت ختم نبوت قانون کو تبدیل کرنے کی کوشش کی، نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں سال سینٹ الیکشن ہوسکتے ہیں، عام انتخابات دکھائی نہیں دیتے، پارٹی سربراہ سے متعلق کیس کا فیصلہ ہوتے نظر نہیں آرہا، متحدہ اکٹھے ہوتے نظر نہیں آرہی اور یہی دیکھنا ہوگا کہ جس پر وہ لندن کا سارے معاملے میں کیا کردار ہے، ایم کیو ایم ماضی جتنے ووٹ حاصل نہیں کرسکے گی۔