کترینہ کی فلم ٹھگ آف ہندوستان کی ڈانس ویڈیو وائرل

ممبئی (شوبزڈےسک)لی ووڈ کی باربی ڈول کترینہ کیف کی ’کالا چشمہ‘ کی ویڈیو کے بعد ایک اور ڈانس ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔بالی ووڈ میں باربی ڈول کے نام سے پہچانی جانے والی کترینہ کیف ایکشن سے بھرپور فلمیں اور خطرناک اسٹنٹ کرنے کی وجہ سے مداحوں کی پسندیدہ اداکارہ سمجھی جاتی ہیں لیکن بات اگر رقص کی کریں تو رقص میں ا±ن کا کوئی ثانی نہیں کیوں کہ ڈانس ’کملی کملی‘ گانے پر ہو یہ ’کالا چشمہ‘ پر لیکن کترینہ اپنے رقص سے سب ہی کو اپنا گرویدہ بنا دیتی ہیں او راب ا±ن کی ایک اور ڈانس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم ’ ٹائیگر زندہ ہے۔

کی کامیابی کے بعد بالی ووڈ باربی ڈول کترینہ کیف آج کل عامر خان کی فلم ’ٹھگ آف ہندوستان‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔ فلم میں اپنی حقیقی اداکاری کے ساتھ اپنے ڈانس سے مداحوں کا لہو گرما دینے والی کترینہ کیف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ڈانس پریکٹس کی ویڈیو پوسٹ کی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔یش راج کے بینر تلے بننے والی فلم ’ٹھگ آف ہندوستان ‘میں کترینہ کیف ایک گانے پر ڈانس کرنے کے لیے آج کل خوب محنت کر رہی ہیں اور انہوں نے ڈانس کو اچھے سے اچھا کرنے کے لیے کوریوگرافر منوش نندن کی مدد بھی حاصل کی ہوئی ہے۔واضح رہے کہ 7 نومبر کو ریلیز ہونے والی فلم ’ٹھگ آف ہندوستان ‘ میں پہلی بار امیتابھ بچن اور عامر خان ایک ساتھ جلوہ گر ہوں گے جب کہ فلم میں ان کے مد مقابل کترینہ کیف اور فاطمہ ثناء شیخ مرکزی کردار ادا کرتی دکھائی دیں گی۔

 

عنقریب اپنے فلمی پراجیکٹ پر کام شروع کر دوں گی

لاہور ( شوبزڈےسک) اداکارہ ایمان علی نے کہا ہے کہ وہ عنقریب اپنے فلمی پراجیکٹ پر کام شروع کر دیں گی ۔ تفصیلات کے مطابق ایمان علی نے بطور رائٹر فلم کا سکرپٹ تخلیق کیا ہے جس پر وہ خود اداکاری کریں گی ۔ اس حوالے سے ماڈلنگ و اداکاری سے شہرت حاصل کرنے والی ایمان علی نے کہا کہ ابھی تک میں نے خود فلم کی ڈائریکشن کا فیصلہ نہیں کیا اور ممکنہ طور پر فلم کی ہدایتکاری کی ذمے داریاں شعیب منصور بھی ادا کر سکتے ہیں تاہم ابھی اس کا فیصلہ نہیں ہوا ۔ انہوںنے کہا کہ فلم کی کاسٹ کو فائنل کیا جا رہا ہے ۔ توقع ہے کہ فلم میں ایمان علی کی چھوٹی بہن بھی اداکاری کرتی نظر آئیں گی۔

 

بالی وڈ جلد ہالی وڈ کے برابر آجائے گا

ممبئی(شوبزڈےسک) معروف بولی ووڈ اداکارہ تبو نے کہا ہے کہ بالی ووڈ جلد ہالی ووڈ کے برابر آجائے گا‘ کامیابی کا کوئی پیمانہ نہیں ہوتا‘ معیار پر یقین رکھنا چاہئے‘ قطرینہ کیف باصلاحیت اور خوبصورت اداکارہ ہیں اپنے فلمی کیریئر میں ان سے بہت متاثر ہوئی ہوں‘ نئے آنے والے نوجوان اداکاروں کی حوصلہ افزائی بہت ضروری ہے۔ گزشتہ روز ایک بھارتی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے اداکارہ تبو نے کہا کہ بھارتی فلم انڈسٹری جس طرح تیزی سے ترقی کررہی ہے جلد ہالی ووڈ کے برابر مقام حاصل کرلے گی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کامیابی کا کوئی خاص پیمانہ نہیں ہوتا تاہم معیار پر یقین رکھنا چاہئے۔ تبو نے کہا کہ اپنے فلمی کیریئر میں قطرینہ سے کافی متاثر ہوئی ہوں وہ ایک خوبصورت اور باصلاحیت اداکارہ ہیں کترینہ کے ساتھ دوستی کا رشتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اداکاروں کی حوصلہ افزائی بہت ضروری خیال کرتی ہوں نوجوان اداکاروں کے بہترین کام کو دیکھتے ہیں تو اس کی تعریف کرنا چاہئے۔
۔ ایک سوال پر تبو نے کہا کہ محبت کا جذبہ انسانی زندگی میں سب سے پیچیدہ جذبہ ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ دنیا کا خوبصورت ترین جذبہ بھی ہے انسانی زندگی میں محبت کی بڑی اہمیت ہے جس کی بنا پر آج تک بنائی جانے والی بیشتر فلموں کا موضوع ہی عشق ہوتا ہے۔

 

 

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی،رابی پیرزادہ نے سالگرہ منسوخ کر دی

لاہور ( شوبزڈےسک) گلوکارہ و اداکارہ رابی پیرزادہ نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنی سالگرہ منسوخ کر دی۔ اس حوالے سے رابی پیرزادہ نے کہا کہ میں خو د کشمیری ہوں اور مجھے اپنے کشمیری بہن بھائیوں پر بھارتی مظالم پر شدید رنج ہے ، بھارت نے زبردستی مقبوضہ کشمیر پر اپنا قبضہ مصلحت کررکھا ہے اس خطے کے ڈیڑھ ارب لوگوں کی بقاءکے لئے لازمی ہے کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرائے۔ کشمیریوں کی تحریک آزادی کی جدوجہد کو اب دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی ۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارتی ہٹ دھرمی اور سپر قوتیں ہیں جو اس معاملے کو دانستہ طور پر حل نہیں کرنا چاہتیں ۔ افغانستان میں طالبان کے خلاف نیٹو فورسز حرکت میں آجاتی ہیں مگر کشمیر میں لاکھوں افراد کو قتل کر دیا جاتا ہے۔

مگر اس پر عالمی ضمیر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کو اپنی اہمیت منوانے کے لئے جلد سے جلد کشمیریوں کو ان کا حق دلانا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے کشمیریوں بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کر رہی ہوں واور اسی وجہ سے میں نے اپنی سالگرہ بھی منسوخ کر دی ہے۔

 

بھارتی کرکٹ بورڈ کی ویب سائٹ بندکردی گئی

ممبئی(بی این پی ) بھارتی کرکٹ بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ ڈومین کی تجدید کیلئے وقت پر فیس جمع نہ کرنے کے باعث بند کردی گئی۔ متعلقہ کمپنی نے رقم ادا نہ کرنے پر ویب سائٹ کی دوبارہ فروخت کیلئے پیش کش طلب کرلی اور سات بڈز سامنے آئیں جس میں 270ڈالرز کی سب سے زیادہ بولی بھی شامل تھی۔

8 ہزار فٹ بلندی پر سوات میں جیپ ریلی کا انعقاد

سوات(آن لائن)سوات کی حسین وادی کالام کی اسنو جیپ ریلی میں ماہر ڈرائیوروں نے کمال مہارت کا مظاہرہ کرکے سب کو حیران کردیا۔پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سطح سمندر سے ساڑھے 8ہزار فٹ کی بلندی پر واقع جنت نظیر وادی کالام میں اسنو جیپ ریلی کا انعقاد کیا گیاجس میں ملک بھر سے 42ڈرائیوروں نے حصہ لیا ،ڈرائیوروں کوسنگلاخ راستوں اور برف میں 7کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا تھا، جس میں انہوں نے خوف کی پرواہ کئے بغیرجیپیں دوڑائیں۔ریلی کے اختتام پر ڈرائیورز کا کہنا تھا کہ ٹریک بہت سخت تھا، برف بھی تھی اور گا ڑی کنٹرول نہیں ہو ئی، جب تک صحیح ٹائرز نہ ہو تو مشکل ہے ، تاہم بڑا مزہ آیا۔ڈرائیورز کا کہنا تھا کہ انہیں جیپ ریلی بہت اچھی لگی، اور انہوں نے اپنے کہا کہ ہم سب خوش قسمت ہیں جو جیپ ریلی انجوائے کر رہے ہیں۔مقابلہ تین حصوں پر مشتمل تھا، جس میں کالام کے ملک امیر سید نے کٹیگری اے میں 7 کلومیٹر کا فاصلہ 5 منٹ میں طے کرکے میلہ لوٹ لیا، کالام ہی کے جاوید کالامی نے کٹیگری بی میں لوہا منوایا تو کٹیگری سی میں پشاور کے فضل احمد بازی لے گئے۔تقریب کے مہمان خصوصی پاک فوج کے کرنل ایاز ولی ،آرگنائزراسدمروت اور سعد عباسی تھے جنہوں نے پوزیشن حاصل کرنے والے ڈرائیوروں میں انعامات تقسیم کئے، ملک بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد بھی جیپ ریلی کے مقابلوں اور حسین مناظر کو دیکھنے کے لیے موجود تھی۔

 

بریڈ ہوگ نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا علان کردیا

سڈنی(بی این پی ) سابق آسٹریلین بیٹسمین بریڈ ہوگ نے سیزن دوہزار سترہ ، اٹھارہ کے اختتام پر کلب لیول سمیت تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ وہ اپنڈکس کے باعث بگ بیش لیگ دوہزار سترہ کے آخری حصے میں میلبورن رینی گیڈز کی نمائندگی نہیں کر سکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی آخری شاہراہ نزدیک آگئی ہے اور وہ ایسٹ سینڈ رنگہام کلب کی جانب سے فائنل میں شرکت کے بعد اپنے 25سالہ کیریئر کا اختتام کریں گے۔ یاد رہے کہ انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں 33ہزار سے زائد رنز اسکور کئے۔

 

سینٹ پیٹرزبرگ‘ پیٹرا کیوٹوا نے ٹرافی اپنے نام کرلی

سینٹ پیٹرزبرگ (بی این پی )سینٹ پیٹرز برگ ڈبلیو ٹی اے میں کرسٹینا میلڈینووک اعزاز کے دفاع میں ناکام رہیں۔ٹرافی پیٹرا کیوٹوا کے نام رہی، انھوں نے فیصلہ کن معرکے میں فرنچ حریف کو اسٹریٹ سیٹ میں 6-1اور6-2 سے مات دے دی۔

، یہ کیوٹوا کی کیریئر میں 21وین ڈبلیو ٹی اے ٹائٹل فتح رہی، دوبار کی ومبلڈن چیمپئن جمہوریہ چیک کی کیوٹوا کو اس بار ایونٹ کے مین ڈرا میں وائلڈ کارڈ کے ذریعے انٹری ملی تھی لیکن انھوں نے تجربے کو مہارت میں لاتے ہوئے فائنل تک راہ میں ا?نے والے تمام حریفوں کو زیر کیا۔کرسٹینا سے باہمی چھٹے مقابلے میں یہ ان کی پانچویں کامیابی رہی، عالمی رینکنگ میں سردست 29ویں نمبر پر موجود کیوٹوا نے ابتدائی سیٹ میں دو بار کرسٹینا کی سروس بھی بریک کی۔دوسری جانب ہنگری کی ٹیمیا بابوس نے کیریئر کی تیسرا ڈبلیوٹی اے ٹائٹل جیت لیا، انھوں نے فائنل میں یوکرین کی کیٹرینا کوزالووا کو شکست دیدی،یہ رواں سیزن میں ان کی دوسری ٹرافی ہے، اس سے قبل انھوں نے گذشتہ ماہ آسٹریلین اوپن میں ڈبلز ٹائٹل بھی اپنے نام کیا ہے۔

 

ملتان سلطانز کے نمائشی میچ میں بھگڈر ، شعیب ملک زخمی

ملتان ( سی پی پی ) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی نئی ٹیم ملتان سلطانز کے نمائشی میچ میں بھگدڑ مچنے کے باعث شعیب ملک زخمی ہوگئے، عوام کا جم غفیر ہٹانے کیلئے پولیس کو لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔نجی ٹی وی کے مطابق ملتان سلطانز کا نمائشی میچ شدید بدنظمی کا شکار ہوگیا، میچ کے اختتام پر عوام کی بڑی تعداد کھلاڑیوں کے حصے میں آگئی اور انہیں گھیر لیا، اس دوران پویلین میں بھگدڑ مچنے سے شعیب ملک گر گئے اور ان کے گھٹنے پر چوٹ آئی، انہیں بڑی مشکل سے عوام کے ’چنگل‘ سے چھڑایا گیا۔عوام کا جم غفیر ہٹانے کیلئے پولیس کو لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔ نمائشی میچ میں پیدا ہونے والی بدنظمی اور سکیورٹی کی ناقص صورتحال پر ملتان سلطان کے کوچ وسیم اکرم بھڑک اٹھے اور انہوں نے اختتامی تقریب کا بائیکاٹ کردیا۔ وسیم اکرم کے بائیکاٹ کے باعث اختتامی تقریب ملتوی کرنا پڑی اور کھلاڑی انعامات سے محروم رہے۔

کرپشن نے پورا نظام جکڑ لیا ، تعلیم یافتہ ، باکردار لوگ آگے آئیں

ملتان(عوامی رپورٹر،نمائندہ خصوصی) چیف ایڈیٹر ”خبریں“جناب ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کی بات کرنے والی سیاسی جماعتوں میں بادشاہت قائم ہوچکی ہے جن میں شہزادے اور شہزادیاں مسلط ہو کر اپنی اجارہ داری(مناپلی)قائم رکھے ہوئے ہیں سیاسی جماعتوں میں جمہوری اقدار دم توڑنے کی وجہ سے ہم خوفناک قسم کی کرپشن کے نظام میں جکڑے جاچکے ہیں ،ہم سب کو ملکر کرپشن کے اس چنگل سے نکلنا ہوگا۔ملک میں مسلط اس کرپٹ نظام سے نکلنے کےلئے موجودہ سیاسی لاٹ میں تو عمران خان واحد امید ہے عوام کو پانی کے بحران سمیت مسائل سے نکالنے کےلئے ایوانوں میں بیٹھے کسی ایک ممبر کو بھی دلچسپی نہیں رہی ہمیں ان کا محاسبہ کرنا ہوگا۔انہوں نے یہ بات پاکستان تحریک انصاف ملتان سٹی کے صدر ڈاکٹر خالد خاکوانی کی طرف سے ان کے اعزاز میں دئیے گئے ایک عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں ریذیڈنٹ ایڈیٹر ’خبریں‘میاں غفار، روزنامہ خبریں کے انچارج کلچرل ونگ وفورم انچارج سجاد بخاری، سابق ایم پی اے نفیس انصاری، ڈاکٹر خالد خاکوانی، ندیم قریشی، سید عرفان حیدر نقوی، میاں سلمان شیخ،علی رضا گردیزی، حافظ اللہ دتہ کاشف، خالد مسعود خان، میجر مجیب خاکوانی، میاں سلیم محمود کملانہ، قربان فاطمہ، چیف رپورٹر مظہر جاوید ،حبیب اللہ شاکر، ملک نسیم حسین لابر، خواجہ محمد یوسف، عمران خاکوانی، خواجہ فاروق، شیر شاہ، ڈاکٹر محمد حسین آزاد، رانا طارق، طارق اسماعیل ‘رازش لیاقت پوری،میاں فاروق، رانا حفیظ، نعیم الحسن ببلو اور وقار قریشی سمیت دیگر شریک ہوئے۔ڈاکٹر خالد خاکوانی کی رہائش گاہ پر ہونیوالی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب ضیا شاہد نے کہا کہ ان کا بچپن اور زندگی کا ایک حصہ ملتان شہر کے اسی علاقے میں گزرے لیکن میرے زمانے کا ملتان محبتوں کا سرچشمہ ہوا کرتا تھا۔مجھے کبھی محسوس نہیں ہوا کہ میں سندھ میں پیدا ہوا یہاں پلا بڑھا، ملتان میں روہتکی ،اردو،پنجابی بولنے والے سب مل کر رہتے تھے اور آپس میں گھلے ملے ہوئے تھے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کئی برسوں سے محسوس ہوتا ہے کہ صرف ملتان ہی نہیں بلکہ ہم سب اپنی تہذہبی روایات سے الگ ہوچکے ہیں جو روایات ہمیں محبت سکھاتی تھیں اب ختم ہوچکی ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت مسائل بڑھ چکے ہیں اور صوبوں کو ازسرنو تقسیم کرکے مزید صوبے بنانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے مسائل کا بروقت اور مقامی طور پر حل ہو انہوں نے کہا کہ مشرقی پنجاب کے ایک ہی شہر میں2صوبوں کے دارالحکومت ہیں افغانستان کے17اور ایران کے21صوبے ہوسکتے ہیں توہمارے ہاں کس حکیم یا ڈاکٹر نے نسخہ دیا ہے کہ یہاں صرف 4صوبے ہی رہیں گے جبکہ4صوبوں میں ایک صوبہ62فیصد آبادی کا ہے باقی 3صوبے ملکر38فیصد آبادی کا حصہ بنتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب کے3حصے ہوجائیں اور باقی صوبوں کے بھی لوگ الگ صوبہ چاہتے ہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔جناب ضیا شاہد نے کہاکہ میں لکھنے لکھانے کی حد تک رہنے والا اخبار نویس نہیں بلکہ میں نے اپنی زندگی میں صحافتی کیرئیر میں بڑے بڑے مسئلوں پر بات کی ہے اور اس پر کام بھی کیا انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تقسیم پر میں پرویز مشرف سے5-6بار ملا پرویز الٰہی، شہباز شریف، یوسف رضا گیلانی سمیت تمام حکمرانوں سے بھی اس حوالے سے بات کی ہے انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے آخری ملاقات12سال قبل میرے ہی گھر میں ہوئی تھی انہوں نے بتایا کہ میں3کمروں کے گھر میں رہتا ہوں میں نے گھر بنانے کے بجائے ادارے بنائے ہیں۔جناب ضیا شاہد نے بتایا کہ انسان کی طلب کبھی ختم نہیں ہوتی وہ بڑھتی چلی جاتی ہے جناب ضیا شاہد نے کہا کہ ملک کے سیاستدانوں میں اس وقت عمران خان اچھی شہرت کے مالک ہیں اور وہ کرپشن کے خلاف ہیں ۔کرپٹ حکمرانوں کی فہرست میں ان کا نام کبھی نہیں آیا انہوں نے کہا کہ ان کو سیاست میں لانے والابھی میں ہی تھا کہ یہ پڑھا لکھا اور کھرا انسان ہے اور میرے ہی دفتر میں بیٹھ کر پاکستان تحریک انصاف بنانے کا فیصلہ ہوا۔پنجاب کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے لاہور جلسے سے میاں شہباز شریف پریشان تھے کہ کہیں پی ٹی آئی والے ان کے گھر پر چڑھائی نہ کردیں انہوں نے کہا کہ میں نے شہباز شریف کو تسلی دی کہ آپ کا گھر جلسہ گاہ سے ساڑھے4میل دور ہے اور راستے میں رکاوٹیں بھی ہیں ایسا کچھ نہیں ہوگا جسکا آپ کو خدشہ ہے۔جناب ضیا شاہد نے کہا کہ پرویز مشرف سے میں نے کہا کہ آپ کم ازکم 3کام کرسکتے ہیں جو کسی حکمران سے نہیں ہوسکتے۔ کالا باغ ڈیم بنادیں اور پنجاب کے3حصے کردیں انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے کہا کہ آپ اس بارے چودھری شجاعت حسین سے ملیں میں انہیں فون کردیتا ہوں انہوں نے کہا کہ جب میں چودھری شجاعت کے پاس گیا تو انہوں نے مجھے کہا کہ ”توں ایہہ کی شرارتاں کرنا پھرنا ایں“میں نے کہا کہ اس میں شرارت کی کیابات ہے صوبوں کی تقسیم تو ہونی چاہیے اور3صوبے صبح سے شام تک پنجاب کو گالی دیتے رہتے ہیں یہ سلسلہ بھی ختم ہوگا چودھری شجاعت نے کہا کہ پنجاب کی تقسیم کرنے والوں کو ہماری لاشوں سے گزرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی سے ملو انہوں نے کہا کہ آپ ہمارے دوست ہیں یا دشمن پورے پنجاب کا وزیراعلیٰ ہوں آپ میری سلطنت کے3حصے کرنا چاہتے ہیں اب نہیں ہوسکتے ۔جناب ضیا شاہد نے کہا کہ پھر وہی پرویز الٰہی ملتان آکر اعلان کرتا ہے کہ جنوبی پنجاب الگ صوبہ ہونا چاہیے، میں نے پوچھا کہ اب کیا ہوا انہوں نے جواب دیا تب کی بات اور تھی اب کی بات اور ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاستدانوں کا دہرا معیار بھی ملکی ترقی اور عوام کے مسائل حل کرنے میں بہت بڑی رکاوٹ ہے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے صوبے کے قیام کےلئے کوششیں کیں اور انہوں نے پی پی پی جنوبی پنجاب میں الگ تنظیم بنادی۔جناب ضیا شاہد نے کہا کہ اس وقت حکمران طبقہ اور تمام بادشاہت رکھنے والی سیاسی جماعتیں صرف اور صرف اپنے قائد کےلئے کام کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق بھی مولانا فضل الرحمان سے الحاق کرکے ایم ایم اے بنانے کی باتیں کررہے ہیں حالانکہ ان کے حمایتی مولانا فضل الرحمن کو مولانا ڈیزل ڈیزل کہتے نہیں تھکتے۔انہوں نے کہا کہ مذہبی اور اصولوں کے نام پر کام کرنے کی دعویدار جماعت اسلامی تھی اب اصل ڈگر سے ہٹ چکی ہے۔جناب ضیا شاہد نے کہا کہ اس وقت ملک میں گردن کاٹنے والی(Cut Throat) سیاست چل رہی ہے۔ملک کی اپر مڈل کلاس اور مڈل کلاس کے پڑھے لکھے لوگ آگے آئیں کیونکہ یہ طبقہ ابھی تک کرپشن میں نہیں لتھڑا انہوں نے کہا کہ کرپشن میں لتھڑے سیاستدان اور ممبران اسمبلی ملک میں درجہ چہارم کیڈر کی نوکریاں بھی میرٹ پر نہیں دیتے انہوں نے کہا کہ کرپشن نے پورے سسٹم کو جکڑ کر رکھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اسی سسٹم میں لتھڑے سیاستدانوں کی اسمبلی پر لعنت دی تو ہر طرف شور مچ گیا۔انہوں نے کہا کہ اس گندے نظام سے جب تک لوگوں کو آزادی نہیں ملے گی ملک میں ترقی نہیں ہوسکتی انہوں نے بہاولپور کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ جہاں درجہ چہارم کی560سیٹوں کےلئے فہرست ڈپٹی کمشنر کو دے دی جاتی ہے اور17ہزار بے روزگاروں کو انٹرویو کےلئے بلا کر خوار کیاجاتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی جماعتوں کی مناپلی اور گٹھ جوڑ ہے اور ہم اس خوفناک ظالمانہ شکنجے میں جکڑے جاچکے ہیں۔جناب ضیا شاہد نے سب سے اہم پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ1960کے سندھ طاس معاہدے کے بعد بھارت کے خلاف کیس کرنے اور اپنے حصے کا پانی لینے کےلئے انہوں نے جو کام کیا اس میں ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ بھارت سے3مقاصد کےلئے پانی مل سکتا ہے کیونکہ ہم نے بھارت کو100فیصد دریا فروخت نہیں کئے صرف زرعی پانی دیا ہے اور3مقاصد ماحولیات اور نباتات جنگلات کےلئے پانی ہمارا حق ہے کیونکہ1970کے آبی کنونشن کے مطابق ستلج، بیاس اورراوی کے پانی میں بڑا حصہ ہمارا حق ہے انہوں نے کہا کہ14سال تک انڈس واٹر کمیشن کے سربراہ جماعت علی شاہ پاکستان کا مقدمہ لڑنے کے بجائے بھارت کے مفادات کا تحفظ کرتے رہے ہیں۔جماعت علی شاہ کے خلاف کسی سیاسی جماعت یا رہنما نے بات نہیں کی انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں آبی منصوبوں کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کرنے کےلئے50ارب ڈالر کے فنڈز مختص کئے ہیں۔جناب ضیا شاہد نے گزشتہ ماہ ریٹائرڈ ہونیوالے انڈس واٹر کمیشن کے کمشنر مرزا آصف بیگ سے ایک ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت سے1970کے واٹر کنونشن کے مطابق مقدمہ لڑنے کےلئے اجازت لی جاتی ہے مگر7سال سے مرکز کی طرف سے اس حوالے سے اجازت نہیں دی جارہی۔جناب ضیا شاہد نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت تربیلا کے ڈیم کے بجائے پہلے کالا باغ ڈیم بنایا جانا تھا مگر ایوب خان اپنے علاقے کی ترقی کےلئے تربیلا ڈیم پہلے بنانے میں کامیاب ہوئے اور کالا باغ ڈیم کا منصوبہ چھوڑ دیا گیا جوکہ بعد میں متنازعہ بنا کر اور پیچھے دھکیل دیا گیا۔جناب ضیا شاہد نے کہا کہ انہوں نے ستلج ،بیاس، راوی کے پانی کے بھارت سے حصول کےلئے بہاولپور، حاصل پور، ہیڈ اسلام، قصور، نارووال، گنڈا سنگھ والا اور وہاڑی سمیت مختلف علاقوں میں سیمینارز ،ریلیاں اور مذاکرے کرائے ہیں اور ان کی تفصیلی رپورٹس پر مبنی ایک کتاب بھی چھپوائی ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے انہوں نے پنجاب اسمبلی، قومی اسمبلی اور سینٹ کے تمام ممبران کو الگ الگ خطوط لکھے ہیں انہیں صرف ایک خاتون ممبر شاہدہ نے ٹیلی فون پر ایس ایم ایس کرکے کہا کہ آپ نے جو خط بھیجا ہے اس کی دستاویزات بھی دیں یہ معاملہ بہت ضروری ہے اس پر کام کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ خاتون ممبر کے علاوہ تمام ایوانوں میں سے کسی ایک ممبر نے بھی دلچسپی نہیں لی اور نہ ہی پانی کی کمی کے مسئلے کو سنجیدہ لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کے مسئلے کو ہمارے حکمران اور ایوانوں میں بیٹھے افراد اس وقت بھی اہمیت نہیں دے رہے جب ورلڈ بینک رپورٹ دے چکا ہے کہ2035تک پاکستان ان5ممالک کی فہرست میں شامل ہوجائے گا جہاں پینے کے پانی کی قلت ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ المیہ ہے اور جن کو حکمران بنایا گیا ہے وہ صرف حکمرانی سے لطف اندوز ہوتے ہیں عوام کے مسائل حل کرنے سے انہیں کوئی سروکار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اسمبلیوں میں بھی حکمرانوں کی بادشاہت کو سہارا دیا جارہا ہے کیونکہ ان کی بادشاہت کے خلاف بولنے والوں کو نکال باہر کیاجاتا ہے انہوں نے کہا کہ ہر کوئی جمہوریت پسند ہے۔پاکستان تحریک انصاف ملتان سٹی کے صدر اور میزبان ڈاکٹر خالد خاکوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کام ہم سیاستدانوں اور حکمرانوں کو کرنا چاہیے تھا وہ جناب ضیا شاہد کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ جناب ضیا شاہد کی ملتان اور جنوبی پنجاب کےلئے خدمات نمایاں ہیں انہوں نے کہا کہ ضلع میں تعلیمی اداروں کا معیار بہتر نہیں ہے اور پھر تعداد میں بھی کم ہیں مجبوراً بچوں کو بہتر تعلیم کےلئے لاہور ،اسلام آباد بھیجنا پڑتا ہے اور جب وہ پڑھ کر واپس آتے ہیں تو انہیں نوکریاں بھی نہیں ملتیں جس کی وجہ سے خطے کا احساس محرومی بڑھ رہا ہے انہوں نے جناب ضیا شاہد کو پاکستان کے آبی مسائل اجاگر کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آپ نے ”خبریں“کے ذریعے کسانوں کی آواز ایوانوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور کسانوں کےلئے ’خبریں‘میں مستقل زرعی صفحہ مختص کیا ہے ڈاکٹر خالد خاکوانی نے کہاکہ عوامی نمائندے اپنی ذمہ داریاں بھول چکے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے جن نمائندوں کو منتخب کیا ہے وہ اصل کام کرنے کے بجائے دوسروں کی ٹانگیں کھینچنے پر لگ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ”خبریں“کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر میاں غفار نے بھی سماجی برائیوں کے خلاف ڈنکے کی چوٹ پر کام کیا ہے۔ اور اس حوالے سے جناب ضیا شاہد کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے ڈاکٹر خالد خاکوانی نے کہا کہ جناب ضیا شاہد کو صحافت کے50سال پورے کرنے پر بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔روزنامہ ”خبریں“ کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر میاں غفار نے کہا کہ99فیصد افراد کی خاموشی نے ایک فیصد جرائم پیشہ افراد کو مضبوط کررکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جناب ضیا شاہد کی ہدایت اور سرپرستی میں ”خبریں“کا سود خوروں کےخلاف کام جاری ہے اور اب تک100سے زائد افراد کو سودخوروں کے چنگل سے نکالا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اندرون شہر جرائم پیشہ افراد کا گیٹ وے بن چکا ہے اور اس مافیا کو بے نقاب کیاجارہا ہے میاں غفار نے کہا کہ عوام اور یہاں کے سیاستدان بھی سماجی برائیوں کے خاتمہ میں ”خبریں“کا ساتھ دیں۔کالاباغ ڈیم ڈائریکٹوریٹ کے سابق ڈائریکٹر انجینئر ممتاز احمد خان نے کہا کہ پانی کی کمی کا مسئلہ دہشت گردی سمیت تمام مسائل سے زیادہ گمبھیر ہے اور اس سے ہماری خود مختاری اور آزادی کو خطرات لاحق ہیں انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی اور اس حوالے سے مﺅثر لائحہ عمل نہ بنانے پر دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں(مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی)کے رہنماﺅں کا رویہ انتہائی شرمناک ہے ۔انہوں نے جناب ضیا شاہد کو پانی کی کمی اور بھارت سے حصول بارے کی گئی کوششوں کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں سلیم محمود کملانہ نے کہا کہ عام شہری ہی اس ملک کے اصل مالک ہیں حکمران طبقہ اور بیوروکریسی کا قبلہ درست کرنے کےلئے پہلے عوام مل کر کام کریں ڈرگ کورٹ کے سابق جج اور ایڈووکیٹ حافظ اللہ دتہ کاشف بوسن نے کہا کہ جناب ضیا شاہد نے خطے کے عوام کو جگایا ہے اور صحافت کو نیا رنگ دیا ہے ۔انہوں نے جناب ضیا شاہد اور ”خبریں“کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔نوجوان سجاول حسین نے کہا کہ جناب ضیا شاہد نے سرائیکی خطے کے مسائل اجاگر کئے ہیں اور سرائیکی صوبے کے قیام کےلئے بھی ایک شعوری مہم اجاگر کی ہے انجمن تاجران کے ظفر اقبال صدیق نے کہا کہ ”خبریں“ ٹیکسوں کی ادائیگیوں کےلئے بھی ایک بھرپور مہم چلائے تاجر ان کا ساتھ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سود خوری کے خلاف قانون سازی کا کام جناب ضیا شاہد کے گھر سے ہی شروع ہوا ہے انہوں نے کہا کہ ٹیکس نہ دینے والوں کےخلاف کام کیاجائے یہ بھی قومی مجرم ہیں۔
ضیاشاہد