عمران خان کی جانب سے کفایت شعاری کا آغاز، لگژری گاڑیوں کی نیلامی کا عمل شروع

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے کفایت شعاری کی مہم کے آغاز کے طور لگڑری گاڑیوں کے نیلام کا اعلان کر دیا گیا ہے۔آج کے اخباروں میں 102 گاڑیوں کی نیلامی کا اشتہار دیا گیا ہے، جن میں 28 مرسیڈیز اور آٹھ بی ایم ڈبلیو گاڑیوں کے علاوہ لیکسس، لینڈ کروزر، پجیرو اور دوسرے برینڈز کی گاڑیاں شامل ہیں۔مشتہر گاڑیوں کی فہرست میں 27 بلٹ پروف گاڑیاں بھی شامل ہیں اور ان کی نیلامی 17 ستمبر کو ایوانِ وزیرِ اعظم میں ہو گی۔اشتہار میں کہا گیا ہے کہ گاڑیاں صرف اسی صورت میں فروخت کی جائیں گے اگر ان کی نیلامی کی رقم گاڑی کی مارکیٹ ویلیو سے زیادہ ہو۔عمران خان نے وزیرِ اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ وہ ایوانِ وزیرِ اعظم کی 88 لگڑری گاڑیوں کو نیلام کر دیں گے، تاہم اشتہار میں 59 گاڑیاں ہی ایسی ہیں جنھیں ‘لگڑری’ گاڑیاں قرار دیا جا سکتا ہے۔ ان میں سے بھی کئی بہت پرانی گاڑیاں بھی شامل ہیں۔مثلاً جن مرسیڈیز گاڑیوں کی نیلامی ہونا ہے، ان میں سے 1993 ماڈل کی 14 گاڑیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک سوزوکی جیپ ایسی ہے جو 32 سال پرانی ہے، یعنی 1986 ماڈل کی۔گاڑیوں کی فہرست میں دس بلٹ پروف لگڑری گاڑیاں ایسی ہیں جو فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں خریدی گئی تھیں، جب کہ نواز شریف کے حالیہ دور میں بظاہر نو بلٹ پروف لگڑری گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔

 

”آج میں نے اپنی تعلیم مکمل کرلی ،کانووکیشن میں اپنے والد کی کمی محسوس کر رہا ہوں

لندن (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین نے لندن بزنس سکول سے اپنی ماسٹرز کی تعلیم مکمل کرلی ہے، انہوں نے اپنے کانووکیشن کی تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے اس بات پر دکھ کا اظہار کیا ہے کہ ان کے والد جہانگیر ترین ان کے کانووکیشن میں شریک نہیں ہوسکے۔ٹوئٹر پر علی ترین نے کانووکیشن کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 2 سال کی پڑھائی ، امتحانات اور آکسفورڈ کے لیے ماہانہ فلائٹس کے بعد بالآخر میرا ماسٹرز مکمل ہوگیا۔ لگتا ہے کہ اب میری زوجہ ضرور خوش ہوگی (کیونکہ میں زندگی میں بہت سے کام اسی کے لیے کرتا ہوں)۔ اب نئے پاکستان واپسی کا وقت ہے تاکہ کچھ کام کیا جاسکے۔اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے علی ترین نے لکھا ’بزنس سکول سے گریجوایشن کرنے پر اپنے والد جہانگیر ترین کو بہت یاد کر رہا ہوں، وہ میرے کانووکیشن میں شرکت کے لیے انگلینڈ آرہے تھے لیکن انہیں صدارتی الیکشن کے لیے واپس بلالیا گیا‘۔ انہوں نے اپنی تصویر کے ساتھ ’ اکیلا ترین‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا

اگر درخت نہ لگائے تو پاکستان ریگستان بن سکتا ہے ،وزیراعظم نے ہری پورمیں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا آغاز کر دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم نے ہری پورمیں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا آغاز کر دیا، شجرکاری مہم کے تحت ملک بھر میں 10 ارب پودے لگائے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ہری پور میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا آغاز کیا۔پہلے مرحلے میں ملک بھر میں آج 15 لاکھ درخت لگائے جائیں گے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج پورے ملک میں پلانٹ فارپاکستان شجرکاری مہم کاآغازکردیاہے، میں چاہتاہوں ہم سب اس گرین پاکستان مہم کاحصہ بنیں،انہوں نے کہا کہ گرین پاکستان مہم کاحصہ بن کرہم آئندہ نسل کوآلودگی سے بچاسکتے ہیں۔وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ سارے پاکستان کو ہرا کر دینا ہے ،یہ کوئی حکومت کا کام نہیں یہ ساری قوم کا مسئلہ ہے،اگر درخت نہ لگائے تو پاکستان ریگستان بن سکتا ہے۔عمران خان کا کہناتھا کہ ہم اپنے ملک کو بچانے کیلئے درخت لگا رہے ہیں،شجرکاری مہم کا مقصدماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا ہے ،ہماراملک ساتویں نمبرپرہے جس کو ماحولیاتی آلودگی کا خطرہ ہے،200 پوائنٹس پر آج پودے لگائے جا رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم نے5 سال میں پاکستان کو ہرا کر دینا ہے،جہاں بھی خالی جگہ ملے گی وہاں پودے لگائے جائیں گے۔

پنجاب، سرکاری دفاتر صبح 9 سے 5 بجے تک کھلے رہیں گے، پیر سے جمعرات آدھے گھنٹے کی بریک ہو گی، نئے اوقات کار

لاہور (ویب ڈیسک) حکومت پنجاب نے سرکاری دفاتر کے نئے اوقات کار کا نوٹیفکیشن کر دیا ہے جس کے مطابق سول سیکرٹریٹ اور اس سے ملحقہ ادارے جو پانچ دن کام کریں گے وہ صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلے رہیں گے۔نوائے وقت کے مطابق روز پیر سے جمعرات آدھے گھنٹے کی بریک ہوا کرے گی جبکہ جمعہ کے روز ساڑھے بارہ بجے سے دو بجے تک بریک ہو گی۔ جبکہ جو سرکاری دفاتر ہفتے میں 6 دن کام کرتے ہیں کے اوقات کار صبح 9 بجے سے 4 بجے تک ہونگے جبکہ جمعہ اور ہفتہ کو ایک بجے تک کام کر یں گے۔

اعتزاز احسن سے بہتر صدارتی امیدوار نہیں ہوسکتا،ووٹ کیلئے نوازشریف کے پاس جیل جانے کیلئے بھی تیار ہیں،قمر زمان کائرہ

لاہور(ویب ڈیسک)پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن سے بہتر صدارتی امیدوار نہیں ہوسکتا،مسلم لیگ ن کے پاس ووٹ مانگنے گئے تھے،توقع تھی سب اعتزاز احسن کے نام پر متفق ہوجائیں گے، امید ہے فضل الرحمان ہماری دستبردارہونے کی درخواست مان لیں گے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے ساتھ لاہور آئے ہیں،مختلف ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کریں گے،ان کا کہناتھا کہ مولانافضل الرحمان نے خفت مٹانے والی بات کی ہے،تمام باتیں بغیرکسی طنز کے ہو سکتی ہیں،ووٹ کیلئے نوازشریف کے پاس جیل جانے کیلئے بھی تیار ہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ صدر کا عہدہ اب بڑے اختیارات کا حامل نہیں، اعتزازکے صدربننے سے عہدے کے اختیارات اہمیت اختیار کرجائیں گے اوراس عہدے کوچارچاندلگ جائیں گے۔پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہناتھا کہ اپوزیشن کا کوئی اتحاد نہیں ہے ،اپوزیشن نہ پہلے متحد تھی اور نہ اب ہے ،ان کا کہناتھا کہ سیاسی سفر میں معافیاں نہیں مانگی جاتیں،معافی مانگنے کی روایت چلی توہرجماعت کوپیپلزپارٹی سے معافی مانگنی پڑے گی۔

”کسی کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ہم انصاف کیلئے بیٹھے ہیں: چیف جسٹس

کراچی(ویب ڈیسک )چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت ہوئی جس دوران انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عوام کھل کر اپنی تکالیف کا اظہار کریں، کسی کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ہم انصاف کے لیے بیٹھے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کے رہائشیوں نے اپنے گھروں کو مسمار کئے جانے کے خلاف عدالت کے باہر احتجاج کیا تو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مظاہرین کے وفد کو بلا کر ان کے مسائل سنے۔درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ ہمارے گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے، کے ڈی اے والے کہتے ہیں کہ ہمارے مکان چائنا کٹنگ پرقائم ہیں، کئی شہریوں کو کے ڈی اے نے نوٹس بھی دے دیئے ہیں، اگرجگہ چائنا کٹنگ تھی تو الاٹمنٹ کیوں دی گئی؟ ہمیں انصاف دیا جائے اور ہمارے گھروں کومسمار ہونے سے بچایا جائے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ میں نے میڈیا پر آپ لوگوں کا احتجاج دیکھا، کسی کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ہم انصاف کے لئے یہاں بیٹھے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ عوام کھل کر اپنی تکالیف کا اظہار کریں، معاملے کا تفصیلی جائزہ لیں گے اور جن افراد کے گھر قانون کے مطابق ہیں انہیں مسمار نہیں ہونے دیں گے۔چیف جسٹس نے کے ڈی اے کومزید کارروائی سے روکتے ہوئے 1 ماہ میں ریونیوبورڈ، کے ڈی اے اوردیگرمتعلقہ حکام سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

فواد حسن فواد نیب عدالت میں آبدیدہ ہوگئے ، ریمانڈ میں توسیع

لاہور (ویب ڈیسک) فواد حسن فواد کمر میں تکلیف کی وجہ سے عدالت میں آبدیدہ ہو گئے۔عدالت میں کہا کہ کمر میں درد محسوس کر رہا ہوں ڈر ہے کہیں شوگر نہ ہو جائے۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے اختیارات سے تجاوز اور آشیانہ ہاو¿سنگ سکینڈل میں ملوث وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کر دی ہے۔ اور انہیں 11 ستمبر کو دوبارہعدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے، دوران سماعت فواد حسن فواد اپنی بیماری کی بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور رو پڑے۔فاضل جج نے استفسار کیا کہ آپ کو حراست میں کوئی تکلیف تو نہیں قید تو قید ہوتی ہے مگر کیا آپ کو طبی سہولیات میسر ہیں، جس پر فواد حسن فواد نے کہا کہ 30 سال سے کمر درد میں مبتلا ہوں نیب حراست میں ادویات مل رہی ہیں مگر خدشہ ہے کہ شوگر نہ ہو جائے۔ عدالت میں پراسکیوٹر نیب نے کہا کہ فواد حسن فواد سے تفتیش کے دوران کئی اہم انکشافات ہوئے ہیں جبکہ فواد حسن فواد کے وکیل کا کہنا تھا کہ پیرا گون کو ٹھیکہ نہیں دیا احد چیمہ کے ریفرنس میں فواد حسن فواد کا ذکر نہیں، تاہم عدالت نے نیب حکام کی استدعا پر فواد حسن فواد کے جسمانی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کر دی۔یاد رہے نیب نے فواد حسن فواد اور ان کی فیملی کے بینک بیلنس کی تفصیلات حاصل کرلی تھیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ، فواد حسن فواد اور ان کے رشتہ داروں کے 14بینک اکاو¿نٹس معلوم ہوئے ہیں، ان بینک اکاو¿نٹس میں ایک ہزار ملین سے زائد رقم موجود ہے، نیب نے فواد حسن فواد کے رشتہ داروں کے ذرائع آمدن بھی پوچھ لیے ہیں۔ ا?شیانہ ہاﺅسنگ کرپشن کیس کی انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ فواد حسن فواد نے غیر قانونی طور پر ٹھیکہ جاسا ڈیلپرز کو دیا جس سے قومی خزانہ کو کڑوڑوں کا نقصان پہنچا۔

پنجاب میں کرپشن کا خاتمہ سب سے بڑا چیلنج :وزیراعظم بلدیاتی نظام بدلنے ، اورنج لائن کے آڈٹ کی ہدایت

لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں بلدیاتی نظام فوری تبدیل کرنے اور اورنج لائن ٹرین سمیت تمام جاری ترقیاتی منصوبوں کا آڈٹ کرانے کی ہدایت کر دی اور کہا ہے کہ پنجاب میں بدعنوانی کا خاتمہ سب سے بڑا چیلنج ہے۔ کابینہ ارکان بدعنوانیوں کی نشاندہی کو اپنی پہلی ترجیح بنائیں۔ اس معاملے میں کوئی کوتاہی قابل قبول نہ ہو گی۔ پنجاب کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے حکم دیا کہ 100 دن کے منصوبے پر عملدرآمد تیزی سے جاری رکھا جائے اور صحت، تعلیم اور صاف پانی کی فراہمی کے شعبوں میں تبدیلی نظر آنی چاہئے۔ تمام وزرا اپنے اپنے محکموں میں سادگی کو فروغ دیں۔وزیر اعظم نے پنجاب کابینہ کو اپنے وڑن سے آگاہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی دوسرے صوبوں کیلئے قابل تقلید ہونی چاہئے۔ وزیراعظم نے پنجاب میں بلدیاتی نظام فوری تبدیل کرنے اور اورنج لائن ٹرین سمیت تمام جاری ترقیاتی منصوبوں کا آڈٹ کرانے کا حکم بھی دیا۔ وزیراعظم نے پنجاب میں زمینوں پر قبضے اور تجاوزات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ قبضوں اور تجاوزات میں مافیاز اور بڑے گروپس ملوث ہیں، ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔ صوبائی حکومت کی بھرپورمدد کی جائے گی۔عمران خان نے کہا کفایت شعاری اور سادگی کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے ، کابینہ ارکان ٹیکس دہندگان کا پیسہ بچاتے ہوئے مثال قائم کریں۔کسی بھی وزیر کے ساتھ پروٹوکول برداشت نہیں کیا جائے گا۔ہمیں اپنے اخراجات معقول رکھتے ہوئے انسانی ترقی پر سرمایہ کاری کرنی ہے ، پاکستان کا خطے میں سب سے کم ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس ہے۔وزیراعظم نے پنجاب کابینہ کے ارکان کو ہدایت کی کہ 100 روزہ ایجنڈے پر عملدرآمد کیلئے انتھک کام کریں۔ پنجاب کا وقتاً فوقتاً دورہ کروں گا اور سو دن کے ایجنڈے کا جائزہ لوں گا۔ کابینہ کے ارکان نے وزیراعظم کو اپنے محکموں کے بارے میں بریفنگ دی۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعظم کی آ مد کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور صوبے کو ان کے وڑن کے مطابق چلانے کی تیاریوں سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے بعد ازاں گرین پاکستان مہم کا بھی آغاز کیا اور وزیراعلیٰ ہاو¿س میں پودا لگایا۔اس موقع پروزیراعظم نے کہا کہ پنجاب پولیس کو سیاسی اثرورسوخ سے آزاد کرائیں گے ، سرکاری افسروں کو بھاری تنخواہوں پربھرتی نہیں کیا جائے گا۔ پنجاب میں خیبر پختونخوا طرز پر نیا بلدیاتی نظام متعارف کرائیں گے ، سبسڈی پر چلنے والے منصوبوں کا فوری آڈٹ کرایا جائے گا۔بعد ازاں وزیراعظم نے ایوان وزیراعلیٰ میں صوبائی سیکرٹریز سے بھی ملاقات کی۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو چلانے کیلئے بیوروکریسی کا کردار ہمیشہ اہم رہا ہے۔ہم آپ کو کارکردگی دکھانے کیلئے بھرپور مواقع دیں گے ، بیوروکریسی کے کام میں مداخلت نہیں کی جائے گی، امید ہے بیورکریسی عزم اور تندہی سے کام کرے گی۔وزیراعظم نے کہا مشکل حالات میں ملک چلانے کیلئے اہم فیصلے کرنا پڑتے ہیں، ہماری حکومت کاایجنڈا ہے ملک کو بہتر انداز میں چلانے کیلئے سب ملکر کام کریں۔وزیراعظم نے سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ شفافیت، نتائج اور میرٹ کو اپنی ترجیحات بنالیں۔ وزیراعظم نے زمان پارک لاہور میں نادرا متاثرین کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا کو متاثر ین کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے گزشتہ رات لاہور آمد پر شہریوں کو غیر ضروری رکاوٹوں کی وجہ سے درپیش مسائل کانوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو شہریوں کو سہولت فراہم کرنے اور شہریوں کی آسانی کیلئے غیر ضروری فوری رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کر دی۔ بعدازاں وزیر اعظم عمران خان اپنی اہلیہ کے ساتھ واپس اسلام آباد روانہ ہو گئے۔ اعلیٰ حکومتی شخصیات نے ائیر پورٹ پر رخصت کیا۔

”آجاﺅکھاناکھالو “چیف جسٹس کی صحافیوں کو دعوت

کراچی (ویب ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے بعد جم خانہ پہنچ گئے ،چیف جسٹس پاکستان کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ ہیں،چیف جسٹس کی کوریج کیلئے میڈیا بھی وہاں پہنچ گیا۔اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے صحافیوں کو کھانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ”آجاﺅ کھانا کھالو “،اس پر صحافیوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہیں سر آپ کھانا کھائیں ہم نے کھا لیا ہے۔

یمن: بس پر بمباری کو عرب اتحاد نے ‘غلطی’ تسلیم کرلیا

ریاض( ویب ڈیسک )سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد نے اگست میں کیے جانے والے فضائی حملے کو ‘غلطی’ تسلیم کرلیا۔اس حملے میں 40 بچوں میں 51 افراد ہلاک ہوئے تھے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق اتحاد کے ترجمان منصور المنصور نے کہا کہ اتحاد کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ حملے سے قبل غلطیاں کی گئیں اور ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران منصور المنصور نے کہا کہ ‘شہریوں کے درمیان موجود بس کو ہدف نہ بنانے کا حکم دیا گیا تھا، لیکن یہ حکم تاخیر سے پہنچا۔’ان کا کہنا تھا کہ ‘دوسری غلطی یہ کی گئی کہ چونکہ ہدف سے فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں تھا اس لیے اس وقت رہائشی علاقے میں بس کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں تھا۔’عرب اتحاد نے دعویٰ کیا تھا کہ بس میں باغی موجود تھے اس لیے اسے ہدف بنایا گیا۔منصور المنصور نے اس بات کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ انٹیلی جنس سروسز کی اطلاع کے مطابق ‘بس حوثی باغیوں کو لے کر جارہی تھی۔’تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ حملے سے عام شہریوں کا بھی جانی نقصان ہوا۔واضح رہے کہ 9 اگست کو شمالی یمن کی حوثی باغیوں کے زیر قبضہ پرہجوم مارکیٹ میں بمباری سے 51 افراد ہلاک ہوئے تھے۔